برطانیہ میں پناہ حاصل کرنے والوں کو کتنے سال بعد مستقل رہائش ملے گی؟ - Daily Ausaf

حکمت والا

Well-known member
برطانیہ میں پناہ حاصل کرنے والوں کو کتنے سال بعد مستقل رہائش ملے گی؟
پناہ گزین پالیسی میں تبدیلیاں کروائی جائیں گی، مگر یہ عارضی ہیں
برطانوی وزیر داخلہ نے آج برطانیہ میں پناہ حاصل کرنے والوں کو مستقل رہائش کا وعدہ کیا ہے، لیکن ابھی بھی یہ کہلاتا ہے کہ یہ عارضی ہیں، جس کی مدت کم کر کے صرف 20 سال تین رکھنے پڑے گئے ہیں۔

مگر اس حقیقت کو بھولنا نہیں پائے کہ برطانیہ کی پناہ پالیسی میں ایسے تبدیلیاں کروائی جاتی ہیں جس سے مہاجرین کو پھر سے اپنے آبائی ممالک جانے کے لیے مجبور کر دیا جائے۔

موجودہ قانون میں پناہ گزینوں کو 5 سال کی مدت دی جاتی تھی، مگر اب یہ مدت کم کر کے صرف 1.5 سال دی جائے گی۔ اس مدت کے اختتام پر ان کی حیثیت دوبارہ جانچی جائے گی اور اگر ان کے آبائی ممالک کو برطانیہ محفوظ قرار دے دے تو انہیں واپس جانے کا کہا جا سکتا ہے۔

اس طرح کی پالیسیوں نے کھوجا بھی کیا تھا کہ جب مہاجرین کو پناہ ملتی ہے تو وہ اپنی آبائی ممالک کو برطانیہ سے محفوظ قرار دے سکتے ہیں اور اس لیے ان کے پاس واپس جانے کا مامولہ بھی ہوتا ہے، جو نئی پالیسی کی طرف سے بھی مستحکم ہو رہا ہے۔

اس طرح برطانیہ میں پناہ حاصل کرنے والوں کو مستقل رہائش کا وعدہ نہیں ملتا، بلکہ انہیں اپنی آبائی ممالک جانے کے لیے مجبور کر دیا جاتا ہے اور یہاں اپنا مقیم رہنے کے لیے عارضی حیثیت دی جاتی ہے، جو کہ ایک بھی وقت میں ختم ہو جائے گی۔
 
چیلج کیا کروگا؟ پناہ حاصل کرنے والوں کو مستقل رہائش کا وعدہ کیوں نہیں کیا گيا? 20 سال تک عارضی حیثیت دےنا بھی چیلج ہے؟ مگر یہ حقیقت کون پہ کھوجی گا کہ ابھی بھی اسی طرح کی تبدیلیاں کروائی جائیں گی؟
 
لگتا ہے کہ برطانیہ کی نئی پناہ پالیسی میں تبدیلیاں کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ مہاجرین کو دوبارہ اپنے آبائی ممالک جانے پر مجبور کر دیا جائے۔ یہ بھی نئی پالیسی سے ملتا ہے کہ مستقل رہائش کا وعدہ صرف عارضی ہے اور اس کی مدت کم کر کے 20 سال ہی رکھنی پڑتی ہے۔

اس سے پتہ چلتا ہے کہ برطانیہ میں پناہ حاصل کرنے والوں کی صورتحال بھی نئی پالیسی سے ملتی ہے اور ان کو اپنی آبائی ممالک جانے پر مجبور کر دیا جاتا ہے۔

اس لیے یہ بات تو صاف چلتी ہے کہ مستقل رہائش کا وعدہ نہیں ملتا بلکہ مہاجرین کو اپنی آبائی ممالک جانے پر مجبور کر دیا جاتا ہے اور یہاں اپنا مقیم رہنے کے لیے عارضی حیثیت دی جاتی ہے۔
 
بچھے 🤷‍♂️ یہ پلیٹ فارم پناہ کا حوالہ دیتے ہوئے آئیے، مگر یہ ناکام رہے 😐 برطانیہ کی پلیٹی نے پھر سے ایسا ہی کیا 😔 جبکہ یہ بات چیت نہیں کی گئی، مگر یہی بات ہے جو ہوا 🤦‍♂️، پناہ حاصل کرنے والوں کو بھی ایسا ہی کیا جائے گا اور ان کو کچھ نہ کچھ عارضی حیثیت دی جائے گی 😔 یہ کبھی بھی درست نہیں رہے گا مگر میں اس بات پر بات نہیں کر سکتا 🤷‍♂️
 
اس نئی پالیسی سے برطانیہ کی پناہ پالیسی میں ایسا Change آتا ہے جو محتاجوں کو مزید مشکل سے دوچھ جاتا ہے 🤕 مگر یہ بھی یقین کا عمل ہے کہ پناہ گزین ایک عرصہ تک برطانیہ میں رہتے ہیں اور اس دوران وہ اپنے جوابदاریوں کو پورا کر لیں۔ 🙏

اس سے نہ صرف مہاجرین کے لئے بلکھا کی بھی صاف ہوتا ہے، مگر یہ ایسا بھی دیکھتے ہیں کہ اس پالیسی سے برطانیہ نے اپنے معاشرے کو بھی ایک اعظم بنا دیا ہے، جہاں تمام لوگ اپنے جواب دہی کے لئے تیار رہتے ہیں 🤝
 
جب تک یہ پالیسیاں رہے گی تو پناہ گزینوں کو مستقل رہائش کا حقدار نہیں سمجھا جائے گا 🤦‍♂️. اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ قانون ایسی ہے جو ان کے آبائی ممالک کو برطانیہ سے محفوظ قرار دیتا ہے اور انہیں واپس جانے کا مامولہ دیا جاتا ہے، جیسا کہ یہ حال میں ہوا تھا تو ایک پناہ گزین کو 5 سال بعد واپس جانے کا موقع دیا گیا تھا۔ اب یہ مدت 1.5 سال ہو جائے گی، جو بھی کم کھونے والی ہے اور اس سے ان کی حیثیت دوبارہ جانچی جائے گی 🕰️.

