بشنوئی گینگ کے 2 مطلوب بھارتی گینگسٹر جارجیا اور امریکا سے گرفتار

تحریرباز

Well-known member
بھارت کی سیکیورٹی ایجنسیاں نے دنیا بھر میں سرگرم گنگسٹرز کو گرفتار کر کے اپنی پہچان کھوئی ہے جیسے کہ وینکاٹیش گرگ اور بھانو رانا جی۔ دونوں ان لوگوں کی فہرست میں شامل تھے جو بھارت سے باہر اپنے گینگز چل رہے ہیں اور نئے لوگوں کو بھی بھرتی کر رہے ہیں۔

اللہ تعالیٰ ان دونوں کے جرائم کو روکے اور وہ ایسے طریقوں سے اپنے جرائم کو آگے بڑھا رہے تھے جن سے بھارت کی سیکیورٹی ایجنسیز کو بات کرنی پڑتی تھی۔ ان دونوں کے نیٹ ورک شمالی بھارتی علاقوں تک پھیلے ہوئے ہیں جس سے ان کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔

وینکاٹیش گرگ یہاں رہائشی تھا جو ہریانہ کے نایان گڑھ میں رہتا تھا اور جارجیا میں مقیم تھا۔ اس پر بھارت میں متعدد مقدمات درج تھے کیونکہ وہ بھارتی لوگوں کو دھمکیاں دینے اور ان کے گھر پر فائرنگ کرنے لگتا تھا۔ اس نے شمالی بھارتی علاقوں میں نوجوانوں کو بھرتی کیا تھا جس سے ان کے نیٹ ورک کی اہمیت واضح ہو گئی ہے۔

ان کے ساتھ مل کر کپل ساگوان کے ساتھ بھتہ خوری کا گانگ چلا رہتا تھا جو دہلی میں پولیس نے اکتوبر میں اس گینگز کی چار شوٹرز کو گرفتار کر لیا تھا جس میں فائرنگ سے ملوث تھے۔

بھانو رانا بشنوئی گینگ کے لیے کام کر رہا تھا اور امریکا میں خاموشی سے مقیم تھا جو کرنال سے تعلق رکھتا ہے اور وہ طویل عرصے سے جرائم کی دنیا میں سرگرم ہے۔ اس کے نیٹ ورک کی حد ہریانہ، پنجاب اور دہلی تک پھیلی ہوئی ہے۔

بشنوئی گنگ جو لارنس بشنوئی چلاتا تھا، کئی سنجیدہ جرائم میں ملوث رہا ہے جیسے پنجابی گلوکار اور سیاستدان سدھو موسے والا، مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیقی بہوجن سماج پارٹی کے رہنما گرورام کے قتل کی کیسز، اداکار سلمان خان کو دھمکیاں دینا اور ان کے گھر پر فائرنگ شامل ہیں۔

ان گرفتاریوں نے بھارت کی سیکیورٹی ایجنسیز کے لیے ایک اہم کامیابی فراہم کی ہے اور ان غیر مسلمہ گنگسٹرز کے نیٹ ورک کے خلاف کارروائی میں مددگار ثابت ہوئی ہے جس سے بھارت کی سیکیورٹی کو مضبوط بنانے میں مدد ملتی ہے۔
 
جیسا کہ نئے ریکارڈس سامنے آ رہے ہیں، وینکاٹیش گرگ اور بھانو رانا جی جیسے سرگرم گنگسٹرز کو گرفتار کرکے ہی نئی پہچان حاصل کی ہو گئی ہے۔ میں سوچتا ہوں کہ یہ ایک اہم کامیابی ہے جو بھارت کی سیکیورٹی کو مضبوط بناتی ہے، لہٰذا اسے سرाहنا چاہئیے اور ان غیر مسلمہ گنگسٹرز کے نیٹ ورک کے خلاف مزید کارروائی کے لیے تیز رفتار ہونے کی ضرورت ہے
 
ایسے تو گنگسٹرز کا شکار ہو کر پوری دنیا پر گھیر لیتے ہیں... انھوں نے اپنے نیٹ ورک کو بھارت سے باہر بھی لگایا ہے جو کہ ایسا کرنا آسان نہیں ہوتا... انھیں پکڑتے Samajwadi Paraty کے رہنما Grauram کو قتل اور Salmun Khan پر دھمکی دینے کی کیسز بھی شامل تھیں ...اس گنگسٹر کی گرفتاری سے ہمارے سیکیورٹی ایجنسیوں کو اپنی پچھلی پہچان لگا دی ہے
 
عجیب کچھ ہوا ہے ان گنگسٹرز پر کارروائی کرنے والی بھارت کی سیکیورٹی ایجنسیوں کو! نوجوانوں کو بھرتی کرکے ان کا نیٹ ورک مضبوط ہوا ہے اور اب وہوں تک پہنچ جاتے ہیں جن سے پہلے کبھی کچھ نہیں تھا! 🤯👮‍♀️

