کرناٹک میں فلمی سٹائل میں ڈکیتی کی دھمکی بھاری ہوگئی، کیش وین پر 7 کروڑ روپے لوٹ کر فرار ہونے والے ڈاکو کو پکڑنے کا ایک بڑا آپریشن شروع ہوا ہے۔
ان انسابز کو گھسایا گیا تھا، جب کہ پولیس نے کہا ہے کہ ڈاکو اپنے فلمی سٹائل میں آئے تھے، لہذا وہ اسی طرح میں گاڑی سے فرار ہوئے۔ ان سبز کے سامنے گاڑی کے بھیس میں پائے گئے، جس کی نمبر پلیٹ اور اسٹیکر بھی جعلی تھے۔
پولیس نے کہا ہے کہ انہوں نے ڈاکوؤں کو اتار دیا، انہوں نے جاری رکھی گاڑی سے فرار ہونے کے بعد ڈرائیور اور گارڈز کو لوٹ کر پھرچکر کی جانب بھیج دیا تھا۔
گاڑی جتنی دور ہو گی، وہی اتار دیا جاتا تھا، اور ڈاکو اپنے فلمی سٹائل میں آئے گئے، انہوں نے جاری رکھی گاڑی سے فرار ہونے کے بعد اتار دیا تھا اور پھرچکر کی جانب بھیج دیا تھا۔
اس سے پہلے زیادہ سی سی ٹی وی کیمرے نہیں تھے، اس لیے پولیس کو ایک بڑا آپریشن شروع کرنا پڑا، جس میں وہ تمام ریلوے سٹیشن اور ڈبل روڈ پر گئے تھے۔
ہیچر مین کا ایمپائر بننے والے اس جوہری سے ملا کر تو یہی بھاگتے ہیں، پھر ان کو پکڑنا چاہیے، اور جیسے تھوڑی سی سی ٹی وی نہیں تھی وہی دباؤ اور مینجمنٹ سے آپریشن شروع کرتے ہیں، یہ تو بھی اپنی فلمی سٹائل میں فرار ہوتا ہے، پھر وہ جو پکڑتے ہیں اس کی گاڑی کو اور اسے چھوڑتے ہیں، یہ تھوڑا سا جال ہے، اگر وہ آپریشن بھی جھٹکتا ہے تو پھر کتنے لوگ پکڑتے ہیں؟
یہ کیس کچھ بھی نہیں ہوگا، یہ ایک فلم کی طرح ہوا ہوگا، پھر وہ گاڑی سے فرار ہوتے ہی پھرچکر کی جانب بھجتے ہیں، اور پھر پولیس ان کے سامنے آ کر انہیں پکڑ لیتا ہے، یہ ایک جادو سے نہیں ہوا ہے، اس کو ایک اچھی طرح کی پلیٹنگ کے بعد اور گاڑی کے ساتھ جاری رکھنے کی کوشش کرنے والوں کے لیے یہ آپریشن ضروری ہے۔
یہ کچھ بڑا آپریشن ہے! ان لوگوں کو بے دھمک نہیں رہنی چاہئے اور پولیس کو ہر گز رکاوٹ نہیں ملنی چاہئے۔ جب اسے کام کرنے کا موقع ملا تو وہ ایسا کیا! ابھی یہ دیکھو اور دیکھو ان لوگوں کو پکڑ لیا گیا ہے، یہ ایک بڑا کامیابی کی کہانی ہے!
یہ بھی جاننے کا موقع نہیں ہے کہ ان ڈاکوؤں نے اس فلمی سٹائل میں کیسے آئے تھے، اور کیسے اپنے الفاظ کو گاڑی سے تبدیل کرکے بچھان پائے تھے? جتنی دور ہو گی وہی اتار دیا جاتا ہے، اور انہوں نے اپنے فلمی سٹائل میں آئے گئے ہیں۔ یہ ایک بھی شوق کا کام تھا جس کے لیے وہ پچاس کروڑ روپے لائے تھے اور اب انہوں نے 7 کروڑ روپے لوٹ کر فرار ہونے کا مظاہرہ کر دیا ہے।
اس کے بعد یہ منظر دیکھنا نہیں تھا، ایک گاڑی جتنی دور ہو گی وہی اتار دیا جاتا ہے اور پھرچکر کی جانب بھیج دیا جاتا ہے۔ یہ کیسے کہہ کر انہوں نے اپنے آپ کو لالچی بنایا تھا؟ اب وہ لوٹ کرتے پھرچکر میں، جبکہ پولیس انہیں اتار دیتی ہے اور ان کے ساتھ بھی فرار ہونے کی کوشش کرتی ہے۔
کسی بھی کمرے میں جتنے بھی ٹیلی ویژن ہوں، اس میں سے ایک ہی دھال ہے اور پھر یہ دھال چلتی رہتی ہے۔ یہ ان کا دھال تھا جس پر انہوں نے اپنے آپ کو قائم کیا تھا، اور اب وہ فرار ہونے کا مظاہرہ کر رہتے ہیں۔
یہ دیکھنا ہی کہ ڈاکو اپنے فلمی سٹائل میں آتے ہیں اور پولیس انہیں پکڑنے کے لیے سب کچھ کرتی ہے... یہ کیا اسے ایک ناامد ڈرامہ بناتا ہے؟ کہتے ہیں کہ ایسا کرنے والا فلمی ڈائریکٹر ہے، لیکن ڈاکو جو دھمکی بھاری ہوئی ہے وہ صرف ایک چالیس سے بھی کم منٹ کے لیے پھنسی ہوئی ہے... یہ ڈرامہ اس وقت تھا جب ان سب کی جانوں کا خاتمہ ہوا تھا...
