آٹھ جج برطرف۔۔۔

کافی عاشق

Well-known member
امریکی محکمہ انصاف نے نیویارک سٹی میں تعینات 8 امیگریشن ججوں کو برطرف کر دیا ہے۔

یہ فیصلہ معاشرہ اور جمہوریہ کے حقوق کی دھارہ کی جانب سے منسوب نئی نومائش کردہ تنظیم نیشنل ایسوسی ایشن آف امیگریشن ججز (NAIJ) نے صدیق کیا ہے۔

26 فیڈرل پلازا میں کام کرنے والی ان 8 امیگریشن ججوں کو برطرف کر دیا گیا تھا، جس میں نیویارک سٹی میں تعینات تھے اور وہ تارکینِ وطن کے قانونی استتذہ سے متعلق مقدمات کی سماعت کرتے تھے۔

26 فیڈرل پلازا طویل عرصے سے ٹرمپ انتظامیہ کی سخت امیگریشن پالیسیوں کی علامت بنا رہا ہے، جہاں مہینوں سے ماسک پہنے وفاقی اہلکار روزانہ کی بنیاد پر عدالت سے نکلنے والے تارکینِ وطن کو حراست میں لیتے رہتے ہیں۔

مہاجر خاندانوں کی جدا ہونے کا یہ منظر اور ماسک پہنے وفاقی اہلکاروں کی حراست میں لینے والے تارکینِ وطن کو دیکھتے وقت عالمی سطح پر بھرپور کامیابی حاصل ہوتی رہتی ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹس اور NAIJ کے مطابق ان امیگریشن ججوں کی برطرفی کی وجوہات واضح نہیں دی گئیں۔

دوسری جانب، گلگت بلتستان کے صوبائی انتخابات کاSchedule جاری ہوا ہے اور 24 جنوری کو پولنگ شروع ہوگی۔

اس سے قبل نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اس برس ملک بھر میں تقریباً 600 میں سے 90 امیگریشن ججوں کو برطرف کر دیا گيا۔

امہیگرین کے حقوق کیلئے کام کرنے والے گروہوں کی رپورٹ میں یہ بات بتائی گئی ہے کہ ان 8 امیگریشن ججوں کو برطرف کرنا ٹرمپ انتظامیہ کی سخت امیگریشن پالیسیوں سے زیادہ ہم آہنگ جج تعینات کرنے کی کوشش کا حصہ ہے۔
 
امریکی محکمہ انصاف نے نیویارک سٹی میں تعینات 8 امیگریشن ججوں کو برطرف کر دیا ہے اور یہ فیصلہ معاشرہ اور جمہوریہ کے حقوق کی دھارہ کی جانب سے نئی نومائش کردہ تنظیم NAIJ نے صدیق کیا ہے! 🙌

جب میں محسوس کرتا ہوں کہ یہ برطرفی فیصلہ اور بھی زیادہ ضروری تھا، لہذا اس بات کو دیکھتے ہیں کہ اس میں کیا تبدیلی آئی? اور اس نئی تنظیم NAIJ کی واضح مدد سے یہ بات کون سے لوگ متعقّد ہو رہے ہیں؟

یہ بات بھی پتہ چلتا ہے کہ اس نئی تنظیم NAIJ کی واضح مدد سے ہی یہ برطرفی فیصلہ کیا گیا، مگر جو لوگ اس نئی تنظیم کے باوجود وہی پالیسیوں پر چل رہے ہیں تو ان کو یہ کیا لگتا ہے؟ یہ کہانی کتنے لوگوں نے اس بات کو دیکھا ہو گا اور کون سے لوگ اسے دیکھتے ہیں تو آسان نہیں۔
 
یہ معزز تارکین وطن کی حालत کیا بن گئی؟ پھر بھی ان کا قانونی استتذہ کیسے چل رہا ہے? 26 فروری سے تو عالمی سطح پر دیکھنا پڑتا تھا کہ یہ ماسک پہنے لگے ہیں، اور وہ لوگ جو انہیں حراست میں لیتے رہتے ہیں اس کے باوجود کیسے چل رہا ہے؟ آپ کو بھی نا توجہ دینے والے، کیا آپ ان کی آواز سمجھتے ہیں؟
 
