Chitral Times - نفرت سے نکل کر امن کی طرف بڑھیں، گلگت بلتستان کی پکار!!!! - اقبال عیسیٰ خان

نفرت اور انتشار کا یہ دھواں چرچرہ رہتا ہے جس سے یہ خطہ اپنی بنیادی ضروریاتوں کی طرف توجہ نہیں دے سکتا، انہیں کھونے جا رہے ہیں۔

خدا را… گلگت بلتستان کے لوگوں پر رحم کریں۔ یہاں نہ بجلی ہے، نہ پانی، نہ صحت کی قابلِ اعتماد سہولت، نہ نوجوانوں کے لئے روزگار، اور یہاں زندگی کی بنیادی ضروریات۔ مگر افسوس کہ ان حقیقی اور سنگین مسائل کے باوجود نفرت، انتشار اور تقسیم کو پروان چڑھایا جا رہا ہے۔

اس خطے میں نوجوانوں کی بے روزگاری سے ٹوٹنے کی کہانیوں کی گہرائی اور غربت کا غم، جس کے باعث انہیں خودکشی کے انتہائی قدم تک پہنچانے والے انتہا پر پھنسنا ہوتا ہے۔ یہ سب مسائل لوگوں کی زندگی اور مستقبل دونوں کو نگل رہی ہیں۔

اس لیے ان حقیقی اور سنگین مسائل پر توجہ دینا، ان سے نمٹنا پوری ذمہ داری ہے، اور اس میں صرف ایک طریقہ ہو سکتا ہے جس کو نہ بھولنا چاہیے: آواز اٹھانا، احتجاج کرنا، اور اپنے حقوق پر کھڑے ہونا۔

اگر اس خطے کی قیادت، سیاسی و مذہبی شخصیات، اور بااثر طبقات ان بنیادی انسانی حقوق پر آواز اٹھائیں، احتجاج کریں، تو یقین جانیے اس خطے کا ہر غریب، ہر مظلوم، ہر نوجوان آپ کے ساتھ کھڑا ہوگا۔ کیونکہ یہ آواز ان کی زندگی بدلنے کی آواز ہوگی۔

اس خطے کی اصل ضرورت امن ہے، اور امن سے بھی کئی Things نکلتی ہیں جن میں تعلیم، روزگار، ٹیکنالوجی، تحقیق اور ترقی شامل ہیں۔

نوجوانوں کو نفرت نہیں، کردار سازی، ای آئی، جدید ٹیکنالوجی، علم، تحقیق اور نظم و ضبط کی ضرورت ہے۔ یہ خطہ ذہانت میں کم نہیں، اور صرف سمت اور امن چاہیے، اور یہی دو Things ہیں جو ہمیں دوبارہ اٹھا کھڑا کر سکتی ہیں۔

دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ گلگت بلتستان کے تمام باسیوں کو، امن کا سفیر بنائے، ان کے قدم مضبوط کرے، اور گلگت بلتستان کو ہمیشہ اپنی امان میں رکھے۔ آمین۔

ان کی زندگی جینے دیں۔ یہی ہماری بقا ہے، یہی ہماری امید ہے، یہی ہماری مستقبل ہے۔ سب سے پہلے گلگت بلتستان۔
 
سرفراز کی نہیں بھالتی ان کا تعلق اور ایک دوسری طرف وہی لوگ جو انہیں اس مقام پر لایا ہے ان کے حقیقی وہ لوگ جو پورا وقت ان کی ذمہ داریوں پر دھیان نہیں رکھتے بلکہ صرف اپنی اہل قوم پر توجہ دیتے ہیں۔
 
اس خطے میں نوجوانوں کی زندگی کچھ اور بھی بدلی جائے تو یقیناً ان کی زندگی بہتر ہو جائے گی 🙏💖، انہیں روزگار ملنا چاہئے، انہیں تعلیم ملنی چاہئے، انھیں صحت کے لئے اچھی سہولت ملنی چاہئے، اور انھیں زندگی کی بنیادی ضروریاتوں میں سے ایک بنانے والی ایسی صورتحال جو ان کو محنت کرنے پر مجبور نہ کریے 😔💪، اس لیے ہمیں ان کے حق میں آواز اٹھانا چاہئے۔
 
بھائی… یہ دھواں بڑھتا ہو رہا ہے، اور اس سے ان خطیبوں کو گھروں کے اندر جہل دہنے پڑتے ہیں. نوجوانوں کی ایسے حالات میں زندگی جینا مشکل ہوتا ہے جو انہیں کھننا چاہتے ہیں. اس لیے آواز اٹھانا ضروری ہے تاکہ انہیں سمجھایا جا سکے کہ ان کی زندگی کے لئے بھی چارے رہتے ہیں.
 
