استنبول میں پاک افغان مذاکرات مکمل، پاکستان نے طالبان کو انسدادِ دہشت گردی پلان پیش کر دیا

استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور مکمل ہوگیا، جس نے تالبان کو ایک جامع پلان پیش کرنے پر مجبور کردیا جو ان سے دہشت گردی کی روک تھام کے لیے۔

اس مقامی ہوٹل میں ہونے والے مذاکرات میں پاکستان کا دو رکنی وفد شریک تھا جبکہ افغانستان کی قیادت نائب وزیر داخلہ رحمت اللہ مجیب نے کی۔

جبکہ اس مذاقرٹ میں قطر اور ترکیہ کی مشترکہ ثالثی کی وجہ سے پہلے دور میں دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کا نتیجہ ایسا ہی نکلتا تھا جس میں دونوں ممالک کو جنگ بندی پر اتفاق حاصل ہوا تھا۔

لیکن پچھلے دور کی طرح اس میں بھی کسی حد تک فرق نہیں دیکھا گیا، اور اس کے بعد پاکستان نے ایک جامع پلان پیش کرنے پر مجبور تالبان کو مجرم قرار دیا ہے جو ان سے دہشت گردی کی روک تھام کے لیے۔
 
ایسا نہیں سمجھتا ، پہلے دور میں دہشت گردی پر ایسا فیصلہ لگتا ہے جو اس وقت تک ہمیں یقین دلائی نہیں سکے کہ تالبان کو بھی اس کے لیے مجرم قرار دیا جا سکتا ہے ، اور اب بھی ہم دیکھ رہے ہیں کہ جیسے ہی نتیجے آتے ہیں اس پر بھی دھن سوا لگتی ہے ، لاجیت دکھائی دینا چاہئیے کہ ہمیں اب کیا کرتے ہیں ؟ 🤔
 
اس دوسرے دور میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کو تالبان کے لیے ایک بڑا چیلنج بنایا ہے، کیونکہ وہ اس کھیل میں ابھی نئی نیند نہیں اٹھانے دیتے 😊। انہوں نے اس وقت تک بے مثال سرگرمی کی ہے جب تک وہ اپنے مقاصد کو پورے کرنا نہیں چکے ہیں۔ مینے کھیل کا تجربہ تھا، میرا خیال ہے کہ تالبان کی ایسی ایک جامع یोजनا نہیں بن سکتی جو ان سے دہشت گردی کو روکنے میں مدد دے گی، کیونکہ وہ اپنی دھامپ دھمکیوں کے لیے جانے جاتے ہیں نہیں کہ دھرم کے لئے انساف کرنے والے ہوتے ہیں۔
 
اس پچھلے دور میں تو ہوا نہیں، ایسا ہی نکلتا تھا اس وقت بھی کہیں ایک صاف دھول ہوگی جتنی بھی محنت کریں اس میں فرق نہیں دیکھا گیا۔ اس لئے تو کیا آپ نے پورے دور کو دیکھا ہے؟ تالبان کی بھی ایک طرف اور دیگر باتوں پر توجہ دی جاتی ہے، انصاف میں ہر چیز سارتی ہے?
 
اس طرح کے مذاکرات سے کچھ نتیجہ نہیں ملتا ، صرف تالبان کے لیے ایک نیا موقع ہوتا ہے جس پر انہوں نے دہشت گردی کی روک تھام سے بھی منافقت کی۔
 
ایسا لگتا ہے کہ ایک جامع پلان پیش کرنے پر مجبور کرنا ٹالبان کو ڈراک کرتا ہے 🤐 اور پھر یہی سلسلہ جاری رہے گا تو اس میں کسی نتیجے کی ضرورت نہیں ہے اور دہشت گردی کی روک تھام کے لیے کسی کو بھی مجرم قرار دینے سے چیزوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا، پھر یہ سے کیا نتیجہ نکالے گا؟
 