تمام ماحول میں ایسے افراد کو برطرف کرنا بھی نہایت غیر متوقع اور خوفناک سا لگتا ہے، کیونکہ یہ لوگ ایسے امیگریشن کیسوں کا مطالعہ کرتے تھے جو جتنی زیادہ غیر ملکی نژاد کو متاثر کر رہے تھے وہ ٹپ تو پھنک دیتے تھے، لیکن اب یہ ایسا محسوس ہونے لگتا ہے کہ انہیں کم تراسپیکٹنگ لوگوں سے جو اس وقت امریکا کے شہری نہیں ہیں وہ کیے جانے والے فیصلے کے بارے میں بھی یقین ہو رہا ہے۔
 
تھامس ٹاکر ایک ایسے معاملے سے بھی نکلنے والا تھا جو اس وقت تک کبھی نہیں سنے گا کہ وہ ایک امریکی ایمپولٹیٹی فیلو نہ ہوکر آؤٹ لائس کرتے رہے ان حالات میں بھی، جو کہ ان سے قبل یہ سب کوئی بات نہیں تھی۔

لگتا ہے وہ جو ناخواندگیوں پر مشتمل معاملات میں اپنی دباو لگا رہے تھے ان کا آخری استعمال اس کی ناکامی سے کرنا پڑتا ہے، تو وہ اسی کے خلاف بھی ایسے معاملات میں شامل ہونے لگے جو انہیں بھی آزاد نہ کر سکتے تھے۔
 
میں تھوڑی خوفزاد ہو گیا ہے، یہ بھی کچھ تو جھگڑہ دیتا ہے کہ ان امیگریشن ججوں کو برطرف کر دیا گیا تھا؟ میرے خیال میں یہ ایک واضح سंदेश ہے، ہم نے ہمیں یاد دلاتے ہوئے کہ اس وقت بھی ہمارے پاس اپنی آواز رہتی ہے، جس پر یہ سارے فیصلے مبنی ہوتے ہیں۔
 
اس نئی برطرفی پر یہ کہنے میں Problem hai कہ اس سے ایک ایسا منظر سامنے آتا ہے جس کی وجوہات معاشرے اور جمہوریہ کے حقوق کو دھارنا پہلے تو سمجھے جاتے تھے لیکن اب یہ منظر ایک مختلف منظر کا سایہ ہو گیا ہے۔

ایسا لگتا ہے کہ اس نئی برطرفی پر ایک بڑی تعداد میں لوگ یہی سوچ رہے ہیں اور پھر نتیجہ یہ نکلا ہے کہ سول سیکریٹری کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے اور اب اس پر تبادلہ خیال کرنا شروع ہو رہا ہے۔

اس بات پر بھی کوئی بات نہیں کی جا سکتی کہ ایسے معاملات میں سبقت دیکھنے والی تمام انصاف اداروں سے واضح ہونا چاہیے۔

اس لیے یہ بات بھی ضروری ہے کہ اس معاملے پر ہونے والی جسمانی سرزنش سے پہلے ایسی صورتحال کی وضاحت کی جا سکتی ہے تاکہ سماج اور جمہوریہ کے حقوق کی دھارہ کو یقینی بنایا جا سکے۔

اس سے پہلے کہ اس معاملے پر ہونے والی سرزنش ہو جائے تو اس بات کو یقیناتھا کرنا ضروری ہے کہ اس نئی برطرفی کی وضاحت کو دیکھتے ہوئے لوگ ایسا سوچ سکتے ہیں کہ ان کے حقوق اور معاشرے کی حقوق کی دھارہ کو سمجھ دیا گیا ہو۔

اس لیے یہ بات بھی ضروری ہے کہ اس معاملے پر ہونے والی سرزنش سے پہلے ایسی صورتحال کی وضاحت کی جا سکتی ہے تاکہ سماج اور جمہوریہ کے حقوق کی دھارہ کو یقینی بنایا جا سکے۔
 
