غیر ملکی ڈاکٹرز کے لیے کینیڈا میں نیا امیگریشن پروگرام متعارف

خوابیدہ

Well-known member
کینیڈا نے غیر ملکی ڈاکٹرز کے لیے ایک نئی امیگریشن پالیسی متعارف کرائی ہے جو صحت کے نظام کی سنگین کمیوں کو پورا کرنے اور ملازمتوں میں واضح تر ترقی کو فروغ دینے کا مقصد رکھتا ہے۔

اس نئی پالیسی کے تحت، غیر ملکی ڈاکٹرز کو ایک ایکسپریس انٹر زمرہ میں شامل ہونے کے لئے کینیڈا میں کم از کم ایک سال کا تجربہ ہونا ضروری ہوگا۔ اس معیار کو پورا کرنے والے ڈاکٹروں کو ایک خاص زمرہ میں شامل کرایا جائے گا جو انھیں مستقل رہائش کی ذمہ داری سے منسلک کرسکتا ہے۔

اس سسٹم سے نہ صرف صحت کے نظام کو مضبوط کیا جائے گا بلکہ واضح تر ملازمتوں کی پشتی بھی ملے گی۔ اس میں ڈاکٹروں کو اپنے ورک پرمٹ کے لئے اجازت ملے گئی ہے تاکہ وہ مستقل رہائش کی درخواست پر عملدرآمد کے دوران کام جاری رکھ سکیں۔

کینیڈا نے ان کی کمی کو پورا کرنے اور صحت کے نظام کو مضبوط کرنے کے لئے یہ اقدام کیا ہے جو لیبر کی کمی کو حل کرنے اور صحت کے نظام کو مستحکم کرنے میں مدد گئی ہے۔
 
یہ تو ایک لازمی بات ہے کہ جب بھی کسی ملک نے اپنی صحت کے نظام کی کمیوں کو پورا کرنے کے لئے غیر ملکی ڈاکٹرز کی دعوت دی تو یہ ایک چلچل دھونا ہوتا ہے۔ پہلے سے ہی یہ سمجھنا مشکل ہوتا ہے کہ اسے کیسے کام کرنے والے ڈاکٹرز کو چنیا جائے گا اور وہ اس سسٹم میں شامل ہوکر کتنے لمحوں تک کام کر پاتے ہیں۔ لیکن یہ بھی دیکھنا مشکل ہوتا ہے کہ اس سسٹم سے نتیجہ کون سا نکلेगا؟
 
تمام لوگ بھاگتے ہوئے ایسے ڈاکٹرز کی تلاش کر رہے ہیں جن کے پاس کینیڈا میں تجربہ ہو ، اس سسٹم سے ان کو یہ یقین مل جائے گا کہ وہ آرام سے کام کر سکیں گے ، پھر صحت کے نظام میں بھی نئے ہاتھ ملجول ہوں گے ، یہ سب کچنے کی حال کو دیکھ رہا ہے ۔
 
بچھو! پوری دنیا نے ایک ساتھ اس بات پر انٹرنیٹ پرFocus kar دیا ہے کہ کینیڈا میں غیر ملکی ڈاکٹرز کو ملازمت فراہم کرنے اور صحت کے نظام کو مضبوط کرنے کے لئے ایک نئی پالیسی متعارف کروائی گئی ہے! یہ ایک بڑا Move hai, جو صحت کے نظام کو مضبوط کرنے اور ملازمتوں میڰ ڈیگری کی ترقی کو فروغ دینے کے لئے بہت اہم ہے!

جب تک وہ ڈاکٹر ایک سال سے کم تجربہ رکھتے ہیں تو انہیں ایک زمرہ میں شامل نہیں کیا جاتا، لیکن وہ مستقل رہائش کی ذمہ داری سے منسلک ہونے لگتے ہیں! یہ ایک اچھا Move hai, کیونکہ اس سے صحت کے نظام کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی، اور واضح تر ملازمتوں کی پشتی ہوگی!

مگر یہ بھی سوچنا چاہئے کہ لیبر کی کمی کو حل کرنے اور صحت کے نظام کو مستحکم کرنے میڈیں مدد ملے گی? ایک سال تک تجربہ رکھنے سے پہلے کے ڈاکٹروں کی معیار سے بھی تو پتہ چل گا!
 
