بہترین تخلیق | Express News

خوابیدہ

Well-known member
بہترین تخلیق | ایکسپریس نیوز

اس پریڈ نے لوگوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کی، یہاں اٹھتی ہوئی لڑکیوں کے سامنے بیٹھی ہوئی خواتین، جو اپنے بچوں کو شادی کے لیے پیش کر رہی ہیں، اور ان پر ان کی تعلیمی قابلیت، تربیت، سیرت اور معاشرت کی قیمتیں پھنسائی جارہی ہیں۔

یہ خواتین جو کہ دیکھ رہی ہیں وہ سب کو اس بات پر ایک ہی فوریٹ ملا کر رکھتی ہیں کہ وہ بیٹیوں کی لڑکیوں سے بھی ہی کی جائے جو انھیں مسترد کرتے ہوئے رشتہ کرنے کا موقع دیا جائے، لیکن انھیں سمجھائی جا سکتی ہے کہ یہ اس بات کی ایک نئی نوعیت کی رش بھی ہے، جس کو لڑکیوں کو محسوس نہیں ہوتا کیونکہ یہ انھیں اپنی شادی کے لیے دوسرے گھروں میں جانے پر مجبور کرتی ہے، وہ گھر سے نکل کر پوری دنیا کو بھرنے کی کوشش کرتی ہیں جس میں بھی ان کی سوائے کوئی ایسی شجrah ہو نہیں جو ان کے بیٹے کو لازمی طور پر کسی اچھی شادی کی طرف لیا کرے۔
 
یہ پریڈ میں لڑکیوں کی بہت ساری باتوں نکلتی ہیں، پھر بھی یہ بات ضرور توجہ दے کہ یہ خواتین جو کہ دیکھ رہی ہیں وہ سب کو ایک ایسا موقف پیش کر رہی ہیں جس میں ان کی زندگی سے زیادہ اچھا نہیں کیا جا سکتا، انھیں سمجھنا چاہئے کہ ان کے بیٹوں کو بھی اپنی تعلیمی قابلیت اور تربیت پر مشتمل شادی کرنا چاہئے نہیں یہ تو اس بات کی نوعیت رش ہے جو ہم سب سے جاننے کے باوجود دیکھ رہی ہے…
 
اس پریڈ سے میں دیکھنا بھاگنا نہیں چاہتا، اس کی جگہ یہ سوچنا ہو گا کہ ایسے لڑکیوں کو جو اپنی بیویوں کی شادیوں میں بھیgotے ہیں اور ان کی تعلیم پر اس کی پابندی بھی کرتی ہیں، ان کا یہ ایسا لچکلا جو دیکھنا بھاگنا ہی چاہیے تو وہ بھی ٹھیک ہی نہیں ہو گا۔
 
بیتیاں کی زباں اس پریڈ میں تو ہے، بلکہ انہیں اپنے بیٹوں کو یہ سچا مننا چاہیے کہ وہ اپنی والدین کی شادی کرنا چاہتے ہیں نہیں۔ یہ دیکھنا مुशکلاں والا ہے کہ لوگ ان کو ایسا لگایا کر رہے ہیں جو واضح طور پر سچ نہیں بلکہ اس کی بھی ایک پریشانی ہے جس کی نہیں ٹھہرائی دی جا سکتی۔
 
پریڈ میں دیکھنے والی خواتین سبhi ایک ہی بات پر متفق ہو رہی ہیں جو ایسے لڑکیوں کو مسترد کر دیا جائے جو اپنی تعلیم حاصل کر رہی ہیں اور ان کے بیٹے کو شادی کے لیے پیش کیا جائے، یہ سبھی ایک نئی نوعیت کی رش ہے جو لڑکیوں کو اپنی شادی کے لیے دوسرے گھروں میں جانے پر مجبور کرتی ہے، وہ اس دنیا کو بھرنا چاہتی ہیں جس میں ان کی کوئی ایسی شجrah نہیں ہو۔
 
