بھارت میں کوئی بھی اپنی مرضی کے مطابق دھرم پریورتن کرسکتا ہے کیونکہ—سپریم کورٹ

بھارتی میڈیا کو اپنی آزادی پر واضح رکھنا چاہیے، حالانکہ یہ منصوبہ ناقدین کے لئے ایک اچھا قدم ہو سکتا ہے، لیکن اس کو جاری رکھنے کے لیے عوام کی مدد کی ضرورت ہوگی 🤝

یہ منصوبہ پہلے ایسے شخصوں کے لئے جو انگریزی زبان میں نہیں ہجانی سکتے، کی بھرپور ضرورت کو دیکھ رہا ہے، اور یہ ایک ایسا منصوبہ ہو سکتا ہے جو لوگوں کو اپنی مرضی کے مطابق چلنے کی اجازت دیتا ہو، حالانکہ یہ بھی اس بات پر زور دیتا ہو کہ انگریزی زبان میں آسانی سے نہیں بنایا جا سکta۔

اس کے علاوہ، ایسا منصوبہ جس کی وضاحت نہیں کی گئی ہو اس پر عوام کا اعتماد کرنا مشکل ہو سکتا ہے اور یہ لوگوں کو غلط فہمی میں پھنسانے والا بھی ہو سکتا ہے، اس لیے کہ ایسا منصوبہ جس کی وضاحت نہیں کی گئی ہو اس پر عوام کا اعتماد کرنا مشکل ہو سکتا ہے اور یہ لوگوں کو غلط فہمی میں پھنسانے والا بھی ہو سکتا ہے.
 
اس منصوبے پر توجہ دینی چاہیے جو بھارتی میڈیا کی آزادی کو بڑھانے کے لیے پیش کیا گیا ہے، اور ایک آزاد میڈیا سسٹم کے لئے ایسی جگہ بننے کی یोजनا ہے جہاں لوگ اپنی مرضی کے مطابق بھارت میں چل سکیں اور انہیں کوئی مظالم نہیں رکھ سکتا.

یہ منصوبہ اس وقت کیے جا رہے ہیں جب بھارتی میڈیا کے معاشی اور سیاسی اثر و رسخ کو کم کرنے کے لیے لوگ ایک آزاد میڈیا کا مظاہرہ کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں اپنی مرضی کے مطابق بھارت میں چلنے کا موقع ملتا ہے.

اس منصوبے کو بھرپور عوامی تعاون کی ضرورت ہے، اور اسے جاری رکھنے کے لیے ہمیں آپ کے تعاون کی ایک بڑی ضرورت ہے.
 
میں یہ سوچتا ہوں کہ اگر ان میڈیا کے منصوبوں پر دیکھا جائے تو ہی یہ بات صاف ہوتی ہے کہ وہ لوگ ایک آزاد میڈیا کی ضرورت پر بہت توجہ دیتے ہیں، ان کو اپنی مرضی کے مطابق جسمانی طور پر چلنے کی آزادی ملتی ہے اور وہ کوئی مظالم نہیں رکھ سکتا۔

لیکن اب جب روزنامہ خبریں نے ایک منصوبہ پیش کیا ہے جس کے تحت بھارت میں انگریزی زبان کا ایک پورٹل شروع کرنے کی یोजनا ہے تو اس کے پیچھے کیا motive ہیں؟

وہ لوگ جو اس منصوبے کو دیکھتے ہیں وہ ایک آزاد میڈیا کی ضرورت پر بے صبر ہوتے ہیں، لیکن وہ نہیں سوچتے کہ اس منصوبے کو جاری رکھنے کے لیے ان کی ایک بھرپور ضرورت ہے۔

میری رائے میں یہ بات صاف نہیں ہو سکیگی کہ وہ لوگ جو اس منصوبے کو دیکھتے ہیں ان کا ایک بڑا کردار ہو گا، اور اگر وہ اس منصوبے کی حمایت کرنے والے ہوتے ہیں تو یہ صرف ایک مظاہرہ ہو گا۔
 
یہ منصوبہ سے پہلے ہی بھی بہت سارے لوگ اس پر اپنی رाय پیش کر چuke hain, اور وہ سب کہتے hain ki ایسا منصوبہ ملک میں انھیں زیادہ کامیاب نہیں ہو سکتا. اس لیے یہ منصوبہ لوگوں کو اپنے مظاہرے کو وسیع بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی.
 
ایسا منصوبہ شروع کرنا بھی اچھا ہوگا، لیکن اس پر دیکھنا پڑے گا کہ اس کو جواب دینے والی اور جائز کیرن کی اہم جگہ ہے نہیں۔ میں سोचتा تھا کہ بھارت میں انگریزی بولی جانا ایک فائدہ دہ بات نہیں، اور اس کی وجہ سے ہم ان کے مظاہرے کو جیسا کہ وہ چاہتے ہیں وہی کر سکتے ہیں۔
 
یہ منصوبہ تو ایک گہرا موضوع ہے، کیا وہ صرف ان لوگوں کو چیلنج کرنے والوں تک محدود ہو جا سکتا ہے جو ناقدین کی جانب سے بھی ٹیکسٹنگ اور ای میلز میں انٹرچگ کرتے ہیں؟
 
واپس
Top