استنبول میں ہونے والے مذاکرات کی نتیجے میں پاکستان اور افغانستان کو جنگ بندی پر اتفاق حاصل ہوگا، لیکن یہ بات ایک حقیقت ہے کہ اس سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ تالبان کو ایک جامع پلیٹ فارم پیش کرنے پر مجبور کر دیا گیا ہے جو دہشت گردی کی روک تھام کے لیے۔

میں سوچتے ہوں کہ ان مذاکرات سے پہلے کوئی ایسی صورتحال نہیں تھی جس میں دونوں ممالک اپنی طاقت کی وجہ سے دوسرے کو جب کہیں لے جائیں، اور اب یہ بات بھی ایک حقیقت ہے کہ قطر اور ترکیہ نے ان مذاکرات میں مشترکہ ثالثی کی۔
 
بچوں کو پتہ نہیں چلتا ہے کہ اس مذاکرات میں کیا ہوا؟ ایک سے زیادہ گھنٹے تک رہ کر جس میں تالبان کو ایک جامع پلان پیش کرنے پر مجبور کردیا گیا اور انہیں دہشت گردی کی روک تھام کے لیے مجرم قرار دیا گیا ۔ پچھلے دور میں بھی یوں ہی رات بیت کر جنگ بندی پر اتفاق حاصل ہوتا تھا، اور ابھی تک ان سے کیا نتیجہ اٹھایا گیا؟ اس پر میرا واضح مشاورت ہے کہ یہ مذاکرات کیسے جاری رہنے دے؟
 
اس بات کو بھی یقینی بنانے کے لئے اس مذاکرات میں Qatar اور Turkey کی مدد پر غور کرنا چاہیے، کیونکہ دونوں ممالک نے ایسے سے کردار ادا کیا ہے جو تالبان کو ایک جامع پلان پیش کرنے پر مجبور کر دیا ہے جس سے وہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے مجرم قرار دیا جا سکتا ہے۔ لیکن یہ بات بھی یقینی بنانے کے لئے اس پر مزید غور کرنا چاہیے کہ تالبان کی دہشت گردی کی روک تھام میں پچھلے دور کے مقابلے سے فرق کی کیا جائے؟
 
ਇس کوشिश سے بہت اچھا کہیں ہوگا کہ تالبان کو ایک جامع پلان پیش کرنے پر مجبور کیا گیا ہو، اس طرح سے دہشت گردی کی روک تھام پر کام کرنا شروع ہوگیا ہے 🌟🙏 پچھلے دور میں اس کے بھی نتیجے نکلتے تھے، لیکن اب یہ بھی دیکھنا اچھا ہوگا کہ کوئی فرق ہوا ہے جس میں کوئی حیرانی پہنچاتی ہے
 
چلے دیکھو یہ مذاکرات اور اس میں پچھلے دور کی طرح فرق ہونے کی उमمیں نہیں رہی، تو کیا یہ دوحہ ہی نہیں تھا جس میں دونوں سides کو جنگ بندی پر اتفاق حاصل ہوا؟ پھر اب بھی وہی معاملات آ رہے ہیں اور یہ کچھ نئی بات نہیں ہے کہ تالبان کو دہشت گردی پر مجرم قرار دیا جائے؟
 
میں ایسا محسوس کرتا ہوں کہ اس مذاکرات میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان یقینات ہی نکل رہی ہیں، پھر بھی کوئی کچھ کر رہا ہے... Qatar اور Turkey کی ان کے ساتھ مشترکہ ثالثی میں مہنتوں سے کام لگتا ہے... لیکن جس سے نتیجہ ملتا ہے وہ صرف ایک منظر کی تبدیلی ہی ہوتا ہے... دوسری طرف ہر بار اس طرح کے مذاکرات ہو رہے ہیں، لیکن دہشت گردی روکنے پر کچھ نہ کچھ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے...
 
واپس
Top