بی بی سی نے اپنے ایڈٹ شدہ بیان پر صدر امریکی ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے جانے والی تقریر کو جائزہ لینے کے بعد معافی مانگ لی ہے۔ یہ معافیت بی بی سی کے چیئر ایم ہاردر شاہ نے ایک بیان میں جاری کی، جس میں انھوں نے بتایا ہے کہ وہ اور صدر ٹرمپ یہ معافیت سے اتفاق کرتے ہیں۔
بی بی سی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تقریر کے ایڈٹنگ نے یہ غلط تاثر پیدا کیا کہ صدر ٹرمپ نے براہ راست پرتشدد کارروائی کی ترغیب دی تھی۔
بی بی سی کے ڈائریکٹر جنرل ٹیم ڈیوی اور ہیڈ آف نیوز ڈیبورا ٹرننس نے اتوار کو اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے، جس کے بعد بی بی سی نے اس معاملے پر تبصرہ کرنا کہا ہے۔
بی بی سی کے چیئر ایم ہاردر شاہ نے الگ سے وائٹ ہاؤس کو ایک ذاتی خط بھیجا ہے، جس میں صدر ٹرمپ کو واضح کیا گیا کہ اس معاملے پر ان کے اور بی بی سی کے مابین معافیت کی بات ہے۔
بی بی سی نے اپنے بیان میں یہ بھی بتایا ہے کہ وہ اس معاملے میں اس بات سے اختلاف کرتے ہیں کہ اس کو وضاحت کے طور پر استعمال کیا جائے، یا اس کو ایک حقیقت کی کوشش کی گئی تھی۔
میں تو سمجھ سکتا ہوں کہ بی بی سی نے سچ کا مشورہ کیا ہوگا، اسی لئے انہوں نے معافیت مانلی ہی بھی چاہیے کیونکہ اس معاملے میں سب کچھ جھگڑا ہو رہا تھا اور کچھ لوگ بی بی سی پر مجرم قرار دے رہے تھے… اور اب وہ انٹرنیٹ پر ایسی ساتھ آ رہے ہیں جس سے آپ کو کچھ نہیں سمجھنے والا ہوگا… یہ معافیت بی بی سی کو اپنے نامور عہدوں سے اٹھنا ہوگا۔
اس معاملے سے پوری دنیا اچھی طرح مشغول ہے اور میں بھی اس پر واضح طور پر نظر رکھتا ہوں! یہ بھی بات کہنی پڑتی ہے کہ ایڈٹنگ کو کتنے ہی معاملات میں لینا چاہئے لیکن جب وہ آپ کی خبر نہیں دیں تو اس سے معافیت کیسے مل سکتی ہے؟ میرے خیال میں یہ معاملہ ایک اہم معاملہ ہے جس پر آپ کو کھدکنا چاہئیں!
یہ معافیت بی بی سی کی جانب سے لائی گئی ہے مگر یہ بات سب کو پھنسا رہی ہے کہ اس معاملے میں وہ کیا حقائق نہیں بتائے? بی بی سی کے بیان کی جائزے کرنا ایک بڑا کام تھا، لیکن وہیں یہ بات تو پھنس گئی ہے۔ اس معاملے کو وضاحت کے طور پر استعمال کیا جانا چاہیے نہیں?
