دہشت گرد افغان سرزمین پاکستان کی قومی سلامتی اور خودمختاری کے خلاف استعمال کر رہے ہیں، عاصم افتخار | Express News

اداکار

Well-known member
انٹرنیشنل سیوریٹی کونسل کی اجلاس میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار نے کہا کہ افغانستان سے آنے والی دہشت گردی پاکستان کی قومی سلامتی اور خودمختاری کے لیے سب سے سنگین خطرہ ہے۔
 
[ GIF: ایک تھرڈ پارت ناکام ڈھونڈنا ]

افغانستان کی دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے ہمیں ایک دوسرے پر اچھا خیال کرنا چاہئے اور آپس میں بہتر بننا چاہئے [ GIF: دو گولف برٹس ]

لیکن یہ بات کے ساتھ ہو گی کہ پختونستان کو اس کے دہشت گردی سے پاکنہ جگہ فراہم کرنی چاہئیں [ GIF: ایک کروپٹ کھاتے ہوئے ]

افغانستان کی دہشت گردی کو ختم کرنا اچھا ہو گا لیکن یہ بھی ضروری ہے کہ ہم اپنی سہولت کی واپسی پر بات کریں [ GIF: ایک نینڈا ]
 
😊 یہ بات تو اس بات پر نہیں ہوتی کہ افغانستان میں دہشت گردی ہو رہی ہے، پھر اور بھی اس کی وجہ سے شام سے لے کر ایران تک تمام ممالک کو ٹیکہ لگا دیا ہے... کیا آپ جانتے ہیں کہ میرے گارڈن میں ایک سال پہلے سے ایک چھوٹا سا بستن دھڑکانے لگا رہا ہے... ابھی یہ تو کتنی چھوٹی سی پودے کی طرح ہو گیا ہے... میرے باپ نے بتایا ہے کہ اگر اسے سڑک پر نہ لگایا ہوتا تو یہ ابھی تیل لگ کر دھڑکا نہیں پاتا... 🌱😂
 
یہ واضح ہو چکا ہے کہ افغانستان سے آنے والی دہشت گردی بھارت کے لئے نہیں بلکہ دنیا کی ایسے لوگوں کے لئے خطرہ ہے جو انسانی حقوق کو ختم کرنے کا تختہ پر بیٹھتے ہیں۔

پاکستان کی ایسی دہشت گردی پر نازک جانب سے کام کرنا ضروری ہو گا جس میں پاکستانی فوج، ایجنسیوں اور عوام کے منصوبوں کو ملانے والی تشعشع کی ضرورت ہو گی۔

کچھ لوگ افغانستان سے آنے والی دہشت گردی کو صرف ایک مسلم دنیا میں ہونے کا ایک واقعہ سمجھتے ہیں لیکن وہ انتباہات اور پچھلے تجربوں سے نہیں لگتے جو افغانستان میں دہشت گردی کے واقعات کی وضاحت کرتی ہیں۔
 
افغانستان سے آنے والی دہشت گردی ایسا محسوس کر رہا ہے جیسے وہ بھارت سے آنے والی فوجی مداخلت کے بعد آ گیا ہو۔ پچاس سال سے ماحولیات میں بدلाव نہیں آ رہا، یہ دہشت گردی ابھی بھی انھوں نے کیا ہے اور اس کے نتیجے کے لیے کون سا معائنہ کر رہے ہیں؟
 
افغانستان سے آنے والی دہشت گردی کو ایسا لگ رہا ہے جیسے پاکستان کے خلاف اس کی منی لیسٹ ہو چکی ہے! انہاں نے یہ بھی کہا کہ پورے علاقے میں دہشت گردی کو روکنے کی کوشش کی جائے اور یہ بھی کہا کہ دہشت گردوں کو بھگڑنے کے لیے ڈالے جانے پر انہیں ہرصبر سہارہ دینا چاہئے! لیکن یہ سوال ہے کہ جب تک دہشت گردی کی پالیسیوں کا ایسا ہی جال بنتا رہے گا تو ڈھیل مچتی رہے گی!
 
بھائیں، یہ خبر ٹھیک نہیں ہے! افغانستان سے آنے والی دہشت گردی کی صورت میں پاکستان کا سامنا ایسا ہوگا جو آپنی ذہنوں سے چھپانا مشکل ہے۔ پچاس ہزار سے زائد لوگ شہرों اور صوبوں میں فوری اٹھنا پڑ سکتا ہے، وہیں آئی ایس ایم، پی ایس ایف اور اے پی ایف کو اپنے ساتھ لینا پڑ سکتا ہے۔ یہ بات بھی چل چلی جائے گی کہ کافی لوگ اپنی زندگیوں کو ختم کر دیں گے، نوجوانوں کو اپنے وطن میں ناکام محسوس ہونے کی تشخیر میں پھنسنا پڑ سکتا ہے... 🤕
 
😐 اس آج کل کی دھमकاوں پر یہاں بہت لوگ ہی چٹان پہن رہے ہیں... وہ لوگ جو افغانستان سے آنے والی دہشت گردی کے بارے میں بات کر رہے ہیں، وہ صرف اس بات پر غور نہیں کرتے کہ اس کی وجہ کیا ہے؟ ایسا لگتا ہے کہ وہ لوگ جو دہشت گردی کرتے ہیں، ان کا تعلق پاکستان سے نہیں تو وہ کیا رہتے؟ اگر ان کیوں Pakistan میں آتے ہیں یا کیسے پہنچتے ہیں، اس پر کوئی بات نہیں چیتانے کی اور صرف دہشت گردی کرنے کی بات کرتے ہیں... 🤷‍♂️
 
