فرانسیسی صدر کا چین میں پرتپاک استقبال

ایمانوئل میکرون کی چین پہنچنے پر تین روزہ سرکاری دورے میں بیجنگ سے پُرتپاک استقبال کیا گیا ہے، جس کی وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ اس دورے کا مقصد اور نہیں۔ جس میں یورپی مفادات کی حفاظت کے ساتھ چین کے ساتھ تجارتی و اقتصادی توازن برقرار رکھنا ہو گا، اس طرح یہ دورہ ایسے وقت میں ہونے والا ہے جب یورپ اور چین کے درمیان تجارتی اور سکیورٹی تعلقات نازک مرحلے میں ہیں۔

ایمانوئل میکرون ماضی میں یورپی مشترکہ اور مضبوط پالیسی کے ساتھ چین سے نمٹنے کی کوشش کر رہے تھے، لیکن ایسا بھی کہنا نہیں ہو گا کہ وہ اس بات پر نظر پڑتے ہیں کہ بیجنگ ناراض نہ ہو۔ فرانسیسی صدر نے کہا ہے کہ فرانس اور چین کو اپنے اختلافات پر قابو پانا ہو گا، کیونکہ اختلافات ہوتے رہتے ہیں اور اس پر قابو پانے کی کوشش کرنا ضروری ہے۔

ایمانوئل میکرون نے کہا ہے کہ دنیا میں امن و استحکام کے حصول کے لیے دونوں ممالک کا تعاون ضروری ہے، اور اس طرح ان کی ذمہ داری ہے کہ اس پر کام کرنا ہے۔ ایسے میں دو ملکوں کو ایک ساتھ کام کرنے کی صلاحیت فیصلہ کن ہوتی ہے۔

دوسری طرف چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ چین کسی بھی قسم کی مداخلت کو دور رکھنے اور جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے کے لیے فرانس کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔
 
بیجنگ میں ایمانوئل میکرون کی وہ ملاقات جو توقع میں تھی، اس پر یہ بات بھی توقع میں تھی کہ یہ نا ہو گا 🤔। ان کے واضح مطالبے کی توقع کرتے ہوئے بیجنگ میں ایسے استقبال کو کیا گیا ہے جو اس صورت حال کو جھلکنا نہیں دیتا 🙄، تو کیا یہ پتہ چلتا ہے کہ اس دورے کی فوائڈ پر یورپی مفادات اور چین کے درمیان تجارتی تعلقات کا معاشرہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب یہ توازن برقرار نہیں ہو سکتا؟ اچھا، اب یورپی ووٹنگ ممالک کی فہرست میں چین کے نام کو شامل کرنا مشکل ہو گیا ہو گا 😂
 
ماڈل بھی اچھا تھا لے آئی ایم اور اس نے پہلی بار یورپی مشترکہ سے بات کی تھی جس کے بعد وہی نئی پالیسی تیار کر رہے تھے لیکن اب اس نے چین کو بھی ایسی ہی پالیسی پیش کی ہے اور میری بات یہ ہے کہ وہیں اس نے فرانس سے بھی اپنی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہو گئی، نا تو اس نے فرنسي صدر سے یہ بات کہی ہو گی کہ انہیں اپنی پالیسی میں کوئی تبدیلی کرنی ہو گی اور دوسری جگہ اس نے ایسا ہی کیا ہے اور اب وہ چین کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔
 
ایمانوئل میکرون کی چین پہنچنے پر یہ فخر ہے کہ ایسے دور میں انہوں نے جو دورہ کیا ہے وہ تھوڑا بھی اچھا ہے، لیکن یہ بھی بات ہے کہ اس دورے میں نہیں تو بھی کیے گئے حالات کو دیکھتے ہیں 🤔

چینی صدر شی جن پنگ کو یورپی ممالک سے مل کر کام کرنا اچھا لگتا ہے، لیکن اس بات پر ایمانوئل میکرون نے کچھ بات کھو دی ہے، ان کا کہنا ہے کہ دنیا میں امن و استحکام کے حصول کے لیے دونوں ممالک کا تعاون ضروری ہے، لیکن یہ بات کھو دی ہے کہ اس پر کام کرنا کس حد تک اچھا ہے? 🤷‍♂️

اس کے علاوہ میں یہ بھی سوچتا ہوں کہ ایمانوئل میکرون کی پالیسی نہیں تو اسے ان کا مقصد بھی نہیں، یہ بات تو ہے کہ وہ اپنی اور اپنے ملک کے لیے کام کر رہے ہیں، لیکن ایسا کیا ہے؟ 🤔
 