اس برطرفی کا یہ فیصلہ کیا جانے والا motive کیا ہے؟ نہیں تو پورے ملک میں ایسی سرگرمیوں کی جاری رہی، اس سے پہلے بھی برطرف کر دیا گیا تھا۔ یہ صرف ایک منظر نہیں ہے؟ کیا ان امیگریشن ججوں کو کوئی خاص अपराध کے لیے برطرف کرنا پڑا? یا یہ صرف ایک politics move تھا، جو اس وقت تک چلی گیا کہ نئی رپورٹ آئی۔
 
مفروضات کو تھیم کے ساتھ پیش کرنے والی ایسے ریپورٹس جو امیگریشن ججوں پر زور دیتے ہیں انہیں ایسی ویکس کیا جا سکتا ہے جس میں ایک ایسا تھیم پیش کیا جائے جو اس حقیقت کی روشنی میں آتا ہے کہ یہ برطرفی نہ صرف ایک ایسی سیاست سے منسلک ہے لیکن یہ بھی کہیں سے یہ سیاسی معاملات کی تیز رفتار آگ لانے والا ایک ایسا نظام بھی نہیں جو اس معاملے میں پیدل ہو رہا ہے۔
 
🤯 یہ سے پتہ چل رہا ہے کہ امریکہ میں بھی محکموں کا اچھی طرح سے انتظام نہیں ہوتا، وہ بھی شہر میں تعینات ایمگریشن ججوں کو برطرف کر رہے ہیں، ان کے لیے وہی معشورہ ہو گیا ہے جو ناقدین نے طویل عرصہ سے اس پر لگایا ہے۔

اس سے پتہ چلتا ہے کہ وفاقی اہلکاروں کے ماسک اور معاشرے میں دیکھنے والے یہ منظر کیا، آج بھی اس نے عالمی سطح پر بھرپور کامیابی حاصل کی ہے، انہیں بھی اپنی بہت ساری مظالم سلاوں میں لگائی جائیں گی، اور یہی نہیں بلکہ وہ برطرف ہونے والے 90 امیگریشن ججوں کے لیے بھی ایسی ہی سلسلہ کوئی ہو گیا ہے۔
 
امریکہ میں یہ سب جھٹلیوں کی باری ہے، پہلی بار ایسا لگ رہا ہے کہ یہاں اسے لوگ وہی مینج کر رہے ہیں جسے انہوں نے پہلے کیا تھا اور اب یہ نئے قانون پر چلتے رہتے ہیں، نئے قانون کی بات ہے مگر وہی سچائیوں کو بدل دیتے رہتے ہیں۔
 
اس بات پر مجھے توجہ ہے کہ اگر امریکی محکمہ انصاف نیویارک سٹی میں تعینات تارکین وطن ججوں کو برطرف کر دیتا ہے تو وہ کیسے سیکھتا ہے کہ اسی طرح کے معاملات میں کون سے افراد اچھی طرح ناکام ہو سکتے ہیں؟ اس کی واضح وجوہات نہیں دی گئیں تو یہ بات بھی بات ہے کہ اسی پالیسی کو لگا کر اور اس کی واضح وجوہات نہیں دیکھتے ہوئے ان سے باڈھنا ہی کچھ محنت نہیں ہوگی۔
 
اس دuniya کی حالات اچھی نہیں، امریکی محکمہ انصاف نے 8 अमیگریشن ججوں کو برطرف کر دیا ہے... یہ کیا پوری نائبٹنگ ہو گئی? پھر بھی ایسے 90 فیصد Amreekan immigrants ko bharat mein burai kar diya jata hai. Yeh kaisi tarah ki politics hoti hai...

Lekin agar yeh ameerika ke liye accha hoga toh bas yeh ek chota sa kadam tha, bas baaki kuchh nahi chalega... Amreekan immigration policies aur Pakistani election schedule dono hi bade masle ho sakte hain. Aur yeh bhi sach hai ki NAIJ ne apne bina aage badhne ka support kiya hai...
 
