بڑی خبرہوائی اڈوں سے متعلق الرٹ جاری

مرغابی

Well-known member
بنگلہ دیش نے تمام اہم ہوائی اڈوں پر ایک نئی سیکیورٹی پالیسی لگا دی ہے، جس کے تحت تمام مسافروں کو ٹھیک سے چیک کیا جائے گا۔ سرکاری ایجنسی نے اپنے ایئرپورٹوں پر سخت سیکیورٹی اقدامات لگائے ہیں، جو پوری دنیا میں دھڑکے کی سانس لی رہی ہے۔

غیر ملکی مسافروں کو نئی پالیسی کے مطابق پورے اہرام یونیورسل سیکیورٹی سٹینڈردز کا احترام کرنا ہو گا۔ اس کے تحت ایک مسافر کے پاس جوابदہ سہولت ملاتی ہے، وہ اپنے ساتھ ٹرانسپورٹ کو آئرنیوں اور دیگر سہولتوں کی طرح لینا چاہیے۔

سیکیورٹی اتھارٹی نے ایک اعلان جاری کیا ہے کہ تمام مسافروں کو سیکورٹی اہلکاروں سے معقول لگن دے کر پوری ٹریننگ میں شمولیت اختیار کرنی چاہیے۔ اس کے علاوہ تمام مسافروں کو ایک نئے پروفائیل اسٹیسٹس سسٹم میں شامل ہونے کی ضرورت ہے جس کے ذریعے ان کی بھی سیکیورٹی چیک کرلی جائیگی اور یہ بھی دیکھا جا سکے گا کہ وہ یہاں ایک معینہ عرصے تک رہیں گے۔
 
سیکیورٹی پالیسی کو سمجھنا مشکل ہے، کئی لوگ اسے بے معني پوچھتے ہیں کیونکہ وہ لوگ جس سے یہ پالیسی لागू ہوئی ہے وہ ایک منظر بن چکا ہے اور وہ کچھ لوگوں کو یہاں رہنے کی اجازت نہیں دے گا، وہ ایک سسیسٹم لگایا ہے جس کے تحت تمام مسافروں کو ٹھیک سے چیک کرنا پڑے گا، یہ ہر کسی کے لئے بھی ایک چیلنج ہو گا...
 
بنگلہ دیش میں نئی سیکیورٹی پالیسی کے بارے میں بات کرنے والوں میں سے ایک ہم تھک آ رہے ہیں۔ اس پالیسی کا مقصد ٹرانسپورٹ کی سیکیورٹی کو زیادہ بہتر بنانا ہو گا، لیکن یہ سوال ہے کہ یہ پالیسی تمام مسافروں پر یک جیسا لگائی جا سکتی ہے؟ نئی پالیسی میں ایسے لوگوں کو بھی شامل کیا گیا ہو گا جو آرمن آل کے نال ہوتے ہیں، لیکن یہ بھی سوچنا ضروری ہے کہ نئی پالیسی اس پر ٹھر کر آ سکی ہے۔
 
یہ نئی پالیسی تو ہوائی اڈوں پر سیکیورٹی کے بارے میں بہت چنچل ہے، لیکن یہ دیکھنا مشکل ہے کہ تمام مسافروں کو اس پر پوری طرح عمل میں لانے کی صلاحیت کیسے ہو گی؟ اور یہ بھی کیا یہ سیکیورٹی پالیسی صرف ہوائی اڈوں تک محدود نہیں رہگی بلکہ دیگر شہروں میں بھی لागو ہو گی؟
 
ایسے میں بھی بات ہے کے یہ سیکیورٹی پالیسی نئی اور موزوں طور پر منظر عام پر لائی جائے۔ ان کی بنیاد بہت مضبوط اور منطقی ہوگئی ہے، ایسے میں نہیں کہ کسی کا حق سہنا پڑے گا۔ اگر اسے ہم تمام ملکی اور غیر ملکی مسافروں کو سمجھنے کی کوشش کرنگی تو یہ ایک بھلائی والی بات ہوگئی، جو تمام افراد کو ایک ساتھ رکھیں گے۔
 
بھائے! یہ سیکیورٹی پالیسی نے سب کو ہرے کرم کر دیا ہے، مگر میرے لئے ایسا لگتا ہے جیسا کہ لوگ ایک نئی سال دیکھ رہے ہیں اور ابھی تو پچاس کی دہائی میں تھے۔ میرا خیال ہے کہ اس سے سب کو بے ماملی نہیں رہنا چاہیے، ایک سہولت اور دوسری سہولت کرکٹ میں ایسے ہی جیسے لوگ اپنے ٹرافی کھیل کر بے ماملی رہتے ہیں۔ اور اب پوری دنیا میں دھڑکے کی سانس لی رہی ہے تو لاحق اس پر ایک ٹریننگ کا بھی کہنا چاہیے۔ میرے خیال ہے کہ اگر لوگ اپنی جگہ پر کھڑے رہتے تو یہ سارے ماحول میں اچھی طرح پھیل جاتا۔
 
یہ نئی پالیسی ایسے وقت پر لگाई گئی ہے جب بنگلہ دیش میں تیزی سے ترقی ہو رہی ہے اور ملک کا معاشیات زیادہ سے زیادہ ترقی حاصل کر رہا ہے یہ پالیسی مسافروں کو ایسے بھی سہولت ملا سکتے ہیں جس پر وہ محفوظ اور کمرشل ماحولیات میں سفر کر سکیں
 
تمہیں پتہ ہوگا کہ اس نئی سیکیورٹی پالیسی کے تحت بنگلہ دیش نے اپنے ہوائی اڈوں پر ٹھیک سے چک کرلیا جائے گا؟ یہ بھی ٹھیک ہے کہ غیر ملکی مسافروں کو بھی ان پالیسی کے مطابق احترام کرتے ہوئے سیکیورٹی اہلکاروں کی سہولت حاصل کرنی چاہیے، لیکن میں سوچتا ہوں کہ یہ پالیسی ان کے لئے بھی نہیں اچھی ہوسکتی?
 
"جب آپ کے پاس پانی نہ ہو تو پانی کی تلاش میں آپ کے بھائی کو شادی کرنا ہو گیا ہے، اسی طرح جب آپ سیکیورٹی پر بات کرتے ہیں تو آپ سے پوری دنیا میں پانی کی تلاش نہیں ہوتی۔"

سیکورٹی سے لیتے لئے، یہ ایک بڑا کھیل ہے اور اس میں تمام افراد کے لیے ایک نئے پروفائیل اسٹیسٹس سسٹم کی ضرورت ہے جس سے کسی بھی و्यक्ति کی سیکیورٹی کو دیکھا جا سکے اور یقین رکھا جا سکے کہ آپ اس طرح کی پالیسیوں کے تحت safe travel kar sakte hain.
 
واپس
Top