انہیں گرفتار کرکے بھارت کی سیکیورٹی کو ایک اہم کامیابی ملا ہے، لیکن یہ بات بھی یقینی نہیں کہ ان دونوں کی فہرست میں کسی اور کے نام شامل نہیں ہوں گے! 😬🕵️‍♀️

اب یہ دیکھنا ہوا کے لیے بہت دلچسپ ہے! 🤔
 
[Image of a cartoon gangster with a "got caught" stamp on it 😂]

بھارت کی سیکیورٹی ایجنسیاں نے سرگرم گنگسٹرز کو گرفتار کر کے اپنی پہچان کھوئی ہے، اور اب انہیں "ناکام" کہلاتے ہیں 😜

[Image of a person with a big X marked through it, with the words "Gangster" written below it 👎]

کپل ساگوان بھتہ خوری کی گنگ میں شامل تھا، اب وہ "تینوے" کہلاتا ہے 😂

[Image of a person with a big smile, surrounded by police officers 🤣]

اللہ تعالیٰ ان جرائم کو روکے!
 
بھارت کا یہ سرگرم گنگستری نیٹ ورک اب تک پکڑنے میں نہیں آئا تھا بلکہ وہ لوگ جس سے ان پر پڑی تھی پڑی تھی! اب ان کے ملاپ کی بھارتی سیکیورٹی کو ہٹانے کی صلاحیت ملی ہوگی!

اس سلسلے میں، یہ حقیقت ایسے ہی ہے کہ ویلنٹائن ڈے پر بھارتی پुलیس نے 1,111 سرگرم گنگسٹر کو پکڑا!

انہوں نے کہا ہے کہ ان غیر مسلمہ گنگسٹرز کی فہرست میں یہ دونوں نوجوان بھی شامل تھے جن کے بارے میں ہمیں بتایا گیا تھا کہ انھوں نے بھارت سے باہر اپنے گینگز چل رہے تھے اور نیوز لائٹس کو ہلچل مچا رہے تھے!
ان کی پکڑ کے بعد، بھارت میں سرگرم غنے گنگ سٹیڈیا اور کلچرل اینٹرٹینمنٹ کے لیے 12,500 کروڑ روپئہ مل جائیں گے!

ہمارے پاس ان تمام اعداد و شمار کی لائسنس پلیٹ مفت ہیں 🤣
 
اس وقت کچھ نئے نام بھی سامنے آتے ہیں جنہوں کا نیٹ ورک جنوبی ایشیا، یورپ اور امریکا میں پھیلا ہوا ہے جیسے کہ امریکی شہر میں مقیم تاجر جو ناجائیداد کی دنیا سے منسلک ہیں وہیں کچھ لوگ رہتے ہیں، اور انہوں نے بھی گنگسٹرز میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔
 
بھارتی پولیٹیکل سیکیورٹی ایجنسیوں کو ماحولیت کی ان دوجو گینگز کے خلاف اچھا کارروائی کرنے میں مدد مل گئی ہے اور اس سے بھارت کی سیکیورٹی کو مضبوط بنانے میں مدد ملتی ہے.
 
بھارتی ایجنسیوں کا یہ کارروائی ایک لازمی بات ہے، ان گنگسٹرز نے بھارت کی سیکیورٹی کو تو تھوڑا سا چیلنج دیا ہوتا ہے۔ لیکن اب یہ کامیابیوں سے بھی پچتایا جا رہا ہے، ان گنگسٹرز کو فریبنا تھا اور اب ان کو گرفتار کرلیا جائے گا تو ابھی نئے چلن والے گینز کا یہ کام بھی ٹوٹ جائے گا۔
 
یہ ایک عجیب بات ہے کہ سرگرم گنگسٹرز کو گرفتار کرنے کے بعد بھی ان کی فہرست میں نئے نام شامل ہو رہے ہیں۔ یہ بات ایک خطرناک بات ہے جس سے سیکیورٹی اداروں کو پچتاوا ہونے کا امکان ہے۔ ابھی تک نہ صرف بھارت کی سیکیورٹی ایجنسیز کو مایوس کرنے کے ساتھ ساتھ یہ بھی دکھائی دیا گیا ہے کہ انہوں نے اپنی پہچان کھو دی ہے۔
 
بھارتی گنگسٹرز کی واضح ایسی ہوئی جیسا کہ اس نے ان سے کچھ بھی نہیں بنایا ہے۔ پوری دنیا میں انہوں نے اپنا گنگ کھلوا کر لاکھوں لوگوں کوFear Filled Kiya 🤯 اور اب وہ گرفتار ہوئے ہیں تو ان کی پہچان خویں ہوئی ہے۔ یہ ایک بھائی چارہ کا واقعہ ہے جس میں سیکیورٹی ایجنسیز نے اپنی پہچان کی محفوظگی حاصل کی ہے۔
 
یہ واضح ہو گیا کہ ان گینگزز پر کامیابی کے لیے زیادہ دباؤ اور سرگرمی کی ضرورت ہے تاکہ سیکیورٹی ایجنسیز ان کے نیٹ ورک کو مکمل طور پر ختم کر سکیں...
 
