Chitral Times - وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے لوئردیر میں نو تعمیر شدہ 40.8 میگاواٹ کوٹو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا افتتاح کیا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے لوئر دیر میں 40.8 میگاواٹ کوٹو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا افتتاح کیا، جس کی لاگت 21.7 ارب روپے سے ہوئی ہے، جو سالانہ 207 ملین یونٹس بجلی پیدا کرے گی۔ انھوں نے یہ افتتاح تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے ایسے منصوبوں کو شروع کیے ہیں جن سے روزگار اور صنعتی ترقی میں مدد ملے گی، جو صاف اور سستی توانائی کے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے سے سالانہ 2.4 ارب روپے کی آمدن ملے گی۔

وزیراعلیٰ نے بتایا کہ یہ پاور ٹرانسمیشن لائن میں ایک اور اہم مقام ہے جس سے 11 مقامی بجلی گھروں سے پیدا ہونے والی بجلی کی ترسیل ممکن بنائی جاے گی، جو اس وقت تک صوبے میں نہیں ملا رہی تھی جبکہ صنعتی شعبے کو بجلی کو مصنوعی نرخوں پر فراہم کیا جا سکتا ہے، کیونکہIndustrial شعبے کی ترقی سے ہی بے روزگاری کا خاتمہ ممکن ہو سکتا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ حکومت صوبہ خیبرپختونخوا اپنے پاور ڈسٹری بیوشن سسٹم کیلئے مکمل سپورٹ فراہم کرے گی، جو اس وقت تک صوبے میں نہیں ملا رہی تھی جبکہ قدرتی وسائل کو عوام کے حق میں استعمال کرنے کی کوشش ہے، لیکن افسوس ہے کہ وفاق کا خیبرپختونخوا پر لگاتار اربوں روپے مالیت کے منصوبوں تاخیر کا شکار رہ رہے ہیں جو صرف خیبرپختونخوا کا نہیں بلکہ پورے ملک کا نقصان ہے۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ انھوں نے عمران خان سے تعلقات بنائے ہیں اور ان کے تمام منصوبوں پر فخر محسوس کرتا ہے، جو عوام کے لیے شروع کیے گئے تھے، یہ سوچے بغیر کہ افتتاح کے وقت حکومت کس کی ہو گی۔

وزیراعلیٰ نے مزید بتایا کہ خیبرپختونخوا کو وفاق سے 3 ہزار ارب روپے کا واجب الادا ہے جو سالوں سے ادا نہیں کیے جا رہے، جس سے صوبے میں معاشی ترقی کے منصوبے شروع کیے جا سکتے ہیں۔
 
اس منصوبے پر منظر انداز کرنا بہت اچھا ہے، 40.8 میگاواٹ کوٹو ہائیڈرو پاور کے یہ منصوبے نہ صرف صوبہ خیبرپختونخوا کی بجلی کی مگر روایتی توانائی سے ہی نکلنے والی مظاہر کو کم کرے گا بلکہ یہ صوبوں میں روزگار اور صنعتی ترقی کے شعبے میں بھی مددگا، ان 11 مقامی بجلی گھروں سے پیدا ہونے والی بجلی کو مصنوعی نرخوڰ پر فراہم کرنا بھی اچھا ہے تو کہ Industrial شعبے کی ترقی سے ہی بے روزگاری کا خاتمہ ممکن ہو سکتا ہے۔
 
منظری نظر سے یہ منصوبہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس کو کس حکومت نے شروع کیا اور کس نے اس پر فخر کر رہا ہے؟ اگر انہوں نے اس کا افتتاح عمران خان کی حکومت میں کیا تو یہ بات بھی ہو سکتी ہے کہ وہ پورے ملک کے نقصان پر منحصر ہیں۔ اور اگر انہوڰ نے اسے اپنی حکومت کا افتتاح کیا تو یہ بات بھی ہو سکتی ہے کہ وہ بھی پوری طرح جسمانی طور پر منحصر ہیں۔ لہذا، اسی طرح کی سارے منصوبوں کو اس طرح اپنی نئی حکومت کا افتتاح کرنا چاہئے جو کہ وہی ہیں جس پر انہوں نے فخر کیا ہے اور اس سے یہ بات کھلوڈی کی جا سکتی ہے کہ وہ انہی منصوبوں کا حقدار ہیں؟
 