بنتوں پتہ چلے گا بھائی یہ معافیت دوسری بار ہوئی؟ بی بی سی سے واضح طور پر معافی مانگنا اور بعد میں اس کا بھی استعمال کرنے کی بات کرنا ہمیشہ کچھ ایسا محسوس کرائی دیتا ہے جس سے ہم کچھ ذہنی عارضی کوڈ کرتے ہیں۔
لیکن یہ بات بھی پتہ چلنے دی، کہ اس معاملے میں اس بات سے اختلاف کیا گیا ہے کہ یہ معافیت وضاحت کے طور پر استعمال کی جا سکتی ہے یا نہیں؟ یہ بھی اہم بات ہے کہ اس معاملے سے ہر کوئی پچتая۔
جب تک وہیں کہ میں بتاسوں کا شکار نہ ہونے دیتا، تو یہ بات صاف ہے کہ تقریر سے بھیغے جانے والے جھوٹ کو معافیت سے پرچب دیا گیا اور اس کی وضاحت کی جا سکتی ہے؟
لیکن، یہ ایک بات پتہ چلے گا کہ یہ معاملے نہیں پھر سے اٹھنے دیتے، بلکہ اس میں بھی ایسی باتوں ہونگی جو ہم سب کو پچتائیں۔
میں سمجھتا ہوں کہ بی بی سی نے اپنی بات بہت زور دیا ہے، لیکن اس میں یہ سچائی نہیں ہے کہ انھوں نے صدر ٹرمپ کی تقریر کو جائزہ لینے کے بعد اٹھ کر گئے ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ بی بی سی کے پیٹرن کو اب بھی کسی نہ کسی وجہ سے کچلنا پڑ رہا ہے۔
میں یقین رکھتا ہوں کہ ایڈٹنگ کے نقصان کے بجائے بی بی سی نے اپنی صلاحیتوں کو ایک اور وضاحت میں تبدیل کر دیا ہے۔ جس سے انھیں اپنے ماحول کا محسوس کرنا پڑتا ہے۔
اس معاملے سے متعلق بات چیت کرنے کا میں انتہائی اچھا محسوس کرتا ہoon بی بی سی نے اپنی غلطی کو انکار نہیں کرنا چاہئیے، بلکہ اس پر زور دیا چاہئیے اور اس سے سیکھنے کا موقع لیا جائے। صدر ٹرمپ کی تقریر کو تو انڈین ایکسپریس نے بھی معاف کر دیا تھا، اور اب بی بی سی نے بھی اس پر معافیت مان لی ہے یہ معافیت کے ذریعے واضح ہوتا ہے کہ بی بی سی کی جانب سے انڈین ایکسپریس کے ساتھ استحکام تھا اور اب اس معاملے کو ختم کرنے میں یہ معافیت واضح ہوتی ہے
اس معاملے میں بی بی سی کی طرف سے لائی گئی معافیت کا یہ فیصلہ، انسانی غلطیوں کو دوری دنا چاہیے… ایک ایسی صورتحال جہاں وضاحت اور حقیقت کی線 پہ بھی گھلتی ہے۔
اس معاملے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انسانی غلطیوں کو دوری کرنا ضروری ہوتا ہے… اور یہ معافیت بھی اس کے لیے ایک ناجائز وہاں ہوئی۔
بےشبہ! بی بی سی نے اپنی جانب سے پورے معاملے میں معافیت مانگ لی ہے اور ان کا یہ فیصلہ تو حیرت انگیز ہے... اس بات پر یقین کرنا مشکل ہے کہ وہ اچھی طرح جانتے ہوں کہ آپ کی جانب سے کی گئی معافیت کتنے لازمی تھی?
جب تک اس معاملے کو سمجھا نہیں سکتا تو آپ کس طرح اس بات پر یقین کر سکتے ہو؟ واضح رہے گا میں بھی اس سے آگہ ہوں...
بی بی سی نے اٹھا لیا یہ معافیت تو بالکل بہت اچھا move ہے، لیکن واضح کرنا چاہئیے کہ اب تک کس بات پر انہوں نے معافیت مانلی؟ سچائی کی کوشش کی جا رہی ہے یا اٹھا لیا گیا معافیت صرف سیاسی معاملات میں ہی استعمال ہونے دے?
اس معاملے سے نکل کر بی بی سی کا ایڈٹنگ ٹیم ڈیوی اور نیوز ڈائریکٹر ڈیBORا کو یہ سچائی س mana lo chuka hai ki unka editing thoda galat tha . jo ki unki taqdeer ko badal deta tha. ab unhone isteefa diya hai, to bhi logon ka koi faayda nahi hoga.
mera khayaal hai ki media ko apni galtiyon se seekhna chahiye. kyunki agar unha pata nahi hota tha ki editing sahi nahi tha, toh kya unka reporting bhi galat hoga? isliye, media ke liye zaroori hai apne kaam ko thoda zyada accurate banana .
aur main yeh bhi khaana chahta hun ki president Trump ko bhi uss galtiyon se seekhna chahiye. kyunki agar woh galat information prastut karta tha, toh wo kya karta? isliye, media aur presidents dono ko ek doosre se seekhna zaroori hai .