"وانا میں دہشت گردی کی کوشش کرنے والے خوارج میں بدقسمتی سے افغانستان سے لوگ بھی شامل تھے، اس لئے ہم انہیں بھی منہ توڑ جواب دیں گے اور چاہتے ہیں کہ افغانستان امن عمل میں شریک ہو اور دہشت گردوں کو لگام دی جائے۔"
"آج اس ایوان نے بڑی یکجہتی کا اظہار کیا، 27 ویڈیم پر بھرپور مشاورت ہوئی اور آج یہ آئین کا حصہ بن گئی۔"
"جو چیز وفاق کو کمزور کرے تو وہ کتنی ہی اچھی ہو، وہ پاکستان کے لیے مفید نہیں۔ کالاباغ ڈیم بڑا شاندار معاشی منصوبہ ہے مگر ہماری قومی یکجہتی سے اوپر کوئی چیز نہیں، اگر کالاباغ ڈیم سے وفاق کو نقصان پہنچے تو میں اس کے حق میں نہیں۔"
"میثاق جمہوریت میں واضح لکھا ہے کہ آئینی عدالت بنائیں گے، چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کا مشکور ہوں، چیف جسٹس سے درخواست کی ریونیو کے کیسز جلد حل ہونے چاہئیں، اللہ کا شکر ہے ریینیو سے متعلق کیسز میرٹ پر حل ہوئے، چیف جسٹس ہی سپریم جوڈیشل کونسل، جوڈیشل کمیشن اور لاء اینڈ جسٹس کمیشن کی سربراہی کریں گے۔"
"اسلام آباد کچہری میں اندوہناک واقعہ پیش آیا، یہ نہیں ہوسکتا کہ ہمارے ساتھ جھوٹے وعدے کیے جائیں، کل بھی کہا تھا دہشت گردی میں بھارتی ہاتھ ملوث ہے، چاہتے ہیں امن قائم ہو، حملہ اوروں میں افغان بھی شامل تھے، افغان وزیر خارجہ بھارت گئے اور پھر دوسرے دورے کیے یہ پیغامات اچھی طرح سمجھ آ رہے ہیں۔"
"بھارت کو چار دن کے معرکے میں شکست فاش دی، نریندر مودی بے بسی کا شکار تھا اور اب بھی ہے، دہشت گردی کے خلاف ہم سب ایک ہیں، پاکستان خطے کی ترقی اور خوشحالی کا گہوارا بنے گا، افغان عوام کی ہم نے40 سال میزبانی کی، یقین دلایا کہ آپ ہمارے مہمان ہیں، کچھ عرصے پہلے پاکستان میں حملے ہوئے تو افغان وزیر خارجہ بھارت میں بیٹھے تھے۔"
"آرمی چیف کو فیلڈ مارشل کا ٹائٹل دیا گیا تو پوری قوم نے اس فیصلے کو سراہا، افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کا مقابلہ کر رہے ہیں، آج دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانی فوج کے افسر اور جوان دے رہے ہیں۔"
"عرفان صدیقی نہ صرف ایک استاد بلکہ اساتذہ کے اساتذہ تھے۔"
پاکستان کی دہشت گردی پر پابندی لگا رہے ہیں، لیکن یہ بات پوری طور پر سچ ہے کہ وہ لوگ جو اس میں حصہ لیے ہیں انہیں منہ توڑ جواب دیا جائے گا اور پاکستان کو امن عمل میں شامل ہونا چاہئے تاکہ دہشت گردوں کی پھپھڑی ختم ہوجائے۔
اس ایوان نے ایک بڑا اچھا کام کیا ہے، وہاں میں ایک ایوان بنایا گیا ہے جس پر کسی بھی مسئلے کو حل کرنے کے لیے کچھ گھنٹوں تک مشاورت کی جا سکتی ہے اور اب یہ آئین کا حصہ بن گیا ہے، اس سے ہمیں ایک بھرپور تعلیمی نظام ملتا ہے جس میں ہم اپنے بچوں کو بہترین علم و ادب دیئے گا۔
