بھارت میں خونخوار بھیڑیے 10 ماہ کی بچی سمیت 9 افراد نگل گئے

قلمکار

Well-known member
بھارتی ریاست اتر پردیش کے بہرائچ ضلع میں خونخوار بھیڑیے نے بارے ہلاک ہونے والوں کی سंख्यات کو مزید اضافہ دیا ہے، جس میں تازہ شکار ایک 10 ماہ کی بچی کے ساتھ 9 افراد شامل ہیں۔ یہ حملے گزشتہ چند مہینوں سے ایک مخصوص پیٹرن کے تحت ہوئے ہیں، جس میں بہت سے متاثرہ دیہات شامل ہیں۔

اس سلسلے میں اتر پردیش کی حکومت نے کہا ہے کہ اسے یہ حملے رکھنے والوں کے سراغ لگانے کے لیے ڈرونز اور دیگر حفاظتی اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں مقامی انتظامیہ کے مطابق، یہ حملے گھاس کے میدانوں وغیرہ میں زیادہ دیکھے جاتے ہیں، جو ہمالیائی پہاڑی سلسلے کے بچھیلے علاقوں کے طور پر مشہور ہیں۔

حکومت نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس سلسلے میں گزشتہ چند مہینوں سے ایک مخصوص پیٹرن کے تحت حملے رونما ہوئے ہیں، جس میں بھیڑیا بچوں اور بزرگ جوڑوں کو حملہ کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں 5 سالہ ایک بچے کو دن دیہاڑے ماں کے سامنے اٹھا لیا گیا تھا، جس کی توسیع یہی وجہ تھی کہ بچہ قریبی گnee کے کھیت سے زخمی حالت میں ملا اور اسے ہسپتال لے جانے والا راستہ میں ہی فوت ہو گیا تھا۔

اس سلسلے میں ایک رہائشی نے کہا ہے کہ وہ صرف چاہتے ہیں کہ بھیڑیا حملوں کو رک دèn۔ اس سلسلے میں حکومت نے کہا ہے کہ یہ حملے انسانی جانوں کی جانب سے منسلک ہیں اور اس لیے انہیں روکنے کی کوشش کی جائے گی۔
 
یہاں تک کہ ان حملوں میں بچیا جانا تو نہیں ہوتا، اور پھر 10 ماہ کی بچی کو بھی ایسا ہی ہونا پڑتا ہے! یہاں تک کہ چار دہائی کی عمر کی بچیاں بھی اپنے گھروں سے باہر نکل کر ایسے حالات میں پڑتی ہیں! یہی وہ وقت ہے جب ہم ایک دوسرے پر اپنی صلاحیتوں کی ترجیح دے رہے ہیں اور نہیں کہ لاپتہ کھیل اور بدلے سے بچا جانے کی کوشش کر رہے ہیں!
 
mere pas aayen se mera beta usi bachi ko dekha tha jo shakhsiyat mein ho gaya tha, bas ek tarah ki soch thi ki agar koi bhi bata de toh mujhe lagta hai ki yeh bari samasya nahi hai. agar kisi ko bhi laga kaafi log the, to fir yeh bhi samajh me aayega ki kyunki yeh samasya bahut badi ho gayi hai.
 
سچائی کے لئے کوئی نہیں، یہ بھیڑیا حملے ریکارڈ سے ناتھو اور انہیں کوئی سراغ نہیں ہے کہ یہ وہی ہوتے ہیں جو گزشتہ چند مہینوں سے شروع ہوئے ہیں، لہذا حکومت کی یہ بیانیہ بھی ناقابل اعتماد ہے، کیا انہوں نے ان حملوں کو ریکارڈ کرنے والے کون سے لوگ سے بات کی ہے؟ کیا وہ اس بات کا-proof لینا چاہتے ہیں یا جس میں انہوں نے اپنی حقیقتی پوزیشن کو ظاہر کرانا ہے؟

اس سلسلے میں یہ بھی یقین نہیں کہ گھاس کے میدانوں میں ان حملوں کی وجوہیت کیا ہے، یہ ممکن ہے کہ ان حملوں کا خفیہ motive کچھ اور ہے، لہذا حکومت کو اس سلسلے کو توڑنے کے لیے پوری جدوجہد کرنا پڈی ہے۔
 
مگر یہ بھیڑیا حملے کا ایسا پیٹرن نہیں ہو سکتا جو ایسے بچوں اور بزرگوں پر حملہ کرے جو گھاس کے میدانوں میں لاحق ہیں اور ان کو پھینک لیتے ہیں۔ یہ ایک بھیڑیا حملے سے بھرپورDiagram
🐒🚫
ان حملوں کی وجہ کیا ہے؟ وہاں تک پہنچتے ہیں اور ایسے بچوں اور بزرگوں کو جیت لیتے ہیں جنہیں کسی کی مدد سے نہیں کر سکتے۔ یہ ایک بے حوالہ صورتحال ہے۔
 
