Chitral Times - اپر چترال میں پہلی مرتبہ چینچی، ٹرائی وہیلر اور رکشہ کی رجسٹریشن کا آغاز یکم دسمبر سے کرنے کا فیصلہ

مگرمچھ

Well-known member
اپر چترال میں چینچی، ٹرائی وہیلر اور رکشہ کی رجسٹریشن کے آغاز کو یوم 1 دسمبر سے شروع کرنے کا فیصلہ:

چینچی، ٹرائی وہیلر اور رکشہ کی رجسٹریشن کے عمل میں ایک نئی چلانی آئی ہے جس سے اپر چترال کا ٹریفک نظام بھی اپنے منظر نامے میں تبدیل ہونے والا ہے۔ ایک جانب، اپرچترال میں پہلی مرتبہ چینچی، ٹرائی وہیلر اور رکشہ کی رجسٹریشن کے عمل کو شروع کرنے کا فیصلہ لگائے گئے ہیں تاکہ عوام کے ساتھ ایک نئی آگاہی پیدا ہو۔

دوسری طرف، اپرچترال کی ضلعی لائزن کمیٹی نے ایک اجلاس منعقد کیا جس میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ یکم دسمبر سے چینچی، ٹرائی وہیلر اور رکشہ کی باقاعدہ رجسٹریشن کا آغاز ہوگا۔ اس کی بنیادی مقصد وہ بہتر بنانا، غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کی نشاندہی کرنا اور عوام کو محفوظ سفری سہولیات فراہم کرنا ہے۔

اجلاس کے دوران انفرادی اور grupائی رہنما اصولوں کو سمجھایا گیا، جس کی بنیاد ایک منظم رجسٹریشن مہم پر رکھی گئی ہے جس سے عوام کو اپنی گاڑیوں کی رجسٹریشن مکمل کرنے میں موثر طریقہ فراہم کیا جائے گا۔

اگرچہ اس مقصد کو پورا کرنا ایک چیلنج ہے لیکن اapr چترال کی انتظامیہ نے ایسا یقینی بنانے کے لیے سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع کے ذریعے عوام کو بھی آگاہ کیا گیا ہے۔

آخری بات، اپرچترال کی ضلعی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنی چینچیوں، رکشوں اور ٹرائی وہیلرز کی رجسٹریشن مقررہ وقت میں مکمل کریں تاکہ بہتر ٽریفک نظام اور محفوظ سفر کے لیے حکومتی اقدامات کا ساتھ دیں۔
 
یہ بہت اچھا نئا کام ہے اپر چترال میں رشک کی رجسٹریشن کے لئے یوم 1 دسمبر سے آغاز کرنا، اب یہ نئے نظام کے تحت آپر چترال کی گاڑیوں کو ایک منظم طریقے سے منظم کیا جاے گا، جس سے ٹریفک سسٹم بھی اپنے نئے طور پر تبدیل ہونے لگے گا۔ اب عوام کو اپنی گاڑیوں کی رجسٹریشن مکمل کرنے کے لئے ایک منظم طریقہ دیا جاے گا، جو بہتر ٹریفک نظام اور محفوظ سفر کے لیے کام آئے گا
 
ایسا لگتا ہے کہ اپر چترال میں ایک نئی چلانی اپنی چھت پر لگ گئی ہے۔ وہ لوگوں کو انچچیوں، ٹرائی وہیلرز اور رکشوں کی رجسٹریشن کرنے کا ایک نئا موقع دیا گیا ہے لیکن میری نظر میں یہ صرف ایک محض معاملہ نہیں ہے، بلکہ اس کے پیچھے کسی بھی جانب سے اہمیت ہو سکتی ہے۔ کیا یہ نئی چلانی ایک سرورینج دیکھنے کی چال ہوگی؟ کوئی خاص منصوبہ نہیں تھا جس کے لئے انچچیوں، ٹرائی وہیلرز اور رکشوں کی رجسٹریشن کا آغاز ہوا؟ میری نظر میں یہ صرف ایک سافٹ پرنسپل ہی نہیں ہوسکتا۔
 
ایسا منظر نامہ ہمیشہ سے یوں آ رہا تھا کہ اپر چترال میں نئی چلانی کی طرف بڑھنا پوری ہی چیلنج سے بھرپور ہے، لیکن اگر عوام بھی ایسے منظر نامے میں اپنی بہترین اور ذمہ داری کا ایک حصہ بنن، تو یہ نئی چلانی صاف سाफ ایک سافٹ وارز ہو جائے گی
 
یہ فیصلہ ٹرافیک میں تبدیلی لानے والے ہیں... آئے پہلے یہ چیلنج کس طرح حل ہوگا؟ آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا آپ کا خیال ہے کہ عوام کی آگاہی اور انفرادی اور گروپائی رہنما اصولوں سے ہمیں اس میں مدد ملے گی؟
 
یہ چیلنج تو ہے، لیکن یہ دیکھنی چال ہے کہ عوام کی آگاہی بڑھ رہی ہے اور وہ اپنے گاڑیوں کی رجسٹریشن مکمل کرنے کے لیے تیار ہو رہے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ یہ کام سہیلا ہو گا، خاص طور پر جب عوام کو اس کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا اور ان کی مدد کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ پھر یہ ٹریفک نظام بھی اپنے منظر نامے میں تبدیل ہو گا، جس سے آپریٹنگ چترال کا سفر آسان ہونے والا ہوگا!
 
اس فیصلے سے ہم نے آپری چٹرال میں ایک بڑی تبدیلی دیکھنے کو پا لی ہے. اب تو عوام کو اپنی چینچیوں، ٹرائی وہیلرز اور رکشوں کی رجسٹریشن کروانی پڑے گی. یہ ایک بڑی آگاہی ہے جو عوام کے ساتھ دباوڈا ہے. لیکن اس کے ساتھ ہی یہ کہنا چاہئے کہ اپر چٹرال کی انتظامیہ نے بھی سوشل میڈیا پر عوام کو آگاہ کیا ہے. اب تو وہ لوگ جو اپنی گاڑیوں کو چینچی، رکشہ یا ٹرائی وہیلر میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں ان کی رجسٹریشن کروانی پڑے گی. یہ ایک بھلائی ہے اور اب تو ہم نے اپر چٹرال میں ایک نیا منظر نامہ دیکھ لیا ہے.

🚗
 
واپس
Top