ترکیہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی پر ایسے سیکھلتوں کی پابندی کے لیے جو کہ صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کو اپنی حکومت میں ہٹ ڈھرمی میں دکھایا جارہا ہے اس پر استنبول کے چیف پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے وارنٹ جاری کردیا ہے۔
جس نے یہ کہا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی اور غزہ میں بربریت کو دنیا بھر میں شدید مخالفت اور تنقید سے سامنا کرنا پڑا ہے، اس پر انہیں استنبول کے چیف پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے وارنٹ جاری کردیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ اگر کوئی صیہونی ریاست کی حکومت میں ہٹ ڈھرمی میں اسے دکھایے تو اس پر گرفتاری جاری کر دی جائے گی اور اسے جنگی قیدیوں کی طرح پیش کیا جائے گا۔
اس وارنٹ پر صیہونی ریاست نے یہ کہا ہے کہ ان پر کوئی ایسا الزام نہیں ہے اور اسے پہلے یہاں تک لے کرنے سے پہلے اسے مہاراشٹر کے شہر مुंبئی میں وارنٹ جاری کر دیا جانا چاہیے اور ان کو آگہ کیا جانا چاہیے کہ اس پر وارنٹ جاری کردیا گیا ہے اور پھر واپس لانے کی پابندی نہیں رکھی جا سکتی۔
جس نے یہ کہا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی اور غزہ میں بربریت کو دنیا بھر میں شدید مخالفت اور تنقید سے سامنا کرنا پڑا ہے، اس پر انہیں استنبول کے چیف پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے وارنٹ جاری کردیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ اگر کوئی صیہونی ریاست کی حکومت میں ہٹ ڈھرمی میں اسے دکھایے تو اس پر گرفتاری جاری کر دی جائے گی اور اسے جنگی قیدیوں کی طرح پیش کیا جائے گا۔
اس وارنٹ پر صیہونی ریاست نے یہ کہا ہے کہ ان پر کوئی ایسا الزام نہیں ہے اور اسے پہلے یہاں تک لے کرنے سے پہلے اسے مہاراشٹر کے شہر مुंبئی میں وارنٹ جاری کر دیا جانا چاہیے اور ان کو آگہ کیا جانا چاہیے کہ اس پر وارنٹ جاری کردیا گیا ہے اور پھر واپس لانے کی پابندی نہیں رکھی جا سکتی۔