اس پریڈ میں لڑکیوں کی قوت وحدت کو دیکھنا تو بہت اچھا ہے, لیکن یہ بات توجہ سے نہیں دی جارہی ہے کہ یہ پریڈ کس وقت اور کیسے شروع ہوا؟ میں سوچتا ہوں کہ اسے بہتر سے منظم کرنا چاہئے تاکہ لوگ اس کی واضحیت سے آگہ ہوجائیں, اور یہ بات کو متعلقہ پریڈوں کی طرح سمجھا جا سکے جیسے کہ ایکٹیو ڈے یا ایکٹس اور ایگزिबیشنز، وہ جو کہ لڑکیوں کو شادی سے منع کرنے والی نئی نوعیت کی رش کو روکنے کی طرف بھی توجہ دی جائے۔
 
یہ دیکھنا ہی کافی ٹھوس ہے کہ ایسے ماحول میں بھی لوگ ہیں جو اپنے بیٹوں کو شادی کے لیے دوسرے گھروں میں لے جاتے ہیں، ایک سا ماحول جس میں بھی خواتین کو محسوس نہیں ہوتا کہ وہ اپنے بیٹوں کی شادی کرنے کے لیے دوسرے گھروں سے آنا پڑتی ہیں تو یہ بھی ایک رش نہیں بلکہ ایک غلط فہمی ہے، کیونکہ اچھے شادی کے لیے کسی گھر سے آنا پڑنے کا کوئی معیار نہیں ہے، مگر اس میں یہ بات بھی پائی جاتی ہے کہ خواتین کو اپنی تعلیمی قابلیت اور تربیت کے باوجود بھی ان کی شادی کرنے والوں کی ایک نئی نوعیت کی رش بھی ہوتی ہے، جو اس بات پر مبذول ہوتی ہے کہ وہ اپنی بیٹی کو شادی کرنے کے لیے دوسرے گھروں سے آنا پڑتے ہیں تو اس کی معashiق وثبوت اور ایسی عادات جیسے وہ اپنی شادی کی بات کرتے ہوئے اپنے بیٹے کو دوسرے گھروں میں لے جاتے ہیں، یہ سب ایک بھی غلط فہمی ہے جو لوگوں کے ذہنوں کو تباہ کرتی ہے
 
پریڈ میں دیکھنے والی یہ خواتین تو ایسے لوگوں کی بات کرتے ہیں جو اچھی نسل سے نکلے ہوئے ہوتے ہیں، لیکن وہ سب کو یہ بھی یاد دلاتی ہیں کہ شادی ایک نئی جائیداد ہے جو لاکھوں روپئہ سے بدلائی جا سکتی ہے، اور وہ جو انھیں اس کی طرف بھیج رہے ہیں وہ سب کو یہ بات سمجھائی جاسکتا ہے کہ شادی سے لڑکیوں کو کئی دوسری مسائل پر بھی لازمی طور پر توجہ دی جا رہی ہے، اور ان کی شادتیں ایسے ہوتے ہیں جو انھیں بھی ساتھ سے نکلنے پر مجبور کر دیتی ہیں۔
 
یہ ٹکرانے سے پتہ چلتا ہے کہ یہ بچیاں کس قدر محنت کرتی ہیں اس شادی کی پوزیشن پر۔ لیکن اسی وقت تو خواتین کو کیسے یہ سوچنا پیٹی جا سکتی ہے، نا جس دیکھتے ہیں انھیں ایک دوسرے سے بدلیں لینا پڑتا ہے۔ یہ بھی کچھ محسوس نہیں کرتے جو وہ شادی میں بھی ان کی فطرت کو پکٹ کر رکھیں؟
 
اس پریڈ سے تو یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ لڑکیوں کو بھی اس معاشرتیPressure پر انکر ایز کی ضرورت ہے، جو ماحول کا ایک اور پہلو ہے، حالانکہ اس میں بھی وہی مشق ہے جیسا دوسرے گھروں میں لڑکیوں کی، لیکن یہ بات کہ ان کو اپنے والدین سے موافقت حاصل کرنا ہوتا ہے وہ بھی ایک ایسا معاملہ ہے جو سچمٹ نہیں رہتا۔
 
واپس
Top