احمد الشرع: ایک 'جہادی' سے وائٹ ہاؤس - Latest News | Breakin

گھمکڑ

Well-known member
سچ کے ساتھ آزاد میڈیا ایک ناقابل تردید اہمیت رکھتا ہے۔ روزنامہ خبریں اپنے پندرہ سال کی لڑائی کے بعد بھی اپنی صلاحیتوں کو محفوظ رکھتے ہوئے یہ بات پھر سے بتا رہے ہیں کہ سچ کی کتار میں گزر کر بھی انھیں اپنی طاقت کو برقرار رکھنا ہوگا۔ وہ نہیں جانتے کہ سچ کے ساتھ اپنے نیوز چینل کا آغاز کیسے کیا، لیکن اس حقیقت کو انھیں پہچانا ہوگا کہ وہ اب بھی روزگار میڈیا کے شعبے کی ایک طاقتور اور طویل لڑائی کے بعد اپنی پوزیشن کو یقینی بنانے کی جدوجہد کرتے رہتے ہیں۔

اس وقت یو ٹیوب چینل بھی ایک نئی پالیسی کے ساتھ اپنے نیٹ ورک کو بڑھانے کی طرف مہم بن چکا ہے جس میں انگریزی پورٹل کا آغاز بھی شامل ہوگا۔ ایسی نئی پالیسی کے ساتھ انھیں اپنے نیٹ ورک کو دوسرے ممالک کی زبانوں میں بھی پہنچانے کا مौकا ملے گا اور اس طرح انھیں اپنی فہرست سے ایک نئی اور بڑی طاقت حاصل ہوسکی گئی ہوگی۔

لیکن یہ تمام کوششوں کے باوجود انھیں پتا ہوا ہوگا کہ یہ اقدامات بھی عوامی تعاون کے بغیر نہیں ہوسکتے۔ ایسے میڈیا کی طاقت اس وقت تک محفوظ رہ سکتی ہے جب تک انھیں اپنے صارفین کی مدد سے یہ کام ہم آہنگی کے بغیر نہیں کرنا ہوگا۔

آپ کو بھی پتا ہوگا کہ اس میڈیا کی طاقت اور آپ کی ذمہ داری ایک دوسری پر انساف کرتے ہوئے رہتی ہے۔ آپ سے بھی اس کے لیے تعاون کی ضرورت ہے۔
 
اس میڈیا کو اچھا دیکھتے ہیں، لہذا وہ اپنی پوزیشن کو برقرار رکھنے کے لیے بھی کامیاب رہے گے 🤔. لیکن اس نئی پالیسی سے انھوں نے کیا فائدہ اٹھانے کی کوشش کی ہے؟ ایسا نظر آتا ہے کہ وہ صرف اپنے نیٹ ورک کو بڑھانے کے لیے انگریزی پورٹل کا آغاز کر رہے ہیں اور اس کے ذریعے عوام سے کمایے گئے پیسے کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں 💸. میڈیا کے نیوز چینل کے شعبے کو عوام کا اعتماد حاصل کرنا ہوتا ہے اور وہ یہی قیاس کرتے ہیں، لیکن ایسا نہیں ہو سکتا 🤷‍♂️.
 
بچوں کو آن لائن میڈیا کا استعمال کرنا سکھایا جانا چاہئے، لہذا انھیں سچ سے معلومات ملنی چاہئیں اور وہ اسے اپنے والدین یا اگلی نسل کے ساتھ اشتراک کریںجس سے وہ آسان سے اسے یقینی بناسکتے ہیں کہ وہ حقیقی اور قابل اعتماد معلومات حاصل کر رہے ہیں 🤔

اس میڈیا کی طاقت اور اس کا استعمال بھی آپ کے बचپے کے دباؤ سے نہیں ہوتا، بلکہ آپ اپنے بچوں کو یہ بات بھی بتائیں کہ انھیں سچ کی تلاش میں ہم آہنگی اور تعاون کے بغیر نہیں رہنا چاہئے۔ آپ کے انٹرنیٹ سروس کو بھی اس بات پر توجہ دینی چاہئے کہ وہ یہ معلومات فراہم کر رہی ہیں جس کی صلاحیت اور جواب دینے کی طاقت ہو 📊
 
