چترال کے جنگلات میں پھیلے ہوئے خشک جلانے کی لکڑی کی نقل و حمل پر ایسے شاہی خطیبوں کی ضرورت ہے، جو لوگوں کو اپنے حقائق بتائیں اور ان کے ساتھ ہی سوچ رہیں۔ ملازمت میں آئے ہوئے ذمہ داروں نے پابندی لگا کر معاشرے کو نقصان دہ پیداوار کی جانب سے دور رکھ دیا، جس سے ایک بار پھر چترال کے علاقے کو سردیوں میں بھی انڈھن استعمال کرنا پڑے گا اور اس طرح معاشرہ کو نقصان سے نجات ملے گی۔
شاہی خطیب کی جانب سے اپیل اور جس بات کہی جا رہی ہے وہ بات صاف صافی ہے۔ ملازمت میں آئے ہوئے ذمہ داروں کو اس وقت کا معاشرہ اور اس کے افراد کے ساتھ ہی سوچنا چاہئے، جو لوگ پودوں کو اگاتے ہیں ان کی جان بھی جانتے ہیں اور ان کی موت سے پودوں کے واپس آنے کو روکتے ہیں، وہ لوگ جو خشک جلانے کی لکڑی کو نقل و حمل پر لگاتے ہیں ان کو معلوم نہیں کہ اسDry wood کی جانب سے آگ پھوٹی تو پودے اور جنگلات بھی جل جاتے ہیں، اس طرح سے کہلنے والی بات صاف ہے کہ چترال کے علاقے میں خشک جلانے کی لکڑی کی نقل و حمل پر پابندی عائد کی جائے اور اس طرح سے لوگ انڈھن استعمال کر سکے اور معاشرہ کو نقصان سے بچایا جا سکتا ہے۔
شاہی خطیب کی جانب سے اپیل اور جس بات کہی جا رہی ہے وہ بات صاف صافی ہے۔ ملازمت میں آئے ہوئے ذمہ داروں کو اس وقت کا معاشرہ اور اس کے افراد کے ساتھ ہی سوچنا چاہئے، جو لوگ پودوں کو اگاتے ہیں ان کی جان بھی جانتے ہیں اور ان کی موت سے پودوں کے واپس آنے کو روکتے ہیں، وہ لوگ جو خشک جلانے کی لکڑی کو نقل و حمل پر لگاتے ہیں ان کو معلوم نہیں کہ اسDry wood کی جانب سے آگ پھوٹی تو پودے اور جنگلات بھی جل جاتے ہیں، اس طرح سے کہلنے والی بات صاف ہے کہ چترال کے علاقے میں خشک جلانے کی لکڑی کی نقل و حمل پر پابندی عائد کی جائے اور اس طرح سے لوگ انڈھن استعمال کر سکے اور معاشرہ کو نقصان سے بچایا جا سکتا ہے۔