کینیڈا نے یہ اقدام ایسا کیا ہوگا جو دوسرے ملکوں کی ایسی پالیسیوں سے آگے بڑھتے ہوئے ہیں۔ واضح تر ملازمتوں کی پشتی اور صحت کے نظام کو مضبوط کرنے کے لئے یہ ایک بڑا کदम ہے۔ مجھے یقین تھا کہ غیر ملکی ڈاکٹرز کی کمی پورا کرنا اور صحت کے نظام کو مضبوط کیا جائے گا۔ مگر یہ سسٹم اب تک بھی نہیں توڑا گیا ہے، ابھی بھی وہ ڈاکٹرز ہیں جو پورے دنیا میں اپنی کوششوں کے بعد آپ کوں مل جائیں گے۔
 
ایسا نہیں تو دھواڑیوں کو کام پر لانے کی وجہ سے کینڈیاں چھوڑ کر چلی جائیں گی؟ یہ ایک بڑی ناکامی ہوگئی۔ اس میں غیر ملکی ڈاکٹرز کی کاموں کو مستقل بنانے کا انصاف کیا گیا ہے لیکن وہی سوال یقیناً آئے گا کہ کیسے اس میں فوری تبدیلی کی جا سکتی ہے?
 
😊 یہ ایک بہت ہی اچھا قدم ہے! پہلے کینیڈا کی ملازمتوں میں واضح تر ترقی کو فروغ دینے کی ضرورت تھی، اب یہ نئی پالیسی اس کو آسانی سے حاصل کرنے کے لئے ایک اچھا راستہ بن گئی ہے. ڈاکٹرز کو اپنا ورک پرمٹ لینے کی اجازت ملنے سے انہیں مستقل رہائش کے لئے ایک اچھا موقع ملا گئa ہے. لیکن ابھی بھی یہ سسٹم اس kadar کام کرنے والا نہیں ہوگا جتنا کہیں کہیں بھی ہوگا! 🤔
 
کینیڈا نے ایک اچھا قدم بھی ڈالا ہے اس پالیسی سے ان لوگوں کو بھی لाभ ہوگا جو ملازمت کرتے ہیں۔ یہ پالیسی غیر ملکی ڈاکٹرز کے لیے بھی فائدہ دے گی انھیں نئے مقامات پر کام کرنے اور اپنی کامیابیوں کو مستقل بنانے کی صلاحیت ملا۔ یہ پالیسی صحت کے نظام کو بھی مضبوط کرتی ہے جبکہ ملازمتوں میں ترقی اور مستحکم کارکردگی کو فروغ دیتی ہے 🤝
 
یہ واضع ہے کہ اگر کینیڈا ایسے ناکام ڈاکٹرز کی بھی مواجز کیگا جیسے اب انھوں نے ایک سال کا تجربہ لینے کے لیے غیر ملکی ڈاکٹرز کو ملازمت پر رکھ دیا ہوتا تو اس سے صحت کے نظام میں مزید کمی آئے گی اور ان لوگوں کو نئی ملازمتوں کے لیے یہاں آنا مشکل ہو جائے گا। لاکھوں کی بھرپور ملازمتوں میں سے ڈاکٹروں کو بھی اچھی ملازمت کی مہک کھوننا مشکل ہوگی۔ یہ ایسا نہیں ہونا چاہئیے کہ ان لوگوں کو صرف ایک سال میں اپنی ملازمت پر عملدرآمد کرنے کی اجازت دی جائے اور پھر انھیں نئی ملازمتوں میں شامل ہونے کا موقع دیتے ہیں۔
 
یہ ایک بڑا فائدہ ہوگا ہر کسی غیر ملکی ڈاکٹر کے لئے جو صحت کی کمیوں سے نمٹنے اور اپنی زندگی کو مستقل بنانے کے لئے کینیڈا میں آتا ہے। وہ اس معیار کو پورا کرنے والے ڈاکٹروں کو ایک خاص زمرہ میں شامل کرایا جائے گا اور انھیں مستقل رہائش کی ذمہ داری سے منسلک کیا جائے گا جس سے وہ اپنی زندگی کو بہتر بناسکتی ہیں 🤝

ایسی پالیسیوں سے صحت کے نظام میں بھی اچھائی آئے گی اور ملازمتوں میں ترقی کی بھی ایسی پائیدار رکاوٹ نہیں رہेगी। ان ڈاکٹروں کو اپنے ورک پرمیٹ کے لئے اجازت ملنا انھیں مستقل رہائش کی درخواست پر کام کرنے کی آزادی دی جائے گا 📝

