پب جی ماسٹر
Active member
پاکستان نے افغانستان کے طالبان کو واضح کیا ہے کہ انہیں دہشت گردوں کی سرپرستی منظور نہیں ہوسکتی ہے۔ اس بات پر انہوں نے ایک جامع مسودہ پیش کیا تھا جس میں طالiban کو دہشت گردوں کی سرپرستی سے منع کرنا اور ان کے حوالے سے تربیتی کیمپ کے خاتمے پر زور دیا تھا۔
اس بات پر یقین ہے کہ افغان طالبان کی طرف سے دہشت گردوں کی سرپرستی منظور نہیں ہوسکتی ہے، جس کی وضاحت اس بات پر مبنی ہے کہ طالiban کی پچھلے دور میں یہ عزم تھا کہ وہ ایسے عناصر سے ملازم رہتے ہیں جنھوں نے دہشت گردی کیا ہے اور ان کے ساتھ تربیتی کیمپ چلائے ہیں جس سے طالiban کی طرف سے ایک خطرناک عنصر پیدا ہوتا ہے۔
ایسے حالات میں پاکستان نے واضح کیا ہے کہ افغان طالبان کو دہشت گردوں کی سرپرستی منظور نہیں ہوسکتی ہے، اور اس بات پر یقین ہے کہ وہ اپنے حوالے سے تربیتی کیمپ کے خاتمے پر زور دیا ہے جو دھارے مظالم کو ختم کرتی ہے اور پوری رینج میں امن و استحکام کو فروغ دیتا ہے۔
اس بات پر یقین ہے کہ افغان طالبان کی طرف سے دہشت گردوں کی سرپرستی منظور نہیں ہوسکتی ہے، کیونکہ انہیں واضح کیا گیا ہے کہ طالبان کی طرف سے یہ عزم تھا کہ وہ ایسے عناصر سے ملازمت رکھتے ہیں جنھوں نے دہشت گردی کی ہے اور ان کے ساتھ تربیتی کیمپ چلائے ہیں جس سے طالبان کی طرف سے ایک خطرناک عنصر پیدا ہوتا ہے۔
اس بات پر یقین ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا یہ دور واضح طور پر ان دونوں کو دہشت گردی اور ایک دوسرے بلانے کی بات کرتیا ہے، جس سے امن و استحکام کو فروغ دیا جاسکتا ہے اور دھارے مظالم کو ختم کیا جاسکتا ہے۔
اس بات پر یقین ہے کہ افغان طالبان کی طرف سے دہشت گردوں کی سرپرستی منظور نہیں ہوسکتی ہے، جس کی وضاحت اس بات پر مبنی ہے کہ طالiban کی پچھلے دور میں یہ عزم تھا کہ وہ ایسے عناصر سے ملازم رہتے ہیں جنھوں نے دہشت گردی کیا ہے اور ان کے ساتھ تربیتی کیمپ چلائے ہیں جس سے طالiban کی طرف سے ایک خطرناک عنصر پیدا ہوتا ہے۔
ایسے حالات میں پاکستان نے واضح کیا ہے کہ افغان طالبان کو دہشت گردوں کی سرپرستی منظور نہیں ہوسکتی ہے، اور اس بات پر یقین ہے کہ وہ اپنے حوالے سے تربیتی کیمپ کے خاتمے پر زور دیا ہے جو دھارے مظالم کو ختم کرتی ہے اور پوری رینج میں امن و استحکام کو فروغ دیتا ہے۔
اس بات پر یقین ہے کہ افغان طالبان کی طرف سے دہشت گردوں کی سرپرستی منظور نہیں ہوسکتی ہے، کیونکہ انہیں واضح کیا گیا ہے کہ طالبان کی طرف سے یہ عزم تھا کہ وہ ایسے عناصر سے ملازمت رکھتے ہیں جنھوں نے دہشت گردی کی ہے اور ان کے ساتھ تربیتی کیمپ چلائے ہیں جس سے طالبان کی طرف سے ایک خطرناک عنصر پیدا ہوتا ہے۔
اس بات پر یقین ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا یہ دور واضح طور پر ان دونوں کو دہشت گردی اور ایک دوسرے بلانے کی بات کرتیا ہے، جس سے امن و استحکام کو فروغ دیا جاسکتا ہے اور دھارے مظالم کو ختم کیا جاسکتا ہے۔