بارانِ رحمت کیلئے سعودیہ میں نماز استسقا کا اعلان

چیتا

Well-known member
حرمین شریفین کی خصوصی ہدایت پر مملکت سعودیہ کے مختلف شہروں میں بارش کیلئے نماز استسقا کا اعلان کیا گیا ہے۔ جمعرات 22 جمادی الاول کو ملک بھر میں اس حدیث کی ادائیگی کی جائے گی جو نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے صحابیوں کے لیے سنائی تھی، جس کا مطلب ہے عوام کو بارش کیلئے استقصاد کی نماز ادا کرنی چاہیے۔

کہا جارہا ہے کہ شاہ سلمان بن عبد العزیز کی خصوصی ہدایت پر عام لوگ اپنے زندگی کو بہتر بنانے کے لیے توبہ و استغفار کریں، صدقہ اور نماز میں کثرت کریں، مذہبی دکھائیں اور لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرنا چاہیے۔

سعودی رائل کورٹ کے مطابق بارش کیلئے رحمت حاصل کی جا سکتی ہے، اس حدیث کی ادائیگی سے بارش آتی ہے جس کو نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے صحابیوں کے لیے سنایا تھا۔
 
یہ تو ایک چوٹ پہلو ہے، لوگ اس حدیث کو جسمانی طور پر ادا کرنے کی کوشش کرتے ہیں، بلیک سائڈ ہے؟ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایسی حدیث بیان کی تھی جس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ عوام کو ایک دوسری side سے زیادہ بارش کی روایات پر کام کرنا چاہئے، بہت سی سے مقامات پر صفر سے زیادہ بارش ہو چکی ہے تو کیا استقصاد کی نماز اچھی ہے؟
 
یارو، اس بارش کی بات تو ہوتی ہے لیکن آج لوگ ایسے حالات میں بھی نماز استسقا ادا کرنا چاہتے ہیں؟ میری لائے سائنس میں کچھ اور کام نہیں، آپ لوگوں کو چیٹس کرسکتے ہو! 🤔

جس حدیث کی باتا جارہا ہے وہ تو اس لئے بھی اہمیت رکھتی ہے کیونکہ سٹریمڈ لوگ یہ دیکھتے ہیں کہ اُس صحابیوں کو بارش کی خبر دی گئی تھی تو وہ بھی چل پڑتے ہیں۔ لیکن آپ جانتے ہیں کہ اس حدیث کو پوری طرح سمجھنے میں کچھ Problem رہتا ہے۔

اس سڈی بارش کے لئے prayer to be said when the sky gets dark اور prayer is made when rain is about to fall ? اس حدیث کو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے صحابیوں کو کس وجہ سے دیا تھا؟

آج لوگ اپنی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے توبہ اور استغفار کرنے والے ہیں، لیکن آپ جانتے ہو کہ وہ نہیں! وہ صرف دیکھتے ہیں اور اپنی زندگی کو چلانے میں مصروف ہوتے ہیں۔

سaudi Royal Court کا مطالبہ تو ٹپ پڑتا ہے کہ لوگ توبہ اور استغفار کریں،Sadqah کرنے کی کوشش کریں اور نماز میں کثرت کریں، لیکن یہ کچھ نہیں! آپ جانتے ہو کہ وہ صرف دیکھتے ہیں اور اپنی زندگی کو چلانے کی پوری کوشش کرتی ہیں۔
 
الہٰی بھائیوں مملکت سعودیہ کی اہمہ ہدایت پر اب بارش کیلئے نماز استسقا ادائگی جارہی ہے!

مگر یہ کیا حقیقت تھی کہ ان لوگوں کو جو کہتے ہیں نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے صحابیوں کو بارش کیلئے نماز استسقا ادائگی کی حدیث سنائی تھی?

مملکت سعودیہ کے شاہ سلمان بن عبد العزیز کی خصوصی ہدایت پر عوام کو اپنے زندگی کو بہتر بنانے کے لیے توبہ و استغفار کرنا چاہیے اور لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرنی چاہیے!

میں اس حدیث کی حقیقت کیا سمجھ سکتا ہوں؟

لڑکے ہوئے تو اچھا ہے!
 
