وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے پشاور کی عظمتِ رفتہ کی بحالی کے لیے عملی قدم اٹھاتے ہوئے اس وقت اتوار کے روز، پشاور بیوٹیفیکیشن منصوبے کا افتتاح کر دیا ہے۔ منصوبے کے تحت روڈ انفراسٹرکچر کی بحالی اور سٹریٹ لائٹس کی تنصیب کیے جائیں گے، جبکہ ٹریفک رش کم کرنے کے لیے اقدامات، مجسموں کی تنصیب اور گرین ایریاز ڈویلپمنٹ منصوبے کا حصہ ہیں۔
وزیراعلیٰ نے منصوبے کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "خیبرپختونخوا کے عوام نے تیسری بار عمران خان کے نظریئے کو ووٹ دیا ہم انہیں جتنی سہولت دے سکتے ہیں دیں گے۔"
انہوں نے مزید کہا، "خieber پختونخوا میں جتنے قوانین اور پالیسیاں بنیں گی انکا محور صرف عوام کی فلاح و بہبود اور عوامی مفاد ہوگا۔"
وزیراعلیٰ نے کہا، "کچھ نادان انگلی اٹھاتے ہیں کہ خیبرپختونخوا کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں این ایف سی کا ایک فیصد مل رہا ہے لیکن دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں بھی خیبر پختونخوا نے دیں۔"
انہوں نے مزید کہا، "دیگر صوبوں کو مختلف مدات میں خیبر پختونخوا سے بھی زیادہ پیسے مل رہے ہیں۔"
وزیراعلیٰ نے وفاق کے ذمے بقایا جات پر بات کرتے ہوئے کہا، "پن بچلی کے خالص منافع کی مد میں2200 ارب روپے وفاق کے ذمے بقایا ہیں مگر اس پر کوئی بات نہیں کرتا۔"
انہوں نے مزید کہا، "ضم اضلاع کے لیے 100 ارب روپے سالانہ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا مگر پیسے نہیں دیئے گئے۔ ضم اضلاع کے 550 ارب روپے بھی وفاق کے ذمے بقایا ہیں، سابق فاٹا کا انتظامی انضمام تو ہو گیا مگر مالی انضمام نہیں ہوا۔ مجموعی طور پر خیبر پختونخوا کے تین ہزار ارب روپے وفاق کے ذمے واجب الادا ہیں۔"
انہوں نے مزید کہا، "این ایف سی میں خیبر پختونخوا کا حصہ 19.4 فیصد بنتا ہے مگر 14.6 فیصد دیا جاتا ہے۔ ہمیں اپنا پورا حق دیا جائے، وفاق خیبرپختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہا ہے۔"
وزیراعلیٰ نے پشاور کی بیوٹیفیکشن سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا، "پشاور صوبائی دارلخلافہ ہے، اس کی دیکھ بھال اور خوبصورتی ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ پشاور کی ترقی اور خوبصورتی کے لئے مزید منصوبے لائیں گے، یہ ہمارا چہرہ ہے۔ عوامی نمائندوں کی مشاورت سے پشاور کے لیے ایک جامع پلان تشکیل دیں گے۔"
بھی تقریب سے خطاب کرنے والے صوبائی وزیر برائے بلدیات و دیہی ترقی مینا خان آفریدی نے کہا، "بیوٹیفیکیشن منصوبے کے تحت پشاور رنگ روڈ، جمرود روڈ، اور جی ٹی روڈ کی بحالی عمل میں لائی جائے گی۔"
پشاور سے منتخب اراکین اسمبلی، سابق اراکین صوبائی اسمبلی اور محکمہ بلدیات کے حکام بھی تقریب میں موجود تھے۔
