دہلی بلاسٹ: اتراکھنڈ میں این آئی اے کا - Latest News | Breaking N

دہلی لال قلعہ دھماکے کی تحقیقات کرنے والی این آئی اے کو اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے ہیں جس کی وجہ سے انہوں نے ٹیم سے تعلق رکھنے والے کئی افراد کو حراست میں لیا ہے۔

امام کی جانب سے ہلدوانی کی مسجد پر چھاپے کے بعد انہیں بھی حراست میں لے لیا گیا ہے جس کی وجہ سے ایک اور شخص کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔

حتیاطی اقدامات کے طور پر ہلدوانی کے بنبھول پورہ علاقے میں سیکیورٹی بڑھائی گئی ہے جس میں پولیس کی اضافی نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے۔ یہاں انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہلدوانی پولیس کوئی سرکاری بیان دینے سے گریز کر رہی ہے۔

آخری اقدامات کی وجہ سے اب ڈی این آئی اے، دہلی پولیس اور ضلع پولیس کے ساتھ ساتھ ایل آئی یو نے ہلدوانی میں چھاپے مارے ہیں جس کے نتیجے میں کئی مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور ان میں سے دو کو دہلی لے گئے ہیں۔
 
یہاں تک کہ اتراکھنڈ میں سیکیورٹی پر چیک کی جارہی ہے، لیکن یہ بات بھی پوچھنی چاہیے کہ ایسے معاملات کی وضاحت کیسے کئے جا سکتی ہیں؟ پولیس کو ہلدوانی سے کیا متعلق معلومات حاصل کرنے کی اجازت دے رہی ہیں؟ یہ بات بھی پوچھنی چاہیے کہ ہلدوانی میں ہونے والے معاملات کو سکیورٹی اقدامات کے طور پر دیکھ رہے ہیں یا یہ ایک واضح واضح معاملہ ہے؟
 
اس کچھ بھی نہیں ہوگا کہ دہلی پولیس بھی ایک اور جگہ پر چھاپے مار رہی ہے ? 🤦‍♂️ یہ تو پتہ چل گیا ہے کہ ان کی کارکردگی میں بھی کمی ہوگئی ہے۔ اس طرح سے سرکار کو ایک بار پھر ہدایت کرنی ہوگی کہ وہ ناکام ہونے والے اداروں میں تبدیلی کریں۔
 
اس حقیقت کو پہچانتا ہوں کہ جس میں سے بھی کسی بھی نتیجے پر ہمراہی نہیں کرتا ہوں، لال قلعہ دھماکے کی تحقیقات میں ہلدوانی میں چھاپے مارنے سے نکلنے والے کوئی فائدہ نہیں ہو گا، اس سے ان کے تعلقات معاشی اور ثقافتی بھی پہلے سے واضح طور پر بدل جائیں گے
 
جب اس وقت انہوں نے ڈی این آئی اے کو تھانے پر چھاپے مار دیا تو اس نے ہمیں سکون سے پکڑا ہوا دیکھایا، ان کی ایسٹرن ہتھ وکٹس سے نکل کر اور ان کے ساتھ اپنی پوری زندگی ہار دی ہوئی پالتی ہوئی کچھ کو کبھی نہ کہیں کہہ کر گئے، ایسا تو بہت ہی خطرناک ہو سکتا ہے۔
 
یہ تو ایک پریشان کن سلسلہ ہے... نہ صرف دہلی لال قلعہ کی تحقیقات کے لیے ہلدوانی میں چھاپے مارے گئے تھے، لیکن اب وہاں پورہ علاقے کے لوگ بھی سیکیورٹی میں اضافہ دیکھ رہے ہیں... پولیس کی اضافی نفری تعینات کرنے کا یہ ایک انتہائی حیدرہ ہے... اور ایسے میں کہتے ہوئے کہ ہلدوانی پولیس کوئی سرکاری بیان نہیں دیتا، یہ تو ایک واضح غرض ہے... لگتا ہے انہوں نے ہر جگہ سے کھچوٹا اٹھایا ہے... میں اس بات پر یقین کرتا ہونگا کہ کوئی بھی حقیقت ان سب کی رکناتوں سے لہر کھنکتی ہے...
 
