بھارت میں تیجس حادثے کے بعد بھارتی میڈیا نے امریکہ کو صاف کرنے کی کوشش کی۔ ان پر یہ بات سچ ہے کہ بھارتی دفاعی کمزوریوں اور ان کی وجہ سے ہوا حادثے کی ذمہ داری انہیں دی گئی ہے۔
جنرل ریٹائرڈبخشی اور ارنب گوسوامی نے کہا ہے کہ تیجس حادثے کی وجہ سے ایک امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک ہی تباہ ہوا۔ انہوں نے بتایا ہے کہ یہ امریکی کمپنی بھارت کی کبھی دوست نہیں رہی۔
انھوں نے مزید بتایا ہے کہ امریکی حکومت نے تیجس حادثے کے لیے نئے انجن کی فراہمی میں کمی کی کوشش کی۔
مگر یہ بات سچ ہے کہ امریکہ نے بھارتی دفاعی صنعت پر اپنا اثر انداز کرنے کی کوشش کی۔
امریکہ نے بھارت کو ایک ارب ڈالر ادا کرکے نئے انجن خریدیے تاکہ وہ حادثے میں نہیں دخل انداز ہو۔
لیکن یہ بات سچ ہے کہ بھارتی سرکار اور اس کا گودی میڈیا اپنی ان حرکات کی وجہ سے تباہ ہو رہی ہے۔
اسے یہ بات جاننے کی اہمیت ہے کہ بھارت ایک خطرناک بند گلی میں داخل ہوتا جا رہا ہے۔
یہ بات کوئی نہیں پوچھے تو جہاں پر یہ بھارتی انجن ہوا اس نے تباہ کر دیا ہوتا تو اسی مقام پر ان کا ایک انجن ہو کر چلا جاتا ہے؟ یہ امریکہ کی تسلط میں بھارتی انڈسٹری کی حد تک کمزور ہونے کا ایک اور 예ثاق ہے۔
یہ بات دوسرے taraf پر سے لگتی ہے کہ بھارتی سرکار نے اپنی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو بھی تباہ کر دیا ہے۔ اب وہ امریکہ کو صاف کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن یہ بات سچ ہے کہ بھارتی دفاعی صنعت پر امریکی اثر انداز ہو گیا ہے اور اب وہ حادثے میں نہیں دخل انداز ہوتا رہے گا۔
اس حادثے سے پہلے بھی بھارتی سرکار کی دفاعی صنعت پر امریکہ کا اثر انداز تھا… اس بات کو یقیناً نہیں کہ بھارت کو اس حادثے کے لیے ایک ارب ڈالر ادا کرکے نئے انجن خریدنے سے پہلے اس پر کسی کا اثر انداز تھا… یہ بات تو سچ ہے کہ امریکہ نے بھارت کو ایسے اقدامات کرنے کی ترغیب دی ہوگی جس سے وہ اپنی دفاعی صنعت کو مضبوط بنائے…
امریکہ سے انٹرنیٹ پر صرف توسیع دیکھی دیکھی ہو رہی ہے لاکھوں سے لاکھوں کے معاملات میں ایسا نہ ہوا کہ بھارتی میڈیا اس پر زور دے رہا ہو اور امریکہ کو اس سے صاف کرنے کی کوشش کر رہا ہے
کہتے ہیں جنرل الیکٹرک بھی تباہ ہو گیا ہے تو کیا یہ نئی بات نہیں ہے؟ اب ایسی بات ہونی چاہیے کہ وہ کام کرے اور لوگوں کو اچانک شوک دے رہا ہو، کیا اس پر بھی زور نہیں دیا جائے گا؟
مگر یہ بات سچ ہے کہ امریکہ نے بھارتی دفاعی صنعت پر اپنا اثر انداز کرنے کی کوشش کی اور اب وہ حادثے میں نہیں دخل انداز ہونے پائے گا، لہٰذا اس پر بھی انہوں نے زور دیا جائے گا