اس بھیڑیے نے دوسرے علاقوں میں بھی حملے کر رہا ہے، اور اس پر انٹرنیٹ پر کچھ جواب نہیں ملی ہیں، یہ تو صحت مند ہے لوگ جانتے ہیں لیکن پوری وضاحت نہیں دیتی ہے، کیونکہ حکومت کا بھی ان سے کچھ نہیں کہنا چاہتا ہو گا، اور لوگ بھی اپنے معاشی حالات کو پکارتے ہیں تو اس سے مل کر وہ ان حملوں کو روکنے کی کوشش نہیں کرتے ہیں، یہ بھی ایک حقیقت ہے
 
یہ بہت متاثر کن خبر ہے... میرا خیال ہے کہ اس سلسلے سے نکلنے کے لیے حکومت کو مزید سڑکوں کی بناوٹ کرنی چاہیے جس پر گزشتہ ایسی حملوں والی تلاش بھی ہوئی ہو ... اور اس میں کچھ پتہ لگانے والے ڈرونز کی ضرورت ہے تو نہیں... میرا خیال ہے کہ یہ حملے بہت زیادہ دیکھے جاتے ہیں جو گاڑیاں رکھنے والوں کو نہ ہونے دی۔
 
یہ گھبراہٹ بھارتی علاقوں میں تو تھی، یہ سارے حملے ہی کھل کر کہے جارہے ہیں... یہ بھیڑیا بچوں اور پریشان ماں باپ کو دکھای رہے ہیں، نہ کہ کسی کا معاملہ ہی ہے، نہ تو وہ لوگ اپنے گھروں میں چیٹے ہیں اور نہ تو ان کے کھانے کی چیزوں کو کوئی کھانے والا جانے کا مौकہ دینا چاہتا ہے... یہ سارے لوگ ایک ہی بات کرتے ہیں، یہ رکھنے والے کو روکنے کی بات کرتے ہیں... لیکن وہ جو چاہتا ہے وہ بھی کرتا ہے... اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ بھارتی حکومت نے یہ تمام معاملات کو ایک ڈرامے کی طرح پیش کرنا شروع کیا ہے، لیکن اسے کچھ اس پر تبھی فائدہ ہوا گا... 😐
 
اس بھیڑیے کی چال ہر سال ایسی ہی رہتی ہے، پھر بھی حکومت نہیں بنتی کہ اس کو روکنا ہے؟ یہ تو وہی ہوا جس سے مہاراشٹر اور Madhya Pradesh میں بھیڑیا حملوں کی وجہ پائی گئی تھی ، پھر کوئی نہیں سنا کہ اسے روک دیا جا رہا ہے؟
 
یہ بھیڑیا حملے ایک گڑھا موڑ رہے ہیں، لاکھوں لوگوں کو پریشان کر رہے ہیں اور 9 انسان کی جانوں کا مظاہرہ ہوا تو اس بات کو کم سے کم تجھے غلط نہ محسوس ہونا چاہیے کہ یہ بھیڑیا ایک خاص منصوبے سے کام کر رہے ہیں۔ میرے خیال میں حکومت نے توسیع کے ساتھ دوسرے آپشنز کو دور کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، نہ صرف ان حملوں کو روکنے پر توجہ دی جائے بلکہ لوگوں کی جانب سے بھی ایک ایسا منصوبہ بنایا جائے جو ہارمونل بچوں اور ہجوم کو روکنے میں مدد کرتا ہو، اس پر توجہ دی جا سکتی ہے۔
 
یہ بھرے حالات غریب لڑکیوں کو کتنی تکلیف دے رہے ہیں! تازہ شکار ایک 10 ماہ کی بچی، جو اس دنیا میں بڑھنے والی ہیں اور اپنی جائیداد کو محفوظ کرنا چاہتی ہیں، اب ان کے ساتھ لپٹ کر رہے ہیں... یہ بھیڑیا حملے گزشتہ چند مہینوں سے ایک مخصوص پیٹرن کے تحت ہوئے ہیں، جس میں بچوں اور اوان کی ماں کو بھی حملہ کر رہے ہیں! یہ ایسی صورتحال ہے جو ہمیشہ کے لیے آپشن نہیں کہیں بھی...
ایسا لگتا ہے جیسے یہ بھیڑیا حملے انسانی معاشرے کی ایک خطرناک وجہ ہیں اور ہمیشہ سے ہی کچلنا چاہیں... لیکن یہ بات سب کو یقینی نہیں دیتی کہ اگر اس بات پر عمل کرنا ہوتا ہے یا نہیڹ!
اس سلسلے میں حکومت نے ڈرونز اور دیگر حفاظتی اقدامات جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، لیکن یہ ہمیں اس بات پر زور دینے کی ضرورت ہے کہ بھیڑیا حملوں سے نجات حاصل کرنا یہیں شروع ہوتا ہے!
 
اس بھڑ کا خاتمہ کرنے کے لیے سٹیڈیم اور دوسری لاک ڈاؤن کا مشیوں کو ڈراپ کریں۔ یہ بھڑ اس وقت ٹالنی چاہئیے جب اس میں شہروں کی طرف جانے والی سڑکوں پر بھیڑیا ہونے کا خطرہ رہ جائے
 
واپس
Top