وہ تو بھی نہیں ہوتا کہ انہی گنگسٹرز کو پکڑ کر اور انہی کی فہرست میں شامل کرنے سے بھارت کی سیکیورٹی ایجنسیز نے اپنی پہچان اس پر بہت توجہ دیتے ہوں جس کا شکار ہندوستانی نوجوان تھے اور وہ انہی گنگسٹرز کے نیٹ ورک میں شامل ہوتے پھر انہیں بھی فوری گینگز میں جوڑ دیتے ہیں۔
 
یہ بات صاف ہے کہ اس گنگسٹرز کا نیٹ ورک بہت وڈھا اور مملک اور علاقوں میں پھیلا ہوا ہے، لیکن اب تک یہ بات معلوم نہیں ہوئی کہ بھارت کی سیکیورٹی ایجنسیز نے اس کے نیٹ ورک پر کنٹرول برقرار رکھا ہے یا انھوں نے کچھ اور چیلنجس ہیں جیسے کہ ان کی ایجینسیز کو کیسے بڑھایا گیا ہے، یہ بات کھل کر جاننی چاہئے
 
اس کا لگتا ہے بھیڑ کا ایسا گروپ جو اچھی طرح پرانا ہے وہ اب تک کسٹمز کی لینا نہیں چلا، اس سے ان کا گھناسا میں کمی ہوئی ہوگی.
 
اسے سمجھنے کے لیے بھارتی سیکیورٹی ایجنسیز کو ہمارے یہاں لوگوں کی زندگی کو آگے بڑھانے والوں کے ماحول کا مقابلہ کرنا ہوتا ہے ان غیر مسلمہ گنگسٹرز سے لڑنے کے لیے ایک اہم قدم ہی، اس طرح ہمیں بھارت کی سیکیورٹی کو سمجھنا چاہئے جس نے ان گنگسٹرز کو گرفتار کر لیا ہے۔
 
یہ رائے تھی کہ اس وقت سے یہ رائے نہیں بدلی ہے کہ گنگز کو کنال پہاڑوں میں کھنڈیٹنا بہت مشکل ہے۔ ایسے لोग جو سیرشالیت کی دنیا میں شامل ہیں ان کو اچھی طرح محکوم کرنا مشکل ہوتا ہے۔ اس کے باوجود یہ رائے تھی کہ جب تک ان سے کھینچ نہیں جاتا ان کی بھرتی ایسے لوگوں کو ہوتی رہی گئی جس پر انہیں اور ان کے نیٹ ورک پر عمل کیا جا سکتا ہے۔
 
اس گنگ اسٹرائیک کا نیٹ ورک بھارت میں ایک اچھی سی چوکی ہوئی ہے، اب یہ سب کو گرفتار کر لیا گیا ہے... اور یہ بات دوسری ہے کہ پوری دنیا میں ان کے نیٹ ورک کی مہارت واضح تھی اور اس لیے ہمیں لگتا تھا کہ وہ بھارت سے باہر نئے گینز کو بھری رہے ہیں... جس کی وجہ سے یہ سرگرم گنگسٹرز کو گرفتار کرنے میں تین ماہ لگ گئے...

دیکھو یہ ایک چارٹ جو ان دو سرگرم گنگسٹرز کی نیٹ ورک کی حد کو دکھاتا ہے... ہی رہا ہریانہ، پنجاب اور دہلی... اور وینکاٹیش گرگ کا نیٹ ورک نئے علاقوں تک پھیل گیا ہے، جس کی وجہ سے انہیں بھارت میں گینز چلا رہنا مشکل ہوا...

اس کے علاوہ وہ لوگ جو ان کے نیٹ ورک میں شامل تھے، اب گرفتار ہوئے ہیں اور اس سے بھارت کی سیکیورٹی ایجنسیز کو ایک اہم کامیابی مل گئی ہے...

سفید چٹی میں بتایا گیا ہے کہ وہ لوگ جو انہوں نے بھر رکھتے تھے، اب گرفتار ہوئے ہیں اور ان سے گینز کو بھرینے کی صلاحیت مل گئی...
 
اس گنگ کے نئے ارکان کو پکڑنے والا عمل دہش نہیں تھا بلکہ اس پر کام کرنے والوں کی ایسی قوت تھی جو ان میں توسیع اور سرگرمی کا باعث بن رہی تھی۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ جب کسی گنگسٹر کو گرفتار کیا جاتا ہے تو ان کی فہرست میں شامل ہونے والے نئے ارکان اس کی سرگرمیوں پر عمل دہش بنتے ہیں جن سے وہ اپنی ایسی قوت کو مضبوط بناتے ہیں جو انہیں باہر بھی چلنے کی اجازت دیتی ہے۔
 
اس گنگسٹر کا یہاں سے چلا جاتا ہے جو اپنے فائرنگ سے لے کر دھمکیاں دینے تک تمام کو چیلنج کرتا ہے اور اس کے نیٹ ورک کی حد ہریانہ، پنجاب اور دہلی تک پھیلی ہوئی ہے 🤥
 
واپس
Top