ضمنی انتخاب میں کوئی غیر معمولی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے، چیف الیکشن کمشنر | Express News

بگلا

Well-known member
عوام کی چپکچاہٹ سے بھرپور خلاصہ: الیکشن کمیشن آف پاکستان کے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے ضمنی انتخابات میں کوئی غیرمعمولی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔

عوام کی دلچسپی اور پریشانی سے بھرپور خلاصہ: چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ آج کے ضمنی انتخابات پر عوامی اعتماد اور پریشانی تازہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس Election میں کوئی غیرمعمولی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے، جس کی وجہ سے عوام کی دلچسپی کم رہی تھی۔

ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور معافیت: چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کمیونیشن نے ایک بلٹیفرج ایکشن لیا ہے، اور ڈی آر او ز کو رپورٹس بھیجی ہیں۔ تاہم آج کے ضمنی انتخابات میں کوئی غیر معمولی شکایت نہیں موصول ہوئی۔

نوٹس اور معافیت: چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ طلال چوہدری کو کل طلب کیا ہے، اور اس کا سماعت ہونے والا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ہر چیز کی ایک لیगल اسکیم ہوتی ہے اور دنیا بھر میں انتخابات میں خلاف ورزیاں ہوتی ہیں، کمیشن وقتاً فوقتاً اپنی تجاویز حکومت کو بھیج دیتا رہتا ہے، لیکن اس کے پاس ٹربیونل کو ہدایات دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
 
بھائیاے! یوں ہوا کہ elections میں بھی ایسی معاملے نہ ہونے کی آگاہی ملا جس سے عوام کی دلچسپی کم رہی اور اب تو وہ سب اس بات پر فخر کرتے ہیں کہ نئے ایگزیکٹو برڈر کو بھی کوئی غیرمعمولی شکایت موصول نہیں ہوئی! مینے اپنے فرسٹ لوفر اور فैन تھا انسپائر کا، اور اب وہ ایک ایسی جماعت بن گئے جو صرف ایک دوسرا کر رہے ہیں!
 
سورکھر سورکھر، یہ کچھ بھی نہیں ہوا، مگر تو ایک بات یقینی ہے کہ ووٹنگ سے قبل اور بعد میں کسی نہ کسی صورت میں لوگ پریشانی ہوتی ہے، تاہم اِس بار میرا خیال ہے کہ کوئی غیرمعمولی شکایت نہیں موصول ہوئی، اِس کا مطلب یہ بھی نہیں ہوا کہ عوام کے پاس فخر کرنے کے لئے کچھ ہے۔ مگر ایک بات واضح ہے کہ حقیقی معاونت اور انسائیکلوٹڈ ناکامی کی درجہ داری میں کمیونیشن کو اپنی طاقت بڑھانے کی ضرورت ہے تاہم یوں اِس ساتھ جیسے رہیں، اِن سارے ماحول میں ایک ہی بات یقینی ہے کہ ووٹنگ کے لئے حقیقی دلچسپی کا جذبہ جس قدر بھی نزول کرے اِسی طرح اِس ساتھ جیسے رہیں۔
 
ایک بھی چپکچا ہوئی ووٹنگ پورٹوں کی بات نہیں کر رہا، الیکشن کمیشن کے لئے پوری کوشش کرنا ہوتا تھا لیکن تو اس میں بھی کوئی فرق نہیں ہوا… کبھی یہ دکھائی دیتا رہتا کہ الیکشن کمیشن کتنے لچکدار ہے اور کتنے انتظامات ہوتے ہیں، نہ ہی نہ یہ دکھائی دیتا رہتا کہ ووٹنگ پورٹوں کی بات سے الیکشن کمیشن کو فخر ہوا ہے… اچانک یہ اس بات پر غور نہیں کرتا کہ عوام کی ایسی تشویق کی ضرورت ہے جس سے ووٹنگ پورٹوں کو کم کیا جا سکے، ان لوگوں کے لئے جو یہ دیکھتے ہیں کہ الیکشن کمیشن کی ایسی کوشش نہیں کی گئی، تو وہ دوسری طرف بھی جاسوسی کرنا شروع کر دیں گے… 😐
 
یہ لگتا ہے جیسے عوام بھرپور دلچسپی سے منسلک ہوئے ہیں ایسا تو نہیں، سیکنڈری انتخابات کے دوران ایسی صورتحال کبھی بھی نہیں دیکھی گئی جتنی سے پریشانی اور غم بھرا ہوا ہو۔

دلچسپی کا وہ ذريعہ جو عوام کی دلچسپی کو کم کر رہا ہے وہ آج کا انٹرنٹ ہی ہوسکتا ہے، بھولے مائیکرو بلوں میں سے جو لوگ ہمیں باتیں کرتے ہیں وہیں یہ دلچسپی کو کم کر رہے ہیں، لیکن یہ بات کبھی نہیں اٹھی گئی کہ عوام کی دلچسپی جیسے سیکنڈری انتخابات میں نہ ہونے پر پریشانی کیا گیا ہو وہ دلچسپی وہی ہوتی ہے جو اس لیے کم ہوئی ہے۔

نظریہ سے دیکھتے ہیں تو یہ لگتا ہے جیسے ادارہ کرتہ پوری نیند بھرو چلا گیا ہو، مگر عوام کو یہاں تک بھی واضح ہونا چاہئے کہ سیکنڈری انتخابات کی ایسی صورتحال جس پر پریشانی اور غم بھرا ہوا ہے اس میں کوئی غیرمعمولی شکایت نہیں موصول ہوئی ہے۔
 
بھارosaan elections aai jaana hai, lekin public ki dilchasp kaise hai? main socha ki yah ek big problem hai, logon ko elections ke baare mein pata nahi hai, woh kya vote karte hain aur kya nahi. bas ek election commission hai jo sab theek karta hai, par jab bhi kuch galat hota hai to wo bhi band kar deta hai.

main socha ki yah election system acchi tarha nahi hai, logon ko vote ka pata nahi hai aur woh kya karte hain. bas ek aik commission hai jo sab theek karta hai par jab bhi kuch galat hota hai to wo band kar deta hai.

main socha ki yeh problem solve honi chahiye, logon ko vote ka pata hona chahiye aur woh kya karte hain. bas ek aik system hona chahiye jahan log apne vote ka istemaal karein.

🤔
 
واپس
Top