ایمانوئل میکرون کا چینی دورہ بہت اچھا تھوڑا سا پریشان کن ہے، جیسے کہ وہ چینی صدر کو اپنی اسٹرٹیجی بکھیرنے کی کوشش کر رہے ہیں? ایسے میں انہیں یقین ہونا چاہیے کہ اس دورے سے ان کے ملک کے لیے کوئی نفع نہیں ہوگا، بلکہ صرف ایسے ملک کے لیے فائدہ ہوگا جس کی پالیسی میں ان کے تعاون کے لئے کوئی راز نہیں ہوگا 🤔
 
ایمانوئل میکرون اور شی جن پنگ دونوں ایسی چیزوں پر ایک دوسرے کے ساتھ موافقت پر قائم ہیں جو انہیں اپنے ملکوں کی طرف پہنچاتی ہیں، جیسے یورپی اور چین کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانا۔ لگتا ہے کہ فرانس اور چین دونوں ایک دوسرے کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں تاہم اس کے لیے انہیں اپنے اختلافات کو دور کرنا پڑے گا، جس کی واضح شروعات اب ایمانوئل میکرون کی چین کے دورے سے ہوئی ہیں۔
 
ایمانوئل میکرون کی چین پہنچنا ایک اچھی بات ہے، لیکن یہ بھی دیکھنا ہو گا کہ وہ انٹرنیشنل کرینچ میں کیے جانے والے سچے قدم کون ہیں؟ چین اور فرانس کے درمیان کوئی ایسی بات نہیں جو یہ دونوں بھاگتے ہیں۔ وہ اس پر فائز نہیں ہوتے۔ 😐
 
🌟 یہ جانتا ہے کہ ایمانوئل میکرون نے اپنے دورے میں بیجنگ سے پُرتپاک استقبال کیا ہے، لیکن اس کا مطلب یہ ہو گا کہ وہیں کچھ انٹراسٹیٹوکلار تبادلے کئے جائیں گے؟

فریڈرک ہبے کی پالیسی سے پیروکاروں کو یقین ہے، لیکن اس بات پر وہیں نظر پڑتے ہیں کہ یہ انٹراسٹیٹوکلار تعلقات نازک مرحلے میں ہیں یا ان کا اس گھور سہور کو کمزوری مل گئی ہے?

دنیا میں امن و استحکام کے لیے دونوں ممالک کی تعاون کی ضرورت ہے، اور یہ کہنا نہیں ہے کہ ان کی ذمہ داریاں پورا کرنی ہیں۔

اس لئے اس دورے سے ایک بات یقینی ہے، وہ دو ملکوں کو ایک ساتھ کام کرنے کی صلاحیت فیصلہ کن ہوگی
 
ایمانوئل میکرون کی چین بھی ایک اچھاMove ہوا، حالانکہ وہاں بھی پہلے سے ہی کچھ تangles ہیں۔ فرانسیسی صدر نے واضح کیا ہے کہ France اور China کو اپنے اختلافات پر قابو پانا ہو گا، لیکن ایسا کیسے؟ دنیا میں politics بھی اچھی طرح سے جاتا رہتا ہے، اور اگر توڑپدھری ہوتا رہتا ہے تو کام نہیں ہو سکتا۔
 
یہ بات سے نہیں پچتی کہ ایمانوئل میکرون کی چین کا دورہ ان دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش ہے۔ China's Belt and Road Initiative (BRI) کی طرح یورپی مفادات کے ساتھ چین کے تجارتی اور معاشی توازن کو برقرار رکھنا بہت ضروری ہے۔ 🤝

ماسی میں فرانس اور چین کے درمیان اختلافات ہیں، لیکن ایمانوئل میکرون کی وہ پالیسی تھی جو China سے نمٹنے کی کوشش کر رہا تھا، اب اس نے China کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بڑھانے کی کوشش کی ہے۔ اس بات پر یقین ہے کہ France اور China دونوں میں پچھلے اختلافات کو نہیں پکے رہنے دیا جائے گا، کیونکہ اس پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔

ایمانوئل میکرون کی یہ کوشش China سے بھی متاثر ہوسکتی ہے جو اپنی Strategic Partnership with France کو مزید مضبوط بنानے کی کوشش کر رہا ہے۔ China کی طرف سے بھی ایسی پالیسی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی گہریت کو ان کی ملکی پالیسیوں میں دیکھا جاسکتا ہے، اور یہ سلسلہ اب بھی جاری رہے گا۔
 
