فیفا نائب صدر پاکستان میں، فٹبال فروغ کا نیا آغاز

زرافہ

Well-known member
فیفا کے سینئر نائب صدر و بحرین کے شاہی خاندان کے رکن شیخ سلمان بن ابراہیم الخلیفہ نے 4 سے 7 نومبر 2025 تک پاکستان کا دورہ کیا جائے گا، اس دورے میں انھوں نے وزیر اعظم کی ہدایت پر "اسٹیٹ گیسٹ" کا درجہ حاصل کر لیا ہے، اس دورے کے دوران انھوں نے ایسلام آباد ایئرپورٹ پہنچتے ہوئے وزیر بین الصوبائی رابطہ کے سنیئر حکام اور پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے صدر محسن گیلانی اور ایشین فٹ بال کنفیڈریشن کے سیکرٹری جنرل سونم جگمی اور دیگر عہدیداروں سے پرتپاک استقبال کیا گیا ہے۔

انھوں نے وزیر اعظم کی مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ و سیاسی امور سینیٹر رانا ثناء اللہ خان اور دیگر اعلیٰ سول اور عسکری قیادت کے اراکین سے ملاقاتاں بھی کیں، ان ملاقاتوں میں فٹ بال کے شعبے میں انفراسٹرکچرڈویلپمنٹ، نوجوانوں کے لیے کھیلوں کے مواقع کی توسیع و فروغ اور پاکستان میں اسپورٹس ڈویلپمنٹ پراجیکٹس پر تعاون کی امکانات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

یہ تاریخی دورہ فٹ بال کے نئے دور کی بنیاد رکھنے کے ساتھ ساتھ پاکستان اور بحرین سمیت ایشیائی ممالک کے درمیان اسپورٹس سفارت کاری، یوتھ ایمپاورمنٹ اور علاقائی تعاون کے نئے امکانات پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں کھیلوں کے فروغ کو بھی سمجھا جائے گا۔
 
فٹ بال فیلڈ میں اس دورے کی انفراسٹرکچرں تو بہت ہی نوجوان اور ایمپاورمنٹ فراہم کرنے کی ہوں گی، لیکن کھیلوں کے ماحول کو بھی ملک کے عوام کے سامنے لایا جائے گا تو یہ ان شعبے میں سب سے اچھا قدم ہوگا
 
وہ دورہ جو آرہا ہے وہ ایک اہم بات ہے، کرتسنا دیکھتے ہیں پاکستان کو فٹ بال میں بہت سہولت ملی ہوگی، سبھی ایسی صورتحال کی پابندی ہی نہیں کی جا سکتی وہی ریشے آئے گا جو اس دورے میں پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے صدر محسن گیلانی اور دیگر عہدیداروں سے ملاقات کی گئی تھیں
 
پاکستان میں ایک نئی دور کا آغاز ہوا ہے، ابھی فٹ بال کے ساتھ ہی کھیلوں کے ساتھ بھی کچھ ہوتا رہے گا!

بحرین کے شاہی خاندان کے رکن شاہ سلمان نے وزیر اعظم سے پتہ لگایا، اب یہ سب کچھ اسٹیٹ گیسٹ پر ہو گیا ہے؟ واضح طور پر کہیں یہ نئی نئی چھٹیوں کے لیے تیار ہوئے ہیں! 🤣
 
بحرینی شاہی خاندان کی یہ نومبر میں آئے دورے پاکستان کے لیے ایک اہم تجویز ہوگی، اس دورے سے پہلے بھی انھوں نے اپنے سفر پر فیکٹری یا شاپنگ سینٹر میں رہتے ہوئے وزیر اعظم کی مشیر کا درجہ حاصل کیا تھا، اب یہ دورہ پاکستان اور بحرین کے تعاون پر یقین دہani ہوگی اور اس سے فٹ بال میں ایک نئی بے مثال پہلو ہوگا
 