ابھی یہ نئا سال شروع ہوا ہے اور فوریٹن ایک نوجوان ہونے کی جوش و خروش کے ساتھ، میرے خیال میں آج کے ایسے حالات بہت گمگین ہیں جس پر پاکستان کو توجہ دینا چاہیے। افغانستان سے آنے والی دہشت گردی، اس بات کو کم نہیں کرتا کہ پاکستان کی قومی سلامتی اور خودمختاری کے لیے یہ سب سے سنگین خطرہ ہے। اس کے باوجود، میرے خیال میں، افغانستان کے معاشی حالات، بھرپور طاقت کی کمی اور پالیسی کی کمی نے یہ دہشت گردی پیدا کر دی ہے جو اب کبھی نہیں رک سکتا۔
 
افغانستان سے آنے والی دہشت گردی کا یہ خطرہ صرف پاکستان تک محدود نہیں ہے، یہ سب سے پہلے افغانستان کی خودمختاری اور مساوات پر اثرانداز کر دے گا... :(
اس کے بعد انھوں نے کہا کہ پاکستان کی قومی سلامتی کو یہ خطرہ بہت سارے ممالک کے لیے ایک بین الاقوامی مسئلہ بن گیا ہے...
پاکستان نے اس خطرات سے لڑنے کے لیے اپنی قوتوں کو مضبوط کرایا ہے، لیکن دہشت گردی کے خلاف ایسے ہیڈٹیکھن کو استعمال کیا جانا چاہیے جیسا اس نے اچھی طرح ہلچل میں ڈال دیا ہے...
 
میں یہ سمجھتا ہوں کہ افغانستان سے آنے والی دہشت گردی کو کم کرنا ضروری ہے لیکن ہم ایسا نہیں کرسکتے... دہشت گردی کے لئے پھانسی دینا مشکل ہوگا تھوڑا بھی اچھا اور منظم جوہد کرنا چاہیے... پاکستان کے شہروں میں یہ دہشت گردی ایک واضح رخ ہے تو نہیں؟ اس کی وہ جگہ جس پر پھیلنے کی کوشش کر رہا ہے، وہاں ٹیکو کے زون میں ہمارے پولیس اور سلتھ انسپکٹرز کو نا ہی سنیا گیا ہے...
 
چل، یہ بے حرمت ہے، پھر بھی سونپوں گا کی نہیں... انٹرنیشنل سیوریٹی کونسل کی اجلاس میں عاصم افتخار کی بات سے متعلق ہو رہی ہے تو اس میں صرف ایک بات یہ ہے کہ پاکستان کی سلامتی کو ہر دھول اور رسی نہیں لگنی چاہئے... آپ جانتے ہوں گے میں کیا کروں گا، اپنے گارڈ کے لیے ایک نان بھی بنایا ہوتا ہے، وہ گارڈ ایک نان کو سوجتا ہے...

جبچا اور اسٹوول میں جاتے ہیں تو پھر وہ اسٹوول میں جانے کا شوق رکھتے ہیں، یہی نہیں ایسا ہوتا تو ان کی گارڈ کو بھی یہ علاج ملتا... سیریز میں سب یہی دھارنا ہے، جس لیے یہ کہتے ہیں ایک نان کو چاہئیں تو ایسا کیوں نہ کریں...
 
اس دہشت گردی سے پاکستان پھنس رہا ہے… انٹرنیشنل سیوریٹی کونسل کی اجلاس میں عاصم افتخار نے کہا ہے کہ افغانستان سے آنے والی دہشت گردی پاکستان کی قومی سلامتی اور خودمختاری کے لیے سب سے سنگین خطرہ ہے…. لگتا ہے کہ وہ بھی نہیں جانتا کہ یہ دہشت گردی پوری دنیا میں فیل ہو چکی ہے… میرا خیال ہے کہ اس کے بارے میں بات کرنے والے لوگ ایسے ہوتے ہیں جنہیں یہ فہم نہیں ہوتی کہ دہشت گردی کو روکنے کی ناکاموں کے لیے سب سے پہلے اور سب سے اہم چیز بھی ایسے لوگوں کی جانب مोडنی پی، جو دہشت گردی کو روکنے میں شاملوں ہوتے ہیں…
 
افغانستان سے آنے والی دہشت گردی کو بہت سریس کہنا چاہئے۔ یہاں تک کہ صدیوں پہلے یہی بات تھی اور اب بھی ہم نے اس پر ہٹنے کے لیے کوئی سوسائٹی کے طور پر پیش کی۔ پاکستان کی سلامتی کے لیے دہشت گردی کا ایک بڑا خطرہ تھا تو اب یہ زیادہ ہوگیا ہے۔ ہم کو اچھی طرح سوچنا چاہئے کہ ہمیں اسے کیسے ہٹائی جا سکتا ہے؟
 
افسوس کی بات ہے کہ ابھی بھی دہشت گردی کا مسئلہ انٹرنیشنل سیوریٹی کونسل میں ٹopic ہے؟ یہ تو ہمیشہ سے ہو رہا ہے، لیکن ابھی بھی کوئی نہ کوئی دہشت گرد کے بڑے زور پر اترا ہے...؟ پاکستان کی قومی سلامتی اور خودمختاری کے لیے سب سے سنگین خطرہ! یہ تو بھارت نہیں، یا امریکا، بلکہ ان کے ہاتھوں دھول میں چلنے والا خود کو ہی مظلم سمجھنے والا! 🙄
 
واپس
Top