بہار الیکشن :N.D.A میں پریوارواد، بیٹے، - Latest News | Breaking

پھول عاشق

Active member
بہار الیکشن میں نریندر مودی نے کہا ہے کہ جو لوگ اپنے خاندان سے پریوار پروری کرتے ہیں وہ دوسروں کے خاندانوں پر تختہ جھپکتے نہیں ہیں۔ انہوں نے اقربا پروری اور زمینداری نظام کو ختم کرنے کی سختی سے نصیحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاست میں بھی یہی ہونا چاہئے۔ وہ نہیں دوسروں کو ٹکٹ دیتے جس کی وجہ سے ان کا بیٹا یا بیٹی وہ سڑک پر آتے ہیں اور وہ اپنے بیٹے کے ریکارڈ پر نامزد کرتے ہیں۔

بہار الیکشن میں بی جے پی کی جانب سے امیدواروں کی فہرست میں تقریباً 30 افراد شامل تھے جن کا تعلق کسی نہ کوئی سیاسی خاندان سے تھا۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ 15 فیصد امیدواروں کا تعلق سیاسی خاندانوں سے تھا۔

بی جے پی نے اپنے ایک رشتہ دار کو ٹکٹ دیا ہے، جو گورا بورم سیٹ سے ووٹر سرجیت کمار سنگھ ہیں، ان کی بیوی سورنا سنگھ ہوئیں جنہیں پہلے ہی ایم ایل اے کا ریکارڈ تھا۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی نے اپنے رشتہ داروں کو ٹکٹ دیا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے بیٹے سے ووٹر بن گئے ہیں اور وہ ڈھائی دہائی کے لیے ووٹر بن گئے ہیں۔

بی جے پی کے راما نشاد کو اورائی سے ٹکٹ دیا گیا ہے، جس کی بیوی مائیکل نہیں چھوٹی ایم پی اے ہیں۔ وہ پہلی بار اسمبلی الیکشن لڑ رہی ہیں۔

بی جے پی کے تروکرم نارائن سنگھ کو انڈیا پمپ کی چوٹی سے ٹکٹ دیا گیا ہے اور وہ گوپال نارائن سنگھ کے بیٹے ہیں جن کا تعلق politics سے ہے اور یہ ان کا پہلا الیکشن ہے۔

بی جے پی کی فہرست میں سمراٹ چودھری کو تارا پور سیٹ سے ٹکٹ دیا گیا ہے اور وہ نائب وزیر اعلیٰ ہیں جن کے والد شکونی چودھری کئی بار ایم ایل اے اور ایم پی رہ چکے ہیں، ان کی ماں پاروتی دیوی بھی ایم ایل اے رہ چکی ہیں۔

بی جے پی کے راگھو پرتاپ سنگھ کو برہارا سے ٹکٹ دیا گیا ہے جن کا تعلق سیاسی خاندان نہیں ہے، ان کے والد۔ امبیکا شرن سنگھ میں ایم ایل اے ریکارڈ تھا اور وہ نائب وزیر خزانہ بھی رہ چکے ہیں، ان کا بیٹا نتیش مشرا جھانجھار پور سے ایم ایل اے ہے اور ان کو دوبارہ ٹکٹ دیا گیا ہے۔

بی جے پی کے ارون کمار سنگھ کو ناتھاں بروراج سے ایم ایل اے دی گئی ہے، ان کے دادا بھی ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔

بی جے پی کے نوین کشور سنہا کے بیٹے نتان نبی بنکی پور سے ایم ایل اے ہیں اور ان کو دوبارہ ٹکٹ دیا گیا ہے۔

بی جے پی کے سنجیو چورسیا دیگھا کو سکیم سے ٹکٹ دیا گیا ہے، ان کے دادا گنگا پرساد چورسیا ایسے politics میں شامل رہ چکے ہیں۔

بی جے پی کے دیwish کانت سنگھ کو گوریاکوٹھی سے ٹکٹ دیا گیا ہے، ان کے دادا کرشن کانت سنگھ بھی ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔

شریASI سنگھ جموئی سے دوبارہ الیکشن لڑ رہی ہیں، ان کی والد ڈگوجی سنگھ سابق وزیر تھیں۔

نیرج کمار ببلو جس کے دو بیٹوں میں سے ایک ہری نارائن سنگھ politics میں شامل رہ چکے ہیں اور وہ سابق مپ ہیں، ان کی شادی سے ایک بچہ پیدا ہوا جو اب politics میں شامل ہو گیا ہے اور وہ چھٹاپور سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔

نویند کمار سنگھ کی اہلیہ نشا سنگھ کو پران پور سے ٹکٹ دیا گیا ہے اور وہPolitics میں شامل ہونے کے بعد ایم پی رہ چکی ہیں۔

گیتری دیوی جو کہ سیاست سے نکل کر اپنے شوہر رام نریش Yadو کی جانب سے Politics میں شامل ہوئی تھی اور وہ politics سے بھی ووٹر بن گئی ہیں۔
 
اس الیکشن کا مطلب یہ نہیں ہے کہ politicians اپنے خاندانوں کی لپٹ میں رہ کر ٹکٹ دیتے ہیں۔ بھالے وہ اپنی ایسے خاندانی بناتے ہیں کہ ووٹر ان کے بیٹے یا بیٹیاں ہو جائیں۔ یہی تو نہیں بلکہ وہ اپنی ایسے پالیسیاں لگاتے ہیں جو ان کے خاندانوں کی فائدہ اٹھاتی ہیں۔ Politics میں بھی یہی بننا چاہئے نہیں کہPolitics کو اپنے خاندانوں پر تختہ جھپکنے کی پلیٹ فارم بنایا جاۓ
 
ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی نے اپنے خاندان کے لوگوں کو ٹکٹ دیا ہے تاکہ وہ اپنی پوری زندگی politics میں گزار دیں، اب یہ ان کی بیٹیوں اور بیٹوں کے لئے بھی چل رہا ہے، اب یہ نتیجہ اس بات پر نکلتا ہے کہ politics میں بھی خاندان پروری کی بھرپور صورت کا مظاہر ہو رہا ہے۔ 🤣
 
اس بات پر غور کرتے ہیں کہ کیا سیاست میں خاندانی تعلقاتPolitics کو ایک خاص روپ دیں دیتے ہیں؟ ان سب کی فہرستوں پر چیک کرنے کے بعد یہ دیکھنا مشکل نہیں رہا کہ کس سے کیسے تعلقات Politics میں شامل ہوئے ہیں اور politics میں بھی یہی روپ ہوتا رہتا ہے؟

 
الوڈہ ووٹरز : 😒 BJP کی امیدواروں کی فہرست میں تقریباً 30 افراد شامل تھے جن کا تعلق کسی نہ کوئی سیاسی خاندان سے تھا۔ 15 فیصد امیدواروں کا تعلق سیاسی خاندانوں سے تھا۔ یہ بات دیکھنے میں آئی کہ BJP نے اپنے رشتہ داروں کو ٹکٹ دیا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے بیٹے سے ووٹر بن گئے ہیں اور وہ ڈھائی دہائی کے لیے ووٹر بن گئے ہیں۔

میں یہ سوچتا ہوں کہ یہ بات کے لئے بہت اچھی نہیں کیونکہ پوری دنیا میں Politics میں بھی ایسی Things کی جائی جاتی ہیں۔Politics میں بھی یہی ہونا چاہئے کہ دوسروں کو ٹکٹ نہ دیا جائے اور ووٹر بننا پوری Tarah Nahi Karne Do.
 
اس الیکشن میںPolitics سے جڑے لوگ ٹکٹ دیتے دیتے رہتے ہیں۔ politics کا ایسا ریلوے سسٹم تھا جیسے اس میں کسی نے بھی ٹکٹ پھونکا تو وہ دوسروں کو ووٹر بنا دیتا اور اس طرح وہ اپنے بیٹے کے ریکارڈ پر ووٹر بن جاتا ہے۔ اس سے سیاست کی حقیقت ختم ہوجاتی ہے۔ politics کو کسی نے بھی ٹکٹ پھونکا تو وہ دوسروں کے خاندانوں پر تختہ جھپکتا اور اپنا بیٹا ووٹر بناتا۔
 
بی جے پی کا یہ الیکشن ٹکٹ دیا جانا تو دوسروں کو ٹکٹ دیتے نہیں جانا میں اچھا لگ رہا ہے کیا؟
 
اس الیکشن کا معاملہ politics کے خاندANOں پر توجہ مرکوز کر رہا ہے، آپ جسے چاہو وہ سٹیڈیم میں بھی اترتا ہے،Politics کو ایک خاندان کے ساتھ جوڑنا مشکل نہیں پورہا۔ بی جے پی کی لڑائیوں میں یہ بات زیادہ سے زیادہ نظر آتی ہے، ٹکٹ دیتے وقت politics میں اپنے خاندان کے ساتھ جوڑنے والے اور اپنا بیٹا ووٹر بنानے کی کیوشت کرتے ہوئے۔

اس سے پتہ چلتا ہے کہ Politics میں بھی ایسے اچھے نظام نہیں تھے جیسا کہ politics کے خاندانوں میں تھا، اس سے لڑائیوں میں پوری دیکھ بھال کر بے حد بدلاؤ ہوتا ہے۔Politics کو خاندانوں کے حوالے کرکے politics کی گہری دلی اور لچک کو توڑنا مشکل نہیں پورھا۔
 
بہار الیکشن میں بی جے پی کی امیدواروں کی فہرست میں کتنے سیاسی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں؟ politics میں بھی نجی منافع کو politics میں داخل کرنے کی ایسی پالیسی چلائی جارہی ہے جو politics کو ایسا بدل دیتی ہے کہ politics میں ساتھ دو تین بن گئے ہیں।
 
بی جے پی کا یہ الیکشن ٹکٹ دینے کا طریقہ دوسروں کے خاندانوں پر تختہ جھپکتے سے بھی زیادہ حقیقی طور پر ذہنی ناکامی کی طرح ہے، یہ رشتہ داروں کو politics میں شامل کرنا ایک نئا طریقہ ہے جو politics کے معاملات میں سادغری کے بجائے ایسا لگتا ہے جیسےPolitics میں بھی گناہوں کی دھول پھیلائی جا رہی ہے۔
 
اس بہار الیکشن میں جو دیکھ رہا ہے وہ بی جے پی کے políticians اپنے پارivarik sambandh ko bhi politics mein le aaye hain. ye sab ek hi baate hai jo ki politics mei humara samajik josh lagata hai, yeh sabhi log apne family members ko politics mei le aate hain, aur unki family ka sath mil kar woh apna career establish karte hain.

Lekin ye bhi zaroorat hai ki politicians apni policies par focus karein, jo ki public ke liye sahi ho, na ki apne family members ki aas pasand karein.
 
واپس
Top