بہار کے انتخابات میں بھرپور دھاندلی، ووٹ خریدنے اور تشدد نے ایک بار پھر انتخابی عمل کو بدہJI بن دیا ہے۔ اس ماحول میں ووٹرز کا حق رائے دہی کا کوئی فراموش نہیں ہوتا اور یہاں پر حکومت کی تمام دھندلی کردار سامنے آئے ہیں۔
بی جے پی کی دھاندلی کے بعد بھی ووٹر لسٹ میں جعل سازی کی جاری حالت، ووٹ خریدنے اور تشدد نے یہ رائے دہی سے لے کر انتخابی عمل تک کوئی ذرا بھی نہیں چھوٹا۔ ووٹر کے نام پر ووٹ ڈالنے کے حوالے سے پولنگ اسٹیشن پہلے ہی بھی جاسوسی کی گئی تھی اور ووٹرز کو پولنگ اسٹیشن پر ووٹ رکھتے ہی دھمکیاں دی گئیں تو یہ ایسا ہی نہیں رہا۔
بھارتی تحریک کی دھندلی دلاانے کے لیے بھرپور اور کھلے طور پر کام کیے گئے، جس سے عوام نے اس ووٹ رائے دہی کو دھکے میں لے لیا ہے اور اب ووٹ چوری کا نعرہ لگایا جا رہا ہے۔
کونگریس کی جانب سے اس ماحول میں دھاندلی کرنے والی حکومت کو بہت سے الزامات عائد کیے گئے ہیں اور یہاں تک کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو ووٹ رائے دہی کی دھندلی میں شریک کہنے کا الزام لگایا گیا ہے اور اس پر یہ نعرہ لگایا جا رہا ہے کہ وہ ووٹ چوری کی دھندلی میں شریک تھے۔
ان انتخابات میں ووٹر کے حق رائے دہی پر سانس لینے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ اس ماحول میں دھاندلی اور تشدد نے انتخابی عمل کو بدہجی بناتے دئیے ہیں۔
اس انتخابات میں ان لوگوں کی جانب سے بھرپور اور کھلے طور پر دھاندلی کرنے والوں کو دیکھتے ہوئے میرا خیال ہے کہ وہ لوگ جو ان کا الزام لگاتے ہیں ان کے بارے میں بھی توطیح نہیں کرتے اور ان کی جانب سے دھاندلی کرنے والوں کو چھڑکاوٹ دینا مشکل ہوتا ہے۔
اس ماحول میں بھی اس وقت تک ووٹر کا حق رائے دہی کا کوئی فراموش نہیں ہوتا جب تک کہ ان لوگوں کی جانب سے دھاندلی نہیں کی جاتی اور ووٹر کے نام پر ووٹ ڈالنے کے حوالے سے توڑ پھوڑ لگائی جاتی ہے۔
میں سمجھتا ہوں کہ اگر اس ماحول میں دھاندلی اور تشدد رواج نہیں کیا جاتا تو ووٹر کے حق رائے دہی پر سانس لینے کی کوشش کر سکتی ۔
یہ ووٹ رائے دہی بہت ہی خطرناک ہے، یہاں تک کہ ووٹر اپنی رائے دہی کرنے کے لیے نہیں اور پھر ووٹ چوری کی دھندلی کرتے ہیں، یہ ایک اچھی چیز نہیں ہے، ووٹر اپنی رائے دہی کرنا چاہتا ہے تاہم ووٹ چوری کی دھندلی سے وہی بھوک لیتا ہے اور یہ ایک نئی تاریخ نہیں بنائی جا سکتی
جب ووٹر کا حق رائے دہی ہوتا ہے تو یہ ایسا لگتا ہے جیسے وہ اپنے ملازمین کو چالیسبائی کر رہے ہوں اور جب پولنگ اسٹیشن پر ووٹر اپنا ووٹ ڈال رہے ہیں تو انھیں دھمکیاں دیں کر رہی ہیں تو یہ بہت غلط ہے اور اس کی نائنٹ نینو نہیں ہونے دی جائے گی، وہ جو دھاندلی کر رہا ہے ان کے ملازمین کو بھی دھمکیاں دیں کرنا چاہئے اور ان کی اس دھاندلی سے لاجت نہیں ہونی چاہئے، وہ جو حق رائے دہی کا استعمال کر رہے ہو ان کی سنیے کو بھی اچھی طرح سمجھنا چاہئے اور ان کی دھاندلی کی صورتحال کو توڑنا چاہئے