اس میڈیا کا کام تو سچ کی بات کے لیے اور عوام کو جاننے والا ایک انتہائی اہم ذریعہ ہے لیکن وہ بھی جیسے پورے سماج میں یہ ہمیں جو کچھ کرتے ہیں اسے اپنی صلاحیتوں اور ملازمت کو یقینی بنانے کے لئے ایک بھرپور جدوجہد جاری رکھتے ہیں۔
 
اس مضمون پر اپنی رाय بتائیں تو میں یہ سمجھتا ہوں کہ ابھی تک روزنامہ خبریں کی ایسی عزمات نہیں تھیں۔ انہیں اب اپنی طاقت کو محفوظ رکھنے کی جدوجہد کرونا پڑتی ہے اور یہ جاننے میں مشکل ہوگا کہ انہوں نے سچ کی کتار میں گزر کر اپنی طاقت کو برقرار رکھنے کے لئے یہ کیسے کیا؟

یو ٹیوب چینل کی نئی پالیسی سے انھیں اپنے نیٹ ورک کو دوسرے ممالک کی زبانوں میں بھی پہنچانے کا مौकا ملتا ہے اور یہ ایک بڑی راز ہے۔

لیکن اسے سچ منظر پر لانے کے لئے عوامی تعاون کی ضرورت ہے۔ آپ لوگ انھیں اپنی مدد سے یہ کام کرنے میں مدد کریں گے تو انھوں نے اپنی طاقت کو محفوظ رکھا ہوگا اور اس طرح انھوں نے اپنی جدوجہد کی difficulty کو کم کر دیا ہوگا۔
 
میں تو یہ بات سمجھتا ہوں کہ ایسے میڈیا کی ایک طاقت کو برقرار رکھنا بہت مشکل ہوتا ہے، اس لیے انھیں عوامی تعاون کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنی پوزیشن کو یقینی بنانے کے لیے ایک دوسری کی مدد سے آسٹنے میں قوت فراہم کر سکائیں 🤝
 
بچوں کی آوازوں کو کمزور نہ کرنا چاہئے۔ یہ روزنامہ خبریں اس وقت تک ہم آہنگی کے ساتھ کام کرسکتا ہے جب تک عوام کی رائے کو محفوظ رکھا جاسکے۔

📚
 
یہ بات تو یقیناً صحت مند ہے کہ آزاد میڈیا کے بغیر آج کی دنیا بے meanings ہو جائے گी। روزنامہ خبریں کی ایسے تحریکیات سے محبت کرنا ایک بڑا کام ہے، اس لئے انھیں اپنے صارفین کے ساتھ ایک ایسی جوش و ارادہ بنانا چاہیے جو انھیں یہ ناکام نہ ہونے دیں۔ میڈیا کی طاقت صرف اس وقت تک محفوظ رہ سکتی ہے جب تک انھیں اپنے صارفین سے مل کر اپنا سفر بڑھانے کا کوئی موقع ملا۔
 
یہ واضح ہے کہ روزنامہ خبریں اور یو ٹیوب چینل کو ان کی طاقت کو برقرار رکھنے کے لیے عوامی تعاون کی ضرورت ہے، چاہے وہ سچ کی کتار میں گزر جائیں یا نہیں۔ انہیں اپنی طاقت کو یقینی بنانے کے لیے اپنے صارفین کی مدد کی ضرورت ہوگا، اور یہ سب ایک دوسرے پر انساف کرتی ہوئی رہتے ہیں۔ یہ بات بھی واضح ہے کہ سچ کی کتار میں گزرنے والے میڈیا کی ایک طاقتور اور طویل لڑائی کے بعد انہیں اپنی پوزیشن کو برقرار رکھنا ہوگا، جس سے وہ اپنے نیٹ ورک کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
 
