فتنۂ خوارج کے خلاف کامیاب کارروائی پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا سیکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین - Daily Qudrat

سائنسدان

Active member
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز BIGٹی نے ان سیکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین دیا جیسے انہوں نے فتنۂ خوارج کے خلاف کامیاب کارروائی پر کیا ہوتا تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے اور اس جنگ میں ہماری جان بھی ہو سکتی ہے کیونکہ وطن کی रक्षا کے لیے پوری قوم اپنی جان دیتی ہے، اس لئے ان شہید جوانوں کی قربانی رائی گئی نہیں گی جس کے لیے انھوں نے اپنے آپ کو ملا کر دیا تھا اور وطن کے تحفظ میں ہمیں بھی اپنی جان دھونے کی ضرورت نہیں ہے۔
 
بھی ہوا تو ہوا، وزیر اعلیٰ سرفراز کا ان سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین دینا ہمت مند ہے اور اس پر میں خوشی محسوس کر رہا ہوں، لیکن یہ بات تو پوری نہیں ہو سکتی کہ ان سیکیورٹی فورسز کی کامیابی کے پीछے صرف دہشت گردی ہی نہیں ہے بلکہ تینائے نہیں اور انھوں نے اپنے آپ کو ملا کر دیا ہو گا تو پوری وطن کے لیے یہ بھی دہشت گردی ہو گئی ہوگی۔
 
یہ تو بہت گھنٹے سے پوری قوم کے اس جراثیم کو باہر کھیلنا ہوا ہے … دہشت گردوں کی پیٹنگ پر ابھری ہوئی یہ مظلوم قوم ابھی نہیں اٹھی … ان شہید جوانوں کا یہ فدائی انتہا ہے، اپنے آپ کو ملا کر دینا کیسے … وہ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے تو ابھی بھی ہمیں یہ ایک نئی جنگ کے لیے تیار ہونے کی जरورت ہے …
 
بہت سارے شہدائیاں ہوئیں، ایسا کہنا تھوڑا اچھا نہیں ہوتا؟ ان شہید جوانوں کو ہمارا ہی ذمہ من لینا چاہیے، اس کی واضح ضرورت ہے کہ ہمیں اس جنگ میں بھی اپنی جان دینی چاہئیے اور پوری قوم دہشت گردی کے خلاف لڑنے میں ہمیشہ متحد رہیں، یہی سا لہر جس نے ان شہدائیاں دیں وہ ہمیں بھی ایسا دیکھنا چاہئیے 🕊️
 
یہ بہت اچھا لکھا گیا ہے یہ سیکیورٹی فورسز کے لوگوں کو خراج تحسین دیا جا رہا ہے جو وغیرہ فتنۂ خوارج کے خلاف کارروائی میں کام کر رہے تھے، میرنے سم جھوٹی چالوں کی گیند دھونے والوں کو خراج تحسین دیا ہوتا تو یہ نہیں کہیں اور پھر انہیں میڈیا پر کپala وکٹام کھل کر رکھتا ہوتا، لیکن یہ سیکیورٹی فورسز کی بے حد مدد ہوئی ہوگی۔
 
یہ تو بہت خوشی ہے لاکھوں جوانوں نے اپنی جان دی ہے بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرنے کا یہ مقصد تو واضح تھا، اب ایسے شہیدوں کی یاد رکھنا چاہئے اور انھیں ایسی ہمت کا نمبر بنایا جائے جو ان کے لئے جان دینا سبق ہے، حالانکہ میں اس کے بارے میں بات کر رہا ہoon مجھے لگتا ہے کہ اگر ہمیں ان شہیدوں کی یاد رکھنا ہوتا تو وہ بھی اپنی پڑھائی اور تعلیم کی وجہ سے ہمیشہ ہمراہ تھے…
 
merey dost, ye sabse zyada ghamandkar deta hai ki kisi se bhi security force ko shukariyaan di ja rahi hai 🙏🚫 yeh sirf iske liye nahi balki sabko apni khasियत aur safalta ka dhyan dena chahiye 🌟 jaisa ki Bigti ne fani khwariz ke khilaaf karwaaya tha woh bhi kisi tarha se shuruaat karta tha 🌱 ab yeh sab kuch ek din mehsoos ho gaya hai 🤔 lekin mere khayal se ye to baat zaroori hai ki hum sab apni tarike se safalta prapt kar sakte hain aur kisi bhi dushman ko hatane ka mauka mil sake 🌪️
 
بڑی بات یہ ہے، پوری قوم ایک جگہ سے کہتا ہے لیکن وہاں بھی پوری ملکیت نہیں ہوتی، ہم سب کو ایک دوسرے کی جان دھونے کی ضرورت ہوگی جس کا نئے سیکیورٹی فورسز کی اہمیت پر واضح ثبوت نہیں ہے۔

جنگ دہشت گردی کے خلاف تھی نہیں ایک سیاسی ماحول کو متحد کرنے کے لیے تھی، جس سے عوام کی جانب سے تحریک کا منچ اٹھا پڑا۔

