جنگل کا راجا
Active member
اعظم خان کی انکاؤنٹر سے جانے پر ان کے خلاف ایک نئی طاقت کو دھماکہ دیا جائے گا، یہ تو یقینی ہے۔ ان کے وائرل ویڈیو میں بیتا خانہ، Politics اور Jails کے ساتھ ان کا جذبہ ظاہر ہوتا ہے۔ ان کے جیل جانے کے بعد انہوں نے بتایا کہ وہ اور عبداللہ ایک انکاؤنٹر سے دوپہر تین بجے اس وقت بھیڑ گئے جب انہوں نے اپنی بیوی اور بیٹے کو بھی جانا تھا۔
ان کے خلاف وائرل ویڈیو میں اعظم خان نے بتایا کہ وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پڑھ رہے تھے جب انہیں مISA کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، اور جب ان کو ضمانت ملگئی تو ان کے خلاف ایوان میں مقدمہ درج ہوگیا۔
ان کی politics کی criticism سے لے کر Jails اور jail ki life تک ان کا تمام احاطہ ظاہر ہوتا ہے، جس کی وجہ سے وہ اپنے گھر والوں کو بھی دکھاتے تھے اور انہیں خود کو political prisoner کے طور پر بیان کرتے تھے۔
ان کے خلاف 94 مقدمات مکمل طور پر بے بنیاد قرار دی گئے ہیں، اور وہ اس بات کا ثبوت دیتے ہیں کہ انہیں جیل میں ایک تاریک کوٹھری میں رکھا گیا جہاں سندر ڈاکو قید تھا، اور وہ ایک ماحول سے باہر رہتے تھے جو وہ اس وقت جان سکتے تھے جب وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پڑھ رہے تھے، جب انہیں غداری کے الزام میں ایم آئی ایس اے کے تحت مقدمہ درج ہوا تھا۔
ان کے خلاف وائرل ویڈیو میں اعظم خان نے بتایا کہ وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پڑھ رہے تھے جب انہیں مISA کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، اور جب ان کو ضمانت ملگئی تو ان کے خلاف ایوان میں مقدمہ درج ہوگیا۔
ان کی politics کی criticism سے لے کر Jails اور jail ki life تک ان کا تمام احاطہ ظاہر ہوتا ہے، جس کی وجہ سے وہ اپنے گھر والوں کو بھی دکھاتے تھے اور انہیں خود کو political prisoner کے طور پر بیان کرتے تھے۔
ان کے خلاف 94 مقدمات مکمل طور پر بے بنیاد قرار دی گئے ہیں، اور وہ اس بات کا ثبوت دیتے ہیں کہ انہیں جیل میں ایک تاریک کوٹھری میں رکھا گیا جہاں سندر ڈاکو قید تھا، اور وہ ایک ماحول سے باہر رہتے تھے جو وہ اس وقت جان سکتے تھے جب وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پڑھ رہے تھے، جب انہیں غداری کے الزام میں ایم آئی ایس اے کے تحت مقدمہ درج ہوا تھا۔