امریکی محکمۂ انصاف نے نیویارک سٹی میں تعینات 8 امیگریشن ججوں کو برطرف کر دیا ہے، جو پورے ملک میں ابھرتی ہوئی تحریک مہاجر خاندانوں کے حقوق کیلئے سترہویں صدی کی بدترین نیندوں کا واقعہ بن گئے۔
26 فیڈرل پلازا میں کام کرنے والے یہ تمام جج تارکین وطن کے قانونی اسٹیٹس سے متعلق مقدمات کی سماعت کرتے رہتے تھے، جو ٹرمپ انتظامیہ کی سخت امیگریشن پالیسیوں کا ایک سہarasا بن چکا ہے۔
مہینوں سے ماسک پہنے وفاقی اہلکار روزانہ عدالت سے نکلنے والے تارکین وطن کو حراست میں لیتے رہتے ہیں، جس کا عالمی سطح پر اثر پڑتا ہے۔
امریکی محکمۂ انصاف نے اپنے فیصلے کی وضاحت نہیں دی، لیکن رپورٹس کے مطابق یہ برطرفیاں مہاجر خاندانوں کو متاثرہ شخصوں کی جگہ نئے جج تعینات کرنے کا حصہ ہیں جو ٹرمپ انتظامیہ کی سخت پالیسیوں سے زیادہ ہم آہنگ ہوتے ہیں۔
یہ برطرفی ایک عالمی دیکھ بھال کا موقع بن گئی ہے جس میں مہاندر پرستوں کی طرف سے کروڑوں کا احترام اور شکایت کی تقریبات کی جارہی ہیں۔
26 فیڈرل پلازا میں کام کرنے والے یہ تمام جج تارکین وطن کے قانونی اسٹیٹس سے متعلق مقدمات کی سماعت کرتے رہتے تھے، جو ٹرمپ انتظامیہ کی سخت امیگریشن پالیسیوں کا ایک سہarasا بن چکا ہے۔
مہینوں سے ماسک پہنے وفاقی اہلکار روزانہ عدالت سے نکلنے والے تارکین وطن کو حراست میں لیتے رہتے ہیں، جس کا عالمی سطح پر اثر پڑتا ہے۔
امریکی محکمۂ انصاف نے اپنے فیصلے کی وضاحت نہیں دی، لیکن رپورٹس کے مطابق یہ برطرفیاں مہاجر خاندانوں کو متاثرہ شخصوں کی جگہ نئے جج تعینات کرنے کا حصہ ہیں جو ٹرمپ انتظامیہ کی سخت پالیسیوں سے زیادہ ہم آہنگ ہوتے ہیں۔
یہ برطرفی ایک عالمی دیکھ بھال کا موقع بن گئی ہے جس میں مہاندر پرستوں کی طرف سے کروڑوں کا احترام اور شکایت کی تقریبات کی جارہی ہیں۔