دہلی فساد: کپل مشرا کے خلاف کوئی جانچ نہیں - Latest News | Breaking Ne

بگلا

Well-known member
دہلی فساد میں کپل مشرا کو جو بے انصaf کی پھانسی دی گئی ہے، وہ اب وہاں تک پہنچ چکی ہے کہ ہم اس معاملے کا خلاصہ لینے سے منع رہتے ہیں۔ مملکت میں ایسی ایسٹیٹ انکلاوز کی پالیسی کو آگے بڑھانے پر اس وقت یو این آئی نے بات چیت کی کوشش کی تھی جب یہ معاملہ ہوا تھا، لیکن اب وہ رکھ گئے تھے، اور جس طرح ایسٹیٹ انکلاوز کے خلاف قوم پرست تحریک نے اس معاملے کو روکنے کا اہتمام کیا تھا، وہ پریشانی ہم سے نہیں پہنچ سکتی ہے۔

اب جب یو این آئی نے بتایا ہے کہ وہ اس معاملے پر جواب دہ اور مستقل جانچ نہیں کرے گا، تو یہ بات صاف ہو جاتی ہے کہ وہ پوری طرح سے مملکت میں کھلے عام رہنے والی ایک آزاد میڈیا کے طور پر اپنا کردار ادا نہیں کر سکتا، اس لیے یہ بات بھی صاف ہو جاتی ہے کہ وہ اس سے انکار نہیں کر سکتیا ہے۔

دہلی فساد میں وہ افراد جو شہید تھے، اور جنہوں نے اپنی جان کھو دی تھی، ان کی یاد بھی اس معاملے میں اب بھی لازمی ہے، یہ معاملہ وہ اس کے لیے ہی اور ہی ہے۔ اس وقت جب ان لوگوں کی پھانسی کا مطالعہ کیا گیا ہو رہا ہے، تو یہ بات صاف ہو جاتی ہے کہ جس معاملے نے اس وقت تک سنجیدگی اور جدوجہد سے چلتے رہے، وہ اسی وقت تک نہیں ہوسکتیا ہے۔
 
بھی کچھ سوچta hu kya YUNI ab tak apne jawab de rahi hai? 🤔 yeh toh bas ek question hai, ki kyun UNI nahi de raha jawab? Mere liye, jo bhi information mil rahi hai usse pata chalta hai ke kabhi bhi aapko pata nahi chalega. Dilli فساد ka maamla ab tak bhi poora nahin hota ki taaki aapne kuch bhi samjha? 🚫
 
اس معاملے کو چھپانے کی کوشش کرتے ہوئے یو این آئی نے ایسا کیا ہے جو ایسے دور میں نہیں آیا ہوتا جہاں وہ معashrat Meshra کی جانب سے تحریک کو سراہنے والے انڈیپینڈنٹ نیوز ورک ایجنسی کے رکن نہیں تھے۔ وہ اب بھی اس معاملے میڰ ہلاکتوں اور شہدائیوں کی یاد میں نہیں آ سکتا۔ وہ ہمیشہ کے لیے واپس نہیں آ سکتا۔
 
اس معاملے کا خلاصہ لینے سے منع ہونے کی کوئی بات نہیں 🤷‍♂️, اور یو این آئی کے ایسٹیٹ انکلاوز کی پالیسی پر بات چیت کرنا بھی کچھ نہ کچھ ہے 💡. لیکن وہاں تک پہنچتے ہوئے، جب یہ معاملہ ہوا تھا تو یہ بات صاف ہو جاتی ہے کہ جس وقت قوم پرست تحریک نے اس معاملے کو روکنے کا اہتمام کیا، وہ پریشانی ہم سے نہیں پہنچ سکتی 🙅‍♂️. اب جب یو این آئی نے بتایا ہے کہ وہ اس معاملے پر جواب دہ اور مستقل جانچ نہیں کرے گا تو یہ بات صاف ہو جاتی ہے کہ وہ اپنا کردار ادا نہیں کر سکتا 📺.
 
