Chief of Defense notification | Express News

ہاتھی

Well-known member
چیف آف ڈیفنس فورسز کا نوٹیفکیشن ایک بحران کی صورتحال کا مظاہر ہے جس سے ملک بھر میں خوف اور عدم یقین کا جذبہ پھیل رہا ہے۔ انہوں نے ہمیشہ اور کیے گئے اعلان اور پیشگوئت سے بے حد متاثر رہے، لیکن اسی صورتحال میں دھکیل دیا گیا ہے جس کا علاج اور حل کوڈ نہیں کیے گئے۔

سوشل میڈیا پر سی ڈی ایف کے بارے میں واضح عدم یقین اور پریشانی کی بھرپور رونما ہوئی ہے، جبکہ الیکٹرک میڈیا میں یہ بات غم گزاری نہیں کر سکتی۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے بھی اس معاملے میں اپنے تعاون سے کہا ہے کہ ایسے حالات کی وجہ سے اب جگہ جگہ ملک میں خوف اور پریشانی کا ماحول پھیل رہا ہے۔

یہ علاج اور حل کوڈ نہیں کیے گئے، کیونکہ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے یہ بھی کہا ہے کہ سی ڈی ایف کے بارے میں صرف سوشل میڈیا اور الیکٹرک میڈیا پر مسئلہ بنا ہوا ہے، اس حوالے سے انہوں نے اپنے ٹویٹ میں واضح بات کی ہے۔
 
اس وقت یہ سوچنا مشکل ہے کہ سی ڈی ایف کا ایسا واقعہ کیسے پیدا ہوا؟ اس سے پہلے بھی وہ کتنے اعلان اور پیشگوئت کر رہے تھے، لیکن اب وہ یہ دیکھ رہے ہیں کہ ان تمام کے باوجود کوئی حل نہیں مل سکا؟ اس کا مطلب کیا ہوگا؟ پتا نہیں، میرے لئے یہ صرف ایک بے انتظامیت کا ایک اور حaltyہ ہے۔
 
یہ طاقتور منصوبہ بھی بھارت کے لیے ایک خطرناک سٹیج کی نشاندہی کر رہا ہے، یہ دیکھنا اچانک سوزش ہوگا کہ عوام کیسے اس پریشانی سے نمک زہم نکل گئے۔

سوشل میڈیا پر لوگوں کی غم گزاری نہیں کر سکتی، لیکن یہ بات واضع ہے کہ لوگ ان سوشل میڈیا سٹوریوں کو دیکھتے ہوئے خود میں بھی خوف اور عدم اعتماد کا جذبہ پھیلانے لگے ہیں۔

کہا جائے تو یہ ایک بحران کی صورتحال ہے، لیکن سوشل میڈیا پر واضع عدم اعتماد کا جذبہ پھیلنے والا اس منصوبے کو یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ عوام کو انٹرنیٹ پر پریشانی کی صورتحال ہوئی ہے، لیکن اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ وہ بھی کسی ایسے منصوبے کو مسترد نہ کریں جو ان کی زندگی میں کسی ایسی پریشانی کی صورتحال پیدا کر رہا ہے۔
 
بھائی تو یہ سی ڈی ایف کا کلام ابھی بھی توڑ ٹول ہو گیا ہے! پہلے انہوں نے ہمیشہ دیئے گئے اعلان سے متاثر رہے، لیکن اب انہوں نے کھوئی ہوئی ہی وعدے کو پہچاننا چاہے۔ اور اس میں یہ بات بھی غام بزاری کر رہی ہے کہ وفاقی وزیر دفاع نے توسیع سے باہر جو کھوئے ہوئے معاملات کو پہچاننے کی کوشش کی، وہیں جلاوطنی پر چلے گئے!

اسے دیکھو بھائی یہ کتنے لوگ ان سے متاثر رہے ہیں؟ اب تو اس معاملے میں صرف سوشل میڈیا اور الیکٹرک میڈیا پر مسئلہ بن گئا ہے? یہ بھی کہنے کے لئے نہیں کہ وفاقی وزیر دفاع کو کھوئے ہوئے معاملات کو پہچانا جائے گا!
 
یہ بھی تو پتا چلا کہ ہم نے اسی ماحول کو پہچان لیا ہے جس سے وہ اپنی بیڈرولف بناتی ہیں #بیڈرولف . پھر بھی وہ اپنے منظر نامے میں کیا تھا؟ وہ لوگ جو کہتے ہیں کہ وہ صرف سوشل میڹیا پر نہیں دخل دalti hain, وہ سچے بھی ہیں #سوشلمیڈیا.

