مردانہ نسل کی طے کرنے والی جنس کھدائی اور ختم ہونے کی بحث دوبارہ تیز ہو رہی ہے۔ اس بات پر بہت سے ماہرین اپنی جان یقین رکھتے ہیں کہ آئندہ چند لاکھ سال میں Y کروموسوم یہاں تک ختم ہو جائے گا جو اس وقت 97 فیصد اپنی اصل جینی ساخت کھو چکا ہے۔ لیکن ارتقائی حیاتیات کی ماہر جینی گریوز نے ان میں سے ایک کو ختم ہونے پر قیاس آرائوں سے انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ صرف ایک ارتقائی امکان ہے جس میں کوئی عملی خطرہ نہیں ہے۔
ان کی رائے میں یہ بھی بات ہے کہ اگر ہم ان انسانوں کے لیے جینیاتی مطالعات کرتے ہیں جو Y کروموسوم سے آزاد ہیں تو ممکن ہے کہ ان میں بھی کوئی متبادل جین موجود ہو، لیکن یہ بات ابھی تک معلوم نہیں ہو سکتی کیونکہ جینیاتی مطالعات اس مقصد کے لیے خاص نہیں ہوتیں۔
یہ بات بھی بات ہے کہ Y کروموسوم ختم ہونا مردانہ نسل کے خاتمے سے نہیں جوڑا جاسکتا۔ کئی جان دار پہلے بھی بغیر یہی کROMوسوم کی موجودگی کو چک کر زندہ ہیں اور نسل بڑھائی ہوئی ہیں۔
مردانہ جنس طے کرنے والے Y کروموسوم پر دو سائنسی نظریات ہیں۔ ایکTheory میں یہ کہا جاتا ہے کہ Y ک Cromosom کوئی نیا جینی نظام لے کر اس کا کردار ختم کر دیتا ہے۔ اس میں غیر فعال جین کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔ اور دوسرا نظریہ یہ کہ Y ک Cromosom اپنی جسمانی کارکردگی کے لیے اہم ہوتا ہے اس لیے اسے ختم کرنا ممکن نہیں ہوگا۔
مردانہ نسل کی طے کرنے والی جنس کھدائی کے ابتدائی مراحل میں Y بھی X جیسا تھا اور تقریباً 800 جین رکھتا تھا، مگر جب اس کو جنس طے کرنے کی ذمہ داری ملنے لگی تو اس کے جینی تبادلے کی صلاحیت محدود ہو گئی اور اس کے جین وہاں سے وہاں چلے جائیں لگے اور ابھی بھی اس کے صرف 3 فیصد قدیم جین باقی ہیں لیکن یہ کمی مستقل رفتار سے نہیں ہوئی، اس لیے اس کے مکمل خاتمے کا اندازہ محض ایک مفروضہ ہے۔
ان کی رائے میں یہ بھی بات ہے کہ اگر ہم ان انسانوں کے لیے جینیاتی مطالعات کرتے ہیں جو Y کروموسوم سے آزاد ہیں تو ممکن ہے کہ ان میں بھی کوئی متبادل جین موجود ہو، لیکن یہ بات ابھی تک معلوم نہیں ہو سکتی کیونکہ جینیاتی مطالعات اس مقصد کے لیے خاص نہیں ہوتیں۔
یہ بات بھی بات ہے کہ Y کروموسوم ختم ہونا مردانہ نسل کے خاتمے سے نہیں جوڑا جاسکتا۔ کئی جان دار پہلے بھی بغیر یہی کROMوسوم کی موجودگی کو چک کر زندہ ہیں اور نسل بڑھائی ہوئی ہیں۔
مردانہ جنس طے کرنے والے Y کروموسوم پر دو سائنسی نظریات ہیں۔ ایکTheory میں یہ کہا جاتا ہے کہ Y ک Cromosom کوئی نیا جینی نظام لے کر اس کا کردار ختم کر دیتا ہے۔ اس میں غیر فعال جین کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔ اور دوسرا نظریہ یہ کہ Y ک Cromosom اپنی جسمانی کارکردگی کے لیے اہم ہوتا ہے اس لیے اسے ختم کرنا ممکن نہیں ہوگا۔
مردانہ نسل کی طے کرنے والی جنس کھدائی کے ابتدائی مراحل میں Y بھی X جیسا تھا اور تقریباً 800 جین رکھتا تھا، مگر جب اس کو جنس طے کرنے کی ذمہ داری ملنے لگی تو اس کے جینی تبادلے کی صلاحیت محدود ہو گئی اور اس کے جین وہاں سے وہاں چلے جائیں لگے اور ابھی بھی اس کے صرف 3 فیصد قدیم جین باقی ہیں لیکن یہ کمی مستقل رفتار سے نہیں ہوئی، اس لیے اس کے مکمل خاتمے کا اندازہ محض ایک مفروضہ ہے۔