ابھی تک پناہ گزینوں کو مستقل رہائش کا حقدار سمجھا نہیں جاتا تھا، لیکن اب یہ کہتے ہیں کہ انہیں مستقل رہائش ملے گی۔ اس سے زیادہ گمبھیر بات یہ ہے کہ یہ بھی عارضی ہیں، جو 20 سال میں ختم ہو جائیں گی 🤯.
 
بھاگتے ہوئے پناہ گزینوں کو برطانیہ سے کتنا سال بعد مستقل رہائش ملگی؟ یہ تو کیا نہیں ایک لمحہ کی بات ہے؟ پھر بھی وعدہ ہوتا ہے اور وعدہ سچا نہیں ہوتا۔ یہ ایک تیندہ کھیل ہے جس میں مہاجرین اپنے آبائی ممالک کی جانب دھکیلے جاتے ہیں اور پھر یہاں واپس آتے ہیں۔ یہ پالیسی نہیں بنتی ہے کہ مہاجرین کو اپنی آبائی ممالک جانے کی اجازت دی جائے اور پھر وہیں سے لاکھوں پونچھتے بھی رہتے ہیں۔ یہ سمجھنا چاہئے کہ یہ پaliسی پورے نظام میں ایک حصہ ہے۔
 
یہ پالیسی کچھ اور نئی نہیں ہے، 5 سال قبل سے یہاں پناہ گزینوں کو اپنی آبائی ممالک جانے کے لیے مجبور کر دیا جاتا رہا ہے، اور ابھی بھی وہی پالیسی ہے، صرف مدت تھی مختلف کی گی 1.5 سال سے 5 سال، لیکن اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، مگر یہاں کے لوگ ابھی بھی کہتے رہتے ہیں کہ یہ عارضی ہیڹے؟
 
عمر نہ ہونے کی وجہ سے یہاں ایسے پناہ گزینوں کے لیے مستقل رہائش ملنے میں کچھ عرصہ لگتا ہے، مگر بھول کر نہیں دینی چاہیے کہ یہ ایک پالیسی ہی نہیں بلکہ سسٹم کی ایک حقیقت ہے। اسے لینے سے پہلے کھوڑنا، ایسا کرونا جو کہ واضح طور پر بھی نہیں کرایا گیا اور ابھی بھی ان کی حیثیت عارضی ہے۔
 
🤯 یہ سچ ہی نہیں کہ برطانیہ میں پناہ حاصل کرنے والوں کو مستقل رہائش ملے گی، مگر وعدہ تو کیا؟ وہ کہتے ہیں ایسے تبدیلیاں کروائی جائیں گی، لیکن اس سے نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ مہاجرین کو اپنی آبائی ممالک جانے کے لیے مجبور کر دیا جاتا ہے اور وہیں اپنا مقیم رہنے کے لیے عارضی حیثیت ملتی ہے... 😩
 
ایسا تھوڑا سا خیال ہے کہ یہ پالیسی تبدیل کر دی گئی ہے، لیکن اس کی واضح نہیں ہے کہ ابھی تک کی مدت کو کیسے روکا گیا ہے؟ مہمران میں بھی یہی بات ہو رہی ہے جب ان کو پناہ ملتی ہے تو انہیں اس وقت تک مستقل رہائش دی جاتی ہے جتنی تک وہ اپنے آبائی ممالک کو برطانیہ سے محفوظ قرار دیتے ہیں، لیکن یہ بات کھل کر نہیں کی گئی کہ اگر ان کا یہ مامولہ بھی ختم ہو جاتا ہے تو وہ پناہ حاصل کرنے سے باہر رہتے ہیں، جس کے نتیجے میں یہ پالیسی بھی اس طرح ہی ہمیشہ تبدیل ہو رہی ہے، ایک گھنٹے کی بھی مدت ہے۔
 
😐 پچھلے بھی یہی بات ہوتی رہی ہے کہ نئی پالیسی کی طرف سے عارضی مدت دی جاتی ہے، اور ابھی تو یہ کہلاتا ہے کہ یہ عارضی ہیں، مگر ایسے کیسے؟
مگر شوک ہوا تو نہیں بلکہ 5 سال کی مدت سے صرف 1.5 سال دیا جائے گا؟ یہ بھی ایسی ہی پالیسی ہے جو مہاجرین کو اپنی آبائی ممالک جانے کے لیے مجبور کرتی ہے۔
ابھی تک یہ بات آسان تھی کہ نئی پالیسی لگا دیتی ہے، مگر ابھی تو یہ چٹانوں پر پڑی جاتی ہے۔
 
واپس
Top