اس ووٹ رائے دہی کی دھال کی ایسے ماحول میں ہو رہا ہے جہاں کوئی سچائی نہیں بن سکتی، اور اس میں ووٹر کے حق رائے دہی کی آواز گویہ نہیں ہوتی۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں پارٹیز کے درمیان دھنڈلی کئی راتوں سے چل رہی ہے اور ووٹر کی آواز کو بھی تھکایا جاتا ہے। سچائی ایسی نہیں ہوسکتی جس پر کسی کے حق رائے دہی کی بات کرنے کے بعد حکومت اور پارٹیز دھنڈلی میں ہاتھ دھوں۔
ایک بار پھر ووٹ رائے دہی کا معاملہ دھंडلے ہوئے میڈیا کی دیکھ بھال کر رہا ہے اور اب دھمکیاں اور تشدد سے لے کر ووٹ چوری کا نعرہ لگایا جا رہا ہے .یہ سب ایک بات ہی کہ یہ معاملہ ووٹر کے حق رائے دہی سے محروم ہو گیا ہے اور اس پر سانس لینا مشکل ہو گیا ہے.میں تھوڑا سا ایم پی کیپ ہی میری پلیٹ فارم پر چڑھا رہا ہاں کہ ووٹر اس پر دھن ڈال دی جائے اور ووٹر کو دھمکیاں نہ دی جائیں.
ایسا لگتا ہے کہ ووٹ خریدنے اور دھمکی دینے سے عوام کو بے پرستش رائے دہی کرنے کی تाकید کیا جا رہی ہے تو یہ توہین خیز ہے؟ ووٹر اپنی رائے کے لیے اپنا حق کس کو بھی نہیں دیتا اور اب پھر دھANDلی ہوتے ہوئے یہ ماحول کیسے آتما ہو سکتا ہے؟
ایسا نہیں چلا سکتا کہ ووٹر کا حق رائے دہی ہی نہیں رہ جائے اور یہ تمام دھاندلی اور تشدد صرف منظر پر ہی چل سکیں، یہ ایک حقیقت بھی ہے کہ جو لوگ ووٹر کی رائے کو پھانسی میں لینے کی کوشش کر رہے ہیں وہ کبھی بھی بہترین نہیں ہو سکتے، مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ لوگ دیکھتے ہیں کہ ووٹر کی رائے پر انحصار کرنے والا حکومت کی جانب سے کیا جارہا ہے اور یہ ماحول ایسا بناتا ہے جہاں ووٹر کو اپنی رائے کی پابندی کرنا مشکل ہوتا ہے، اب یہ سچائی ہے کہ ووٹر کو اپنی رائے دے کر دھاندلی اور تشدد سے نجات حاصل کرنا ہی ہوگا
ایک بار پھر ووٹ رائے دہی پر روپیہ کی چاڑی ملوثی ہو گئی ہے۔ اب یہ لگتا ہے کہ ووٹر اپنے ووٹ کے بدلے معاشرے کے بدلے دینا چاہتے ہیں . ووٹر سے پہلے اور بعد میں بھی دھنڈلی کردار سامنے آ رہا ہے، یہ ایسا کہہ کر کہ انہیں ووٹر لیسٹ میں شامل کرنا چاہیے اور ووٹ خریدنے پر مجبور کرنا چاہیے۔
یہ بھی غلط ہے کہPolling Station پر جاسوسی کی جائے اور ووٹرز کو دھمکیں دی جا رہی ہیں تو پھر بھی یہ ماحول ہے جس میں ووٹر اپنے ووٹ کے حق رائے دہی کو چھوڑ کر معاشرے کے بدلے دینا چاہتے ہیں۔ اس ماحول میں دھندلی اور تشدد ہے تو ووٹ رائے دہی کی کیا اہمیت؟
یہ ووٹ رائے دہی کی دھندلی کا ایک بڑا مظاہرہ ہے، جو ہمیں ووٹ چوری کے نعرے سے لے کر ووٹ رائے دہی کا حق تک پہنچانے کے لیے آئے ہیں۔ وہ لوگ جو اس ماحول کو دھاندلی میں بدل رہے ہیں وہ ہمیں ایسا محسوس کرائیں گے کہ ہم نے انہیں یہ حق دیا ہے کہ وہ اس ماحول کو دھاندلی لے لیں۔