غریب غم یہ کبھی نہیں چھوٹتا کیونکہ اسی خطے میں لوگوں کو زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم رکھا گیا ہے جس سے انہیں اپنی زندگی بھر پھر کھوڑنا پڑتا رہتا ہے۔ یہ لوگوں کی زندگی میں ایسی آواز ہے جو اپنی زندگی بدلنے کی تاجہ ہے، اور وہی آواز ہے جس سے انہیں اپنا مستقبل تلاش کرنے دیا جاسکتا ہے۔
 
یہ ایسا ہو رہا ہے کہ ان لوگوں کو اپنی زندگی بھی یہی نہیں سمجھتی ہے جو اس خطے میں پائے جاتے ہیں۔ یہاں کی زندگی کئی چیلنجز سے لڑتی رہتی ہے، لیکن انہیں سمجھنا بھی چاہیے کہ ان کی زندگی میں بھی آواز اٹھانے کی जरورت ہے۔

ماں بAp کو یہ کیا ملتا ہے، دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ان لوگوں کو ایک اور روزگار ملنا ہوگا، لیکن اس کے ساتھ ہی ان کی زندگی میں امن بھی آئے گا، ان کی زندگی میں تعلیم بھی آئے گا، ان کی زندگی میں روزگار بھی آئے گا...

جب ہم نوجوانوں کو ایک نئی دuniya میں لایا جاتا ہے تو ایسا محسوس کیا جاتا ہے جیسے ہمیں دنیا کا سب سے بڑا فائدہ حاصل ہو گا، لیکن یہی وہ چیلنجز ہیں جو انہیں پہنچاتی ہیں، اور ایسے میں ہمیں بھی اپنی زندگی کی بھرپور پرورتی کرتے ہوئے اپنے مستقبل کو دیکھنا چاہیے.

اس لیے یہی ضرورت ہے، ایک دوسرے کے ساتھ آواز اٹھانے کی ضرورت، اور ان کی زندگی میں امن، تعلیم، روزگار، ٹیکنالوجی، تحقیق، اور نظم و ضبط کی ضرورت ہے...
 
اس خطے کا حال بہت گھٹنا ہو رہا ہے، مگر یہ تو توجہ نہیں دی جارہی ہے اور ان کی زندگی کس طرح بدل رہی ہے۔ میرا خیال ہے کہ اس خطے کو بھولنا نہیں چاہیے، بلکہ اس پر توجہ دینی ہی ضروری ہے۔

علاوہ سے ان نوجوانوں کے لئے روزگار کی ضرورت زیادہ بھی ہے، اور ان کو اپنے حقوق پر کھڑا ہونا چاہیے۔ اس لیے یہ ضروری ہے کہ سیاسی و مذہبی شخصیات ان کی آواز سن لیں، اور ان کے لئے فائدہ مند نہیں ہونا چاہیے۔
 
سچ میں ان لوگوں کو کھونے جا رہے ہیں جو نہیں بھولتے ہیں۔ ان کی زندگی جینے کی کوشش کریں، ان کا حق دیا جائے۔ اس خطے میڰ نوجوانوں کا ایک گروپ جو روزگار اور تعلیم سے بھرا ہوا ہوتا ہے وہ سب سے پہلے اپنے حقیقی حقوق کو چاہتے ہیں۔

اس کے لئے صرف ایک بات ضروری ہے، جو ہم سب کو ملتا ہے: امن!
 