ناروڈا دھماپ سے بچنے کے لیے یہ ایک جھنجٹی پالیسی تھی، اور اب اس کی کوئی مدد نہیں ہوسکتی ہے۔ یہ وہ وقت تھا جب اس معاملے پر دباؤتے رہے اور آوازیں ہیں تھیں، اور اب جب وہ اسی معاملے کے بارے میں کوئی بات نہیں کر سکتی ہے تو یہ بے ایمان ہے۔

اس معاملے کا خلاصہ لینے سے منع رہنے والا یہ وہ وقت تھا جب جانتے تھے کہ اس معاملے کی کچھ بات نہیں ہوسکتی۔ اور اب جب یہ معاملے پر کوئی بات نہیں کر سکتی ہے تو وہ یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ ہم اس سے لازمی طور پر بچنا چاہتے ہیں۔

اس معاملے کی یاد میں ایک بات یہ ہے کہ جس وقت تک اس معاملے پر دباؤتے رہوں گے، اسی وقت تک یہ معاملہ بھی نہیں ہوسکتیا ہے۔
 
yo sab ko pata hai ki yeh dilli fasad ek bada mazak tha 🤣, aur ab uski phansi ko dikhana uske baad kya faayeda hai? 🙄 ye log umeed karte hain ki jis gair ansaaf ki wajah se kapil meshra ko phansi di gayi thi, wo ab unka khel haara hai 🏆. lekin sachchai ke saath dekhte hue, to yeh maamla aisi nahi hai jiski khali samajh ki ja sakti hai. ye ek bada khatarnaak haliya tha, aur isse koi maaf karne ka koi tareeka nahin hai 🤷‍♂️.

ab uni ko bataya gaya hai ki ve yeh masle par jawab dehna nahi chalege, to ye sab sach hai 💯. yeh uni ek azaad meadia ki tarha kaam karne ke liye nahi taiyar hai, aur isse unki imandari kam ho jati hai 📺.

dilli fasad mein shahid logon ki yaad bhi ab tak laziim hai, aur is masle ki sachchai ko aaj bhi samjhaane ka koi tareeka nahin hai 🔍. ye masle wahi tha jo un logon se chalta tha jinhone apni jaan khoyi thi 💔.
 
یہ معاملہ تو ابھی بھی دھونے کے لیے ہے، اور یو این آئی کی ناکام کوششوں سے اس کو مزید تیز کر دیا جا رہا ہے 🤦‍♂️۔ لگتا ہے کہ وہ لوگ جو اپنے حق میں لڑتے رہے، ابھی بھی نئے قاعدے کی طرف توجہ دی جاتے ہیں، اور اس سے ان کا معاشی و ثقافتی اثر کم نہ ہوگا۔

اس معاملے میں ایسے لوگوں کی جان بھی چلی گئی ہے جو اپنی وطنت کے لیے مارے گئے تھے، اور اب ان کی پھانسی کا مطالعہ ہوتا رہے گا، تو یہ بات صاف ہو جاتی ہے کہ اس معاملے کو حل کرنے کے لیے ایک سست اور غلط معیار پر چلنا کسی کے بھی حق میں نہیں ہوتا، لہٰذا وہ معیار اپنی جگہ سے باہر ہو کر رہتا ہے۔
 
اس دہلی فساد میں کوئی بھی معاملہ اٹھانے کی کوشش کرنے سے پہلے، وہ تو یو این آئی کے ساتھ چلنا ہی پہلو ہے۔ اب جب انہوں نے بتایا ہے کہ وہ اس معاملے پر جواب دہ اور مستقل جانچ نہیں کرے گا، تو یہ بات صاف ہو جاتی ہے کہ یو این آئی کو اپنی فائناسٹس کیا گیا تھا، اب وہ اس کو دوبارہ نہیں کر سکتا۔ مملکت میں ایسی ایسٹیٹ انکلاوز کی پالیسی کو آگے بڑھانے پر یو این آئی نے Bat چیت کی کوشش کی تھی، لیکن اب وہ رکھ گئے ہیں، اور اس معاملے کو ہم سب جانتے ہیں، اور ہمیں بھی یہ بات پتہ ہے کہ اس معاملے سے بچنے کی واحد方法 یو این آئی کو استحکام دیا گیا تھا۔
 