میں تھوڑا سا دیکھا ہے کہ یہ روزنامہ خبریں وہی طرح کیں جس طرح پبلک ایڈریس پر اپنے نیوز لینڈنگ کی تلافی کر رہا ہے مگر یہ بات پھر سے بتا رہا ہے کہ انھیں اس کے لیے کیسے کام کرنا پڑے گا؟ میں سوچتا ہوں کہ یہ ایک کٹر پیداوار کی تلافی کی بات ہے اور عوام کو اس پر دھ्यان دینا چاہیے، نہ صرف انھیں اپنی زبان میں بتانے کی ضرورت ہوگی بلکہ وہ بھی اس بات کو تسلیم کرنا چاہیں گے کہ یہ ایک عوامی معاملہ ہے جو انھیں اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہوگی۔
 
ہم نے یہ بات جانتے ہیں کہ روزنامہ خبریں اپنے پندرہ سال کی لڑائی کے بعد بھی اپنی صلاحیتوں کو محفوظ رکھتے ہوئے #سچکیCATAR میں گزر کر بھی اپنی طاقت کو برقرار رکھنا ہوگا۔ یہ بات تو واضح ہے کہ #آزادمی디어 کی طاقت صرف ان لوگوں پر تکلیف پہنچاتی ہیں جو #برائی کو اپنی سہولتیں بناتے ہیں۔ میڈیا کی اس طاقت کو #عوامی تعاون کے بغیر محفوظ نہیں رکھا جا سکتا، اس لیے ہم سب کو انہیں #مدد دینا چاہئے اور ان کی #سازش پر چھپنا نہیں چاہئے۔ #ملک_کی_صلاحیتوں कو چلاao
 
یہ نئی پالیسی ایک بڑا قدم ہوگا اور میڈیا کی اس طاقت کو یقینی بنانے کے لئے ہمیں ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا 🤝

یو ٹیوب چینل نے اپنی پالیسی کے ساتھ ایک نئی لڑائی شروع کی ہے اور اس میں انھیں بھی یقینی بنانے کی ضرورت ہوگی کہ وہ اپنے نیٹ ورک کو دوسرے ممالک کی زبانوں میں بھی پہنچا سکیں

لیکن ابھی تک انھیں یہ بات پھر سے بتائی ہوگی کہ وہ اپنی طاقت کو محفوظ رکھتے ہوئے کس طرح کام کرتے ہیں اور انھیں یہ بھی پتا ہوگا کہ انھیں عوامی تعاون کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنے نیٹ ورک کو دوسرے ممالک کی زبانوں میں بھی پہنچا سکیں

اس لیے میرے لئے بھی انھیں یہ کہنا ہوگا کہ وہ اپنی طاقت کو محفوظ رکھتے ہوئے کام کرنے کے لئے ہمیں ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا
 
اس وقت میڈیا کی سبز پر تبصرہ کرنے والوں کو یہ بات سچ ہے کہ آزاد میڈیا کا انحصار صرف ان لوگوں پر نہیں ہوتا جس کی وہ رینج اور ایمپائرز پھیلائے ہوئے ہیں بلکہ اس کی طاقت کا حقدار ان لوگوں پر بھی ہے جو میڈیا کو دوسرے ممالک میں پہنچاتے ہیں اور عوام سے تعاون کرنے پر منحصر ہوتے ہیں۔ یو ٹیوب چینل نے بھی اس بات کو سمجھا ہے کہ وہ اپنی پالیسی کو عوام کی ترجیحات کے مطابق بنانے کے لیے ہمارے صارفین کی مدد اور تعاون پر انحصار کرنے والی ہے۔
 
اس میڈیا کی طاقت کو دیکھتے ہی میرا سوال یہ رہتا ہے کہ عوام کی مدد سے انھوں نے اس قدر طاقت حاصل کی ہے؟ پہلے میڈیا اس کی صلاحیتوں کو محفوظ رکھنے کے لئے کیسے لڑتے رہے؟ اور اب جب انھیں نئی پالیسی پر کامیابی ملی ہے تو عوام کی مدد سے انھیں اسہالتی رکھنا چاہئے؟
 