یہ خطہ ایک جھیل ہے جس میں ہر قسم کی ضروریات کھو گئی ہیں، اور یہاں سے صرفophobia اور انتشار کا ہی دھواں چل رہا ہے۔ مگر ان پر توجہ دینا ضروری ہے، نہ اس لیے کہ ان کی زندگی ختم کرنے والا وہی شخص ہوگا۔

نوجوانوں کو سچائی کا راستہ بتانا چاہئیے، انھیں کہیں بھی اپنا سفر آگے بڑھانے کا مौकہ ملے گا۔
 
اس خطے کی وہ نوجوان جو اپنے مستقبل کا خیال نہیں کر سکتے، انھیں ہمیں یہی بھولنا چاہیے کہ انھوں نے کوئی اور کچھ نہیں کی۔ انھیں ان کے آپنے مستقبل کا پتہ لگنا چاہیے جس سے وہ اپنی زندگی بڑھا سکھیں، اور اس لیے ہمیں ان کی حقیقت کو سمجھنا چاہیے کہ یہ نوجوان بھی ہیں جو دنیا کی ایک سے زیادہ تر نوجوانوں جیسے ہیں، اور انھیں یہی بھلائی ہوگی کہ وہ اپنی زندگی کو بدلنے کی کی چاہیں۔
 
یہ کہیں تک سچ ہے کہ نوجوانوں کو ایک نئی توجہ کی ضرورت ہے، لیکن یہ بات تو بھی پتہ چلی گئی ہے کہ ان کی بے روزگاری کے کثیف مظاہر کو توڑنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ اور اس میں وہ صرف ساتھ نہیں دیتے، بلکہ ان کی زندگی کی پالیسی بناتے ہیں۔
 
ابھی کچھ دیر ہو گئی اور پھر ایسا تھا جیسا بتایا جانا ہوتا تھا، یہ خطہ اور اس کی لوگوں پر مجاز نہیں کرنا چاہئے جو کچھ لاکھوں کی قیمت سے حاصل کیا گیا ہے، زندگی کو ایسا نہیں دھکیلنا چاہئے جیسے لوگ جیتتے ہیں پھر بھی اپنے لئے پہچانتے ہیں۔

اس وقت یہ بات نہیں چالaki ہوگی کہ جو لوگ ساتھ ہیں وہ ایسے ہیں جنہیں پہچانا جانا چاہئے، لیکن یہ بات بھی نہیں چالaki ہوگی کہ جو لوگ نہیں ساتھ ہیں وہ ایسے ہیں جنہیں پہچانا جانا چاہئے۔

ابھی تک یہ بات نہیں سمجھی گئی کہ ان لوگوں کو جو زندگی سے محروم ہیں، وہ کس طرح رہنے کی پہچان اور اپنی زندگی کو آگے بڑھانے کی جگہ بنتے ہیں؟
 
اس خطے میں کیا ہوا چلا گیا ہے؟ لوگوں کی زندگی ہار گئی ہے، نوجوانوں کو پچھتے چلنے پر مجبور کر دیا جاتا ہے، آپ کیا سोच رہے ہو؟

مگر آپ کیسے محسوس کریں گے کہ یہی نہیں ہے بلکہ زندگی بھر کی مشکلات میں پھنسنا ہے، دنیا کا ایسا واحد مقام جتا ہے جہاں آپ کو اس کی زندگی سے اڑنے کے لئے بھی نہیں دوسریทาง فراہم کی جاتی۔

آپ کس پر یقین کرتے ہو؟ کیا ان لوگوں کے حوالے سے آپ کا کوئی احترام ہے؟
 
اس خطے کے لوگوں کو بہت پیار اور محبت کی ضرورت ہے، انھیں اپنی زندگیوں کو بھرپور اور صاف کرنا چاہئے، ایک ساتھstanding آئیں اور اپنے مستقبل کے لئے لڑائی لڑیں ، ان کی زندگی نیک اور آسان ہو جائے۔
 
اس خطے کی زندگی کو ایسا بڑھانے کا عزم نہ کرنا تو بہی کچھ نہیں ہے، ایک نئی دنیا سے آؤٹ رہنے کا جواب دینا چاہیے۔ یہاں کی زندگی میں ایسے چیزوں کو پہچانتے ہیں جن کے بغیر نہیں رہ سکتا۔
 
