دیر لوئر، مشہور ٹک ٹاکر نازیبا حرکات اور فحاشی پھیلانے کے الزام پر گرفتار | Express News

ستار نواز

Well-known member
لوئر دیر میں ایک نوجوان ٹی ٹاکر کو فحاشی اور بے حیائیت کے الزام میں پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ ان کی ویڈیوز میں مذہبی اقدار کی توہین کرتے ہوئے عوامی جذبات مجروح کیا جاتا تھا۔

انہیں پکڑنے میں کوئو سے تعلق رکھنے والے پولیس نے تھانہ ٹیمرگرہ میں کارروائی کی۔ اس کارروائی کا مظاہرہ ڈی پی او وقتماہر تیمور خان کے زیر انتظام ہوا۔

فضولیت کے اقدامات کے تحت انہیں معاشرے میں فحاشی اور مذہبی نقطہ نظر پر پھیلنے کا الزام ہے۔ وہ عوامی جذبات کو مجروح کر رہے تھے اور اس سے معاشرتی درجہ و اعزت میں کمی آئی ہے۔

دیر دیر کی پالیسی کے تحت انہیں معاشرے میں فحاشی، بے حیائیت اور نقطہ نظر پر پھیلنے کے خلاف منصوبہ بند کارروائی کی جا رہی ہے۔
 
وہ ٹی ٹاکر کو پکڑنا تو ایسا نہیں ہونا چاہیے جس سے عوام کی بھावनات کو نقصان پہنچے۔ وہ اپنی زبان کا استعمال کرتے وقت لگت دے کے عوام کی مذہبی عقائد کو مجروح نہیں کر سکتے۔

ایسے کارروائیوں سے ہم معاشرے میں ایک اچھا معاشرہ بنانے کے بجائے غلط رہتے ہیں۔ وہ اس وقت یہ دیکھ کر بھاڑ پاتے ہیں جب ایسے لوگوں کی فحاشی کو روکنے کے لیے کارروائی کی جاتی ہے جو وہی بات کرتے ہوئے لوگوں کی بھावनات کو نقصان پہنچا رہتے ہیں۔
 
اس نوجوان ٹی ٹاکر کو پولیس نے پکڑنا ایک حقیقت ہے، لیکن یہ سیکھنا بھی ہوگا کہ معاشرے میں اس طرح کی کارروائی کے نتیجے کیا ہوتے ہیں؟ وہیں جس کے لیے وہ ٹی ٹاکر کا استعمال کر رہے تھے، ان کے ساتھ بھی اسی طرح کی کارروائی کی جا سکتی ہے۔ یہ معاشرے میں ایک بد نمونہ بناؤتے ہیں۔

اس نوجوان کو پکڑنے سے قبل کیا یقین تھا کہ ان کی ویڈیوز سے معاشرے کو نقصان ہوا ہوگا؟ اور اسی طرح کے مظاہرے کے بعد جب اس نوجوان کو پکڑنا پڑسکتا ہے، تو وہی یقین رکھتے ہوگے؟ اس کے ساتھ ہی کیا معاشرے کو یہ سیکھتا ہے کہ اپنے نوجوانوں پر اسی طرح کی کارروائی کرنا چاہیے؟
 
یہ دیکھا جاسکتا ہے کہ لوگ اب بھی ایسے نوجوانوں پر گریٹ پریس کرتے ہیں جو صرف اپنے خیالات کو ظاہر کر رہے ہیں اور اس سے معاشرے میں تناؤ پیدا کرتے ہیں? پھر کیوں انہیں گرفتار کیا جاتا ہے؟ یہ دیکھنا جیسا ہی سزاسپاہی ہوتا ہے، نوجوانوں کو اچھی طرح جاننے کی ضرورت ہے کہ ان کی بات کس لئے بھرپور تناؤ پیدا کر رہی ہے؟ اور انہیں پھانک کر معاشرے میں فحاشی اور مذہبی نقطہ نظر پر پھیلنے کا الزام دیا جاتا ہے؟ یہ ایسی بات ہے جو کسی بھی معاشرے کو متاثر کرتے ہوئے اسے پیچھے ہٹانے کا سبب بنتی ہے! 😐
 