اس منصوبے سے ناکام ہونے والا یہ تجاویز کرتا ہوا کہ صوبہ کو وفاق سے اس سے پہلے 3 ارب روپے ادا کرنا چاہیے۔
اس منصوبے سے لوگ اپنے گھروں میں جیسے الیکٹرانک گڑھ ، کمپیوٹر، کیمری اور ایسے اوپری ٹولز آپشن سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
اس منصوبے سےIndustrial شعبے کی ترقی کرتے ہوئے بے روزگاری کا خاتمہ ممکن ہو سکتا ہے۔
 
اس منصوبے سے صوبہ خیبرپختونخوا کوIndustrial شعبے کے ترقی کا گزر ملے گا اور روزگار کی یہ بھاری وبا ہٹ جائے گی. ہر سال 207 ملین یونٹس بجلی پیدا ہوگیں جو صاف اور سستی توانائی کی ہوگیں, انھیں ملنے والی یہ آمدنی کیا نہیں کہ وہ عوام کو بھی ملا سکے.
 
اس منصوبے سے اس وقت تک بھارتیہ پاكستان میں بجلی کی قلت ختم ہو جائے گی جو کہ کئی سال سے ملا رہی ہے؟ اور یہ بھی واضح ہے کہ اس منصوبے سےIndustrial شعبے کو بھی مدد ملے گی جو کہ روزگار کی تلاش میں ہوتا ہوا تباہ ہو رہا ہے؟

اس منصوبے کی لگت 21.7 ارب روپے سے بھی کم نہیں پوری دنیا میں ہو گی تو بھی اس سے محبت کیا جائے گا؟ اور انھوں نے اس منصوبے کے لئے عمران خان کے ساتھ تعلقات بنانے کی بات کہی جو یہ سوچتے ہوئے کہ اس منصوبے کو افتتاح کرنے والی حکومت کس کی ہو گی؟

اس وقت وفاق کی پوری صلاحیت اور لگاتار تاخیر کا شکار ہونے والے منصوبوں کو ہٹانے کی صلاحیت انھوں نے اس منصوبے سے پہلے دکھائی ہی نہیں؟

اس منصوبے کے لئے فریڈم اینڈ ڈسٹرکشن پر ایسی بات کی نہیں ہوگی جو کہ اس سے پہلے کے منصوبوں میں تھی؟

یہ بھی سوچنا چاہئے کہ اس منصوبے کو انھوں نے ایسے لئے شروع کیا ہے جو کہ صاف اور سستی توانائی کی طرف اشارہ کرتا ہے یا یہ سوچنا چاہئے کہ وہ صرف فیکٹریوں کو بجلی فراہم کرنے کے لئے اورIndustrial شعبے کو بھی ناکام رکھنے کے لئے؟
 
بچپن کی یوں اور نئی چھاول پہننا! وزیراعلیٰ کی وہ کوشش کہیں تو کامیاب ہوئی، اس منصوبے سے صوبہ خیبرپختونخوا کو روزگار اور صنعتی ترقی کی طرف آگے بڑھنے کی ایک نئی رाह ملا دی گئی ہوگی! یہ بات سچ ہے کہ صوبہ کو اس کے وفاقی ساتھیوں سے کتنی سہولت میں محسوس ہوئی ہو، یہ بات صرف کہنا ہی نہیں کہ صوبہ کی آبادی کو بھی یہ منصوبہ ان کے لیے ایک نئا امید تھا!
 
