بھارتی نجی ایئر لائن انڈیگو میں پائلٹس کی بحثیلت ہو چکی ہے، جس کے نتیجے میں 1200 سے زیادہ پروازیں منسوخ کر دی گئیں اور ہزاروں مسافر ایئرپورٹس پر پھنس رہے ہیں۔ یہ بحثیلت بھارتی نجی ایئر لائن کے عالمی مقابلوں کی جگہ انڈین ایئرلائنز کے چیلنج میں شامل ہوئی ہے، جس میں بھارت اور برطانیہ سے جو پرواز منسلک تھیں وہ بھی منسوخ کر دی گئیں ہیں۔
بھارتی ایئرپورٹز پر پھنس جانے والے مسافر اس حقیقت سے جھلے پڑے ہیں کہ وہ ناکافی بھوجال اور غناؤ کا سامنا کر رہے ہیں، اس کی وجہ سے ان کا انتظار لگام لگاتے ہوئے گھنٹوں میں تھا۔
حال ہی میں ، کانگریس پارٹی کے رہنما اور اپوزیشن رہنما راہول گاندھی نے حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ یہ بحثیلت حکومت کے اجارہ داری ماڈل کا نتیجہ ہے، جس سے لوگوں کو انتہائی تاخیر، پروازوں کی منسوخی اور بے بسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
یہ بات تو واضح ہے کہ انڈیا نے ایئرلائنز کی صنعت میں بھاری نقصان کی پیروی کروائی ہے... پروازوں کو منسوخ کر دیا جانا اور ہزاروں لوگوں کو اپنے سفر سے باہر ہونے پر مجبور کردیا جانا... یہ تو حکومت کے انتہائی ناکام معاملات کا نیا مظاہرہ ہی ہو گا...
کبھی بھی انڈیا کو پروازوں کی منسوخی سے متعلق ایسے مظاہرے نہیں دیکھے جیسے اس وقت... 1200 سے زیادہ پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں اور انفرادی طور پر اپنے سفر کے لیے لوگ اس پالتو کا سامنا کرتے جا رہے ہیں... یہ تو واضح ہو جاتا ہے کہ انڈیا کی ایئر لائنز نے بھاری نقصان کی پیروی کی ہے...
یہ تو عالمی ایئر لائنز میں ایک نئا ریکارڈ بن گیا ہے، پروازیں منسوخ کر دی گئیں اور مسافر پھنستے ہوئے کہتے ہیں کہ "چل دیرو" ، لگام لگاتے ہوئے گھنٹوں میں ٹھیک ہوجاتے ہیں کیوں نہ؟ اور حکومت کا جو اجارہ داری ماڈل کہتے ہیں، اس سے یہی نتیجہ ملتا ہے کہ لوگ اس کی فحش میں دھونٹ جاتے ہیں
یہ بات تو نہیں سکھنی چاہئیں کہ بھارتی ایئر لائنز کی بحثیلت میں ایک اور دوسرا پتھا ہمیشہ کھل رہا ہوتا ہے! یہ منسوخ کردہ پروازوں کا نتیجہ حکومت کی ناکامی ہے، نہیں کہ انڈیا اور برطانیہ سے منسلک پروازوں کو منسوخ کرنا ایک غلطی تھی? میرے خیال میں یہ بات بھی دیکھنی چاہئیں کہ ہزاروں مسافر اس صورتحال سے نکلنے کی کس صلاحیت رکھتے ہیں؟
ایک اور بات تو یہ بھی نہیں، کہا جاتا ہے کہ اس بحثیلت میں حکومت کو ایک دھچکا لگا رہا ہے، لیکن یہ سچ بھی کیسے ہو گا کہ یہ انڈیا اور برطانیہ سے منسلک پروازوں کو منسوخ کرنا ایک منصوبہ تھا، جس کے نتیجے میں انڈیگو کی پائلٹز کی بحثیلت پیدا ہوئی? میرا خیال یہ ہے کہ اس بات کو کوئی بھی موخر نہیں کر سکتا!
یہ بات کچھ دیر سے ہے مگر ابھی یہ بحثیلت سلاجھنے والی نہیں ہو سکتی! 1200 سے زیادہ پروازیں منسوخ کر دی گئیں اور بھارت میں ایئرپورٹس پر پھنس جانے والے لوگ کیسے پائے؟ ان کی صورت یہ ہو سکتی ہے کہ وہ ناکافی بھوجال اور غناؤ کا سامنا کر رہے ہیں، اس لیے ان کا انتظار گھنٹوں میں تھا... یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ جو پرواز منسلک تھیں وہ تو منسوخ کر دی گئیں ہیں۔
جب بھارتی نجی ایئر لائن کی بحثیلت میں شامل ہو گئی تو ابھی کون سے عالمی مقابلوں اور چیلنجز کو چھو سکتا تھا؟ اور ابھی یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ حکومت نے اس بات کو توہین دے رہی ہے کہ انڈیا ایئر لائنز کی بحثیلت کا نتیجہ اجارہ داری ماڈل ہے...