یہ خطہ اپنی بنیادی ضروریات کو کبھار بھر نہیں سکتا، ایک طرف نفرت اور انتشار چرچرہ رہتا ہے جس سے یہ اپنی زندگی بدلنے کی آواز ہی نہیں سنتی۔ 🤕

اس خطے میں نوجوانوں کو خودکشی کے انتہا پر پھنسنا پڑتا ہے، ان کی بے روزگاری اور زندگی کی غم سے ٹوٹتے رہتے ہیں، لیکن اس بات کو نہیں دیکھا جاتا کہ انہیں ایک منزلیں پہنچانے کی ضرورت ہے، ایک زندگی جو صحت اور روزگاری سے بھرپور ہو سکے۔

ان کی زندگی جینے دیں، ان کا مستقبل بناؤ، ان کی امیدوں کو ہمیشہ نئے سے بڑھانا… یہی ہماری ذمہ داری ہے اور اس میں صرف ایک طریقہ ہے: آواز اٹھانا، احتجاج کرنا، اپنے حقوق پر کھڑے ہونا! 🗣️
 
کچھ لوگوں کو یہ بات بہت بھاگنے لگی ہوگئی کہ گلگت بلتستان کی مظلومیتوں کا کوئی حل نہیں، اور ان کے حقوق پر کوئی توجہ نہیں دی جاسکتے ہیں۔ لاکھوں گروپوں کے لوگ ہر سال اس سے مظلوم ہوتے ہیں، اور ان کی زندگی بھیڑ کی جاتی ہے۔ یہاں ان کی زندگی بھیڑ نہیں، بلکہ حقیقت اورจรاتوں کا مظاہرہ ہوتا ہے، جس سے اس خطے میں امن اور سمجھ کی ضرورت پاتی ہے۔
 
بھائیوں اور بیٹیاں! ان حقیقی اور سنگین مسائل پر توجہ دینا، ان سے نمٹنا پوری ذمہ داری ہے۔ مگر کچھ لوگ فرار ہو گئے ہیں، ان کی بات چیت نہیں کر رہے ہیں۔ آواز اٹھانا، احتجاج کرنا، اپنے حقوق پر کھڑے ہونا یہی ساتھ ہیں جو ان کو بدل سکتی ہے۔ مگر کیوں نہیں آواز اٹھایا جائے؟ گلگت بلتستان کے لوگوں پر رحم کریں۔ یہاں زندگی کی بنیادی ضروریات کے ساتھ کافی دیر سےproblem ہی نہیں تھا۔

اس خطے میں شگفتگی اور انتشار میں پھنسنے کی گہری گہرائی کو سمجھنا چاہئیے، اور اس کا خاتمہ کرنا۔ نوجوانوں کی بے روزگاری سے ٹوٹنے کی کہانیوں کی گہرائی اور غربت کا غم ہی وہ کہلیجسے نہیں۔

اس لیے ان حقیقی اور سنگین مسائل پر توجہ دینا، ان سے نمٹنا پوری ذمہ داری ہے، اور اس میں صرف ایک طریقہ ہو سکتا ہے جس کو نہ بھولنا چاہیے: آواز اٹھانا، احتجاج کرنا، اور اپنے حقوق پر کھڑے ہونا۔
 
یہ خطہ بھارتیوں اور پاکستانیوں دونوں کا اپنا ہے، وہاں لوگ اپنی زندگی کے لئے کچھ نہیں چاھتے، ان کا دھین بھی نہیں ہوتا بلکہ وہاں کی زندگی میں سے پانی پیدل اٹھایا جاتا ہے۔

🌎
 
بھانے بھانے یہ خطہ انہاں مسائل کا سامنا کر رہا ہے جو کسی بھی دوسرے خطے نہیں کرتا، لیکن پتہ چلتا ہے کہ یہ خطہ ان پر توجہ نہیں دے سکتا کیونکہ یہاں کی بے روزگاری اور غربت کے باعث لوگ خود کشی پر پھنس رہے ہیں، یہی وہ Things ہیں جو ہمیں اس خطے کی زندگی کو بدلنے کی دیکھنا چاہیں؟
 
واپس
Top