بھارتی شہر پونے میں ایک نوجوان نے اپنے کزن کو تیز دھار آلے سے قتل کرکے لاش کو پہاڑی علاقوں میں ڈال دیا، جس کی وجہ بیوی کے ساتھ ناجائز تعلق ہے۔
پولیس کے مطابق، مجرم اجے کمار گنیش پنڈت تھے، جو اپنے بیوی سے چیٹ کرتا رہتا تھا اور اس نے اپنے کزن کے ساتھ مبینہ تعلق کے بارے میں علم پکڑا تھا۔ یہ تعلق بے نقاب ہونے پر اجے کمار تعمیراتی سائٹ چھوڑ کر دوسری جگہ منتقل ہوئی، لیکن مجرم نے اسے ڈھونڈنہیں دیا۔
مگر پھر ایسے میں، مجرم نے اجے کمار پر تیز دھار آلے سے حملہ کرکے اسے موت کے گھاٹ اتار دیا، اور لاش کو بوری میں ڈال کر قریبی جنگل میں پھینکنے کی کوشش کی۔
جنگل کے قریب ایک مسلسل بوری دیکھی گئی جس میں لاش دیکھی جا رہی تھی، اور پولیس کو اطلاع دی گئی کہ یہ لاش پہاڑی علاقوں سے آئی ہوئی ہے۔
پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش برآمد کی اور قتل کا مقدمہ درج کرلیا، اور اس معاملے میں تحقیقات جاری رہتی ہے۔ اس وقت تک پولیس نے مجرم کو گرفتار نہیں کر لیا ہے، لیکن اس کا موقوف ہے اور اس پر مزید پوچھ گچھ جاری ہے۔
یہ سچمڈکے چٹکے نہیں ہیں، یہ ایک نوجوان کا دہشتگرضی کا انکار کرنے کی کوشش ہے، جس نے اپے خاندان کے نام پر سچائی کو بدلا ہے اور اپے حریف کو قتل کرکے پھنسنے کی کوشش کی ہے اور اب وہ قیدی بنتے چلے گئے ہیں
وہ لوگ جو ایسے انکار میں دخل دیتے ہیں، اس سے بھی وہی لچک ملاتے ہیں کہ ان پر بھی انکار کرنا مشکل ہوجاتا ہے اور انھوں نے پہلے سے ہی اپنی جان کی قیمتی گواہی دی ہوتی ہے، اس لیے یہ معاملہ تو کبھی بھی حل نہیں ہوگا اور وہ ہمیشہ اپنے ساتھ لچک لیتے رہتے ہیں
ايسے سے تو بے حسی لگ رہا ہے، ایک نوجوان کیسے اپنے کزن کو قتل کر دیتا ہے اور لاش کو پہاڑی علاقوں میں ڈال دیتا ہے؟ یہ سچ بھی ہے کہ ایسے کیلیے بیوی کے ساتھ ناجائز تعلق ہوتا ہے، لیکن قتل کرنا اور لاش کو پہاڑی علاقوں میں ڈالنا تو بے درجہ ہے!
ایسے کیسے نوجوان اپنی خوفناک منزلیں چھوڑ دیتا ہے اور لاش کو پہاڑی علاقوں میں ڈال کر اپنا سائنس فائلس کرتا ہے؟ یہ بھی ہے کہ مجرم ایج کمار گنیش پنڈت تھا، جو اپنی بیوی سے چیٹ کر رہتا تھا اور اس نے اپنے کزن کے ساتھ مبینہ تعلق کے بارے میں علم پکڑا تھا... یہ سچ ہے کہ ہم سب کو خود پر نظر رکھنا چاہیے!
یہ ایک بے ایمان واقعہ ہے. یہ رہے تو پانچ سال تک مجرم کو گرفتار نہیں کر سکا اور اس پر موقوف رہا، تو کیا یہ شہر میں بھی بھرا ہوا ہوگا؟ مجرم نے سوشل میڈیا پر اپنی بیوی کی پوسٹس دیکھ کر وہ لوٹ لیتا، اور اس کے بعد یہ راز نکل آتے ہیں.