اس منصوبے نے مجھے یہ سوچنے پر آئا کہ اگر 40.8 میگاواٹ کوٹو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے سالانہ 207 ملین یونٹس بجلی پیدا ہو سکتی ہے تو نرمل گھروں میں بھی بجلی کی کھپت کم کرنے کا کوئی کام نہیں۔

انہوں نے نئی پاور لائن بنانے سے بچنے کے لیے پورے ملک میں بجلی کی تھیٹر میں ہر گھر کو ایک ماڈل بنا دیا ہو گا، جو فیکس پر چلے گا اور نرمل گھروں میں بھی بجلی کی کھپت کم ہو جائے گی، حالانکہ یہ بات یقین دہانی نہیں ہوگئی کہ لوگ اپنے گھروں میں بجلی آسانی سے کٹنا چاہتے ہیں، یہ ان کے بیچ ایک منظر بھی بن جائے گا جو ان کی جسمانی صحت کے لیے بھی خطرہ پہنچا سکتا ہے
 
عید مUBARAK 😊 میں اس پاور پروجیکٹ پر لگاتار کوشش کر رہا تھا اور اس طرح کی کئی بار کوشش کرتا رہاؤں تو یہ منصوبہ شروع ہونے کے بعد ہی بھی نہیں، مگر اب یہ منصوبہ پوری طرح قائم ہو چکا ہے اور اس سے صوبے میں کم از کم ایک نئا لائف میڈیم پیدا ہوا ہو گا، اگر یہ منصوبہ تو کامیاب ہو گیا ہوتا تو یہ سارے سال کے لیے نئی راتوں کی روشنی بھی ملا دی جاتی اور اس طرح کی جائیداد کو حاصل کرنا بھی چاہتا تھا، لیکن اب میں یہ دیکھ رہا ہوں کہ اس منصوبے کی وہ قدرتی وسائل بھی ہمیں مل رہی ہیں اور پوری توجہ سے اس پر کام کر رہی ہے، مگر یہ سوال بھی یہ لگتا ہے کہ کیا اس منصوبے کو ایسی دیکھا جائے گا جو پوری طرح صاف اور سستی ہو گا یا تو اس میں کسی نے کم از کم ایک نازک نقطہ پر قدم رکھ کر کچل دیا گیا ہوگا؟
 
اس پاور پروجیکٹ کو کھینچنے والا نہیں، ان کے پہلے بھی ایسے منصوبوں ہیں جو دھچکن دھچکن کھلاڑی بن کر رہے ہیں اور اس میں سے کوئی نا کोई ان کے پوسٹنگ کے بعد کمزور ہو گئے ہیں، اور اب اس منصوبے پر بھی ایسے ہی دھچکن دھچکے بن رہے ہیں کہ جس سے یہ پروجیکٹ صاف اور سستی توانائی فراہم کرے گا، مگر وہ یہ تو کروڈوں میگاواٹ کوٹو ہائیڈرو پاور کو 40.8 میگاواٹ تک لے آئیے، اور اس پر انھوں نے صرف 21.7 ارب روپے لگائے، ایسا کیا جاسکتا ہے؟ یہ تو پوری دیر سے چل رہی تھی اور وفاق کی ہر جانب سے یہ منصوبہ کو کروڈوں روپے میں کیا جا رہا ہے، جس نے اس پر صرف لگائے تو بے روزگاری سے نکلنے والی شعبے کی ترقی کو ابھار دیا ہو گا۔
 
اس نیوز میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے 40.8 میگاواٹ کوٹو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا افتتاح کیا ہے جو صرف صوبے کی مدد کرنے والا ہے، لیکن انھوں نے یہ بھی بتایا کہ اس منصوبے سے سالانہ 2.4 ارب روپے کی آمدن ملے گی، جو وفاق کے لئے ایک بڑا نقصان ہوگا… 🤔
 
اس منصوبے کو دیکھتے ہوئے میرا خیال ہے کہ یہ صاف اور سستی توانائی کے منصوبوں کی طرف ایک بڑا قدم ہے جو روزگار اور صنعتی ترقی میں مدد ملے گی۔ میرا خیال ہے کہ اس منصوبے سے صوبہ خیبرپختونخوا کی معاشی ترقی کو ایک نئی آگ دے رہا ہے اور اس سے بے روزگاری کا خاتمہ ممکن ہو سکتا ہے۔
 
یہ بات بھی سوچنی چاہئے کہ وفاق کو 3 ہزار ارب روپے کا جسے وزیراعلیٰ نے واجب الادا کہا ہے وہیں بھی رکھ دیا گیا چلا گیا ہو گا... مگر یہ منصوبہ تو انہیں کچھ کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
 
واپس
Top