باکو میں آذربائیجان کے یوم فتح کی تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف نے خصوصی دعوت پر شرکت کی اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان بھی ان کے ساتھ شامل ہوئے۔ تینوں ممالک کے قومی ترانے کو بجایا گیا جس نے تقریب کی وضاحت کے لیے ایک اچھا معاملہ پیش کیا۔
یوم فتح پر خصوصی تقریب اور پریڈ ہوا جو اس ملک میں ایک خاص حیات تھی۔ آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آذربائیجان، پاکستان اور ترکیہ نے باہمی تعلقات کو ایک ایسے پہلو تک پہنچایا ہے جس سے اس معاشرے کی قیمتی یادیں یاد آ رہی ہیں، ترکیہ اور پاکستان نے یہ باہمی تعلقات ایک ایسے چکر میں لایا ہے جس سے اس معاشرے کی قیمتی یادیں مزید سماجھی گئی ہیں، یہ ایک اچھا معاملہ ہے جو کسی بھی مملکت کے لیے اچھی ناکام نہیں سمجھا جاسکتا۔
انہوں نے اپنے بھائی رجب طیب اردوان کے ساتھ تقریب میں شرکت پر خوشی دلیتی ہوئی، ان کی تقریب میں شہباز شریف نے ایک اچھا معاملہ پیش کیا جس پر ان کو بھی خوشی لگی۔ یوم فتح پر تمام معزز مہمانوں کو بھی خوش آمدید کرتے ہوئے، ان کی تقریب میں ایک خاص معاملہ پیش کیا جس سے اس معاشرے نے اپنے قومی ترانے سے بدل دیا جو ابھی اور دیر تک اس معاشرے کو ایک اچھا معاملہ پیش کرتا رہے گا۔
یوم فتح پر خصوصی تقریب اور پریڈ ہوا جو اس ملک میں ایک خاص حیات تھی۔ آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آذربائیجان، پاکستان اور ترکیہ نے باہمی تعلقات کو ایک ایسے پہلو تک پہنچایا ہے جس سے اس معاشرے کی قیمتی یادیں یاد آ رہی ہیں، ترکیہ اور پاکستان نے یہ باہمی تعلقات ایک ایسے چکر میں لایا ہے جس سے اس معاشرے کی قیمتی یادیں مزید سماجھی گئی ہیں، یہ ایک اچھا معاملہ ہے جو کسی بھی مملکت کے لیے اچھی ناکام نہیں سمجھا جاسکتا۔
انہوں نے اپنے بھائی رجب طیب اردوان کے ساتھ تقریب میں شرکت پر خوشی دلیتی ہوئی، ان کی تقریب میں شہباز شریف نے ایک اچھا معاملہ پیش کیا جس پر ان کو بھی خوشی لگی۔ یوم فتح پر تمام معزز مہمانوں کو بھی خوش آمدید کرتے ہوئے، ان کی تقریب میں ایک خاص معاملہ پیش کیا جس سے اس معاشرے نے اپنے قومی ترانے سے بدل دیا جو ابھی اور دیر تک اس معاشرے کو ایک اچھا معاملہ پیش کرتا رہے گا۔