لیکن، یہ بھی دیکھنا ضروری ہوگا کہ ایسا معیار کیسے پورا کیا جائے اور اس سے سے صحت کے نظام میں کوئی نقص نہیں ہوتا 🤔
 
اس نئی پالیسی سے ملازمتوں میں ترقی کا امکان زیادہ ہو گا اور ڈاکٹرز کو ان کی شغلت کے لئے ایک محفوظ مواقع کا راستہ مل جائے گا. مگر یہ بات بھی دیر سے پتہ چل رہی ہے کہ ڈاکٹرز کو کینیڈا چلونے کے لئے پورے عالمی نظام کا گزر کرنا پڑتا ہے. واضح تر یہ کہ اس سسٹم نے ہی ڈاکٹرز کو اپنی شغلت کی بچت کرنے اور ملازمتوں میں مستقل رہائش کا امکان ملنا چاہئے.
 
کیا یہ ایک بڑا نہیں تھامہ بھی ہوگا? کینیڈا نے ایسے منظر کو ظاہر کیا ہے جہاں غیر ملکی ڈاکٹرز کو اس کے صحت کے نظام کی کمیوں کو پورا کرنے اور ملازمتوں میں ترقی کو فروغ دینے کے لئے ایک-year کی تجربہ کرنا ضروری ہوگا! یہ معیار پورا کرنے والے ڈاکٹروں کو مستقل رہائش کی ذمہ داری سے منسلک کرسکتا ہے، جس سے صحت کے نظام کو مضبوط کیا جا سکتا ہے اور واضح تر ملازمتوں کی نشاندہی بھی مل سکتی ہے!
 
کینیڈا نے ایسی پالیسی متعارف کرائی ہے جو میرے لئے بہت اچھی لگ رہی ہے۔ غیر ملکی ڈاکٹرز کو ایک سال تک کینیڈا میں تجربہ حاصل ہونا چاہیے تو یہ بھی سمجھیں گے کہ ان سے صحت کے نظام کی کمی کو پورا کرنا ہوگا۔ میٹرکز اور ایکسپریس انٹر زمرہ میں شامل ہونے والے ڈاکٹروں کو نہ صرف ایک سال کا تجربہ حاصل ہونا چاہیے بلکہ یہ بھی ضروری ہے کہ وہ اپنے ورک پرمٹ کے لئے اجازت ملنے کی اجازت دی جائے تاکہ وہ مستقل رہائش کی درخواست پر عملدرآمد کے دوران کام جاری رکھ سکیں۔ یہ اقدام لیبر کی کمی کو حل کرنے اور صحت کے نظام کو مضبوط کرنے میں مدد گئی ہے، جو میرے لئے بہت اچھا ہے۔
 
ایسا تو لگتا ہے کہ کینیڈا نے اپنی جدید پالیسی سے صحت کے نظام کو ایک اچھے مोड میں لانے کی کوشش کی ہے جو نہ صرف اس ملک کی کمیوں کو پورا کرے گا بلکہ اس کی معیشت کے لیے بھی مفید ہوگا۔ ایسا سستے ملازمتیں حاصل کرنے والے ڈاکٹرز کو اپنا ورک پرمٹ جاری رکھنے کی اجازت مل گئی ہے جو اس وقت کے لیے بہت مفید ہے۔ یہ ایک اچھا قدم ہے، ابھی تک یہ واضح نہیں تھا کہ غیر ملکی ڈاکٹرز کو اپنے آپ کو کینیڈا میں مستقل رکھنے کے لئے کیسے تیار ہونا پڑتا ہے۔
 
ایسا محض منظر نہیں، ایک دھامک سے بھی پورا معقول اور مقبول پالیسی بننا چاہیے۔ واضح تر ملازمتوں کیوشش کرنے کے لئے یہ تجویز کبھی نہیں ہوئی ہو گی اور سسٹم میں چلائی جانے والی تبدیلیاں بھی زیادہ سے زیادہ مشتمل ہونے کی طرف لے جائگیں۔ وہ ڈاکٹرز جو ایک سال سے زائد کا تجربہ رکھتے ہیں انھیں دوسروں سے بھی زیادہ ترقی فراہم کرنا چاہئے اور وہ یہ دیکھ کر خوش ہوں گے کہ ان کی شوق اور کوششوں کو کوئی معاملات پر مجبور نہیں کرے گا۔
 
واپس
Top