محکمہ موسمیات نے نومبر اور دسمبر میں بارش نہ ہونے کی پیداواری پیشگوئی کی ہے، جس کے بعد میدانی علاقوں میں خشک سردی اور بارش کا خاتمہ تھا۔
حکومت بھر میں خشک سردی کی حالات میں پھیل گئی ہے، اس کو روکنے کے لیے محکمہ موسمیات نے اپنی پیشگوئی کی ہے اور ایسے ہی رہتے ہوئے، ستمبر کے بعد بھی بارش کی کوئی امید نہیں تھی۔ یہاں بالائی علاقوں میں برفباری کی پیشگوئی نہیں کی گئی ہے، اور اس کے ساتھ ساتھ تربیلا اور منگلا میں بھی پانی کی کوئی امید نہیں ہے۔
انہوں نے یہ بتایا ہے کہ گلشئیر یا برفپگھلنے سے پانی نہیں آئے گا، اور اس کے بجائے تربیلا اور منگلا میں موجود ذخائر کو ریگولیٹ کرنا پڑے گا۔
دوسری طرف، موسم کی صورتحال پر ماحولیاتی کارروائیوں کی توجہ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا ہے کہ ماحولیاتی کارروائیوں سے ہی بارش کو کم کیا جا سکتا ہے، اور اس کے بعد آبی ذخائر کے احتیاط سے استعمال ہوتے ہوئے aquatic resource کی موجودگی کو برقرار رکھنا ہوتا ہے۔
میں سمجھتا ہوں کہ یہ خشک سردی بہت زیادہ ہو سکتی ہے، اس لیے سیلاب کی کوئی امید نہیں ہونی چاہیے، تاکہ ماحولیاتی کارروائیوں میں بھی نااندازہ رکاوٹ نہ ہوئے۔
Wow! پانی کی بھیڑ میں تیری لہر نہیں ہوگئی? Dry winter bharne walon ko thodi si samajh ki jaye... jo log toofan aur dushkali baarish ke sath milkar humare desh ko sahanpate hain, wo hi aage badhegi. Dusri taraf, jab tak har wala apne pani ka mahaul banayega, tabhi humari zameen ka shikaar kar sakte hain
یہ سب تو بھول بھول ہو جائے گا، خشک سردی سے میرا دل ٹھنک رہتا ہے میرے شہر میں سڑکوں پر پانی نہیں آئے گا۔ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے بعد بھی کوئی حقیقی فرار نہیں ہو گئی، یہاں ہر سال اسی طرح کی پوری کچرائی ہوتی رہتی ہے۔
ایک دوسرا بات یہ ہے بھارت میں جاری موسم گرما کے دوران تربیلا اور منگلا سے بھی نا ہونے والی بارش کی صورت حال پر توجہ دی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ ماحولیاتی کارروائیوں کو اپنا پورا توجہ اور رکھنا چاہیے تاکہ موسم کی صورتحال سے ہمیں بچायا جا سکے۔
میں تین ماہوں میں پانی نہیں آئے گا ؟ یہ سوچ کے ساتھ بھی اچھا ہوگا. انہوں نے بتایا ہے کہ تربیلا اور منگلا میں ذخائر کو ریگولیٹ کرنا پڑے گا، اور ماحول کو بھی سنجیدہ رکھنا ہوگا। ماحولیاتی کارروائیوں پر توجہ دینا اچھا ہوگا کیونکہ پانی کے ذخائر کو بھی یقینی طور پر برقرار رکھنا ہوتا ہے। اور گلو شئیر نہیں آئے گا؟ یہاں ایکDiagram کی ضرورت ہوگی:
موسمی ہارنے کی صورتحال کچھ بھی نہیں ہے، یہ سبھی دیکھو اور ساتھ میں بھی سمجھو کہ بارش نہ ہونے کی جگہ پانی کو ذخیرہ کرنا اور aquatic resource کو احتیاط سے استعمال کرنا یہاں کی زندگی کو معاشرے میں زیادہ موثر طریقے سے استعمال کرنے کا عہد ہو گا
بڑی دیر میں یہ بات سامنے آئی کہ پوری ملک بھر میں خشک سردی اور صحرا کی طرح حالات پھیل گئے ہیں، ایسے میں محکمہ موسمیات نے اپنی پیشگوئی دی اور کہا کہ ستمبر کے بعد کوئی بارش نہیں ہوگی... یہ تو حالات کی جھلک ہی ہے، اب جو لوگ پانی کے ذخیرے میں دھوتے رہے ہیں وہ اپنے لئے ہی بھاگ جائیں گے...
لیکن فیکٹریوں کی طرف سے موسمی اقدامات کرنا ضروری ہے، ماحولیاتی کارروائیوں کو بھی prioritise karna chahiye، تاکہ وہ ذخائر استعمال کرتے samay aquatic resource ko save kar sakte hon... ابھی یہ تو ایک حقیقت ہیں کہ ماحولیاتی کارروائیوں سے ہی ہم ان حالات کو روکنے ki koshish kar sakte hai...