بحرینی شاہی خاندان کے رکن Sheikh Salman بن Ibrahim Khalifa ko unke Pakistan visit ke liye 4 se 7 November 2025 tak. Unhein Minister of State on Azam Khan ki nazar mein "State Guest" ka degree mila hua hai, is trip ke dauran unhone Islamabad Airport pe Ayeshaabad Airporat pahunchte hue Senior officials Pakistan Football Federation President Mohsin Ghalani aur Asian Football Confederation Secretary General Sonam Jagmi ke sath bahut hi saare fans ki reception li. Unhone Minister of State on Inter Provincial Relations Aur Political Affairs Advisor Sitter Rana Sanaullah Khan aur other senior official sath meetings bhi kiye, jisme Sports Department Development Infrastructure development, Sports facilities expansion and Pakistan sports development projects me cooperation ke possibilities par discussion kai gayi.
 
اس دورے کی پہلی بار کچھ باتھی نظر نہیں آئی... مگر وہ فٹ بال کے شعبے میں ہوا تو بالکل اچھی ہوگئی، اس دورے کا مقصد کھیلوں کی پرتپاکیت کو بڑھانا ہو گا... لیکن یہ بات تمہنے سونم جگمی نے کہی ہوگی کہ اس دورے میں شائقین اور تذیہ کاروں کے لیے بھی کوئی اچھا ماحول پیدا کرنا ہو گا... لگتا ہے کیں وہ فٹ بال فیڈریشن کے ساتھ مل کر کچھ اچھی طرح بنائیں گی...
 
اس دورے کا یہ واضح ہے کہPakistan aur Bahrain ke beech Sports ki baat karni hai, kai dino pehle se aik achha waqt tha jab Pakistan aur Bahrain ne ek saath khelne ke liye baitha tha. Ab ye durvaara sports ka sath hi regional cooperation aur youth empowerment ko bhi le ja raha hai. Faisla sahi hai, ab Pakistan aur Bahrain ki ek barqariyat badhegi.
 
بہت حیران کن، شاہی خاندان کے رکن ایسے مقام پر آرہے ہیں جہاں وہ بھی "اسٹیٹ گیسٹ" کا درجہ حاصل کر لیں، اس میں نہیں یہ سبق لگتا کہ پاکستان اور بحرین کے درمیان بہت سے تعلقات ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان فٹ بال کو ایک نئاMeans بنایا جا رہا ہے۔
اس دورے کا یہ آؤٹر چولے بھی انفراسٹرکچرڈویلپمنٹ اور یوتھ ایمپاورمنٹ پر زور دیتا ہے، اس سے پتہ چلتا ہے کہ دونوں ممالک نے فٹ بال کو ایک سہولت کے طور پر سمجھ لیا ہے اور وہ بھی ایسا کرنا چاہتے ہیں۔
یہ دورہ پکڑنے والے اس وقت میں بھی کچھ معمولات لائے گا، جیسے کہ پاکستان اور بحرین کے درمیان فٹ بال کے شعبے میں سہولیات کی توسیع کا یہ تجربہ ایک نئی راہ ہو گا۔
 
[FIFA President with a big smile and a football] 🏆👍

[Sheikh Salman bin Ibrahim Al Khalifa holding a Pakistani flag with a thumbs up] 🇵👊

[Football stadium with the caption "Sports Diplomacy" ] 🏟️💪
 
بہت انکربھل ہو گیا ہوں، فٹ بال کی دنیا میں یہ دورہ اچھا نہیں سا لگ رہا ہے ، بحرین کا شاہی خاندان پاکستان کا دورہ کر رہا ہے تو انھوں نے وزیر اعظم کی مشیر کیا تو یہ کچھ اچھا نہیں سا لگ رہا ہے ، کیا وہ پوری دنیا میں فٹ بال کے شعبے کو متاثر کرنے کے لیے آئے ہوئے ہیں؟
 