ان بیوٹیفیکیشن منصوبے کا افتتاح ہوا تو ہر کوئی rejoice karega بس ایسا سمجھنا چاہیے کہ یہ صرف دیکھ بھال کرکے نہیں، وہ کہا تھا کہ ہمیں انصاف دینا چاہئے جس سے عوام کی فلاح ہو اور اچھی ترقی ہو پائے
ایسے مینو تو نہیں ہوتے جو کہنے لگتے ہیں کہ یہ منصوبہ تیزی سے کام کرے گا اور صاف کیا جائے گا... ایسا نہیں ہوگا، یہ تھانڈرنگ لیپ کے ساتھ آئے گا... روڈز کو صاف کرنے کے لئے کچھ نہ کچھ کام سے لگتا ہے، لیکن کیوں یہ 10 سال تک چلے گا؟
یہ پچھلے دن کی خبروں سے کچھ حقیقت ہوئی ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے پشاور کی بیوٹیفیکیشن منصوبے کا افتتاح کیا، اور یہ بھی بات چیت میں آئی کہ وفاق کی طرف سے کی گئی ضم اضلاع کے معاوضہ نہیں دیا گیا ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ خیبر پختونخوا میں عوام کی فلاح و بہبود کا مرکز ہونا چاہئے، جس پر میں تو ایک توازن حاصل کر سکتا ہوں گا لیکن اس بات کو یقینی بنانا مشکل ہوگا کہ وفاق خیبر پختونخوا کی یہ رائے کو محض سنے گئی ہے یا اس پر انحصار کر گئی ہے۔
میری Opinion ہے کہ پشاور کی بیوٹیفیکیشن منصوبے سے یہ واضح رہے گا کہ خیبر پختونخوا کو ترقی کے لئے اچھی طرح ترجیح دی جائے گی، اور یہ صاف دکھائی دے گا کہ سوشل میڈیا پر ہمارا توازن بچایا جا رہا ہے۔
عوام کے جسم کا ایک پھلوں والا ہیں نہیں، انہیں ہمیں یقین کیا جانا چاہئے کہ انہیں سب سے زیادہ پیسے ملنے سے قبل ایسے مواقع کی پھرکیں دی جاتیں ہیں جو انہیں ہمیں دوسروں کے سامنے زیادہ منفرد بناتے ہیں۔ اور یہی وجہ ہے کہ خیبر پختونخوا کی حکومت کی تقریبات میں انہوں نے انٹرنیٹ پر بھی شپنگ چھڑی ہوئی ہے۔
نظریے کی بات کر رہا ہوں تو خیبرپختونخوا بیوٹیفیکیشن منصوبے سے متعلق یہ واضح ہیں کہ یہ دکھائی دیتا ہے کہ وزیراعلیٰ کس طرح عوام کی فلاح و بہبود پر توجہ دیتے ہیں؟ انہوں نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے عوام نے تیسری بار عمران خان کے نظریات کو ووٹ دیا ہے، یہ بات ہی ان کی فلاح و بہبود پر زور دیتی ہے۔ لیکن وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ انہیں جتنے سہولت دی جائیں گی وہی۔
انہوں نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں عوام کی فلاح و بہبود اور عوامی مفاد صرف اُن کے محور ہوگا، یہ بات ہی ان کی توجہ دیتی ہے۔ لیکن وہ جب کیے گئے معاملات میں یہ بات کو نظر انداز کرتے ہیں کہ خیبرپختونخوا نے ہماری فلاح و بہبود کے لئے کیا ہے۔
یوں ہی کیا ہوتا ہے جو نوجوانوں کو سیکھنے اور شہرت کی تلاش میں پوسٹ کر دیا جاتا ہے ان سے بھی سچائی اور حقیقت کے لیے کام کرنا چاہئے نہ سے پورے ملک کو ایک اچھے مستقبل کی ओर لے جانا چاہیے۔ اس میں بھی یوں ہی بات کہی جاسکتी ہے کہ پشاور کو بھی سافلائی منصوبے سے سچمایا جا رہا ہے لیکن اس میں پوری طرح سے انسائیکلوڈ لگنے کی ضرورت ہے نہ کہ اس کو اچھی طرح سے منصوبہ بنایا جائے۔