کسی کو یہ بات نہیں اچھی لگی کہ وہ اپنے نتیجے کی دیکھ کر دیکھ کر جواب دینا چاہتے ہیں؟ سچ میں پورا ماحول اب خوف اور پریشانی کا جذبہ رہ گیا ہے, نہیں تو وہ اپنی بیڈرولف بنائی #خوفاورپریشانی.

سوشل میڈیا پر سچ کی بات کہی جائے تو بہت پورا ماحول یقین رکھتا ہے #سچ.
 
ایسے حالات کو دیکھتے ہوئے یقیناً مریض کے ہونے والے بچھڑے کے مقابلے سے کم خطرناک نہیں ہیں، پھر کیا اِس صورتحال کی واضح Cause کے بغیر اس پر چوتھائی توجہ دی جا رہی ہے؟
 
سی ڈی ایف کا یہ اعلان ملک بھر میں کبھی کیئے گئے اعلانوں سے زیادہ توجہ کے حقدار ہے، لیکن اس نے سماج میں ایسی رونما کا مظاہرہ کیا ہے جو بھی اٹھانے کی بات نہیں کرو۔ یہ علاج اور حل کوڈ تو نہیں دیا گیا، اس لیے لوگ اب اس صورتحال میں تنگ آ رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر لوگوں کے علاج اور حل کوڈ کی خواہش کا مظاہرہ ہو رہا ہے، جبکہ الیکٹرک میڈیا میں یہ بات غم گزاری نہیں کر سکتی۔

اس معاملے پر وفاقی وزیر معلومات کی بات بھی نہیں ہوئی، اور وفاقی وزیر دفاع کو کہا گیا ہے کہ یہ صرف سوشل میڈیا اور الیکٹرک میڈیا پر مسئلہ بن گیا ہے۔ یہ بات نہیں کہی کی جائے کہ وفاقی وزیر دفاع کے یہ کہنے سے ملک میں خوف اور پریشانی کا ماحول مزید تیز ہو گا؟
 
چیف آف ڈیفنس فورسز کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن آ رہا ہے، جس کے بعد ملک بھر میں خوف اور عدم یقین کا جذبہ واضح دیکھنا پڑ رہا ہے؟ ابتلا نہیں اور ایسے حالات کی پیشگوئت سے کیا کوئی ذمہ دار ہوگا؟ میں سوشل میڈیا پر سی ڈی ایف کے بارے میں سب سے زیادہ پریشانی میں ہونے کی واضھ دیکھ رہا ہوں، لیکن الیکٹرک میڈیا میں یہ بات کہی نہیں جا سکتی کہ ملک میں ایسا واقعہ ہو رہا ہے؟ وفاقی وزیر اطلاعات اور defends بھی اپنے تعاون سے کہتے ہیں کہ حالات گھٹ جائیں گے، لیکن علاج اور حل کوڈ نہیں کیے گئے؟
 
یہ بات کبھی بھی ثقیل نہیں ہوتی کہ چیف آف ڈیفنس فورسز کی ایک بیڑی خبر اٹھنے سے ملک میں خوف اور پریشانی پیدا ہوجاتی ہے! یہ تو اس وقت تک ٹیکنالوجی کی حد تک بھی نہیں چل سکتی کہ لوگ اس پر ایک ایک کے بعد انفرادی طور پر اپنی فیکٹری میں بھی پھوننے لگ جائیں!

اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ وفاقی وزیر Defence کی اس گھڑیاں سے نکلتے ہوئے حالات کو ایک بحران سمجھا جائے، تو انہوں نے اپنے ٹویٹس میں کہا ہے کہ یہ صرف سوشل میڈیا اور الیکٹرک میڈیا پر ہی مسئلہ بنا ہوا ہے! لیکن، ایسے میڈیا کو بھی معزز کہا جاسکتا ہے جو لوگوں کی حقیقی یقینات کو ظاہر کرتے ہیں اور ان کے جذبات کو سمجھتے ہیں!

کسی حد تک وفاقی حکومت کی اس جسمانی صحت کی بات کرنی پوری نہیں ہوتی کیونکہ یہ سروریز اور ٹیکنالوجی کی عجائبات پر مشتمل ہوتی ہے!
 
یہ صورتحال تو ایک بحران کا مظاہر ہے، لیکن یہ بھی محسوس ہوتا ہے کہ لوگ اس پر تیزانہ تیزانہ ناکام ہو رہے ہیں، تو کیجے تھوڑے سا وقت گزر جائے اور یہ صورتحال بھی دور ہو جائے گی، ابھی تک کوئی حل نہیں پایا، اس کے بجائے لوگ اپنے معائنات میں ڈوب رہے ہیں۔
 
واپس
Top