ناشتہ سے پہلے برش کرنا دانتوں کی صحت کے لیے بہت اہم ہوتا ہے، یہ نہیں تھا کہ صرف برش کرنا ہی اور اس کی تاخیر میں نقصان ہو جاتا ہے۔
برش کرنے کے لیے صحیح وقت بھی ضروری ہوتا ہے، ناشتہ سے پہلے برش کرنا منہ میں موجود بیکٹیریا کی تعداد کو کم کرتا ہے، اس طرح وہ تیزابیت کے باعث قریب نہیں آتے اور دانتوں کی صحت میں نقصان نہیں پہنچتا۔
ہائیڈروکسی ایپیٹائٹ ٹوتھ پیسٹ، جو کہ ڈاکٹر مشل یورگینسن کا مشورہ ہے، دانتوں کی قدرتی ریمینرلائزیشن کے لیے ضروری معدنیات فراہم کرتا ہے۔ جس سے دانتوں کی قدرتی مضبوطی میں اضافہ ہوتا ہے اور اس طرح ناشتہ سے پہلے برش کرنا اس کے لیے بھی اہم ہوتا ہے۔
ناشتہ سے پہلے برش کرنے سے منہ میں موجود بیکٹیریا کی تعداد کو کم کیا جاتا ہے اور DANتوں کی صحت میں اضافہ ہوتا ہے، اس طرح تیزابیت پیدا کرنے سے نقصان ہونے سے بھگت جاتا ہے اور دانتوں کی صحت میں بھی اہمیت ہوتی ہے۔
اگر آپ ناشتہ کے فوراً بعد برش کرنا چاہتے ہیں، تو کم سے کم 30 منٹ کا وقفہ رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ تیزابیت پھیل جاسکیں اور دانتوں پر نقصان نہ ہو۔
برش کرنے کے لیے صحیح وقت بھی ضروری ہوتا ہے، ناشتہ سے پہلے برش کرنا منہ میں موجود بیکٹیریا کی تعداد کو کم کرتا ہے، اس طرح وہ تیزابیت کے باعث قریب نہیں آتے اور دانتوں کی صحت میں نقصان نہیں پہنچتا۔
ہائیڈروکسی ایپیٹائٹ ٹوتھ پیسٹ، جو کہ ڈاکٹر مشل یورگینسن کا مشورہ ہے، دانتوں کی قدرتی ریمینرلائزیشن کے لیے ضروری معدنیات فراہم کرتا ہے۔ جس سے دانتوں کی قدرتی مضبوطی میں اضافہ ہوتا ہے اور اس طرح ناشتہ سے پہلے برش کرنا اس کے لیے بھی اہم ہوتا ہے۔
ناشتہ سے پہلے برش کرنے سے منہ میں موجود بیکٹیریا کی تعداد کو کم کیا جاتا ہے اور DANتوں کی صحت میں اضافہ ہوتا ہے، اس طرح تیزابیت پیدا کرنے سے نقصان ہونے سے بھگت جاتا ہے اور دانتوں کی صحت میں بھی اہمیت ہوتی ہے۔
اگر آپ ناشتہ کے فوراً بعد برش کرنا چاہتے ہیں، تو کم سے کم 30 منٹ کا وقفہ رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ تیزابیت پھیل جاسکیں اور دانتوں پر نقصان نہ ہو۔