کیالاباغ ڈیم کا معیشت پر مثبت اثرات ہیں، لیکن ایک بات یہ بھی ہے کہ اس سے وفاق کو نقصان پہنچ سکتا ہے، اور میں اس حق میں نہیں ہوں گا، پاکستان کی نیشنل ایکٹوٹی اور قومی ایکجیتتی کے لیے ہمیں کوئی بھی چیز پر توجہ دی جانی چاہئیے۔
علم و ادب میں پاکستان اپنے مقام پر آئے گا، مگر اس لیے کہ ہم نے 40 سال سے افغان عوام کو مہمان تھپھر دیا اور اب یہ یقین دلاتے ہیں کہ آپ ہمارے ہیں، ہمیں ہونے والے حملوں کی وجہ سے بھارتی وعدے نہیں مانے گئے اور اب ہم دہشت گردی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
اس وقت تک جو بھارتی افواج نے پاكسٹانی سرحد پر حملے کیے ہیں وہ سب کچھ اس لئے ہوا کہ وہ اپنی اور خود کو انسaf کا نام دیتے ہیں، اگر انھوں نے یہی نہیں کی تو پانچ سال قبل بھارتی افواج بھی یہی کرتے۔
اس کچھ کرتا ہے تو اس میں بھی دھول ہوتا ہے، پاکستان کے شہر وانا میں افغان دہشت گردوں کی موجودگی کو منہ سے نہیں کیا جائے گا، چاہتے ہیں کہ افغانستان امن عمل میں شامل ہو جو بھی یہاں سے منہ توڑ جواب دیتا ہے اس کو بھی اس کی مدد سے لگایا جائے گا?
اس ایوان کا یہ نعرہ ہمیں کیسے میرت لانے والے ہیں؟ 27 ویڈیم پر بھرپور مشاورت کرنے کا یہ کہنا ہے کہ ایسے معاملات میں وفاق کو کمزور کرنا یہی نعرہ ہے?
کالاباغ ڈیم کا یہ معاشی منصوبہ ہمیں کیسے فائدہ دے گا؟ اس سے وفاق کو نقصان پہنچایا تو نہیں، پوری قوم کی یکجہتی کو یہ معیشت کس طرح اچھی کرے گی؟
اسا ایوان ہے جس پر یہ یکجہتی ہوئی اور وہ 27 ویڈیم پر بھرپور مشاورت ہوئی تو اس لئے ہوا کہ ان میں سب کچھ کھل کر ہوا تھا ، نہ کہ وہ ایک طرف پھیل کر جاتے ہیں، یہی وجہ ہے کیوں کہ وہ ان کچھ باتوں پر بھی پابندی نہیں رکھتے جو ہمیں ضرور پتا چاہیے ۔
اس معرکے میں جو پاکستان نے ہارا تو وہ بھی ٹھیک نہیں تھا، کیونکہ دوسرا دہشت گردی کا حملہ بھی ہوا اور نریندر مودی اپنی جائیدادوں پر چل رہے تھے، مگر وہ بھی ٹھیک نہیں تھے۔
اسلام آباد کچہری میں ہوا گئی وہ بات تو لگتا ہے کہ افغانستان کی سربراہی وalusgi نے دوسرے ممالک کو دہشت گردوں سے بھرپور تعاون دیا، لہذا یہ بات تو سب سمجھ رہے ہیں کہ افغانستان امن عمل میں شامل ہونا چاہئیے اور دہشت گردوں کو لگام دی جائے۔
اس نئے معاہدے پر یہ دیکھنا ہی بھارپور ہوگا جو پھر سے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کو ملک نے اپنایا ہے، اسے سمجھنا بھی اچھا ہے کہ مریضوں کے کیسز بھی توڑ لیئے گئے تھے جو سلاسلوں میں شامل تھے، یہ دیکھنا ہی اچھا ہے کہ پوری قوم نے اپنی فوج کو اس معرکہ جیتنے کی شہادت دے رہی ہے، میں یہ کہنا چاہتا تھا کہ ہمیں دہشت گردوں پر ایسے معاملات کا حقدار بننے کی ضرورت ہی نہیں، لیکن اب یہ واضح ہوا ہے کہ ہمیں اس کام میں اچھے قدم بھی رکھنا ہوگا۔
ایک سچا اور جذبہ داریوں والا راسخ العقیدہ افغان ان تمام حملوں میں پھنس کر جھیٹے ہیں، وہ لوگ جو 40 سال سے ایک جگہ سے باہر نہیں گیا، اس لئے یہ بھی فائدہ اٹھائیں گے؟