اس معاملے میں بھی ایسے لوگ ہوتے ہیں جو سوشل میڈیا پر اپنی زندگی کو بناتے ہیں اور اس کے باوجود ایسی بدیواریاں کر لیتے ہیں. مجرم کی جانب سے بھی کچھ کہنا نہیں، لیکن یہ بات واضح ہے کہ اس معاملے میں انصاف حاصل ہوگا۔
ایسا بھی ہوا تو تو، میں نے کبھی دیکھا ہوتا تھا کہ لوگ ساتھیوں کو اپنے قریب لانے کی کوشش کرتی ہیں، لیکن اب یہ پورا کچرہ ہی نکلتا ہے! اس حقیقی حادثے سے واقف ہونے کی کوئی اور جگہ نہیں، چاہے آپ کیسے رہنے والے ہوں، یہ ایک حقیقت ہے جو آپ کو لے جائے گی!
اس کی بات یہ بھی ہوتی ہے کہ اب مین سے سچائی کا مطالبہ کرنے والوں تک پہنچنا مشکل ہو گیا ہے، اور ایسے ہی حالات میں لوگ اپنی حقیقی صورت کو گم دیتے ہیں۔
اس معاملے میڰ جاری تحقیقات کی ضرورت ہے اور مجرم کو جلد سے گرفتار کرنا چاہئے تاکہ یہ کچرہ اپنی جگہ پر دبایا جا سکے.
ایسے حالات بھی دیکھتے ہیں جب لوگ اپنے خاندان کے درمیان بے نقاب کی وجہ سے غصہ بڑھا لیتے ہیں اور اسے ایسے سلوک پر چل پاتے ہیں جو بھی دوسرے کے حرمت کو توڑنے کی طرح ہوتا ہے ۔
اکسٹریمر کے لئے ایسے لوگ ایک ڈرامے جیسا کردار ادا کر رہے ہیں جو اس کے علاوہ کسی کی جان بھی نہیں سنی رہتی ۔
جنگل میں لاش ڈالنا اور دوسرے جگہ لائٹ کرنا ایسا نہیں ہوتا جس کی وجہ پوری دنیا بھر سے لوگ اس کے خلاف آڑ پڑتے ہیں اور ان کو گرفتار کیا جاتا ہے۔
ایک نئی دuniya بننا چاہیے جہاں بھائیوں کی بھننا اور خاندانی معاملات میں سلوک کے معاملیں پوری دنیا بھر میں آئے ڈرتے ہیں۔
یہ بات بھی ضروری ہے کہ کسی بھی معاملے میں سوشل مीडیا پر جانا نہیں چاہیے، اور اس صورت حال میں تو مجرم کو پکڑنے کے بعد ہی پوچھ گچھ جاری کرنا چاہیے۔ اگر مجرم کو سستے لگتے تو وہ ایسا بھی کیا نہیں، اور اس معاملے میں اس پر پوچھ گچھ جاری رکھنے سے کسی کی جان نہیں bachائی جا سکتی।
ایسا بہت چپکے ہیں کہ ایک نوجوان اپنے کزن کو قتل کر کے لاش کو پہاڑوں میں ڈالتا ہے... یہ تو پورا معاملہ کچھ عجیب ہی ہے, آپ نے کوئی موری میں جانچ لیا ہے یا واضح طریقے سے بھی نہیں؟
ਯہ نائٹفولڈس کی دنیا ہے، جہاں اپنے کزن کو قتل کرکے لاش کو پہاڑی علاقوں میں ڈالنا کو بہت بھلائی سمجھے گا اور یہ مجرم نہیں، جو اپنے بیوی سے چیٹ کرتا رہتا تھا، وہ ایک حقیقی انسانی ہیں جو اپنے کزن کے ساتھ بے نقاب تعلق رکھنا نہیں چاہتے ۔
اس معاملے میں، مجرم کو گرفتار نہ کرنے اور investigaton جاری رہنی کا مطلب ہے کہ وہ ایک ناجائز تعلق کے بارے میں علم رکھتے ہیں اور اسے پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن یہاں پچتا ہے کہ یہ ناجائز تعلق اور اس سے منسلک ہونے والی ہمت کی کمی کا کوئی ایڈس نہیں ہے!