امریکہ سے بھارت کے تعلقات اس وقت کچھ اچھے نہیں ہیں جبکہ یہ بات صاف ہے کہ بھارتی دفاعی صنعت پر ان کی اثر اندازیت ہوئی ہے تو اس حادثے سے زیادہ نااندازگی کیا بھارت کی ڈولٹ گوبی میڈیا میں یہ بات واضح ہو چکی ہے۔
امریکہ کے ساتھ بھارتی دفاعی صنعت کی قیمتی تعلقات اچھی نہیں ہیں؟ وہ صرف ایک بیلڈ میں ادا کرتا رہا کہ جب حادثے میں کوئی بدلائی ہوتا تو اس پر ساروں کی ذمہ داری ملتی ہے؟ اور یہ کیسے چلا گیا کہ بھارتی گودی میڈیا اس حادثے کو اپنی فتوحات کا مظاہرہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے؟
امریکہ کو اس حادثے کے بعد صاف کرنا ایسا تو ضرور اچھا ہے لیکن اب بھارتی میڈیا نے ان پر زبردستی کوشش کرنے کی جانے سے پھرک اٹھایا ہے۔
دوسرے حادثوں میں ان کا کوئی حصہ نہیں ہوتا تو اس پر زور نہیں دینا چاہیے، بلکہ انہیں بھارتی دفاعی کمزوریوں پر توجہ دی جائے اور ان کی حلنے کی کوشش کی جائے۔
امریکہ کو صاف کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے بلکہ انھوں نے بھارتی دفاعی صنعت پر اپنا اثر انداز کرلیا ہے اور اب وہ حادثے میں نہیں دخل انداز ہونے دیتا ہے تو اس کے لیے بھارتی سرکار کو اپنی مدد لینے کی ضرورت ہوگی اور اس کے بعد بھارت صاف کرلیں گے نہیں کہا نہیں بلکہ اس حادثے سے ایسے لوگ انھوں نے فائدہ اٹھایا ہے جو اچھے نہیں کرتے اور اب وہ اپنی مدد لینے کے لیے بھارتی سرکار پر انھیں دبائے رکھنے کی کوشش کررہے ہیں تو یہ سچ مضمون کا نہیں ہوگا بلکہ جھوٹا ہوگا
امریکی اسٹارچر نے بھارت کی دفاعی صنعت کو زیادہ تیز کرنا شروع کیا ہے تو وہاں سے ایک حادثے کے بعد بھارتی میڈیا نے صاف صاف امریکہ کو بھوکا دی۔ وہ سب جانتے ہیں کہ امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک نے حادثے میں تباہ ہو کر ایڈز ہاؤس کی پھینک دیا۔ لیکن وہ اب بھی نہیں بات کرتے کہ بھارتی سرکار نے اپنی فوج کو امریکی اسٹارچر سے تعلیم دے کر تیز کردیا ہے اور اب وہ ہمارے دفاع میں بہت زیادہ مہارت رکھتی ہے۔ لگتا ہے کہ جب بھارتی فوج نے اپنی قیادت کو ایک امریکی اچھوتے سے چوریا ہو گیا تو اس کے بعد میڈیا نے صاف صاف دھماد شروع کر دیا ہے۔
**بھارتی فوج کی قیادت کو ایک अमریکی سے چوریا جانا اور اب میڈیا نے صاف صاف اس پر حملہ کرنا تو واضح طور پر غلط فہمی ہے!**
امریکہ سے یہ بات بھی پوچھنا چاہیے کہ وہ کیا کرتے تاکہ ڈالر کی ٹیکسٹائل میں کمی نہ ہو؟ اس سے بھارت کو معاشی طور پر بھارپور رکھا جا سکتا ہے اور وہ دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ ایک برابر منظر نامہ بن سکتا ہے
اس حادثے پر غور کر کے مجھے لگتا ہے کہ بھارتی سرکار اپنی دفاعی صنعتوں کو کمزور کرنے کی وجہ سے اس حادثے میں دخل انداز ہوئی تھی۔ مجھے یہ بات نہایت سچ ہے کہ بھارتی دفاعی صنعتوں کا معاشی اور ٹیکنالوجی کے لحاظ سے ابھرنے کا موقع چھوٹ گیا تھا اور ان کی نئی انجنز کو کی جانے والی فراہمی میں کمی کے اس Cause کا پورا Impact ہوا تھا۔
