ان شادی کی منظر دیکھو جس نے مہمانوں کو بھی کچھ چکا۔ بھارت میں اکثر شادی کے موقع پر مضحکہ خیز واقعات ہوتے ہیں، جو کہ اکثر شادی کی تقریبات کا ایک حصہ بن جاتے ہیں۔ یہاں بھی اسی طرح کی چٹان پر قدم رکھا گیا۔
ایک نوجوان لڑکی کے ساتھ شادی ہوئی، جو کوئی نازک موضوع نہیں سمجھی جاسکتا۔ اس شادی میں تمام رسومات انجام دی گئیں اور شادشاہیوں کے ساتھ شادی کی تقریب بڑی دھمکی سے ہوئی۔ لیکن یہ شادی ایسے تھی جو دلہن کو پہلے ہی مشکل میں پڑا دی تھی۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ دلہنا کالا تھا۔
شادی کے بعد جب لڑکی سسرال آئی تو اس نے کہا کہ اپنے والدین کو بلانا چاہتی ہے، جس پر تمام خواتین نے روایتی چہرہ دکھایا اور دلہن نے آگے بڑھ کر کہا کہ اسے اپنے شوہر سے فوری طور پر الگ ہونا چاہیے۔
جب سے اس نے شادی کی تقریب میں ایسے اور کہا تھا جیسا کہ اسے اپنے شوہر سے فوری طور پر الگ ہونا چاہیے، تب ہی شادی ختم ہوگئی۔ شادی کی تقریب میں تمام خواتین نے اس کی بھارپور توجہ دی اور اس کے ساتھ لے جانے والے شوہر کو بھی اس کی توجہ دی۔
مگر اس شادی کی جہلت کا انکشاف 20 منٹ بعد ہوا جب لڑکی سسرال پہنچنے کے بعد دلہن نے کہا، ’‘یہ میرا شوہر نہیں، اس کا رنگت کالا ہے۔ میں اسے الگ ہونا چاہتی ہوں اور فوری طور پر واپس جانا چاہتی ہوں۔‘‘
اس کی کہیں نہ کوئی توجہ نہ دی۔ اس نے اپنے شوہر سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا، جس پر تمام خواتین اور گھر والوں نے اس کی وجہ پوچھی لیکن وہ ان کو بھی سہارے نہیں دی۔
اس گمراہی کا ایک گھنٹا گزر گیا اور لڑکی کے گھر والے اس شادی میں دلچسپی لے کر آئے تھے، مگر ان پر بھی کسی کی توجہ نہیں دی گئی۔ جیسے جیسے وقت گزرتا گیا وہ دوسرے حوالوں کے ساتھ آئے۔
اس کے بعد ایک.pen چٹان پر قدم رکھنے والے لڑکی کے شوہروں نے اپنی شادی کو ختم کرنا چاہیے۔ شادشاہیوں اور تقریبات کے بعد جو کچھ ہوا اس پر وہ تمام انحصار رکھتے تھے، لیکن وہ بھی اس لڑکی کی فصیل کو پٹ سکا۔
شادی ختم کرنے کا فیصلہ اس گھر والوں کے لئے آسان نہیں تھا جو کچھ گمراہی دیکھ چکے تھے، لیکن وہ اپنا فیصلہ سرانجام دے کر ان لڑکی اور اس کی شادی ختم کرنے پر راضی ہوگئے۔
اس شادی میں جو گمراہی تھی اس کا حل یہ تھا کہ ایک دوسرے ساتھ مل کر اٹھنا چاہیے، لیکن ان لوگوں کی جانب سے ایسا کیا نہیں گیا۔
ایک نوجوان لڑکی کے ساتھ شادی ہوئی، جو کوئی نازک موضوع نہیں سمجھی جاسکتا۔ اس شادی میں تمام رسومات انجام دی گئیں اور شادشاہیوں کے ساتھ شادی کی تقریب بڑی دھمکی سے ہوئی۔ لیکن یہ شادی ایسے تھی جو دلہن کو پہلے ہی مشکل میں پڑا دی تھی۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ دلہنا کالا تھا۔
شادی کے بعد جب لڑکی سسرال آئی تو اس نے کہا کہ اپنے والدین کو بلانا چاہتی ہے، جس پر تمام خواتین نے روایتی چہرہ دکھایا اور دلہن نے آگے بڑھ کر کہا کہ اسے اپنے شوہر سے فوری طور پر الگ ہونا چاہیے۔
جب سے اس نے شادی کی تقریب میں ایسے اور کہا تھا جیسا کہ اسے اپنے شوہر سے فوری طور پر الگ ہونا چاہیے، تب ہی شادی ختم ہوگئی۔ شادی کی تقریب میں تمام خواتین نے اس کی بھارپور توجہ دی اور اس کے ساتھ لے جانے والے شوہر کو بھی اس کی توجہ دی۔
مگر اس شادی کی جہلت کا انکشاف 20 منٹ بعد ہوا جب لڑکی سسرال پہنچنے کے بعد دلہن نے کہا، ’‘یہ میرا شوہر نہیں، اس کا رنگت کالا ہے۔ میں اسے الگ ہونا چاہتی ہوں اور فوری طور پر واپس جانا چاہتی ہوں۔‘‘
اس کی کہیں نہ کوئی توجہ نہ دی۔ اس نے اپنے شوہر سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا، جس پر تمام خواتین اور گھر والوں نے اس کی وجہ پوچھی لیکن وہ ان کو بھی سہارے نہیں دی۔
اس گمراہی کا ایک گھنٹا گزر گیا اور لڑکی کے گھر والے اس شادی میں دلچسپی لے کر آئے تھے، مگر ان پر بھی کسی کی توجہ نہیں دی گئی۔ جیسے جیسے وقت گزرتا گیا وہ دوسرے حوالوں کے ساتھ آئے۔
اس کے بعد ایک.pen چٹان پر قدم رکھنے والے لڑکی کے شوہروں نے اپنی شادی کو ختم کرنا چاہیے۔ شادشاہیوں اور تقریبات کے بعد جو کچھ ہوا اس پر وہ تمام انحصار رکھتے تھے، لیکن وہ بھی اس لڑکی کی فصیل کو پٹ سکا۔
شادی ختم کرنے کا فیصلہ اس گھر والوں کے لئے آسان نہیں تھا جو کچھ گمراہی دیکھ چکے تھے، لیکن وہ اپنا فیصلہ سرانجام دے کر ان لڑکی اور اس کی شادی ختم کرنے پر راضی ہوگئے۔
اس شادی میں جو گمراہی تھی اس کا حل یہ تھا کہ ایک دوسرے ساتھ مل کر اٹھنا چاہیے، لیکن ان لوگوں کی جانب سے ایسا کیا نہیں گیا۔