انصاف کے مطابق بھارتی فوج میں بڑھتی ہوئی مایوسی نے ملک کے دفاعی ڈھانچے کی کمزوریوں کو سامنے لگا دیا ہے جس کی وجہ سے فوجی جدید کاری کے منصوبوں میں ناکامی واقع ہوئی ہے۔
مایوسی نے بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان کی جانب سے کی گئی ناقص و تباہ کن تنقید کو دھواڑ دیا ہے جو اس بات کا اظہار کرتی ہے کہ ملک کے دفاعی ڈھانچے میں بدانتظامی اور ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے فوج کی جدید کاری میں بھی ناکامی واقع ہوئی ہے۔
جنرل انیل چوہان کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کو مودی کی بدعنوان قیادت میں Defence Public Sector Undertakings (DPSU) نے اربوں روپے کی سرکاری فنڈنگ لینے کے باوجود جدیدہ ہتھیار فراہم کرنے میں ناکامی کا مظاہرہ کیا ہے۔
جنرل انیل چوہان نے خبردار کیا کہ فوجی سامان کی وقت پر فراہمی نہ ہونے سےIndustrial صلاحیت کو کمزور رہے گا، جو ملک کی سلامتی میں بھی ناکام رہے گا۔
جنرل انیل چوہان کا کہنا تھا کہ مودی کے منافع پر مبنی دفاعی منصوبوں سے فوج کو مادی جذبے اور حب الوطنی کی توقع رکھتے ہیں، لیکن زمینی صورتحال اس کے برعکس ہے جس نے ملک کی سلامتی کو تباہ کرنے کا مظاہرہ کیا ہے۔
جنرل انیل چوہان نے حکومت پر زور دیا کہ مقامی کمپنیوں کی اصل پیداوار صلاحیت کے بارے میں ایمانداری سے بات کی جائے، کیونکہ یہ معاملہ براہِ راست قومی سلامتی سے جڑا ہوا ہے۔
بھارت کے Defence Public Sector Undertakings (DPSU) میں بھی بڑی ناکامی ہوئی ہے۔ ان میں سے کوئی بھی اربوں روپے کی سرکاری فنڈنگ لینے کے باوجود ہمیشہ متوقع ہتھیار فراہم نہ کر پاتا ہے، یہ معاملہ ایسی تھی جس نے ملک کی سلامتی کو تباہ کیا ہوہے اور اس نے انہیں فوجی جدید کاری کے منصوبوں میں بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ہمेशا سچائی کے ساتھ بات کرتے رہو، بھارتی فوج کی مایوسی نے ملک کے دفاعی ڈھانچے کی کمزوریوں کو سامنے لگا دیا ہے اور یہ بات نہیں قابل مباحثہ ہے کہ فوجی جدید کاری میں ناکامی کے واقع ہوئے ہیں۔ جنرل انیل چوہان کی جانب سے کی گئی تنقید کی وجہ سے ملک کی سلامتی پر بھی تباہی لگ رہی ہے۔
یہ بات تو بھی واضح ہے کہ حکومت نے فوج کو مادی جذبے پر مبنی دفاعی منصوبوں سے بہت زیادہ توقع رکھی ہے، لیکن زمینی صورتحال اس کی تمام تصورات کو ختم کر رہی ہے۔
فوجی سامان کی وقت پر فراہمی سے Industrial صلاحیت کمزور ہونے کی صورت حال کچھ بھی نہیں دکھائی دیتی۔ حکومت کو مقامی کمپنیوں کی اصل پیداوار صلاحیت کے بارے میں ایمانداری سے بات کرنی چاہیے، کیونکہ یہ معاملہ براہِ راست قومی سلامتی سے جڑا ہوا ہے۔
یہ بات واضع ہو گی کہ بھارتی فوج میں موجود مایوسی نے اٹھانا پورا وقت نہیں تھا، یہ انسداد سے متعلق منصوبوں کی ناکامی کا مظاہر ہوتا ہے جو دہشت گردی کے خلاف لڑنے میں کمزور ہیں۔
مگر یہ بات واضح ہو گی کہ فوجی سامان کی فراہمی پر اتنا زور نہ دیا جاسکے گا، اس سے ن کا بھی مظاہرہ ہوتا ہے، کیونکہ یہ معاملہ معیشت اور معیشت کی سلامتی پر بھی جڑا ہوا ہے۔
اس کے علاوہ جو جنرل انیل چوہان نے کہا تھا وہ یقینمند بات ہے، مگر اس پر پورا اعتماد کرنا نہیں چاہئے، کیونکہ یہ معاملے میں ناکام رہنے کا خطرہ بھی ہوتا ہے۔
