بحرین نے اپنے رہائشی معاہدوں میں ایسے لوگوں کو بھی شامل کیا ہے جو 15 سال تک کام کر چکے ہیں، اور انہیں بھی گولڈن ویزا کے حوالے سے نئی خوشخبری ہو گی
علاوہ ازیں، وزیر داخلہ نے اعلان کیا کہ سرمایہ کاری کی حد 2 لاکھ بحرینی دینار سے کم کر دی گئی ہے اور اب لوگ ایسے افراد کو بھی گولڈن ویزا دیتے ہیں جن میں پانچ سाल کی بینک اسٹیٹمنٹ्स، صحت کےثبوت اور رہائش کے ثبوت شامل ہیں۔
جس سے ایسے افراد کو گولڈن ویزا ملا سکے جو پچیس لاکھ بحرینی دینار کی جائیداد کے مالک ہیں، اور انہیں بھی وزیر داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے قومی شہریت، پاسپورٹس اور رہائشی امور کی وزارت سے درخواست دیتے ہیں۔
اس پروگرام کی لیے ایک لاکھ 30 ہزار بحرینی دینار سرمایہ کاری کی حد کم کر دی گئی ہے جو اس وقت کے معیشت میں اور پچیس لاکھ بحرینی دینار مالیت کے مالکان کو بھی شامل کرتا ہے۔
یہ اچھا بھی ہے کہ اہل کاروں کو گولڈن ویزا مل سکا ہے، اور اب بھی اس کی حد کم کر دی گئی ہے تو یہ معیشت میں بہت خوشی دیتا ہے
ایسے لوگوں کو بھی شامل کیا جائے گا جو پچیس لاکھ مالک ہیں اور وہ اپنی درخواست یو اسٹیٹ منسٹر کیے گئے تو یہ بھی ایک اچھا حوالہ ہے
اب تک صرف پانچ سال کی بینک اسٹیٹمنٹز اور صحت کے ثبوت کے ساتھ لوگ گولڈن ویزا ملتے تھے، اور اب بھی نئے یہ ہمیشہ اپنی معیشت کو بھی بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں
ہمارے ملک میں یہ اچھا پہل کہ 15 سال تک کام کرنے والوں کو گولڈن ویزا بھی مل سکا ہے
عشق کرنے والوں کی بات ایسے تو ہے، اب بھرنے والوں کو بھی گولڈن ویزا ملنے کا علاج کیوٹ۔ میرے خیال میں یہ ٹھیک ہے، کیونکہ جب لوگ کچھ کم کرنے کو مجبور ہوتے ہیں تو انہیں ایسا لگتا ہے کہ ان کی دولت سے وہ نجات پانے والے لوگ اچھے سے بچ گئے ہیں۔ لیکن یہ بات تو سمجھنی چاہیے کہ اس میں جو لوگ اس پروگرام کا فائدہ اٹھانے والے ہیں ان کی سچائیوں کو بھی جائزہ لینا چاہیے۔
بھرے تیزاب مگر اب کم از کم یہ بات یقین نہیں کہ 15 سال سے کام کرنے والوں کو بھی گولڈن ویزا ملے گا ، ایسے تو تھوڑا آہستہ آہستہ اور یقینی طور پر. اب تک کے معاشی حالات میں اس سے بھی کم ملازمین کو ملنے کا امکان ہے، اور انہیں بھی ایسی شرائط پر گولڈن ویزا دینی پڑے گا جسے اب تک کسی نے نہیں سونپا.
ابھی تو یہ بات دیر ہو گئی تھی کہ لوگ 15 سال تک کام کر چکے ہوئے لوگ کو بھی گولڈن ویزا مل جائے، اب یہ بھی announcement ہوا ہے کہ اس سے پہلے ہی ہو چکا ہے اور اب نئی خوشخبری بھی مل گئی ہے
اچھا ہے نا، لکین اس سے پہلے کی حد کیا تھی، یہ بتاتے ہیں کہ سرمایہ کاری کی حد اب بھی 2 لاکھ دینار سے کم ہے اور اب وہ بھی گولڈن ویزا مل جائے گا جن میں بینک اسٹیٹمنٹس، صحت کےثبوت اور رہائش کے ثبوت شامل ہیں
اس طرح سے ہمیں یہ بات بھی پتہ چل گئی ہے کہ نئی حد کی بات تو تھی، اور اب یہ بھی announcement ہوا ہے کہ نئی حد 30 لاکھ دینار ہو گی، جس سے پچیس لاکھ مالک کو بھی گولڈن ویزا مل جائے گا
لگتا ہے کہ یہ ایک بہترین نئی پالیسی ہے جس سے لوگ اپنی زندگی میں اچھی تبدیلی دیکھنا شروع کرنگے...