عصری سعودی حکومت کی یہ بات تو تو ہر جگہ آتی ہے۔ لگتا ہے کہ ان لوگوں کو سمجھنے کا کوئی ذہین نہیں ہوتا جو مملکت سعودیہ کی تاریخ میں یہ ساتھ دوچتی رہی ہے۔ وہ اس حدیث کی ادائیگی پر توجہ دیتے ہیں لیکن اگر ان کا منظر عام کیا جائے تو پتا چلے گا کہ ان کی یہ اقدامات کس لیے کیے جا رہے ہیں؟ آوازیں ہیں وہ بھی نکلتی ہیں، اس سے دیکھتے ہیں لوگ اپنی زندگیوں کو چھلکایا کر رہے ہیں۔
 
یہ کیا کام ہے؟ پہلی بار شریفین کی خصوصی ہدایت پر نماز استسقا کا اعلان کیا گیا ہے اور اب وہ لوگ جو نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بات کر رہے ہیں وہ اپنی مظاہرات دکھانے کے لیے اچھے ہی نہیں ہوں گے۔

جس کی یہ ہدایت ہے وہ لوگ جو سادقین ہیں اور صدقہ کرتے ہیں ان پر ہر وقت دکھباء دیتے رہتے ہیں۔

کیا نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث کو لوگ نہ سمجھتے ہیں؟ کہتا ہوں کہ نماز استسقا ادا کرنا عوام کی ضرورت ہے اور بارش آئے تو ان پر بھی دکھباء نہ ہونا چاہیے۔
 
بilkul! یہ حدیث بہت اچھی ہے، ایک بار پھر لوگ مجھ کو دیکھ رہے ہیں کہ بارش کیلئے نماز استسقا ادا کرنا کیسے ہو۔ میرے خیال میں یہ حدیث بہت اچھی ہے، اس کی ادائیگی سے بارش آتی ہے، اور یہ بھی سچ ہے کہ لوگ اپنے زندگی کو بہتر بنانے کے لیے توبہ و استغفار کریں، صدقہ اور نماز میں کثرت کریں، مذہبی دکھائیں اور لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرنا چاہیے۔ یہ حدیث نے مجھے یاد دلائی ہے کہ بارش کیلئے ایک صاف سی رات رونچنی کی जरورت ہے، اور اس لیے لوگ اپنے آپ کو صاف کرنا چاہیں اور پھر صرف توحید کے ساتھ نماز استسقا ادا کریں। :))
 
بھیگا رہا ہے، بلاشبہ بارش کیلئے نماز استسقا کا اعلان تو اچھا ہے، لेकن اس میں کیا چلنا ہوں گا؟ کہیں یہ نئی روایت بن جائے گی یا اس سے پہلے ایسی کہیں نہیں تھی؟ مزید یہ کہ جو لوگ پوری طرح آگے ہٹتے ہیں تو وہ دوسرے کی بھریں، یہ سب ایک چیلنج بن جاتا ہے، اور نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ انعام لینا تو اچھا نہیں ہوگا؟
 
عوام سے منگھتی ہوئی ایک خبر ہے جو بھی پڑ رہی ہے، مملکت سعودیہ نے بارش کیلئے نماز استسقا کا اعلان کیا ہے، چاہے لوگ اس حدیث کو لینے کی کوشش کریں یا نہ کریں، یہ بات जरूर پتا چلے گا کہ بارش تو آتی ہی جائے گی لیکن آپ کی نماز استسقا کی واجھوں میں بھی کسی نہ کسی طرح سے تبدیلی آئے گی، اور یہ بات بھی پتہ چلے گی کہ جو لوگ ایسا کرن گے ان کو آپ کی زندگی میں بھی تبدیلی ملے گی، مگر یہ بات जरूर ہے کہ آپ اپنی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے توبہ و استغفار کریں اور صدقہ بھی کریں، اس سے آپ کو بھی کچھ فائدہ ملتا ہے 🙏
 
بھیڑ میں آ رہا ہے؟ مملکت سعودیہ کی یہ خصوصی ہدایت کیا کہ لوگ بارش کیلئے نماز استسقا ادا کریں، لہٰذا جسے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے صحابیوں کے لیے سنایا تھا، اب عوام کو بھی یہ عادت کرنی ہوگی؟ سچ میں یہ حدیث کی ادائیگی تو بارش کیلئے مدد دیتی ہے لیکن کیا یہ صرف ایک دن کا کام نہیں ہے؟
 
یہ تھوڑا اچھا کہ لوگ ایسا ہی کیا کروں گے، پھر تو بارش آتی ہے۔ نہیں نہیں، یہ صرف نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث ہے، لیکن اس سے ان کا پھر نہیں ہوگا۔ لوگ ایسے ہی کروں گے جیسا کروں گے۔
 
واپس
Top