یہ لگتا ہے کہ ان امیگریشن ججوں کی برطرفی سے نومائشیوں کو بھرپور کامیابی حاصل ہوسکتی ہے جو معاشرے اور جمہوریہ کے حقوق کی دھارہ میں ہیں۔

امریکی محکمہ انصاف نے اس صورتحال کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہوئے برطرف کرنے والوں کی تعداد کو کم کیا ہے، لیکن یہ بات بھی توجہ دے رہی ہے کہ وہ نومائش کردہ تنظیم NAIJ کی طرف سے برطرف کرنے والوں کو معاف کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔

اس وقت کچھ بات چیت کی ضرورت نہیں، اس برطرفی کا فیصلہ صدیق کیا جانا چاہیے اور مظالم کو حل کرنے پر ف ocus رکھنا چاہیے۔
 
علمی تحقیقات کو لگا رہا ہو، میں نے ایک بار تازہ کیا تو ایک اور نویسی شروع کر دی.

امریکی محکمہ انصاف کی یہDecision اس لیے ناکام ثابت ہوسکتی ہے کہ وہ اپنے قانونی عمل کو سمجھ نہ سکا. ایسا ہوتا تو کبھی کچھ نہ ہوتا، لیکن اب یہ لگتا ہے کہ وہ امریکی عوام کی محنتوں کو سمجھتے رہے.

مگر مجھے اس بات پر توجہ دینی پڑی اور کچھ تازہ کیا تو، یہ ایک اور موضوع آیا جس نے میرا دिल چور کیا.

امریکی میڈیا کے ان رپورٹس پر دیکھتے ہیں جو نئی نومائش کردہ NAIJ سے منسوب ہیں، ایک چاقو کی گھنٹی میں لگے ہوئے. میرا یہ سوال ہے کہ یہ رپورٹس کون اٹھائیں گے؟
 
عجیب ہے ان 8 امیگریشن ججوں کو برطرف کر دیا گیا تو کیا یہ ایسا نہیں تھا کہ وہ اپنی تعیناتوں سے نکل جائیں اور وفاقی اہلکاروں سے دور رہ جائیں؟ اب نئی نومائش کردہ NAIJ کی criticism پر تو یہ بات دھمکی لگتی ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ امیگریشن ججوں کی برطرفی کو معاشرے اور جمہوریہ کے حقوق کی دھارہ کی جانب سے منسوب کیا جائے 🙄
 
اکس بار یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ امریکہ میں ایسے جijoں کے وجود سے کیا نتیجہ نکالے گا جو کہ لگتا ہے کہ وہ امیگریشن کی Laws کو انعقاد کر رہے ہیں اور اس کے نتیجے میں لوگوں کو برطرف کر دیا جاتا ہے۔
اج بھی نیویارک سٹی میں ایسا دیکھنا میرا لئے نہیں ہو سکا، اور یہ بات کچھ دور تک پہنچ گئی کہ کیے جاسکتی ہیں معاشرے اور جمہوریہ کے حقوق پر دھارہ کا ایسا فائدہ جو نہیں مل سکتا۔
 
اس نئی مہارت پر مشتمل تنظیم نے صدیق دی، اور اہم بات یہ ہے کہ ان امیگریشن ججوں کو برطرف کرنا معاشرے اور جمہوریہ کے حقوق کی دھارہ میں ایک بڑا قدم ہے۔ مگر یہ سوچنے لگا کہ اس نئی تنظیم کے ساتھ ان 8 ججوں کو برطرف کرنا صرف مہاجر حقوق کی دھارہ کے لیے ہے، اس کو پورا سمجھنا ضروری ہے۔
 
امریکی محکمہ انصاف نے نیویارک سٹی میں کام کرنے والوں 8 امیگریشن ججوں کو برطرف کردیا ہے۔ یہ فیصلہ کافی اہمیت رکھتا ہے، خاص طور پر وہ لوگ جو اپنی زندگی کی ترقی کے لئے معاملات میں آنے اور سیکھنے جاتے ہیں وہ بھی شامل ہیں۔
 
واپس
Top