بھالے ایسے دورہ ہون گے تو اچھا ہے کیوں نہ؟ وہ شاہی خاندان کے رکن ہن، ان سے مل کر اس کے لیے بہت فائدہ ہوگا، لیکिन یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ وہ کس کے پاس کون سی بات کہنے کی اجازت ہوگی، اور انہیں کیا فائدہ ہوگا اس کے بعد یہ دیکھنا ہوگا کہ وہ کیسے اس پر کام کرنے کی کوشش کریں گے، اور کس طرح پاکستان کو ان کی جانب سے فائدہ ملے گا 🤔
 
فیفا کی یہ اعلان اچانک ہو گیا تو یہ واضع ہو چکا ہے کہ شاہی خاندان کے رکن ایسے لاکھ پاؤंड سے زیادہ انعام پر پاکستان کو فٹ بال کے سبق سیکھنا ہیں۔ بحرین کی حکومت اپنے دوسرے شہزادے اور رکنوں کی طرح ایسے جسمنتی منظر کو یہاں لانے والے سلاک بھی کیسے پڑے گئے، وہ دوسرا سوال ہے جو ابھی پہنچتا ہے کہ پاکستان میں انفراسٹرکچرڈویلپمنٹ سے متعلق کیا لاکھ پاؤंड بھی کس طرح آئے گا؟
 
ਇਹ دورہ کچھ لگتا ہے کہ فٹ بال کے علاوہ اس وہ چیز ہی ہے جو پاکستان اور بحرین کو ملتا ہے...
 
بحرین کے شاہی خاندان کے رکن Sheikh Salman bin Ibrahim Al Khalifa ko Pakistan mein sports development par projecct ka support dena chahiye 🤝 aur unke sath hockey team ki performance ko improve karna chahiye 🏆. Unhone is duray ke dauraan PFF ki president Mohsin Gillani aur AFC Secretary General Sonam Jagmi se meeting bhi kiya tha, jo sports development par ek achha start dekhne ko mila hai.
 
ایسا کیا ہوا چلا گیا؟ فٹ بال کے سب سے زیادہ مشہور افراد کے ساتھ سب سے تیزی سے بات چیت کرتے ہیں اور اب وہ بین الاقوامی مقاصد کے لیے اپنے ملک کی نمائندگی کرنا شروع کر دیتے ہیں؟ جیسا ہی پاکستان کی حکومت نے انھیں وزیر اعظم کے مشیر کے طور پر بھیج دیا ہوتا تو وہ فٹ بال سے ساتھی ہو کر بین الاقوامی منصوبے بنانے لگتے تھے!
 
بحرین کے شاہی خاندان کی نہایت نچلی سطح کے رکن سلمان بن ابراہیم کو وزیر اعظم کو استقبال کرنے والے ہیں؟ یہ سبھی کچھ عجیب ہے، وہ ایک سیسٹر کا دورہ کیا تو کیا فرق پڑتا? اور فٹ بال سے متعلق اس دورے کی منصوبوں پر یہ بات کیسے چل سکتی ہے کہ پاکستان میں کھیلوں کا فروغ بھی ہوا؟
 
بہت اچھا لکھا گیا ہے .. فٹ بال کی ایسی بات جس پر توجہ دی جاے تو یہ تو سب کو محسوس کرے گا .. پھر کون سے ملک ہوں گے وہ اس دورے میں نہیں اٹھائے گا؟ ہم نے بہت سی اور اہم قوموں سے بات کی پہلے ہی .. اب ایک ساتھ مل کر کچھ نئی بات کھیلنا چاہیں گے تو یہ بات بھی توجہ دی جا سکتی ہے
 
بھارتی فٹ بال کے ہمیشہ سے میری ناکہ بندی کی تھی اور اب اسے ٹریننگ کرا کر اس کے لئے ایک اچھا پلیزر مل گیا ہے 🏆
 
واپس
Top