ایمانوئل میکرون کی چین پہنچنے پر ایک بڑا دورہ ہو رہا ہے، لेकिन اس کا مقصد صرف تجارتی توازن سے زیادہ وہی ہوسکتا ہے جو چین اور یورپ کی منافرت کو کم کرنا ہو گا۔ ایسے میں یہ دورہ اس وقت ضروری ہو گا جب دونوں ممالک کے درمیان تعلقات نازک ہیں۔

میکرون نے قبل سے ہی ایسے پالیسی کے ساتھ چین سے نمٹنا شروع کر دیا تھا جس سے ان کی اور چین کے درمیان تعلقات میں کمی آئی ہو گی، لیکن اب بھی وہ ایسا بھی نہیں کہنا چاہتے ہیں کہ بیجنگ اس سے ناراض نہیں ہوتے۔

آج فرانس اور چین کی بات بھی ہوئی ہے جس میں دونوں ممالک کا اختلافات پر قابو پانا ضروری ہو گا، کیونکہ اختلافات ہوتے رہتے ہیں اور اس پر کام کرنا ہی ہوگا۔

ایمانوئل میکرون نے دنیا میں امن و استحکام کے لیے تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے، اور چین کے ساتھ کام کرنا بھی اس لئے اہم ہو گا کیونکہ دونوں ملکوں کو ایک ساتھ کام کرنے کی صلاحیت فیصلہ کن ہوتی ہے۔
 
ایمانوئل میکرون کی چین پہنچنے پر پہلی جگہ میں یہ بات نہیں آئی کہ اور ایسے دورو کا مقصد صرف تجارتی معاملات کے ساتھ ہی نہیں رہتے بلکہ یہ بات بھی رہنی چاہئی کہ دنیا کی ایسے دوسری جگہوں پر یورپی افادیت کا خیال بھی نہیں رہتا بلکہ یہ بھی اس بات کا تعین ہوا ہے کہ دونوں ممالک کی سرگرمی کا مقصد ان کو ایک دوسرے ساتھ ملا کر کام کرنے کی صلاحیت لائی رہی ہے۔ اور یہ بات بھی نہیں آئی کہ فرانس اور چین کو اپنی اختلافات پر قابو پانا مشکل ہے تو وہاں تک کی بھی، کیونکہ ایمانوئل میکرون نے کہا ہے کہ دنیا میں امن و استحکام کے حصول کے لیے دونوں ملکوں کا تعاون ضروری ہے اور ان کی ذمہ داری ہے کہ اس پر کام کرنا ہے۔
 
ایمانوئل میکرون کی چین پہنچنے پر تین روزہ سرکاری دورہ میں بیجنگ سے پرتپاک استقبال کیا گیا ہے! یہ تو بہت اچھی نشانی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اچھے رہتے ہیں۔ ماضی میں اروپائی اتحاد اور مضبوط پالیسی سے چین کا مقابلہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے، اب وہ یورپی مشرق وسطیٰ میں بھرپور تعاون کے لئے تیار ہو چکے ہیں۔ Francois Hollande کو ایسا بھی کہنا نہیں گا کہ بیجنگ اچھی طرح سے ناراض نہ ہونے دے گا! یورپ اور چین کے درمیان تعلقات نازک مرحلے میں ہیں، اور اب اس پر ایسے بھلے معاملات سے ملنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اختلافات کو دوری پر لے جائیں۔ ایمانوئل میکرون کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہونے والا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان تعلقات نازک رہتے ہیں۔ اور اب وہ یہ بات پر نظر پڑتے ہیں کہ ان دونوں ممالک کا تعاون دنیا میں امن و استحکام کی حصول کے لئے ضروری ہے! François Hollande نے اور ایمانوئل میکرون نے اپنی جانب سے بھی یہ بات بتائی ہے کہ دونوں ممالک کی ملکی ترقی کو Priority دیا جائے، اور ان دونوں کے تعاون سے دنیا میں امن و استحکام حاصل کرنا ممکن ہوگا! 🙌🚀
 
ایمانوئل میکرون کی چین پہنچنے پر بیجنگ سے ایسے استقبال کیا گیا ہے جو ایسا نہیں لگ رہا جیسا کہ اس کی بھرپور تائید اور ساتھ ہی کئی معاہدے کروائیے جا رہے ہیں۔ ایسا میں اچھا لگتا ہے کیوںکہ اب یہاں فرانس اور چین کے درمیان نازک تعلقات ہیں اور وہ دونوں ممالک اپنے اختلافات کو حل کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن اس پر کئی سالوں کے سرمایہ جوڑھے کی ضرورت ہے۔
 