وزیراعلیٰ کی بات سمجھ کر وہ لوگ جو پشاور میں رہتے ہیں اور وہاں کے شہری بھی بہت مستعنث ہو جائیں گے کیونکہ اس سے ان کے لیے ملازمت یا پیشہ ورانہ فیلڈ میں فراہمی کا امکان بھی ہوتا ہے اور ان کی زندگی میں کوئی ایسی چنج نہیں آتی جو وہاں رہتے ہوئے اپنی زندگی کا منظر کشی کریں۔
ان سے زیادہ یہ بھی بات ہوگئی کہ نوجوانوں کو اچھی طرح سے تعلیم ملنی چاہئے جو انہیں سے لے کر ان کی زندگی میں ایک منظر کشی دکھائی دی جا سکے اس لیے یہ ہی بات بھی ضروری ہے کہ تمام نوجوانوں کو تعلیم کا درجہ دینا چاہئے جو انہیں سے لے کر ان کی زندگی میں ایک منظر کشی دکھائی دی جا سکے اور اس لیے یہ بھی ضروری ہے کہ تمام تعلیمی اداروں کو اپنی ناکامتیوں پر پہچاننا چاہئے تاکہ ان کی ناکامیوں سے سیکھ کر ان کی ناکامیوں کو پورا کردیا جا سکے اور سچمائی جاسکے۔
مرحوم عمران خان کی ووٹنگ کارکردگی کا ایک دوسرا ایسا واقعہ سامنے آیا ہے جس پر میرا خیال یہ ہے کہ جو لوگ انہیں ووٹ دیں گے وہی ان کے فائدے میں ہوں گے۔ میرا یہ معقولیت ہے یا نہیں ؟ انہوں نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں عوام کی فلاح و بہبود اور عوامی مفاد کے لیے کوئی قانون پالیسی بنائے گئی ہے لیکن اس کی نیند سست ہوگی؟
میری رائے میں خیبرپختونخوا میڰ انفراسٹرکچر کی بحالی اور سٹریٹ لائٹس کی تنصیب کا منصوبہ واضح تھا لیکن انہوں نے اس پر عمل نہیں کیا، وہ صرف روایات کو جاری رکھنا چاہتے تھے۔
میری بات یہ ہے کہ خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیوں کی دی گئی ہے لیکن وفاق نے انہیں بھی جو کچھ دیا ہے اس میں تو حیرت انگیز بات ہے۔
کیا ہوا خیبرپختونخوا میں وزیراعلہ نے ایسے منصوبوں کا افتتاح کیا ہے جو سہولت اور ترقی کو دیکھنے کو milta hai? پشاور کی بیوٹیفیکیشن منصوبے کا افتتاح تو یہی نہیں تھا، ایسا کیا ہوا ہو گا کہ اس سے عوام کو بھی فائدہ پہنچے?
پشاور کی عظمتِ رفتہ کی بحالی کے لیے وزیراعلہ نے یہ منصوبہ لایا ہو گا تو حالات بھی تبدیل ہونگے؟ ہو سکتا ہے کہ یہ منصوبے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے ہیں، لیکن پچھلے سال کی طرح ہمیں اس پر نتیجہ دیکھنا ہو گا۔
کیا ہم یقینی طور پر جان سکتے ہیں کہ ان منصوبوں سے خیبرپختونخوا میں ترقی ہو گی، یا یہ صرف سیاسی بات چیت کا ایک پھول ہو گا جو جل جائے گی؟
ایساFeelsکیلا کہ خیبرپختونخوا نے ایسا منصوبہ رکھا ہے جو اسے صوفیہ سے بھی اچھا لگے گا، یہ تو دیکھو کہ وہ اپنے لوگوں کو جتنا چاہتا ہے انہیں دیں گے۔ لیکن بھائی اور تمہیں بھی یہ بات سنیں، وفاق کا پیسہ اٹھا رہا ہے اور خیبر پختونخوا کو چھوٹا ہی بتاتا ہے۔ ان کے لوگوں نے عمران خان کی پالیسیوں پر ووٹ دیا تو یہ کیسے چل گیا، اب وہ اپنے لوگوں کو جتنا چاہتا ہے انہیں دیں گے؟
