بابا صدیق کے قاتل کا اعتراف جرم کس کے کہنے پر قتل کیا؟ویڈیو بیان میں بڑا انکشاف

پھول عاشق

Well-known member
بھارت میں ایک جرم سے متعلق نئا کھلاشے والا واقعہ ہوا ہے جس میں سابق وزیر بابا صدیق کا قتل کیس میں ایک بڑی چالاکری ہوئی ہے۔ نئی ویڈیو میں مفرور ملزم اور مبینہ گینگسٹر ذیشان اختر نے اپنے ملوث ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کیس میں لارنس اور انمول بشنوئی کو دھمکی دی، جبکہ انہوں نے انہیں مجرم قرار دیا جو انہیں قتل کیا تھا۔

ذیشان اختر نے کہا کہ وہ لارنس اور انمول بشنوئی کی ہدایت پر بابا صدیق کا قتل کر چکے تھے لیکن بعدازاں انہوں نے مجھے جان سے مارنے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ انہوں نے بشنوئی برادران کو بار بار غدار قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ مجھے استعمال کرنے کے بعد دھوکا دیا، اب میرا ان سے تعلق ختم ہوگیا ہے۔

یہ واقعات بھارت میں ایک نئے جرم کے طور پر سامنے آتے ہیں جس میں گنگ وار کی شدت اور سرحد پار مجرمانہ روابط مزید نمایاں ہو گئے ہیں۔ ذیشان اختر نے سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور روہت گوڈارا مل کر لارنس اور انمول بشنوئی کو ختم کرکے رہیں گے، دونوں کو براہِ راست نام لے کر نتائج کے لیے تیار رہنے کی دھمکی بھی دی۔
 
اس حوالے سے جس نے میرا دل لگایا ہے وہ یہ ہے کہ ذیشان اختر کو پھانکنے کی تھیم نہ صرف بھارتی فوریٹی کے لیے خطرناک ہے بلکہ اس سے ایسے لوگوں کے لئے بھی خطرہ ہے جنہوں نے اپنی زندگی کی گیند مچائی ہو۔ انہوں نے کیس میں لارنس اور انمول بشنوئی کو دھمکی دی، یہ تو اس سے ہلاکت کا امکان زیادہ ہو گیا ہے۔

اس نئے جرم کا ایسا میں کیا ہے جو ہر گھنٹے کہل رہا ہے اور یہ بھی بات ہے کہ پوری دنیا کو اس کا علم ہو رہا ہے۔ میرا خواہش ہے کہ اس سے کچھ نتیجہ نکلا جو لوگوں کو ان گنگ سٹرائیٹز سے محفوظ رکھے، اور پھر یہ بھی سیکھنا ہوگا کہ ہم اس میں نہیں لگیے جس کی دوسری طرف ایسے واقعات نکلتے ہیں۔
 
مگر یہ بھی جانتے ہیں کہ اس سلسلے میں پوری چالاکری ہونے کا کوئی بھی شکار نہیں، صرف ایک دوسرے کی جانب اشارہ کرنا شروع کر دیا جاتا ہے۔ اور اب تک بھی یہ بات صاف نہیں کہ کس شخص کی جان اس سلسلے میں پریشانیوں میں رہی۔ میرے خیال میں یہ بات بھی جانتے ہیں کہ کیسا تو چلنے دو لاواں، سارے جرم کی ایک دوسری چلیں، اور پھر صرف کوئی ایسا شخص شکار ہو جاسکتا ہے جو اپنی جان کھونے کے لیے تیار نہیں ہوتا۔ یہ بھارت کی سیاست کو پورا نہ بن سکیگا۔
 
یے تو یہ واقعات بھارت میں ایک گینج سٹری کی طرح ہوگئے ہیں، چالاکری اور گھستّ کا دھندلا جال ، جس سے کیس میں تمام لوگ رشتے بنتے تھے۔ ذیشان اختر نے بھی کیا وہ پورا مفرور ملزم اور گینگسٹر تھا، کیوں کہ لارنس اور انمول کو مجرم قرار دیا، یہ کیس ہمیشہ تو ایک ناکام محاذ سے دوڑتا ہوا رہا۔
 