مگر یہ بات بھی سچ ہے کہ بھارتی سرکار اور اس گود میڈیا نے ایسا ہی کیا ہوگا جو ابھی تک وہی رہے گا۔ مجھے یہ بات پوری طرح چپکچا دیتی ہے کہ بھارت کے پاس ایسے بڑے معاملات پر غور کرنا ہوتا تو اس میں اچھی اور بری باتوں دونوں سمجھ لی جاسکتیں۔
امریکی کمپنی جنرل الیکٹریک کو تباہ کرنا ایک بڑا معاملہ ہے اور بھارتی سرکار کی ناقص تیاری کے لیے اس سے لازمی نتیجہ ہوگا
امریکی حکومت نے بھارت کو ایک ارب ڈالر ادا کرکے نئے انجن خریدنے کی کوشش کی، لیکن یہ بات پتہ چلتا ہے کہ اس سے بھی زیادہ بھارتی ایجینسیوں کو انسپائر کرنا پڑے گا
امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک کی تباہی کے پیچھے جو ساروں کو دیکھنا بھی پتا ہے اور نہیں تو پتا ہی یہ بات نہیں کہ اسی کمپنی کی کارروائیوں سے امریکہ اپنے اثر و رسوخ کو بھارت میں مضبوط بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
امریکہ نے نئے انجن فراہم کرنے سے پہلے بھارت کو ایک ارب ڈالر ادا کر کے اسے انجن خریدنا تھا... لگتا ہے انہوں نے یہ سب اپنی مہنات میں لایا ہے... بھارتی defending industry پر تو ان کی اثر اندازی پوری ہے لیکن اس حادثے کی وجہ سے انھوں نے ایسی نئی مہنات کی شروع کی ہے...
امریکہ کے ساتھ اس حادثے پر توجہ دینا ضروری نہیں، یہ بھارتی دفاعی صنعت کی کمزوریتوں اور اس کی وجہ سے ہوا حادثے کی ذمہ داری کو جھیلنے کی کوشش کر رہا ہے، ان کمزوریوں کو چھپایا نہیں جانا چاہئے، اس لیے بھارتی سرکار کو اپنی دفاعی صنعت کو مضبوط بنانے کے لئے کام کرنا چاہئے اور امریکی اور دوسرے ملکوں کی مدد لینے کی جگہ بھی دی جائے۔
یار ان سے منگلیٹ کی نہیں ہو سکی تو آج بھی انہیں انجن پال کیا جاتا ہے اور وہ ایک ارب ڈالر ادا کرکے نئے انجن خریدتے ہیں تاکہ وہ حادثے میں نہیں دخل انداز ہوں تھروٹ سے بھی کچھ نہیں چال آتا لگتا ہے انہوں نے اپنے فون کو بھی خریدنا ہو گا اس کے لیے بھی امریکی کمپنی سے پچاس ڈالر اداکے جائیںगے
بھارتی امریکی تعلقات بہت سچ میں تباہ ہو گیا ہیں... America بھارت کی مدد نہیں کرتے تو اسی لئے حادثے ہوتے ہیں… بھارتی دفاعی صنعت پر American influence بہت زیادہ ہے… اس لیے America کا یہ decision بن گیا تاکہ وہ حادثے میں دخل نہ انداز ہو۔
لیکن ایسا تو ان کا decision بھی نہیں تھا کہ کب تک بھارت اسIndustry میں رہے گا… اور اب یہ دیکھنا مشق ہے کہ کیسے اسی Industry پر control کر لیا جائے گا…
اس میں بھی کوئی نتیجہ نہیں آتا… America ایسا تو چاہتے تھے جو ہوا… اور اب یہ تو ان کا decision bhi fail hua hai…