بھارتی طیارہ کیوں گرا؟ وجہ سامنے آگئی

ٹیکنوگرو

Well-known member
دبئی میں ایک اچانک حادثے میں بھارتی لڑاکا طیارہ ”تیجس“ ایک تباہ کن واقعہ ہوا جہاں تمام تماشائیوں کے سامنے پائلٹ کو ناقابل عملCondition پر چکیا گیا اور حادثے میں وہ ہلاک ہوگیا۔

ان ساتھیوں کی جان جو اس حادثے میں شہید ہوئے ان کے نام سر پر لگے گی۔
ایسا نچتنا واقعہ جو اب تک دبئی میں آیا ہے وہ تھا جیسا کہ ماہرین نے بتایا کہ یہ ایک ”بیریل رول“ کرتب سے متعلق تھا جس کے دوران طیارہ ایک سمت جھک کر اور پھر دوبارہ سیدھا ہوتا تھا۔ اس میں اکثر چند منٹ تک یہ تیز رفتار سے نیچے لگتا تھا۔

لیکن پائلٹ کو یہ کامیابی نہ ہوئی اور وہ زمین پر ٹکرا کر تباہ ہوگیا۔
اس حادثے کی وجہ اس بات میں بھی آئی کہ بھارتی پائلٹوں کو ایسے کارروائیوں میں تیزی سے محنت کرنا ہوتا ہے اور وہ کم از کم دو یا تین منٹ تک یہ تیز رفتار پر رہتے ہیں، جس کے نتیجے میں اس کے سامنے ایک تباہ کن صورت پیش آ سکتا ہے۔

اس حادثے کی وجہ پہلی بار بھارتی فضائیہ نے بتائی اور ابھی تک اس پر غور و فکر کرتے رہتے ہیں، تاہم اس حادثے سے قبل جب وہاں ایک وائرل دعوٰء پہنچا تھا کہ تیجس کی آئل لیک ہوئی ہے تو کثرت لوگ ان کو جھوٹ کہتے رہتے ہیں۔

لیکن اس حادثے نے پھر دوسری بار اس بات پر زور دیا کہ پائلٹ بے وقت آگے لگاتے رہتے ہیں اور انہیں اپنی کارروائیوں سے بچنے کا کافی وقت نہیں ملتا۔
 
اس حادثے نے دھمکی دی ہے تو پھر سے اس بات پر زور دیا ہے کہ بھارتی فضائیہ کی ایسے کارروائیوں کو تیز کرنا نہیں چاہیے جس سے پائلٹ کو ناقابل عمل Condition پر چکیا گیا ہو اور اس کا سامنا زمین کے ساتھ ہونا پڑتا ہے 🚨

اس حادثے میں جانب جائیں تو ان ساتھیوں کی جان کو یाद آ رہی ہے جنھیں شہید ہونے کا گھورنا پڑ رہا ہے اور اس حادثے نے دوسری بار بھرتی پائلٹوں کو ایسے کارروائیوں میں تیزی سے محنت کرنے کی لازمییت دی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں انھیں ایک تباہ کن صورت پیش آ سکتی ہے۔
 
اس حادثے پر بھارتی فضائیہ کی تردید نہیں کر سکتی کیونکہ یہ حادثہ ہوا کہ اسے دیکھتے ہی تماشا جوڑے ہوئے تھے اور پائلٹ بھی ایسے حالات میں تھا جس سے کسی کی بھی راز نہیں سمجھی جا سکتی۔ اس حادثے کا ایک اچھا پہلو یہ ہے کہ لوگ ابھی بھی اس پر غور و فکر کر رہتے ہیں اور پائلٹز کی سہولیات کو بھی ٹھیک سے جانتے ہوئے انہیں اچھیں سے پ्रशिक्षण دیا جائے، پھر اتنے حالات میں اس کی کامیابی کے لیے یقین رکھنے والے لوگ ہوں گے۔
 
یہ حادثے دیکھتے ہی میرے دل کو تھک جاتا ہے، پائلٹ کو ایسا بھی حال ہو سکتا ہے جو جہاں تماشائیوں کے سامنے تباہ ہو جائے وہاں انہیں اپنی جان بچانے کا کوئی طریقہ نہیں ملتا 🤕

دنیا میں ایسے ساتھیوں کی تعداد ہوتی ہے جو اس پر بھی پورے وقت غور و فکر کرتے رہتے ہیں اور انہیں نتیجے میں یہ حادثے دیکھنا پڑتے ہیں، میرا خیال ہے کہ ان کی جانوں کو بچانے کا سب سے اچھا طریقہ ہی انہیں اپنی اور دوسروں کی سگنالمین سے بچانا چاہیے 🚨

اس حادثے سے پتہ چلتا ہے کہ کس حد تک ایسے کارروائیوں میں تیزی سے محنت کرنا ضروری ہوتا ہے، میرا خیال ہے کہ پائلٹوں کو اپنی اور دوسروں کی سگنالمین کے لیے بھی ایسا وقت ملنا چاہیے جو انہیں یہ محسوس کرنے میں مدد فراہم کرے جیسا کہ انہوں نے ایک تیز رفتار پر رہتے ہوئے اپنی جان کھو دی ہوتی ہے 🌪️
 