ایم ایچ 11 کی طرح یورپی اور چین کے درمیان ایک نئی ترقی کی لہر ہو رہی ہے، لیکن اس میں بھی ایسا ہوا جیسے ہارٹ آف یورپ کے لئے ٹیکسٹائل تھی، اب تو کم از کم دونوں کے درمیان ایک نئی ترقی کی لہر ہو رہی ہے جس پر دونوں کو اپنے اختلافات کو پھیلانے کی کی۔ بلیک مائیٹر کے بعد اور یورپی سیکورٹی و انسٹریجڈ نیشنلٹس کے بعد اب دونوں کے درمیان ایک نئا تجارتی تعلقات ہیں۔
 
ایمانوئل میکرون کی چین پہنچنے پر وہی استقبال ہو گا جو میں اپنی فیک بک پر کھڑے کرنا چاہتا ہوں – اس کے ساتھ ساتھ ان کی یہ بات کہانی چاہی جائے کہ وہ صرف ایسے وقت میں ہوئے تاکہ یورپ اور چین کے درمیان کوئی نازک تعلقات نہ بن گئے 🤝 یورپی مفادات کی حفاظت کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی یہ بات کھانا چاہی جائے کہ وہ ایسے وقت میں ہوئے جبچین اور یورپ کے درمیان کوئی نازک تعلقات بننے سے پہلے ہوں 📚
 
ایمانوئل میکرون اور شی جن پنگ دونوں کی جانب سے کیا گیا یہ استقبال، ایک نئی دور کا نشان ہے، جس میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بڑھنے پر کام کرنا ہو گا 🤝 #چین_اور_ユروپ #امن_او_اس्थکام
 
ماہرین کی بات یہی ہے کہ امانوئل میکرون کی چین پہنچنے پر بے مثال استقبال ہوا ہے؟ لیکن مجھے اس بات کو بہت زیادہ شہرت دی جارہی ہے کہ یورپ اور چین کے درمیان تنازعات کی خلا پہلے سے ہی ہیں۔ لیکن اس دورے نے مجھے ایک اور بات دھمکی دے رہی ہے کہ یہ ایسا دور ہے جس میں معاشی تعلقات کو بہتر بنانا ہو گا، اور وہ لوگ جو اپنے فونز پر بھی ہوا دینے والی تیکسٹنگ اپلیکیشن کا استعمال کرتے ہیں انھیں یہ بات پتہ لگ رہی ہو گی کہ دنیا میں اس پر کام کرنا بھی ضروری ہے
 
اس دورے کی صورتحال میں توازن برقرار رکھنے کے لئے پھر بھی چین نے یورپی مفادوں کی ایک بار پھر ہمیشہ توجہ دی اور اسے اپنا فائدہ اٹھانے کا موقع دیتا ہے، تو کیا یہ دورہ اچھی بھی نہیں بن گیا? میں سمجھتا ہوں کہ چین کا اس ساتھ کام کرنا ایسا نہیں ہے جو یورپی ملکوں کو اچھا لگے!
 
چین پہنچنے پر ایمانوئل میکرون کی تین روزہ سرکاری دورے میں بیجنگ سے استقبال کیا جائے گا تو یہ بھی ضرور رکھنا چاہئے کہ اس دورے کا مقصد تجارتی و اقتصادی توازن برقرار رکھنا نہیں بلکہ اس کو ایسے وقت میں ہونے والا بنایا جائے جو یورپ اور چین کے درمیان تعلقات نازک ہوں۔

میکرون نے ماضی میں یورپی مشترکہ اور مضبوط پالیسی سے نمٹ کر کوشش کی تو اس کا مقصد یہ ہی نہیں تھا کہ بیجنگ ناراض ہو بلکہ وہ بات پر نظر پڑتے ہیں کہ ان اختلافات کو کبھی نہ کبھرایا جائے اور اس پر قابو پانے کی کوشش کرنا ضروری ہے۔

دونوں ممالک میں امن و استحکام کی کوشش کرنا ایسا ہی ضروری ہے جو ان کے درمیان تعلقات کو بھی مستحکم بنائے گا۔ اس لیے یہ بات بہت اچھی ہے کہ دونوں نے ایک ساتھ کام کرنے کی صلاحیت فیصلہ کن بنائی ہو جس پر تعاون کرنا ضروری ہے۔
 
واپس
Top