یہ ایک شدید حوالہ ہے کہ چھاپے مارنے والوں کی وجہ سے زیادہ لوگ حراست میں لے گئے جا رہے ہیں۔ یہ جانتے ہیں کہ ایسے حالات میں سیکیورٹی کو بڑھانے سے زیادہ ایسا محکوم بنایا جا سکتا ہے کہ وہ لوگ جو حراست میں لے گئے جا رہے ہیں ان کی جان بھی چلا جا سکتی ہے। اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہلدوانی کو ایسے مقامات پر چھاپے مارنے سے زیادہ اچھی طرح سے جانتے لوگوں کی مدد سے یہ حل ہو سکتا ہے
 
سوراج نہیں چھپتے! یہ خبر تو بہت تھکاؤناک ہیں، انہیں اٹھانے کا پورہ کام دہلی لال قلعہ کے دھماکوں کی تحقیقات کرنے والی ایین ایس آئی کو چھپایا ہوا تھا، اب وہاں سے دو لوگ دہلی لے گئے، اس پر تو بات کہی جا سکتی ہے۔ اور یہ بھی بتاتے ہوئے کہ ہلدوانی پولیس کوئی سرکاری بیان نہیں دیتا، اب وہاں سے پوری ایک پالیس سٹیشن چھپانے کے بعد لے گئے تھے، یہ سب تو دیر سے ہو گیا تھا۔
 
تمام باتوں کے علاوہ، یہ خبر نہیں کہ ہلدوانی کی مسجد پر چھاپے کیسے کئے گئے؟ اور وہ لوگ کیسے پھنسی؟ یہ سارے واقعات کھول کر بتائیں، نہ تو اس کو ذہین لوگوں کے سامنے چلاوائیں اور نہ ہی انٹرنیٹ پر یہ خبر پھیلائیں۔ میں دیکھتا ہاں تم سارے لوگ یہی بات کرتے رہتے ہو، لاکھوں کے لیے ایک جگہ پہلے سے کہتی ہوئی خبر کو پھر دھنیا ڈالنا نہیں چاہیتے۔
 
ہلدوانی کے بنبھول پورہ علاقے میں ایک بہت سی دیکھ بھال کی ضرورت ہے، لاکھوں لوگ یہاں رہتے ہیں اور وہاں کے شہر میں کھانے کے لیے گاڑیوں کی بڑی تعداد ہوتی ہے، لگتا ہے پوری دہلی لال قلعہ ہلاک ہونے والے ہی سے بھی زیادہ تیزاب ہوا ہوگی۔
 
😩 یہ بات بھی جاننے کے بعد کہ انہوں نے جس مقامات پر چھاپے مارے تھے وہاں پورے علاقے کو لاک ڈونگ کر دیا گیا اور اب وہاں بچوں کی تعلیم کے لیے کافی دیر تک نہیں آئے گا। 😔
 
ایسے بھی کیا بتائیں؟ پہلے تو دھماکے کی جانب سے کچھ نہیں بتایا جاتا تھا اور اب تو چھاپے مارنے والے نے ہی دھماکے کی جانب سے کسی بات کے بعد کو کہا، پھر یہ ہلدوانی میں چھپ گئے تھے؟ اور اب وہیں دھماکے کے بعد ایسے لوگ حراست میں رکھے جا رہے ہیں؟ یہ تو بہت سی باتوں پر پہلی بار بات کی جا سکتی ہے اور اس پر یقین کس نہیں کرتا؟
 
اسٹیشنریز نے کیا یہاں کچھ اس لئے کہیا گیا ہے کہ انہوں نے کہا تھا کہ وہ پہلے سے ہی دہلی لال قلعہ کی تحقیقات کر رہے تھے، لیکن یہاں سے پتہ چلا کہ ایسا نہیں تھا۔ اور اب وہاں سے 2 لوگ لے گئے ہیں؟ یہ بھی اس پر چلنے والی بات ہے کہ ہلدوانی کی مسجد پر چھاپوں سے پچھتا جاسکتا ہے اور اب وہاں سے بھی کچھ نکل رہا ہے؟ یہ سب کوئی بات نہیں ہے، ان لوگوں کو یہ کرکٹ میں توٹنا پڑ گیا ہے۔
 
بھائیya 😕 ان چھاپوں کے پچھلے میں بھی کیا جاتا تھا لیکن اب وہ اٹھا کر دکھای رہے ہیں۔ ہلدوانی میں کیا ہوتا رہا، نہیں تو ان کا یہ کھیل ہو سکتا ہی نہیں۔ اور اب اس طرح بھی چھاپے مار رہے ہیں، پتھر فری لانچ کیا جا رہا ہے تو؟

بھائیya یہ سارا ہوا کرنے والے پر ایک سوال ہے کہ اس پر جس کے نتیجے میں وہ کئی لوگوں کو حراست میں لیا گیا، وہ شخص اور اس کی_family کیا کر رہے ہیں?