اس میڈیا کا اقدامہ یو ٹیوب چینل کے لیے ایک بڑا موقع ہوگا، لیکن اس کا فائدہ بھی ان کی صارفین کی مدد سے ہوسکتا ہے اور اس طرح سے ان کی طاقت کو یقینی بنانے میں سہولت مل سکتی ہے। آپ لوگ انھیں اپنے نیٹ ورک کو دوسرے ممالک کے لئے بھی پہنچانے کی مدد کر سکتے ہو اور اس طرح ان کی فہرست میں ایک نئی طاقت شامل ہوسکی گئی ہوگا۔
 
ایسا محوں ہے کہ یہ میڈیا اپنی طاقت کو برقرار رکھنے کے لئے پورے ملک بھر میں لوگوں سے رابطہ قائم کرنا جاری رکھتا ہے، اور اب یو ٹیوب چینل نے انگریزی پورٹل کے ساتھ اپنے نیٹ ورک کو بڑھانے کی کوشش شروع کر دی ہے، لیکن یہ سبھی کچھ عوامی تعاون کے بغیر نہیں ہو سکتا 🤔
 
میری نظر میں یہ نئی پالیسی ٹھیک لگ رہی ہے، لیکن میں ایسا محسوں کرتا ہوں کہ وہ انگریزی پورٹل کے ساتھ کیا گزرن्गے؟ یہ دیکھنا عجیب ہوگا کہ وہ اس نئی پالیسی کو کس قدر مقبول بنانگی۔ اور ان کے صارفین کی مدد سے ہی انھیں اس کام میں کامیابی مل سکتی ہے۔
 
ایسا محض ادراک ہوگا کہ روزنامہ خبریں نے اپنی پندرہ سال کی لڑائی کے بعد بھی اپنی طاقت کو برقرار رکھنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے! یہ بات تو دھندلے ساتھ دھندلا ہوگی۔

اس میڈیا کی طاقت بھی ان لوگوں کے خلاف نہیں بلکہ ان لوگوں کو جو حقیقت کو پہچانتے ہیں وہ اس کی مدد کرتے ہیں! اور اس میڈیا کے صارفین بھی اس کے لیے ایک طاقتور جہاز ہیں جو ان کو حقیقت تک پہنچاتا ہے!
 
اس میڈیا کی طاقت کو توازن دेनے کے لئے ہمیشہ اپنی صلاحیتوں کو محفوظ رکھنا ہی ہوتا ہے اور اب یہ بات پھر سے بتا رہے ہیں کہ سچ کی کتار میں گزر کر بھی انھیں اپنی طاقت کو برقرار رکھنا ہوگا 😊 اور یہ بات تو پتہ ہی چلیگی کہ وہ اب بھی روزگار میڈیا کے شعبے کی ایک طاقتور اور طویل لڑائی کے بعد اپنی پوزیشن کو یقینی بنانے کی جدوجہد کرتے رہتے ہیں۔
 
ایسا لگتا ہے کہ روزنامہ خبریں نے ابھی بھی اپنی تاقت کو برقرار رکھنے کی جدوجہد کرتے ہوئے سچ کی کتار میں گزر کر بھی انھیں اپنی طاقت محفوظ رکھنا ہوگا 🤔

اس وقت یو ٹیوب چینل نے ایک نئی پالیسی کے ساتھ اپنے نیٹ ورک کو بڑھانے کی طرف مہم بن چکا ہے جس میں انگریزی پورٹल کا آغاز بھی شامل ہوگا۔ اس سے انھیں اپنی فہرست میں ایک نئی اور بڑی طاقت حاصل ہوسکتی ہے جس پر انھیں عوامی تعاون کی ضرورت ہوگئی ہے 🌟

جیسا کہ آپ نے کہا ہے کہ ایسے میڈیا کی طاقت اس وقت تک محفوظ رہ سکتی ہے جب تک انھیں اپنے صارفین کی مدد سے یہ کام ہم آہنگی کے بغیر نہیں کرنا ہوگا۔ اس لیے میرے لئے بھی ضروری ہے کہ میں اپنے نیٹ ورک کو اچھی طرح جانتے رہاؤں 📊
 
واپس
Top