کون سے لوگ واضع طور پر حکومت کو چیلنج کرنے کے لیے بھیڑ لیتے ہیں؟ یہ ہمیں یقین دلاتا ہے کہ اس بات کو ایک بار توہین نہ دی جائے اور ایسے لوگوں کو جو انتہائی تاخیر، پروازوں کی منسوخی اور بے بسی کا سامنا کر رہے ہیں وہ سولت سے انکار نہ ہوں...
یہ بات تو واضح ہے کہ بھارتی نجی ایئر لائن انڈیگو کی بحثیلت سے لوگ کتنی تلاطم میں آ رہے ہیں۔ مینے سونپکے موسم میں بھی وہاں پر پہنچنا تھوڑی تھوڑی کوشش کرکے اور ہیروئم کی حد تک مل سکتی ہے، حالانکہ جو لوگ ان پروازوں سے جुडے ہوئے ہیں وہ ایسے معاملات میں تھک گئے ہوں گے۔
یہ بات تو چارہ جیسے ہوئی ہے کہ انڈیا ایئرلائنز کے لگت کھیٹ اور بوجھال میں تاخیر ہونے کی باتوں نہیں سنے، ہزاروں مسافر اس بات سے جھلے پائے ہیں کہ وہ کس پرواز پر پہنچ رہے تھے اور اس وقت کس میں تھے؟ ناکافی بھوجال کا سامنا کرنا اتنا آسان نہیں ہوتا۔ governo ne pehle hi warning diya tha, lagaam lagane ki zaroorat nahi hai?
یہ بات بھی واضع ہے کہ اس بحثیلت سے انڈیا ایئر لائنز کو اپنی چیلنجز میں اپنی قوتوں کو دکھانا پڑے گا، لیکن اس بات کی کوئی امانت نہیں کہ وہ اپنے منصوبوں کو ہمیشہ یقینی نہیں رکھ سکتے ہیں۔ اس بات پر فخر ہونا چاہئے کہ بھارت میں پروازیں منسلک کی جاتی ہیں اور ناکافی موسمی اور گھناؤ کی سائنس کو سمجھنا پڑتا ہے، لیکن اب یہ بات کچھ زیادہ مشہور ہوگئی ہے کہ بھارتی نجی ایئر لائنز کی بے بسی اور منصوبوں میں تاخیر سے لوگوں کو انتہائی دوزخ پہنا پڑتا ہے
یہ بحثیلت کا انصاف نہیں ہوسکتا چاہے وہ اس کی جسمانی وجوہات سے بھی متعلق ہو یا حکومت کی ناکام پالیسیयں سے بھی۔ انڈیا ایئرلائنز کے لیے یہ بہت ضروری تھا کہ وہ اپنے پروازوں کو منسوخ کرنے کے قبل اپنیInfrastructure اور ٹیکسٹائل کی صحت کا تجزیہ کریں۔
اس بحثیلت کے دوران بھارتی عوام کے لیے ایک بڑی مشکل پیدا ہوئی اور وہ بھوجال کے انتظام کے بارے میں تھوڑی سے جانیں ہیں، اس کی وجہ سے ان کا انتظار لگام لگاتے گھنٹوں میں تھا۔ اس پر حکومت کو اسIssue کا حل دینا پڑega اور یہ انڈیا ایئرلائنز کی جانب سے بھی دیکھنا ہوگا کہ وہ اپنی کارروائیوں کو منظم کرکے عوام کے لیے سہولت مہیا کریں۔
یہ بات تو واضح ہے کہ انڈígؤ میں ناکافی بھوجال کے باعث یہ بحثیلت ہو گئی ہے، لیکن حکومت کا ایسا پلیٹ فارم قائم کرنا چاہیے جو مسافروں کی ذمہ داری کو بھی سمجھے...
ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ ایک صاف معاملے میں انڈígؤ میں پائلٹس کی بحثیلت پر یقین دلاتے ہوں اور اس کے نتیجے پر خوش ہوں، لیکن ہم کو اس بات کو بھی سمجھنا چاہیے کہ government بھی اپنے کام میں موثر نہیں ہوتے...
یہ بحثیلت میرے لئے انڈیا پیس ہو گیا ہے! بھارتی نجی ایئر لائن میں پائلٹس کی بحثیلت کے نتیجے میں بے بسی کی پدیشی کی جا رہی ہے اور اس سے لوگ کچھ لگام لیتے ہیں؟ جب بھارتی ایئرپورٹس پر پھنس جانے والے مسافر اس حقیقت سے جھلے پڑتے ہیں کہ وہ ناکافی بھوجال اور غناؤ کا سامنا کر رہے ہیں تو بھی ان کی انتظار میں تاخیر کا ایک ساتھ لگاتا ہے!
میری رائے یہ ہے کہ بھارت کی نجی ایئر لائن کو اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے اور بھوجال اور غناؤ میں بہتری لानے پر توجہ دی جانی چاہیے، نہ کہ انھیں کہیں ووٹ کرکے ان کی صلاحیتوں کو کمزور کرنا چاہیے!
یہ بحثیلت تھوڑی عرصے سے شروع ہوئی تھی اور اب تک اس کا کوئی حل نہیں مل پायا ہے ، یہ بہتproblematic hai , ہر ایک کے لیے اچھی جگہ ملنے کی उमید تھی، اب یہ کتنی بے بسی سے مل رہا ہے ، مٹی میں سبق نہیں ہوتا دیکھنا پڈا ہے