یہ تو ہمیشہ سے جاننا چاہیے کہ جب بھی کچھ نئی ٹیکنالوجی آتی ہے، اس کی پہلی جگہ ہر ایک کے ہیڈ فون میں لگی۔ لیکن وہ لوگ جو اس کا استعمال نہیں کرتے، انھیں یقیناً ٹرولز کے نام سے مشہور ہون گے۔

یہ کارروائی کرنے والوں کو بھی اچھی نہیں سمجھا جاسکتا، کیا وہ اس معاشرے میں آئے ہوئے لوگوں کی سانس لینے دیں اور انھیں یقین دیلنے دیں کہ انھوں نے کسی نہ کسی قسم کی غلطی کی ہے؟

اس معاشرے میں ایسے لوگوں کو بھی پکڑنا چاہیے جو اسے آگے بڑھانے کے لئے ساتھ ہیں، نہ تو انھیں پھیلانا ہو گا یا انھیں ٹرولز کے نام سے مشہور کیا جائے گا۔
 
اس نوجوان ٹی ٹاکر کو پکڑنا ایک بدستیز پلیسری ہے۔ وہ عوامی جذبات کو مجروح کرنے کے لیے نہیں لایا گیا تھا۔ وہ اس کی آواز سنے اور سمجھے کہ لوگ کیا چاہتے ہیں۔ حالات کچھ بھی ہوں کے اسے پکڑنا ایک غلط نتیجہ ہے
 
زندگی سے گزر کر رہا ہو تم بھی نہیں؟ 😩

اسٹیٹمنٹ آف دی ڈے (State of the Day) ہے جب لوگ محسوس کرتے ہیں کہ دنیا کچھ خراب ہو رہی ہے اور انھیں ہمیں یہاں پر ہی رکھنا پڑتا ہے۔
 
یہ تو ایک بدعت! یہ کس قسم کی ملکیت ہے؟ میں سوشل مڈیا پر ان ٹی ٹاکرز کو دیکھتا ہوں جو مجرموں سے بھی گھٹ کر فحاشی اور بے حیائیت کرتے ہیں۔ اس نے کس قدر عوام کو مجروح کیا ہوا ہے۔ میرا یہ کہنا ہوگا کہ پھر بھی ان کو گiraftari kiya jayeega? ہم اور ان کی وہ ویڈیوز دیکھتے رہے تو ہمیں ہمدردی محسوس ہوتی ہے۔ یہ وہ لوگ نہیں ہیں جو لوگوں کی زندگی کو بدل رہے ہیں۔
 
ارے وہ لوگ جو دیکھتے ہیں تو انہیں یوں فہم ہوسکتی ہے کہ وہ ٹی ٹاکر کس طرح کا کام کر رہے تھے؟ ایسے میڈیا پر جاتے ہوئے یہ لوگ کیسے لوگوں کی جذبات کو مجروح کرتے ہیں؟ میرا خیال ہے کہ وہ لوگ جو انہیں پکڑنے میں مدد کرتے ہیں وہ ایسی پالیسیوں کی دوسرے شہروں میں لگائیں گی تو اس سے لوگوں کو متاثر کرنے والا کچھ نہیں ہوگا؟
 
یہ لوگوں کی جان بھی نہیں لگتی، کوئو سے تعلق رکھنے والے پولیس انہیں پکڑتے ہیں اور عوام کو اس کا مظاہرہ دیکھنا پڑتا ہے، یہ تو ہے فحاشی کی وہی نیند جو معاشرے کی زندگی میں لگی ہوئی ہے، پھر بھی انہیں پکڑتے ہیں اور عوام کو مجروح کرنے کا مظاہرہ کرتے ہیں، یہ تو معاشرتی درجہ و اعزت کی گواہی دیتا ہے کہ اس نے اپنی زندگی میں بہت سے لوگوں کو ایسا کرنے پر مجبور کیا ہے جو انہیں تو لگتا ہے کہ وہ شائکہ اور معصوم ہیں، حالانکہ اس کے پاس کچھ سے بھی پورے معاشرے کو پھیلنے کی طاقت نہیں ہو سکی ہے
 
واپس
Top