بھارتیوں پر یو این آئی کے پریشانی سے کوئی بات نہیں ہے، دہلی فساد میں کپل مشرا کی پھانسی تو بڑا معاملہ تھا، اور اس پر یو این آئی نے بھی کام کرنا پدا تھا، لیکن اب جب وہ بات چیت نہیں کر رہیں تو ہمیں ایسی بات کا لگتا ہے کہ یو این آئی کو خودی سے بھی پریشانی ہوئی ہو، اس لیے وہ معاملے پر جواب دہ اور مستقل جانچ نہ کر رہیں تو یہ بات کہی جا سکتی ہے کہ وہ ابھی بھی ایک آزاد میڈیا ہو گئے ہیں، لیکن یہ بات تھی کہ وہ اپنے کردار کو پورا نہ کر سکتی ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ پوری طرح سے انساف کو چھوڑتے ہوئے اپنا کاروبار جاری رکھتی ہیں، اور اب بھی اس معاملے میں لوگ اس کے بارے میں بات کر رہے ہیں، ان شہیدوں کی یاد کو بھی نہیں بھول سکیں گے۔
 
😕 یو این آئی کا یہ فیصلہ ایسٹیٹ انکلاوز کی پالیسی کو آگے بڑھانے پر ناکام ہونا ہے، یہ وہ وقت تھا جب اس معاملے کا خلاصہ لینے سے منع رہتے تھے اور اب وہ رکھ گئے ہیں تو یو این آئی نے بات چیت کی کوشش کی تھی، لیکن اب وہ رکھ گئے تھے، اور جس طرح ایسٹیٹ انکلاوز کے خلاف قوم پرست تحریک نے اس معاملے کو روکنے کا اہتمام کیا تھا، وہ پریشانی ہم سے نہیں پہنچ سکتی ہے۔

اس معاملے میں اس معاملے پر جواب دہ اور مستقل جانچ نہ کرنے کی ووٹ آفا کرتا تو یہ بات صاف ہو جاتی ہے کہ یو این آئی اپنا کردار آزاد میڈیا نہیں ادا کر سکتا، اس لیے یہ بھی صاف ہو جاتا ہے کہ وہ اس سے انکار نہیں کر سکتی ہے۔

دہلی فساد میں مرنے والوں کی یاد اب بھی اس معاملے میں لازمی ہے اور یہ معاملہ وہ ایک ہی ہے، جب ان لوگوں کی پھانسی کا مطالعہ کیا جاتا ہے تو یہ بات صاف ہو جاتی ہے کہ اس معاملے نے سنجیدگی اور جدوجہد سے چلتے رہے، وہ اسی وقت تک نہیں ہوسکتیا ہے۔
 
مملکت میں ایسٹیٹ انکلاوز کی پالیسی کو یو این آئی پر چھپانے سے انکار کرنا کیسے ہے؟ وہ معاملہ تو اب تک بھی ختم نہیں ہوا ہے، اور جس وقت یو این آئی اس پر پابندی لگائی رکھتی ہے تو وہ وہ معاملہ دھونے کی کوشش کر رہی ہے۔ لاکھاں لوگوں نے اس معاملے میں اپنی جان کھو دی ہے، اور اب وہ یو این آئی کو کیسے بلا کر ان کی پھانسی کا مطالعہ کرے؟ یو این آئی نے اس معاملے پر جواب دہ اور مستقل جانچ نہیں کرنے کی نews ہے، تو وہ کسی حد تک لازمی طور پر انکار نہیں کر سکتا۔
 
