Bangladeshi citizen arrested for obtaining Pakistani national identity card through forgery | Express News

شیر

Well-known member
karaچی میں ایف آئی اے کی جانب سے جعل سازی سے پاکستانی قومی شناختی کارڈ حاصل کرنے والے بنگلہ دیشی شہری کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ترجمان ایف آئی اے کے مطابق، اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی نے جعل سازی سے پاکستانی قومی شناختی کارڈ حاصل کرنے والے بنگلہ دیشی شہری کو گرفتار کرلیا ہے۔

ملزم فضل الحق کو کراچی سے گرفتار کیا گیا ہے، جس نے جعل سازی سے پاکستانی قومی شناختی کارڈ حاصل کیا تھا اور تعلق بنگلہ دیش سے ہیں۔ اس شخص نے غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم تھا اور جعلی دستاویزات پر قومی شناختی کارڈ حاصل کیا تھا۔

جاری کردہ شناختی کارڈ کو ملزم کو بلاک کر دیا گیا ہے، اور اس شخص کی گرفتاری پر تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
 
یہ ایک ایسا معاملہ ہے جس نے مجھے انخلا رکھنے پر مجبور کیا ہے۔ وہ سٹریٹجیکلز جو پاکستان میں مقیم بنگلہ دیشی شہریوں کو جعلی شناختی کارڈ حاصل کرنے کی اجازت دیتے ہیں وہ ایک خطرہ ہیں!

یہ بات کبھی نہ سوچو اور کبھی بھول جاؤ کہ ان سے کیا فائدہ ہوتا ہے؟ ان کے جعلی کارڈز سے ہمارے ملک کے معاشرے میں گریس پڑتے ہیں!

کیوں نہیں کہ ادارہ ایسا نہیں بنتا جس سے ہم اپنے ملک کی ساتھ دلاں پر چل رہے بھالے؟ میرے خیال میں وہ لوگ جو اس طرح کی جرائم کا حصہ لیتے ہیں، ان پر شدید پابندی نہیں؟
 
عوام کے لیے یہ بات قابل غبریت نہیں ہے کہ کس کے پاس جسiliے کی ایک سیکریٹی ہے، کیا کوئی لوگ اپنی جانور کے لیے اس سے فائدہ اٹھاتا ہے۔ اور اب یہ بھی نایاب ہو گیا ہے کہ کس کے پاس ایک جسiliے کی ایک سیکریٹی ہے جو کسی دوسرے ملک میں رہتے ہوئے بھی اس سے فائدہ اٹھا سکتا ہے؟ یہ تو شائقین کی خواہش کی بات نہیں بلکہ ایسے لوگوں کے لیے جو اپنی جگہ پر اپنے معاملات کو بھی دھونے کے بجائے کسی دوسرے ملک میں رہتے ہوئے اپنی جگہ کی سیکورٹی اور قانون کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
 
یہ تو کتنی چیزوں میں دھونہ پائی جاتی ہے! پاکستان میں بھی یہی شہری تہنہ کو قبول کر رہے ہیں اور بعد میں جھوٹے نہیں پائے دیتے کیونکہ وہ اپنی جگہ کا بہت پورا شکار ہوتے ہیں۔

میں یہ سوال کھینچتا ہوں کہ ملزم نے جس کورٹ میں اپنا کیس دائر کیا تھا، وہ کس طرح لگاتار ان کی جگہ پر چل رہا تھا؟ میرے خیال میں اسے ملک کے شہری بنانے کا موقع بھی ملا۔
 
بہت غضبوں میں ہو رہا ہے ایسے سائنسرز کو جلاس میں لاکھان کی فیکس کرتے ہوئے اور پھر انھیں گرفتار کر دیا جاتا ہے۔ یہ بھی واضح ہو گیا ہے کہ جو لوگ جلاس سے ایسے کارڈ حاصل کر لیتے ہیں ان کی نوجوان پینٹنگس اور فیکس کرتے تھے، اب وہ بھی فیکس ہو چکے ہیں۔ اس لیے تو فیصلہ ہوتا ہے کہ جلاس سے ملنے والے تمام کارڈ کو بھی ناکام قرار دے دیا جائے اور ایسے لوگوں کی فیکس کرتے تھے مگر ان کی پینٹنگس وغیرہ میں تو کیا فرق ہوگا؟
 
Wow! یہ واقفہ بہت خطرناک ہے. جھوٹی شناختی کارڈ پانے والے لوگ ساتھ میں چل رہے ہیں، یہ نا مندرجہ کار کہیں تک چلا جائے گا
 
یہ بات بھی یقیناً چاقو کے ساتھ ہوگی کہ بھارت نے اپنے شہری کو پاکستان میں جعلائی کر دیا ہے اور اب وہاں مقیم ہونے کی دباؤ پر آنپڑھیں پائیں گی... کیا ہوا تھا اس شخص کو شہریت حاصل کرنے کے لیے جعلائی سے پہلے اپنی وطن کی شناخت نہیں کیا ? اور اب یہ دیکھنا بھی چیلنج ہوگی کہ وہ کیے گئے شعبے میں آپنی پوری وطنیت کی سچائی کی جانچ لگائی جائے گی...
 
Wow 🤯👮‍♂️۔ یہ ایک اچھی بات ہے کہ انٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل نے جعل سازی سے پاکستانی قومی شناختی کارڈ حاصل کرنے والے شخص کو گرفتار کیا ہے۔ یہ محض ایک اچھا کامیابی کی حяطہ ہے، حالانکہ اس کے پیچھے بھی کئی دوسری باتوں کی ضرورت ہیں، جیسے انہیں کسی نہیں چھڑانا چاہیے۔ Interesting 🤔
 
عجائبے میں تو یہ بات تو ہوتی ہے کہ جعل کا کام کیا جا سکتا ہے؟ ایسے لوگوں پر پابندی لگانے کی ضرورت ہوگی اور انھیں پھر اس طرح گرفتار کیا گیا تو یہ بھی معقول نہیں ہے! پالیسی کو چیلنج کرنے والے لوگ فضل الحق کی جسمانی صورت حال کچھ پتہ کرنا چاہیں گے تو وہ کیسے لگ رہے تھے؟ اس پر یہ اور تو بات ہوگی کہ بنگلہ دیش سے آئے ان لوگوں کی اپنی پالیسی ہوگی یا نہیں؟
 
بھیڑ میں مچ گئی ہے! ایسے تو نہیں سائے کے پناہ لینے والوں کو کھل کر سلوک کرنا چاہیے، جعل سازوں کی جانب سے ہوا کی گئی ایسی صورتحال میں بھی ایسے لوگ گرفتار ہوتے ہیں جنہوں نے غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم تھا اور جعلی دستاویزات پر قومی شناختی کارڈ حاصل کیا۔ #JusticeForAll #FakeIdCases #PakistanKaApmaan
 
ایسے سے ہی کئی سالوں سے یہ بات پتہ چل رہی ہے کہ جھوٹے فخر و قیمتیں ہی لوگوں کو بہت تنگی میں پڑاتے ہیں!
 
اس نے سستے جھٹکے میں دوسرے لوگوں کو آگ لگائی ہوگیا ہے. پھر بھی وہیں ہی چلے گا، اس کے پاس نہیں کیے گی جو سچائی سے کام کرنے والے لوگ کریں گے
 
واپس
Top