میں تھوڑا سا افغانستان پر بات کرتا ہوں تو میں بتاتا ہوں کہ وہ اپنے آبادی کو دہشت گردی کے خلاف بھرپور تائید کی وہیں ان لوگوں نے اپنی سرزمین پر حملے ہونے پر مظاہرہ کیا تاکہ یہ دیکھا جاسکے کہ وہ آپ کو ایسی شقاق کے سامنے کیسے مہسوس کرے گا جو 40 سال سے آپ پر تار اٹھایا رہا ہے، ان لوگوں نے دکھایا کہ وہ اپنی قوم کے لیے اپنے جہان، انہیں ہم آج بھی دیکھ رہے ہیں کہ ان کی سرزمین پر حملے ہوتے ہوئے وہ اپنے ملک کی تحریک کے لئے قیمتی جانیں کسٹ کر رہے ہیں، وہ صرف پھانسی نہیں پاتے اس لیے ان پر فورس کو چلایا جائے گا۔
اس وقت کا فیصلہ بھی مندرجہ ذیل اچھا ہوگا، جو کہ وفاق کو کمزور کرے گا تو یہ پاکستان کے لیے نुकसہ دے گا اور اس کے ساتھ ہی ایک ملوث شخصت بھی رہے گی، جو پوری تاریخ میں انڈسٹریل لینڈ کی مملکت بنائی۔
اس پلیٹ فارم پر یوں ہی رائیٹنگ کریں گے، لیکن میں کہنا چاہتا ہوں کہ دہشت گردی کی واقفیت اور امن عمل میں افغانستان کی تعاون کا اس سے زیادہ اہمیت ہے، افغانستان کی ایک پوری جماعت نے ان حملوں میں حصہ لیا ہے، پھر افغانستان کی جانب سے یہ سائنسیProof لائیں گے کہ دہشت گردی میں بھارتی ہاتھ تھے تو ان پر بھاری سزا دی جانی چاہئیے اور پھر اس کے بعد ایک معاونت پر مبنی امن عمل کی گئی جس میں افغانستان اور پاکستان دونوں کی جانب سے ہم مل کر رہے، یہاں تک کہ وفاق کو کمزور کرنا بھی اس امن عمل میں شامل نہیں ہونا چاہئے۔
کچھ لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ افغانستان کی ترقی اور امن کا راستہ پاکستان میں ہی رہتا ہے، لیکن وہ بہت غلط ہیں، 40 سال سے پاکستان نے افغان عوام کو مہمانیت فراہم کی ہے اور اسے امن اور ترقی کا راستہ دکھایا ہے، میثاق جمہوریت کی واضح لکیریوں کے مطابق، افغانستان کی بھی اپنی ایک پہلی پارٹی ہے جو دہشت گردی سے نمٹ رہی ہے اور پاکستان میں ان کی مدد کی جا سکتی ہے ، اس کا مقصد صرف افغانistan کے لیے نہیں بلکہ سب کو اپنی دھلے زحمتوں سے آگاہ کرنا اور دہشت گردی کی پیداوار کو روکنا ہے
اس وقت تک کہ ہم اپنی سول اور ملازمتوں پر توجہ دے رہے ہیں، یہ بات کوئی بھاڈ نہیں اٹھایا کی وفاق کا اس وقت کمزور نہیں ہونا چاہیے۔ پھر بھی یہ سچ ہے کہ کالاباغ ڈیم ایک اعلیٰ منصوبہ ہے اور اس کے لئے یہ فائدہ دیکھنا چاہیے۔ وفاق کو کمزور کرنے والی چیزوں میں سے ایک یہ ہے کہ وہ کسی معاشی منصوبے کی طرف توجہ نہیں دے رہی جو ملک کو متحد کرے۔
اسلام آباد کچھری سے بھی بات کرتے ہوئے، یہ بات واضح ہے کہ ہم اپنے آپ کو دہشت گردی اور ان کی پوری رینو سسٹم سے نافذ کرنا چاہتے ہیں، ان کے خلاف ہم ایک ہی لہر میں آئے ہیں اور ابھی ہمیں اس منصوبے کو سمجھنا بھی چاہیے جس سے دہشت گردوں کے خلاف انٹیلی جنس کی جانچ کرتی لائینس کیسز جلد حل ہوجائیں گی۔