اس حادثے کی واضح رہسٹری نہیں ہے؟ پہلی بار یہ دعوا آیا کہ آئل لیک ہوئی تھی، پھر ان میڈیا مینزوں نے اس پر غور کیا اور بعد میں حقیقت بتائی گئی، لیکن ابھی تک یہ دعویٰ ابھی بھی ہوتا رہتا ہے؟ کوئی بات نہیں اس حادثے کی کہ پائلٹ کو اپنی کارروائیوں سے نکلنا نہیں دیا گیا؟ ان میڈیا مینزوں کو اپنے جھوٹو کو چھپایا رکھتا ہے؟

اس حادثے کا تعلق ایسے پہلو سے ہوا ہے جو ہم سب پر نظر انداز ہیں۔ یہ حادثہ کیسے ہوا؟ وہ پائلٹ کتنی تیزی سے ایک سمت میں لگا اور پھر دوسری؟ ان کے سامنے اس طرح کی تیز گiriڈی کس حد تک ہو سکتی ہے?

میں خیال کرتا ہوں کہ یہ حادثہ ایک بڑا ڈرامہ ہے جس میں کھیلوں اور جھوٹو کی بھی بڑی کردار ہے۔
 
اس حادثے کو دیکھتے ہوئے کہ پائلٹ کو ایسی اچانک Condition پر چکیا گیا اسکے بعد بھی وہ اپنی لاکھوں منٹ کی قیمتی پھرنے نہیں چکے 😔
 
یہ حادثہ دبئی میں آیا ہے ، جو کہ ایک تباہ کن واقعہ ہے ، پائلٹ کو چکیا گیا اور وہ ہلاک ہوگیا ۔ ان ساتھیوں کی جان جو شہید ہوئے ان کے نام سر پر لگے گی ۔

جی نہیں ، یہ حادثے میں بھی اکثر ایسا ہوتا رہتا ہے جب اس پر زور دیا جاتا ہے اور لوگ پیلٹ کی کارروائیوں پر انحصار کرتے ہیں ، لیکن وہ یہ نہیں جانتے کہ آئر پلاٹوں میں ایسا کیا ہوتا ہے ، جو کہ بھارتی فضائیہ نے بتایا ہے۔

یہ حادثہ بھی پہلے سے ہوا تھا اور ایک وائرل دعوٰء پہنچاتا ہے ، لیکن یہ دعوٰء جھوٹے ہوتے ہیں ، جس کے نتیجے میں لوگ حقیقت سے دूर ہوجاتے ہیں اور واضح نہیں ہوتا کہ پائلٹ کو اپنی کارروائیوں سے بچنے کا کیسا کافی وقت ملتا ہے۔
 
عجیب بات یہ ہے کہ کسی بھی جگہ پر لڑاکا طیارہ کے لیے ایک اچانک حادثے میں جانوں کی کٹار سے گزرنا بہت خطرناک ہوتا ہے۔ اگر یہ کامیاب نہیں ہوتا تو وہ ہلاک ہوجاتے۔ یہ حادثے اس لئے خطرناک ہوتے ہیں کیونکہ پائلٹ کو کافی وقت ملتا نہیں ہوتا کہ وہ اپنی کارروائیوں سے بچ سکتے ہیں۔ 🚨

اس حادثے سے پتہ چلتا ہے کہ بھارتی فضائیہ نے ابھی تک اس پر غور و فکر کیا ہے اور ابھی تک اس بات کو یقینی بناتے رہے ہیں کہ پائلٹوں کو ایسے کارروائیوں میں تیزی سے محنت کرنا پڑتا ہے لیکن وہ اکثر کامیاب نہیں ہوتے اور اس صورت میں بھی فائدہ نہیں ہوتا۔ یہ حادثے انہی وجوہات کی وجہ سے ہوتے ہیں جس کے بارے میں ابھی تک پتہ نہیں چلا ہے۔
 
وہ دبئی میں ایک وائرل حادثے جس میں ایک بھارتی لڑاکا طیارہ تباہ ہو گیا اور پائلٹ کو کچھ منٹ تک نیچے لگا کر ٹکرا کر زمین پر گिरایا گیا وہ سب کچھ نہیں نئی چیز ہے بلکہ وہاں بھی ایسے ہی حادثے دیکھنے آتے ہیں جیسے 90 کے دہاکے میں ہاتھ سے پٹرول پoms لگائے جاتے تھے اور پھر ان کی نوجوانی میں بھی دوسری جان کی پھانسی دی جاتی تھی
 
اس حادثے کی پہلی بار بھارتی فضائیہ نے بتایا وہ ان پائلٹوں کو ایسے کارروائیوں میں تیزی سے محنت کرنے کے لیے ہمیشہ حیران رہتے ہیں جو ابھی تک اسے بھی نہیں سمجھا کہ ایسے ساتھیوں کی جانوں کو کیوں نہیں بچایا جا سکتا تھا؟
 
ایسا ہی حادثے کا ہونا تو قابل تقلب نہیں ہے، جیسا کہ اب یہ ہوا اور اس سے بھارتی فضائیہ کو بھی ایک واضح سंदेश مل گیا ہوگا۔ وہ ایسے کارروائیوں میں بھی تیزی سے محنت کرنا چاہتے ہیں جس کے نتیجے میں کسی حادثے کو روکنے کی کوئی ایسی چال آ سکتی ہو۔
 
واپس
Top