مملکت میں ایسٹیٹ انکلاوز کا یہ معاملہ ہمیں کافی حیران کر رہا ہے، اور یو این آئی نے بھی اس معاملے کو بہت سرگشمم سے دیکھا ہے؟ پورا معاملہ سچائی کے ساتھ حل نہیں کیاجاسکتی، اگر یو این آئی نے اس معاملے پر ایسا جواب دہ اور مستقل جانچ کرایا ہوتا تو وہ ایسی صورتحال کو حل کرنے میں کامیاب ہوسکتی، لیکن اب یو این آئی نے بات چیت کی کوہش نہیں کی، اور اس لیے وہ اس معاملے پر پوری طرح سے رہنے کا حق نہیں ہے۔
 
ਬھائی انسانی طور پر یہ معاملہ تو انتہائی غمزناک ہے ، مملکت میں وہ پالیسی جس کے لیے وہ ایسٹیٹ انکلاوز نے اپنا کفیل بنایا تھا، وہ اب تو صرف ایک روپہ کی بات ہے ، اور یو این آئی کی اس معاملے میں نجی دلچسپی نہیں رکھنے کا عزم تو بالکل بھی متوقع نہیں تھا.

ان شہداؤں کی یاد کو مجھے یہ معاملے سے منکر کرنا پسند نہیں ہوگا ، اور وہ لوگ جنہوں نے اپنی جان کھو دی، انہیں انکوائر میں شامل کرنا بھی ضروری ہوگا. یہ معاملہ ایسے سے ختم نہیں ہوسکta۔
 
اب یو این آئی کی بات سے بھر کھela ہے. وہ اس معاملے میں جو جواب دہ نہیں کر سکتی ہے وہ اچھا ہے. پھانسی دینے والوں کو یہ بات واضح ہونے چاہئی تھی کہ ان کی جان بھی نہیں چلی گئی تھی اور ان کے خاندانوں کی زندگی نہیں آئی تھی. اس معاملے میں ایسا ہونا ضروری ہے کہ لوگ اس کو یاد رکھنے دوں اور ان کے خاندانوں کی زندگیوں کو یقینی بنائیں.
 
امید کرنے کی جگہ ہی نہیں ہے کہ یو این آئی اس معاملے پر اچھی طرح سے جانچ کرेगا، اب وہ بات چیت پر رکھ دیتی ہے تو ایسے تو فیصلہ نہیں لگایگی، مگر یو این آئی کی جانب سے کیا ہوا تو دیکھنا پڑے گا کہ انہوں نے شہید لوگوں کو کیا نافذ کیا ہے؟ اس معاملے میں جو لوگ بات چیت کر رہے ہیں وہ سب جھوٹے ہیں، یہ معاملے پر ایسے شخص کو انکار نہیں کیا جا سکتا جس نے اپنے اور اپنی قوم کی حقیقی کھلیات چھिपائی ہوں.
 
اس معاملے میں سب سے زیادہ لالچ نہیں کیا جائے، اور اس پر ایسے لوگ بھی بات چیت نہیں کرنے کی کوشش نہیں کریں جو پوری طرح سے اپنی جانوں کو لے کر بیٹھے ہوئے ہیں۔ یہ معاملے ایک جسمانی صورتحال سے بھی زیادہ ہے، اور اس پر ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم اسے انکار نہ کرنے پڑتے ہیں۔
 
Wow 😂💥 یہ معاملہ تو بالکل ایسا ہی نظر آتا ہے جیسا کہ میں اس سے قبل بتایا تھا مملکت میں ایسی پالیسی کو چلی بڑھانے پر یو این آئی نے بات چیت کی، لیکن اب وہ رکھ گئے ہن، اور دہلی فساد میں شہید ہونے والوں کی یاد بھی اس معاملے سے جوڑی نہیں جا سکتی
 
واپس
Top