اس جرم کیس میں ہونے والی چالاکری اچھی نہیں تھی، اس بات کو صاف کرنا ضروری ہے کہ ذیشان اختر اور روہت گوڈارا دونوں میں سے کسی بھی کی جانب توثیق یا معافیت نہیں ہونی چاہیے۔ یہ کیس ابھی بھی ختم ہونے والا ہے اور وہ دونوں کو لارنس اور انمول بشنوئی کی دھمکی دیتے ہوئے توسیع کر رہے ہیں۔ ان کا اس کیس میں ملوث ہونے پر یقین نہیں کیا جا سکتا، ابھی تک اور کچھ باتوں کے بارے میں معلوم نہیں تھا۔ ابھی تو ان میں سے کسی کے لیے بھی معافیت یا توثیق ملنی چاہیے۔
 
اس سلسلے میں ہوا تھی کہ لارنس اور انمول بشنوئی ایسے لوگ نہیں ہوں گے جو اس kadar کی وعدہ دیتے ہیں۔ یہ بھی جانتے ہیں کہ پہلے سے ہی ان دونوں کے ساتھ واضح تعلقات تھے، حالانکہ اب یہ بات صاف ٹھہر گئی ہے۔
 
یہ واقعہ بھی پوری طرح ایک گنگ وار کیس ہے، نہیں تو یہ کیس چل رہا تھا اور یہ مجرم یہی تھا جو پھر سے جال میں پھنس گیا ہے، لاکھوں روپوں پر معاونت کی جاسکتی ہے تو یہ کیس چل رہا ہے اور ان تمام چالakoں کو جلاسا میں لایا جا سکتا ہے.

دھمکی دہی اور قتلیں، یہ سب ایک کیس ہے نہیں تو اس میں بھی کسی کی زندگی ایسے سے محفوظ نہ رہ سکتی ہے. پچاس لاکھ روپے پر معاونت یقینی طور پر کیس کو چلائی جا سکتی ہے اور دوسرے تمام جالakoں کو جلاسا میں لایا جا سکتا ہے.
 
ایسا تو ہو سکتا ہے کہ یہ شہر میں ایک نئا ہفتہ ہو جائے، یہ راز کھول کر بھی کبھی آپ کو بتاتا ہے کہ حقیقت اس کے باوجود کیسے ہوتی ہے... نہ کہ وہ شہر جس میں یہ واقعات پیش آتے ہیں وہ دھمکیوں پر چل رہا ہے، وہ پہلی بار سوشل میڈیا پر ہوا دیکھتا تھا جس میں گنگستروں کی ایک نئی جماعت کی تصویر پیش کی جاتی ہے...
 
یہ ایک بےساقتی کی بھارپور نمائش ہے ان لوگوں کو جو آج کے جرمز میں ملوث ہوتے ہیں وہ سبھی اس طرح دکھتے ہیں جیسا کہ ذیشان اختر. انہوں نے ایک پیروکار کو قتل کرنا چاہا اور اب انہوں نے ایک ملازمت دی ہے، یہ تو بھی ہر قسم کی کہانی ہے.
 
😩 میری جان کی بات کرو, یہ واقعات تو دھونڈو، بھارتی پولیس کو کس نے کیا ہے؟ ایک جرم سے متعلق ایسا کیس جو سب کچھ ٹپٹا ہوا ہے, جہاں انمول اور لارنس کو دھمکی دی گئی ہے اور وہ دونوں مجرم قرار دیے گئے ہیں! چالاکری کی حد تک پہنچ گئی ہے, جس میں انمول اور لارنس کو قتل کا الزام دھمکی کے ساتھ بھیجا گیا ہے! ذیشان اختر نے اپنا تعلق بتایا ہے, لیکن اب وہ کس جگہ ہیں؟ سرتے پر مجرمانہ روابط مزید نمایاں ہو گئے ہیں اور غدار کی ایک نئی چال آ رہی ہے! یہ تو بھارت کا جرم سے پوری دuniya کا دھونڈنا ہو گیا ہے, میرے Godtiwala!
 
بھارت میں ایسے واقعات ہوتے ہیں جن سے ہمیں اچھا بھی نہیں لگتا ، جیسے یہ واضح طور پر دکھای رہے ہیں کہ ذیشان اختر نے ایسے حالات کی تشکیل کی ہیں جو ہمیں گریٹ اور پچلے بھی دکھائی دیتے ہیں۔ وہ لارنس اور انمول کیس میں لایا گیا، ان دونوں نے بھی اپنی چال اکری کی تاکید کی ہوگی۔ اس کے بعد یہ دیکھنا مشکل ہے کہ وہ دو کی جھڑپ کس طرح ختم ہوئی اور یہ بات کیسے سامنے آئی کہ ذیشان کو بھی قتل کا الزام لگایا گیا۔
 
واپس
Top