کیا یہ نہیں کہ ان سب کو ایک دوسرے سے بے پاری ہونے والے ہیں؟ جس میں پولیس، ڈاکو اور فلمی ڈائریکٹر یہاں تک کے آتے ہیں... کیوں نہیں کہ ایک دوسرے کو پکڑنے والا ان سب میں سے کوئی بھی ہو سکتا تھا?
یہ سب کچھ تو فلموں کی دھلوان ہے ، پھر بھی پولیس کو اس طرح ایک آپریشن شروع کرنا پڑا کے؟ جب تک میڈیا نہ تھا تو یہ سب کچھ ٹھیک ہوتا۔ اب پوری دنیا کا دھیان رکھتا ہے، اور پولیس کو پھر چکر کی جانب بھیجنا پڑتا ہے تو یہ سب کچھ کس کے لئے؟
یہی نہیں تھا، یہ فلموں کے بعد مینوں کی لاکھوں رپے لوٹ کر فرار ہونے والے ڈاکوؤں کو پکڑنا ہوا اور اب ان سب سے بھی کوئی نہ کوئی اپنی فلموں کی تکیہ لینا شروع کر رہے ہیں۔ پولیس کے پاس تو ایک آپریشن ہوگا لیکن مینوں کے لیے یہ فلموں میں چلنا آسان ہوگا اور ان سب کو پکڑنے کے لیے پولیس کے پاس پھر سے ایک نئی آپریشن کی ضرورت ہوگی
یہ تو کچھ نہیں ہوا، ایک فلمی سٹائل والا ڈاکو چوری کر رہا ہے! میرے لئے یہ کہنا بھی اچانک نہیں ہے کہ انہوں نے جاری رکھی گاڑی سے فرار ہونے کے بعد اتار دیا تھا، یہ تو ایسے میڈیا میں کی جانے والی گالری سے لگتایا ہوا لگ رہا ہے، جیسے وہ ہر گاڑی کو اتار دیا جاتا تھا!
یہ یقینی ہے کہ یہ ڈکیتی ایک فلم میں ہونے والی اسٹائل کی دھمکی ہوگئی، اب وہ لوٹ کر فرار ہونے والے ڈاکو کو پکڑنا کا آپریشن شروع ہوا ہے۔
مگر یہ بھی یقینی ہے کہ پولیس نے اپنے آپ کو آگہ کر دیا تھا، اس لیے انہوں نے ایک بڑا آپریشن شروع ہونے سے پہلے تمام ریلوے سٹیشن اور ڈبل روڈ پر جاکر کہیں کھوئی جان بھی نہیں کی ہوگی۔
اب ڈاکو کو پکڑنے کا یہ آپریشن سیکڈرى میں ہوا ہے، اور یقینی ہے کہ اس سے بعد میں اس کی مہلت کا اندازہ لگایا جائے گا۔
یہ ایک بڑا آپریشن ہے، جس کے نتیجے میں ایک دھمکیوں والا شخص پکڑ لیا گیا ہے۔ پورے ملک میں اسے دیکھ کر اچھی لگ رہی ہے کہ پولیس نے کیا بھی تھوڑا سا بھاری آپریشن کیا ہے، اب یہ سارے لوگ اس کے دہشت گردانہ کردار پر نظر رکھتے ہیں۔
اس کے علاوہ یہ بھی ایک اچھا سائنس ہے، جو کہ ان میڈیا کیمرے کے باعث ان دہشت گردوں کو پانے میں مشکل ہوئی تھی، اب یہ وہی نہیں ہے، آج بھی سب کچھ اور بھی ساہم ہو گئا ہے۔