اس دھمکی پر میر ایک بار फिर ہمیشہ سے یہ سوچتا رہا ہوں گا کہ یہ بھی انفرادی جان دھونے کا وقت ہے
 
مری نazar میں یہ چیلنجنگ بات کی جارہی ہے کہ پوری قوم اس جنگ میں اپنی جان دھونے کی ضرورت کس لئے ہے? میرے خیال میں یہ بہت زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے، ان شہید جوانوں کو کبھی نہیں جانا چاہئے بلکہ ان کی یاد میں یہ تحفظ جاری رکھنا ہوگا۔
 
merey dost, yeh toh kuch galat hai jo hua hai. sabse pehle sikhne ki zaroorat hai ki jahan tak hum apni security agencies ko ek tarah se appreciate nahi kar raha. unka kaam to sahi hai aur wo bhi risk ko saaf kar rahe hain. lekin agar hum apni security agencies ko aisa daroga samajhte hain, toh bas zikr karte hain ki woh kyun hi nahi kare rahen yeh.

aur koi baat toh yeh hai ki hamari government se safalta milta hai ya nahi, lekin agar ham apni security agencies ko ek tarah se sahi samajhte hain, toh humein bhi unki madad honi chahiye.
 
میری رائے یوں ہے کہ جب ایسے شہداء جوان بھی مارے جاتے ہیں تو یہ سچ نہیں کہ ملک کی रकھتے ہوئے انھوں نے اپنی جان دھونے کی ضرورت نہیں ہیں۔ وطن کی रकھتے ہوئے ہماری جان بھی ہو سکتی ہے اور اس جنگ میں ہماری جان بھی لگ سکی ہے جب تک ملک کو دہشت گردی سے نجات نہ مل سکے اور وطن کی_security پر چیلنجیوں کا سامنا کر رہا ہے۔
 
جبسے یہ بات سامنے آتی ہے کہ ان سیکیورٹی فورسز کو وزیر اعلیٰ بلوچستان نے خراجِ تحسین دیا تو مجھے لگتا ہے کہ وہ اس وقت یہ بات بھول گئے ہیں کہ ان سیکیورٹی فورسز نے کیا کچھ۔ پچیس سال سے آرام نہیں رہا بلوچستان، تو ان لوگوں کو کب یہ بات ایک دفعہ پہچانی ہوگی کہ وہ کیا کچھ۔
 
mere liye yah sach hai ki jang dushmani ke khilaaf uthay gaye kisi bhi sainik ko shukriya nahi dega, par main sochta hoon ki ye baat un logon ke liye sahi hai jo 90s aur 2000s ka yah jangaan dekh raha hoon. tab yeh sabse zid ki tareekh thi, jab desh ko sabse adhik chunautiyon ka samna karna padta tha. ab mera socha hai ki humein bas apni raksha ke liye uthkar sudaagra diya gaya, aur isliye humein khud ko bhi shahadat dena padega? maine suna tha meri behan ke doon par logon ne 80s me unki zindaagi ki baat kahi thi, wo bahut sach maani thi.
 
بے شک یہ فتوحات اور شہادت کا ایک لمحا ہو رہا ہے، لیکن ہم۔ نہیں وہی ہیں جس پر انہوں نے لڑائی کی، اور نہیں وہی ہیں جس کے لیے وہ شہید ہو گئے ہیں، ہم بھی ایسی قوم ہیں جن کے لئے یہ جنگ رانیپور اور دیرینہ لڑائیوں میں سے ہے، یہ لڑائی نہ صرف ان شہید جوانوں کی جان ہی ہے بلکہ وطن کا ایک بڑا حصہ ہے جو ابھی تک خواتین، بچوں اور پناہ گزینوں کے لئے بھی اٹھا رہی ہے۔
 
اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ ایسا ہی کہتے ہیں جو سب کو لگتا ہے، مگر ان کے جبھی بھارتی فوج نے پاکستان اور اس کے خلاف ہونے والی کامڈا کارروائیوں میں اپنی جان دینے کی ضرورت تھی تو وہ ان شہیدوں پر خوش رہتے ہیں؟ وہ اس بات سے بھی دور رہتے ہیں کہ ان کا فوج کو بھی ایسا ہی ہونا پدا اور وہ ان شہیدوں پر خوش رہتے ہیں!
 
عمرہ بن سدہ کو اس دھمکیوں کا سامنا کرنا تو ایک چیلنج ہے، لیکن وہ اس میں بھی اپنی برادری کی مدد کرتے رہے ہیں اور ان شہدائی جوانوں کی مظلومیت کی بات کرتے ہوئے وطن کی سلامتی کو سب کے لیے اہم بناتے رہتے ہیں، یہ سب سے بھی عجیب بات ہے کہ ان شہدائی جوانوں نے اپنی جان سونپ دی تھی اور اب وہاں تک پہنچ کر ان کی جان کو دھونے کا کام بھی تو شروع کرنا چاہیے؟ 🤔
 
واپس
Top