اب جب کوئی ایسا شخص جو پانچ سाल کی بینک اسٹیٹمنٹس، صحت کے ثبوت اور رہائش کے ثبوت لے کر گولڈن ویزا دیتا ہے تو وہ اپنی زندگی میں ایک نئا آغاز کر سکتا ہے...
یہ بھی اچھا ہے کہ سرمایہ کاری کی حد کم کر دی گئی ہے اس سے کوئی شخص اپنی زندگی میں نئی اور بہتری والی پالیسیوں پر عمل کر سکتا ہے...
وہ گولڈن ویزا پروگرام جسے ابھی بحرین نے اپنایا ہے، یہ تازہ ترین اور معاشرے میں سب سے زیادہ مشہور ہونے والی نئی پالیسی ہے... لگتا ہے کہ یہ پالیسی نہ صرف بھرپور معیشتوں اور سرمایہ کاری کی طرف رہنے والوں کو اپنی جانب آ کر رکھی ہے، بلکہ اس طرح کے لوگوں کو بھی انسٹی ٹیوڈ بھی بنانے اور ان کی زندگی میں سہولت پیدا کرنے کی طرف کہی ہوئی ہے...
بحرین نے ایسے لوگوں کو گولڈن ویزا دیلگا جو پچیس سال تک کام کر چکے ہوں، یہ بھی اچھا ہے لیکن ابھی تو معاشی حالات بدل رہے ہیں، اس لیے کہیں سے زیادہ سرمایہ کاری کرنا پڑ سکتا ہے مگر اس کے ساتھ کچھ منفی بھی ہو سکتا ہے۔
یہ تو ایک جنت کی کہانی ہے، 15 سال تک کام کرنے والوں کو بھی گولڈن ویزا ملے گا? یہ تو ایسا نہیں ہو سکتا کہ لوگ پانچ سाल کی بینک اسٹیٹمنٹس دے کر گولڈن ویزا پاتے ہیں؟ یہ صرف اس لئے ہوا کے تھماؤں کو بڑھانے کے لیے?
میں سोचتا ہے کہ یہ گولڈن ویزا پروگرام کی بدولت ملازمت کے معاملات میں بھی تبدیلی آئے گی، اس سے زیادہ تر رہائشیوں کو اپنی جائیداد پر مشتمل بنانے میں مدد مل سکتی ہے اور انہیں ویزا حاصل کرنا آسان ہو جائے گا
بہت عجیب ہے کہ اب لوگ صرف 15 سال تک کام کرنے کے بعد گولڈن ویزا حاصل کر سکتے ہیں، یوں تو 15 سال کی بھرپور کارکردگی کی چیٹھا نہیں ہوتی ،لیکن ابھی تو ایسا کیا رہتا ہے؟ اور وزیر داخلہ نے اپنی جانب سے اسے یوں ہی جاری کیا ہے؟
بہت سے لوگ ابھی 15 سال تک کام کر چکے ہو اور انھیں اب گولڈن ویزا مل گیا ہے اور یہ بات بھی صاف ہے کہ وزیر داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ سرمایہ کار 2 لاکھ بحرینی دینار سے کم کر دیا گیا ہے اور اب اس میں ایسی افراد کو شامل کیا جائے گا جو پچیس سال تک بینک میں رہے ہیں اور انھیں گولڈن ویزا بھی ملا جائے گا
اب تو یہ بات بھی صاف ہو چکی ہے کہ لوگ پچیس لاکھ بحرینی دینار کی ملکیت کے ساتھ گولڈن ویزا حاصل کر سکتے ہیں اور اب انھیں وزیر داخلہ سے درخواست دیتی ہیں
اب یہ بات بھی صاف ہو چکی ہے کہ معیشت میں 30 ہزار بحرینی دینار کی سرمایہ کاری کی حد کم کر دی گئی ہے اور اب اس میں پچیس لاکھ بحرینی دینار کی ملکیت والوں کو بھی شامل کیا جائے گا