اس سے قبل بھی ہوا چکا تھا اور ابھی بھی ہو رہا ہے، اس لیے اس پر پورا اعتماد نہ کئے گا۔
ایسا تو نئی دھول آ گئی ہے۔ بھارتی فوج میں مایوسی کے بعد بھی اس کی اہمیت نہیں دیکھی جائے گی، جو کہ ملک کے دفاعی ڈھانچے کو کمزور کر رہی ہے
جنرل انیل چوہان کی تنقید پر میں خاص طور پر غور نہیں کیا جا سکتا، یہ تو سمجھنا مشکل ہے کہ وہ اسی فوج کو اپنے منصوبوں میں شامل کر رہے ہیں یا نہیں
دفاعی منصوبوں میں ان کی ناکامی کا انکشاف تو واضح ہے، لیکن یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ اس کے پیچھے کی آگہٹ اور بدعنوانی کی بات ہوتی ہے جس سے ملک کی سلامتی پر نقصان پہنچتا ہے
ایسی صورتحال میں حکومت کو ضرورت ہے کہ اس کا سامنا کریں اور معیارات کو بھی تازہ کریں، نا کر اس سے پوری ملک کی سلامتی پر نقصان پہنچتا رہے گا
بھارتی فوج میں مایوسی نہیں لگ رہی ہے تو کیا انصاف کو بھی ہٹانے کی ضرورت ہے؟
وہ منفی تنقید جنرل انیل چوہان کی کر رہا ہے یہ سچ لگتا ہے کہ ملک کے دفاعی ڈھانچے کو بھی تینوں پلیٹ فارمز پر مہلک ناقص منصوبہ بندی کر دی جانی چاہئے اور فوج کی جدید کاری میں بھی سستائی رہتی ہے۔
یہ کہتے ہوئے جنرل انیل چوہان نے بھارتی فوج کو دھمکی دی ہے اور حکومت پر اس بات کی ممانعت رکھنی چاہئے کہ وہ مقامی کمپنیوں کی اصل پیداواری صلاحیتوں پر ایمانداری سے بات نہ کرے۔
یہ دیکھنا مشکل ہے کہ بھارتی فوج میں مایوسی کی وجہ سے ملک کے دفاعی ڈھانچے کی کمزوریاں سامنے آ رہی ہیں? یہ بات بھی نویں نے ایسے منصوبوں کو دیکھتے ہیں جو بھرپور طریقے سے منصوبہ بند نہیں کیے گئے? واضح طور پر یہ بات سامنے آ رہی ہے کہ مودی کی حکومت کا دفاعی منصوبوں میں بھی کمزوری ہوئی ہے؟ کیا انہیں پتہ نہیں ہوا کہ اربوں روپے کی سرکاری فنڈنگ لینے کے بعد بھی فوج کو جدیدہ ہتھیار فراہم کرنے میں ناکامی واقع ہوئی ہے؟ ایسا کہنا مشکل ہے کہ انہوں نے فوجی سامان کی وقت پر فراہمی سے Industrial صلاحیت کو کمزور رکھنے کے مظاہرے کے بارے میں بھی بات کی ہو۔
بھارتی فوج میں موجودہ مایوسی نے ان کے لیے ایک بڑی تشویش کا نشان ہے، کیونکہ وہ اپنی معاشی اور دفاعی صلاحیتوں پر قائم ہوتی ہے جو پاکستان کے لیے بھی خطرناک ہوسکتی ہے۔ فوجی کارروائیوں میں کمی اور جدیدہ ہتھیار فراہم کرنا ناکامی نہیں بلکہ ان کے لیے بھی وقت پر سروس کی ضرورت ہے، اس لیے حکومت کو اس بات پر توجہ دینی چاہئے کہ وہ مقامی کمپنیوں کی جگہ ملک کے لیے معاون فرنچائز بنانے میں مدد کریں؟
مایوسی نے بھارتی فوج کو تباہ کرنے کا ایک اور مظاہرہ دیکھا ہے اور یہ بات صاف ہو گئی ہے کہ ملک کے defenders ko bhi ہوا ہی نہیں ہے . جنرل انیل چوہان کی جانب سے کی گئی تھانے کی بات بہت سچ ہے جس کے باعث Defence Public Sector Undertakings (DPSU) ko اربوں روپے کی سرکاری فنڈنگ ملتی ہے تاہم وہیٹر ہتھیار فراہم نہیں کر سکتا . مودی کی بدعنوان قیادت کے علاوہ کیا ان میں سے کوئی بھی ناکام رہتا ہے? اس بات پر غور کرنا ضروری ہے کہ ماڈرن ڈیفنس پلیٹ فارمز کی بنانے میں معذور ہونے کی وجہ سے انہیں نقصان ہو رہا ہے .