یہ واقعہ بہت ہی دکھाऊ ہے، اور یہ بات بھی ناacceptable ہے کہ مجرم نے اپنے کزن کو تیز دھار آلے سے قتل کر دیا اور لاش کو پہاڑی علاقوں میں ڈالا۔ اس کے بعد بھی پولیس نے مجرم کو گرفتار نہیں کر لیا، وہ چالاک ہیں... کیا انہیں سزا ملنی چاہئے؟
ايسا تو لگتا ہے کہ یہ قتل ایک بدلی ہوئی جگہ پر ہوا تھا، نہیں کہ اس پونے کی شہر میں ہی۔ وہ سڑک جس پر اے جی کمار کو مار دیا گیا، وہ ہمیں یہ بتاتا ہے کہ اس کو قتل کرنے والا شخص نہیں چاہتا کہ اس کی جگہ پر ہوا دکھای۔ لہذا وہ ایسے مقام پر گناہ کا انتقام چاہتا ہے جہاں وہ اسے پھینکنے کا موقع ملا، اور یوں اس نے قتل کی جگہ کو بھی بدلی دیا۔
ایسے نوجوانوں کی بھی بات نہیں آتی جس کے ذہن میں خاندان کے نامور تعلقات کو ہٹانے کا ایک پہلہ ہی ہو سکتا ہے، ان لوگوں کی فکریت کو سمجھنے میں کام آتا ہے۔ یہ معاملہ اس بات پر مبنی ہے کہ لڑکے نے اپے خاندان کے تعلقات کو دیکھا تھا اور ایسے میں وہی کر دیا، نہ کہ اس کی عقل بہت زبردست ہو کر کسی چیز سے پہچانا۔
میری opinion hai ki yeh cheez pata lagane ke liye bahut kathin ho sakti hai, jisse kisi ko bhi police ya court mein pata lagne me 8-10 bar badh sakta hai. mujhe laga ki kya ye kanoon theek se nahi banae hue hain?
وہ یہ سب کیا?! مجرم نے اپنے بیوی سے چیٹ کرتے کے طور پر اور اس نے اپنے کزن سے کچھ نہ کچھ پوچھا، اور یہ وہی سب کیا?! مجرم کو یہ معلوم ہوا تھا کہ بیوی کے ساتھ ناجائز تعلق ہے، اور اس کا خلاصہ کیا ہو گیا تھا؟ قتل کر کے لاش کو پہاڑی علاقوں میں ڈال دیا! یہ تو بے نقاب ہے۔
میں سوچتا ہوں کہ وہ مجرم کی ذیانت اس بات پر تھی کہ بیوی کو ہر وقت نظر رکھنا پڑے گا، اور یہی وجہ ہو سکتا ہے کہ انہوں نے اپنے بیوی کے ساتھ ناجائز تعلق کو پکڑ لیا تھا۔
لیکن وہ یہ سب کیا?! مجرم کی جان جہاں گئی?! اور اس لاش کو ڈال کر بوری میں جلا دیا گیا؟ یہ تو ایک اچھا معاملہ نہیں ہو سکتا۔ پہلے پولیس کو مجرم کو گرفتار کرنا چاہئے، اور بعد میں investigation کرنا چاہئے، لیکن یہ جو ہوا تھی وہ بے نقاب ہے۔