بھارت ، طالبان اور قریب آئے، رواں ماہ - Latest News | Breaking N

موبائل گیمر

Well-known member
بھارت میں طالبان کی پچھلے ایک ہفتے میں ہونے والی ملاقات کے بعد نئے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لئے قائم ہوا ہے روزنامہ خبریں۔

سچ کی نمائندگی کرنے والی روزنامہ خبریں کا مقصد عوام کو حقیقت سے منسلک رکھنا ہے، جس لیے اس نے اپنے مطالعے میں بھی کافی ترقی حاصل کی ہے۔

جب سچ کی بات دوسرے لوگوں سے منسلک رہنے کا ایک میڈیا کا ذریعہ ہوتا ہے تو یہ صرف بھاری معشوقیت اور قیمتی مانیباسوں پر انحصار کر سکتا ہے، اس لیے روزنامہ خبریں نے اپنی ویب سائٹ کے ذریعے عوام کو ایک آزاد میڈیا کی سہولت فراہم کرنے کی کوشش کی ہے، جو اس بات کا ثبوت دیگئی ہے کہ جس سچ کے ساتھ معاشرے کو منسلک رکھنا ہے وہ یہ ہے.

روانہ میڈیا کی قیمتی مانیباسوں پر انحصار اور سچ کی نمائندگی کرنے والے میڈیا کا ایک پرانا رواج ہے، جو کہ عوام کو حقیقت سے منسلک نہیں رکھ سکتا۔ اس لیے روزنامہ خبریں نے اپنے مطالعے میں بھی اقدار حاصل کی ہیں۔

انھوں نے اردو، ہندی ویب سائٹ کے ساتھ یو ٹیوب چینل بھی قائم کیا ہے اور جلد انگریزی پورٹل شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، جس کے ذریعے عوام کو ایک آزاد میڈیا کی سہولت فراہم کی جا سکتی ہے اور یہ پوری تلاز کے ساتھ کام کرنا چاہئیں گی۔

اس لیے روزنامہ خبریں انھیں آپ کے تعاون کی ضرورت دیتا ہے، جو اسے جاری رکھنے میں مددگار ثابت ہوگئے ہوں گے۔
 
جب تک مجھے پتا نہیں کہ روزنامہ خبریں کون سا قیمتی مانیباسوں پر انحصار کر رہا ہے تو اس کے بارے میں کوئی بات نہیں کرتا ہوں، لیکن مجھے اچھا لگتا ہے کہ وہ حقیقت سے عوام کو منسلک رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انھیں بھی اپنی ویب سائٹ پر ایک آزاد میڈیا کی سہولت فراہم کرنا چاہئیے، جو لوگوں کو حقیقی باتوں سے منسلک رکھ سکے اور وہ اپنی سونپتی ہوئی کہانیوں میں نہیں پھنس جائیں۔ مجھے یہ بات بھی قیمتی لگتی ہے کہ انھوں نے اردو، ہندی ویب سائٹ کے ساتھ یو ٹیوب چینل بھی قائم کیا ہے اور انگریزی پورٹل شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، جو عوام کو ایک آزاد میڈیا کی سہولت فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوگئے ہوں گے۔
 
بھارتیان پوری دنیا کے سامنے ایسا معشوق کیا کرو چکی ہیں، ایک طرف طالبان اور دوسری طرف بھرپور حملے، مگر یہ بات تو واضع ہے کہ لوگ ان تمام گلاسیں نہیں دیکھتیں، صرف اس پر نظر کرتے ہیں کہ پاکستان کس سے زیادہ معاشی طور پر ترقی کر رہا ہے، وہی سچ ہے۔
 
بھارتی میڈیا کا یہ سہولت دینے کی نئی پوری تلاز کو دیکھا جانے والے اپنی جانب سے بھی مقبولیت حاصل ہوئی ہے، لیکن انھوں نے کیا ہے؟ وہ صرف ایسے لوگوں کو منسلک رکھنے کی کوشش کر سکتے ہیں جو اس کی طرف توجہ دیتے ہیں، لیکن باقی تمام لوگ اپنی جانب سے بھی ہمیں سمجھنے کا موقع دیں گے؟
 
تھیڈا ہے آپ کا یہ اقدار! آج کل ہر کوئی ٹویٹ کرتا ہے، لیکن کون سا لوگ دوسرے کی بات سمجھتے ہیں؟ روزنامہ خبریں اپنی ویب سائٹ پر حقیقی مانیباسوں کو پیش کر رہی ہیں، ایک آزاد میڈیا کی طرح اور جس کا مقصد عوام کو حقیقت سے منسلک رکھنا ہے۔
 
بھارت میں طالبان کی پچھلے ایک ہفتے میں ہونے والی ملاقات کا اس بات پر غور کرنا چاہئیے کہ عوام کو واضح رکھنا پڑتا ہے کہ ان میڈیا کی سہولت سے عوام کو حقیقی جानकاری ملائی۔ یہ روایتی رواج اور معاشرے کو حقیقت سے منسلک نہیں رکھ سکتا ہے۔

انھوں نے اردو، ہندی ویب سائٹ کے ساتھ یو ٹیوب چینل بھی قائم کیا ہے اور جلد انگریزی پورٹل شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، جس کے ذریعے عوام کو ایک آزاد میڈیا کی سہولت فراہم کی جا سکتی ہے
 
سچ کی بات یہ ہے کہ پوری دنیا میں ذاتی ٹیکنالوجی کو زیادہ ترجیح دی جا رہی ہے اور لوگ ایک دوسرے سے منسلک نہیں رہتے، وہ صرف اپنے صارفین کے لیے ہی سچ کی تلاش کرتے ہیں اور دنیا کو منسلک کرنے کی کوشش نہیں کرتے 🤔

اس لئے میں بھی اس بات پر انحصار نہیں کر سکا، میں ہمیشہ اپنے مواقع کو پہچانتا رہا ہوں گا اور سچ کی بات کے لیے اپنی صلاحیتوں پر انحصار کرunga 📱
 
میں بھی ایسے لاکھ لاکھ بات کر دیتا ہوں کہ عوام کو حقیقی واقعات سے منسلک رکھنا مشکل ہے، لیکن روزنامہ خبریں نے کچھ اچھی گئی ہے اس میڈیا کی طرف۔ اس نے اپنی ویب سائٹ سے عوام کو آزاد میڈیا کی سہولت دی، جو ایک بڑا فائدہ ہے।

میں اور میرے دو دوستوں کا ایک دن تھا جب ہم نے اپنے آبپاش کو کھل کر بات کی تو انھوں نے سچ bola دیا کہ عوام کو حقیقی واقعات سے منسلک رہنا مشکل ہوتا ہے، لیکن جب لوگ اپنی زبانوں پر چل پڑتے ہیں تو وہ بات کرنے لگتے ہیں۔

اس میڈیا کی طرف سے دی گئی یہ کوشش ایک بڑا اقدار ہے اور مجھے اس پر بھرپور مشاورت ہے۔
 
واپس
Top