چل چل کے پشاور کو کیا دکھانا ہے? یار، وزیراعلیٰ کی بیوٹیفیکیشن منصوبے سے مایوس ہونے والا نہیں ہوتا۔ جس پہ یہ منصوبہ اٹھایا گیا وہ ایک ایسی قوم ہے جس کو صحت دیکھنے سے ہم نرامد ہو جاتے ہیں۔ یہاں تک کہ وزیراعلیٰ نے اپنی بھینٹ چھولک کر دی، "خieber پختونخوا کے عوام نے تیسری بار عمران خان کے نظریئے کو ووٹ دیا ہم انہیں جتنی سہولت دے سکتے ہیں دیں گے"۔ یار، کیے تو ووٹ کیجیتے ہیں اور اس پر تھوک کیا جائے؟ پہلے بھی عمران خان کی حکومت نے شکر گنج سے ان کا نام رکھ دیا تھا، اب یہ کیسے ہوگا؟
میں سمجھتے ہوئے کہ خیبرپختونخوا کو وفاق سے زیادہ یقین نہیں کر رہا، انہوں نے پیسے کی بات کرتے ہوئے جتنی مچھلی دکھائی وہی اور پورا ملک کو یہی دکھانے والی تھی۔
خieberپختونخوا میں کہا گیا ہے کہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے اور عوامی مفاد کی جانب سے پالیسیاں بنائی گئیں، لیکن وفاق کا یہی دھارنا رہتا ہے اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوتی، یہی کہی جاتا ہے اور پیسہ دیا جاتا ہے لیکن وہاں سے نکلنے والا پیسہ ایک دوسرے جگہوں کو لے جاتا ہے، یہی کیجے تو انھیں کچھ اچھا نہیں ملتا۔
ایساFeels کچھ ہوا ہو گا خیبرپختونخوا کو دوسرے صوبوں سے زیادہ ترقی پزیر ملک کی سب سے بڑی چیلنجنگ سیٹنگ ہو گی۔ وزیراعلیٰ نے اور ایسے لگتا ہے انہیں وفاق کے ساتھ معاملات کرنے کی کوئی اقدامیت کی ضرورت نہیں تھی
ایک بار پھر خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ نے اپنی نئی یोजनوں کی घोषणا کی ہے اور سارے صوبے کے عوام کو خوش کرنے کا منصوبہ بنایا ہے #خبيرپختونخوا
لیکن وہ بھی بات چیت نہیں کر رہے کہ کیوں وفاق سے بھاگتے ہوئے پیسے لینا چاہتے ہیں؟ اور اس پر کوئی بات نہیں کرتے؟ اس سے صوبے کی ماحول و معیشت بھی نقصان پاتے ہیں #ناکام_پoliicians
دیکھو یہ کہ خیبرپختونخوا نے جو پیسے حاصل کیے ہیں وہ کیسے استعمال کر رہے ہیں اس پر کیا جائزہ لگایا جا سکتا ہے؟ یوں اور دیکھتے رہیں #کھلوسٹری
مگر ایسے حالات میں بھی کیوں خوشی کرتے ہیں؟ پھر اس پر کوئی بات نہیں چاہتی کیوں؟ #خبيرپختونخوا_کی_بچھڑ
اس کے لئے خیال کر رہا ہوں کہ پشاور کی بیوٹیفیکیشن منصوبے سے کچھ اور سے بھی سہولت ملے گی، جیسے روڈ انفراسٹرکچر کی بحالی اور سٹریٹ لائٹس کی تنصیب۔ پچھلے سالوں میں خیبرپختونخوا نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، اور اب ان پر وفاق کا پیسہ بھی مل رہا ہے؟ یہ تو دیکھو کوئی نادان انگلی اٹھاتا ہے کہ خیبرپختونخوا کو وفاق سے زیادہ پیسہ ملا رہا ہے!