ایساFeelslike hum sabko apne ghar ke paani ke samay kuch sunishchit karna padega!
یہ پیداواری پیشگوئی اور خشک سردی کا دیرپا اثر ہر سال میری سایں رہتا ہے، ایسے میں گھروں کی ذخائر کو بھرنے پر توجہ دینا چاہئے جیسا کہ محکومہ موسمیات نے بتایا ہے۔ ماحولیاتی کارروائیوں پر توجہ دینا اور آبی ذخائر کا احتیاط سے استعمال کرنا ہی نہیں سिरف ماحولیات کی حفاظت کیا جاسکتا ہے بلکہ آبی وسائل کی موجودگی کو بھی برقرار رکھا جا سکتا ہے، میں یہ کہنا چاہnga کہ یہ سب ایک دوسرے پر مشتمل ہوتے ہوئے ہی حل ہو سکتے ہیں۔
یہ تو انساف نہیں کرتا! چلچل سے پانی کی پیشگوئی کرنے والوں کو بہت شکر ہے، وہ ہمیں بتاتے ہیں کہ میدانی علاقوں میں خشک سردی تھی اور پانی نہیں آئا! یہ تو ان کے لیے ایک بڑا سہارا ہے، لہٰذا وہ اچھے ہیں۔ اور جب تک ماحولیاتی کارروائیوں کی بات ہوتی ہے تو وہ لوگ بے چینی سے کہتے ہیں کہ پانی کو کم کرنا۔ آٹھاڑا! یہی ہوتا تو ماحولیاتی کارروائیوں میں کیے جانے والے خرچ سے ہمیں نہیں پانی ملتا!
اس وقت سے میری بات یہ ہے کہ ماحولیاتی کارروائیوں پر انچارج نہیں کر رہے، جیسا کہ محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ ماحولياتی کارروائیوں سے ہی بارش کو کم کیا جا سکتا ہے۔ میرے لئے یہ بات واضح ہے کہ سڑکوں پر بیچے جانوروں کو پھانسی دینے سے بھی ان کی پریشانی بڑھتی جائے گی، اور اس سے پوری زمین پر خشک سردی کی صورتحال مزید واضح ہوجائے گی۔
ایسے تو محکمہ موسمیات کے نہیں اور ماحولیاتی کارروائیوں کے تو بھی، آپ لوگ کتنی گہری سے گہری باتوں کو سمجھ رہے ہو؟ آج کی پیشگوئی میں شاندار words "ستمبر" کا ذکر نہیں کیا گیا تاکہ آپ لوگ اسے اچھی طرح سمجھ جائیں، اور اب تک کی بارش کی صورتحال کو دیکھتے ہیں تو آج بھی کوئی hope nahi hai.
اس کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی کارروائیوں کو چیلنج میں لینا نہیں اچھا، کیونکہ آپ لوگ جانتے ہیں کہ ہر بارش بھی محفوظ ذخائر کے استعمال پر انحصار کرتا ہے.
میری رائے میں، ماحولیاتی کارروائیوں سے پہلے دوسری صورتحال کو سمجھنا اور اس پر عمل کرنا بھی بہت اہم ہوتا ہے.
اس موسم سے بے خوف نہیں آ سکتا، صDFRDFRDFRDFRDFRDFRDFRDFRDFRDFRDFRDFRD۔ پانی کی کمی کا یہ دھواڑہ ہمیشہ سے ہو رہا تھا اور اب بھی محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ میدانی علاقوں میں خشک سردی اور بارش کی کوئی امید نہیں، حالانکہ پہلے کچھ دنوں سے لوگ نرگس کو سمجھ رہے تھے۔
یقیناً ماحولیاتی کارروائیوں کی توجہ دیتے ہوئے بتاتے ہیں کہ ماحولیاتی کارروائیوں سے ہی بارش کو کم کیا جا سکتا ہے، لیکن یہ بات تو واضح ہے کہ پانی کی کمی میں ہم سب بھوک اور تھکاوٹ کا سامنا کر رہے ہیں، اس سے بے خوف نہیں آ سکتا۔
جب تک یہ خشک سردی جاری ہو گئی تو پانی کے ذخائر سے آنے والے پانی کی مقدار کم ہوگی ، نوجوانوں کو ایک بار پھر اپنی آبپاشی کی تقریبات کا خیال رکھنا چاہیے اور پانی کا سدباب کرنے والے ذخائر پر زیادہ धیان دینی چاہیے ، ماحولیاتی کارروائیوں سے بھی پانی کو کم کیا جا سکتا ہے اور اس کے بعد آئیٹم کی موجودگی کو برقرار رکھنا ہوتا ہے، یہ سب ماحولیاتی انصاف کے لیے ضروری ہے