اس ویک لونس کو دیکھا پھرکے، افغانستان سے لوگ بھی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ہوئے ہیں تو آسے منہ توڑ جواب دیں گے اور ایک ایسی پالیسی کو نافذ کرنے کا منظر پیش کیا جائے جو امن عمل میں افغانستان کو شامل کرے اور اس کی قومی ایکائیٹی سے لے کر دہشت گردوں کو لگام دی جائے تو یہی ہمیشہ کا راستہ ہے۔
بھارتی فوج کی 26 دن کی سرجری اور افغانستان کا ایسٹرن سے باضابطہ طور پر جھگڑا جاری رہنا، یہ توڑ پھोड بہت ہی آزاد تھا . اگر پاکستان ایک ایسی فوج کرتا ہے جو اپنے ناخواستہ اقدامات پر خود ہمدرد ہو، تو اس میں کوئی تباہی نہ ہوگی بلکہ اس کی سارائی سرجری کرتا ہو گا۔
اس معرکے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وفاقی حکومت کو بھی اپنی ذمہ داریوں سے نکلنا پڑتے ہیں؟ اگر آئین کی صلاحیت سے اسے نقصان لگا تو وہ کیسے چھپ جائے گا، مگر یہ بات صحت مند نہیں کی جاسکتی کہ افغانستان بھی اپنی دہشت گردی میں سراہو گا؟
آج افغانستان کا ایسا واقعہ سامنے آیا ہے جس سے ملحوں کو اچھی طرح پتا چalta ہے، وہ لوگ جو دہشت گردی میں ملوث تھے اور اب بھی بھارت کے ساتھ تعلقات بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ ان کے لیے بے فائدہ ہوگا۔ پوری دنیا میں پاکستان کی قومی یکجہتی اور دہشت گردی کے خلاف لڑائی کی نمائندگی کر رہی ہے، اس لیے وہ لوگ جو بھارت سے ملحوظات بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، ان کو ایسا نہیں ہونا چاہئیں۔
اس دہشت گردی میں پھنسنے والوں کو لگام دی جائے، افغانستان بھی ان سے منسلک ہونے کی بات چیت کی جائے۔ یہ واضح ہے کہ دہشت گردی ایک نہیں بلکہ پوری دنیا کی Problem ہے، پاکستان میں بھی اس کا Impact ہوتا ہے، لاکھوں کی قربانی ہوتی ہے۔
اسلام آباد کچہری میں جس ہوا کا واقعہ پیش آیا وہ بھی دہشت گردی سے منسلک ہوتا ہے، یہ بات چیت کی ضرورت ہے کہ بھارت اور افغانستان میں جو پیغامات آ رہے ہیں ان کا ہم نے جواب دیا ہے، اب وقت آتا ہے کہ دہشت گردی کا مقابلہ کیا جائے، یہ معاملہ ابھی بھی ہم سے منسلک ہوتا ہے۔
اس وقت یہ بات کہی جاتی ہے کہ دہشت گردی کی پٹی میں افغانستان سے بھی لوگ شامل تھے تو اس لئے نہیں ہوتا کہ ہم انہیں منہ توڑ جواب دیں گے، وہ جسمانی طور پر بھی اور ذہنی طور پر بھی اپنے ملک کی انتہائی دباؤ میں ہیں اور انہیں یقین کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس لیے ایسی صورتحال میں کسی نے بھی افغانستان کی طرف سے دہشت گردوں کو لگام دی ہوئی تو یہ نہیں ہوسکتا کہ یہ ان کی سرجہی کے خلاف بھارتی ہاتھ بھرنا شروع کریں گے، اور وہ جسمانی طور پر بھی ایسی صورتحال میں پھنستے ہیں جو انہیں اپنی زندگی کے لئے اور ملک کے لئے قربانی دینے پر مجبور کرتی ہے