ایک دوسرے پر ایسی چھڑپیاں بھگتنا جاری رہی گئی تو ہمیں یہ بات ہوگی کہ ہم یہاں پر ہمیشہ سے تھے۔
 
یہ بھی تو predictable hai, investigators ko chhapay kar liya gaya hai to phir bhi kuch logon ka naam nikaala jata hai... yeh toh ek darwaza hai jis se saans lene ki koshish hoti hai. police aur NIA ne bilkul sense banaya, apni security pehele chappan par, ab toh log hain jo bina evidence ke arrest kar rahe hain. Yah dekhna hi nahi hai, yeh toh sirf ek incident hai jissey kuch logon ki life badal gayi... aur log aage iske baad ka kya chunega? 🤔
 
دہلی لال قلعہ کے دھماکے کے بعد ہلدوانی میں چھاپے مارنے والا حال بہت گंभیر ہو گیا ہے۔ یہ بات سچ ہے کہ انہیں پہلے سے ہی ٹیم سے تعلق رکھنے والے لوگ حراست میں لے لیے جائے گئے تھے، اور اب نئے چھاپوں کے بعد بھی وہی صورتحال برقرار ہے۔ یہ سب کو ایک حیرناک مقام فراہم کر رہا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ ان لوگوں کو کیا خطرہ لگتا ہو گیا تھا۔

اس بات کی بھی یقینات ہیں کہ یہ ماحول خاص طور پر سیکیورٹی کے حوالے سے انتہائی خطرناک ہو گيا ہے، اور اب اس مقام پر ہلدوانی میں اضافی سیکیورٹی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

اس کے علاوہ یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ اس مقام پر پولیس نے اب تک کوئی سرکاری بیان نہیں دیا تھا، اور اب انہوں نے یہ بات بھی بتائی ہے کہ ان لوگوں سے کوئی بھی معلومات ملنے پر گंभیر اقدامات کیے جائیں گے۔
 
یہ تو عجیب بات ہے کہ دہلی لال قلعہ دھماکے کی تحقیقات کرنے والی این آئی اے کو ہلدوانی میں چھاپے مار کر دیا گیا ہے، اب یہ کہا جارہا ہے کہ انہوں نے ٹیم سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے اور مسجد پر چھاپے کے بعد بھی انہیں حراست میں لے لیا گیا ہے، یہ تو توہین پہنچانے کی کوشش ہے۔

ابھی ہلدوانی پولیس کوئی سرکاری بیان دینے سے گریز کر رہی ہے، یہ واضح نہیں ہے کہ انہوں نے یہ کوئی اور Reason دے دیا ہے، یہ تو توہین پہنچانے کی جگہ ہے۔
 
"ابھی بھی تمہیں تینوں سوچنا پڑے گی کہ جتنی بات ہوئی اور جتنے اقدامات کیے گئے ہیں، اب وہی تھی جو ہوا تھی"
 
اس دھماکے کے بعد تو اس پر اچھا خیال نہیں کرتا 🤔 ہمیشہ سے یہ بات چلتी آ رہی ہے کہ دلی میں بہت سارے لال قلعوں میں دھماکے ہوتے رہتے ہیں اور اب یہ واقفہ بھی ایسا ہی کیا گیا ہے۔ اس پر ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں دینا چاہیے، بلکہ انہوں نے یہ کہا کہ انہوں نے انہیں حراست میں لیا ہے کی پوری حقیقت کی پورا جائزہ نہیں دی گئی ہے۔ دھماکے کے بعد انہوں نے اس مقام پر چھاپے مارے، اور اب وہاں سے کتنے افراد لے گئے ہیں انہیں بھی پورا جائزہ دیا نہیں گیا ہے۔ ایسے میڈیا کے جواب دینے کی ضرورت نہیں ہے، لیکن یہ بات چلتी آ رہی ہے کہ ان ساروں کے پیچھے ہمیشہ ایک معاملہ پھیلتا رہتا ہے اور اس میں کوئی نتیجہ نہیں آتا ہے۔
 
جب تک بھرپور تحقیقات نہیں ہوئی تو یہ صورتحال اس حد تک پہنچ جاتی ہے کہ لوگ اپنی زندگی کو Risk پر چھوڑتے ہیں تو یہ واضع ہے کہ انہیں ایسا کرنا نہیں چاہیے. پھر بھی میرا خیال ہے کہ یہ صورتحال کسی بھی حد تک Control کے تحت آئے تو بھلے ہیں ۔ جب تک دوسری طرف سے نیند اٹھانے پر کوئی رخ نہیں پائے تو یہ ایک خطرناک صورتحال بن گیا ہے.
 
واپس
Top