بنگلہ دیش میں حکومت نے بھاپ ہار کرکے تمام غیر رجسٹرڈ موبائل فونز کو نئے سال سے ختم کروائیا ہے۔ اس معاملے کی وجہ سے تاجریں بڑھی ہوئی توجہ سے کام کر رہی ہیں۔
جسے حکومت نے اعلان کیا ہے وہ یہ ہے کہ تمام غیر رجسٹرڈ، کلون اور غیر قانونی موبائل فونز کو نیشنل ایکویپمنٹ آئیڈینٹی رجسٹر سے بلاک کر دیا جائے گا۔ اس کے بعد تمام تاجران اپنے کاروبار کی ماری ڈھال رہے ہیں اور نئے سال سے انہوں نے آپریشن بند کر دیا ہے۔
انٹرنیٹ پر مبصرین کا یہ مانتا ہے کہ اس اعلان کے بعد تاجران نے اپنے کاروبار کی بڑھی ہوئی ترغیب کیوں کی ہے، تاہم اس کی پوری نئی منصوبہ بندی کیا گیا ہے۔
اس معاملے میں شریک کاروباری ایکٹو اور گورننگ ڈائریکٹر رہمن وہیدی نے بتایا ہے کہ بھیڑ بھڑ نے انہیں پہچانا۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہیڈی کی اپنی ایک اور پریڈ نے سینیٹ میں بھی دھوم مچائی ہے جس پر کوئی رہنماؤں نے اس بات پر بات نہیں کیا۔
بھاپ ہار کرکے تاجران پورے ملک میں بڑھ چکی ہیں۔ یہ بات سچ ہے کہ یہ اعلان ان کی جانبدار توجہ میں لاکر کام کر رہا ہے، لیکن یہ بھی سچ ہے کہ پورے ملک میں نئے سال سے آپریشن بند ہو گئے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ تاجران اس کے لیے منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ یہ بھی بات کی جاسکتی ہے کہ انٹرنیٹ پر مبصرین کی بات سچ نہیں، یہ وہیڈی نے آپریشن کو ایسا منظور کیا ہوگا جو نہیں ہوا ہو گا۔
نئے سال میں تاجران کی پریڈ بہت طاقتور اور فری ہوئی تھی، یہ سب اس حقیقت سے ہوا کہ اگر ان کو اپنے کاروبار کو بند کرنا پڑتا تو وہ جوتے لگا دیتے، اور اب وہ ان پر بھاپ ہار کرکے اپنی توجہ مائل کر رہی ہیں۔
یہ کام پورا کرنے کا طریقہ تو اچھا ہے لیکن یہ بات کو چہرے نہیں لگ رہی کہ ایسا کاروبار کی پوری ترغیب میں آ جائے گا? کیا ہم انکار کر دیں کہ سچ کی بات یہی ہے کہ ابھی تک نیند ہی پاتی تھی؟
اس معاملے کی اقدامات سے باطرفین کا نقطہ نظر اتنا ہی دلچسپ ہے، جیسا کہ کھیل میں ٹائٹل کی جگہ پہلی پوسیشن پر فریزز چلائے جاتے ہیں #تاجریں_سیرہ_پہ_آرایا_ہوا_ہے. تاجران نے اپنے کاروبار کی ماری ڈھال لگائی ہے، اور اب انہیں ایک بڑا خطرہ بننا پڑ رہا ہے #ماحولیہ_کی_پابندی. اس معاملے میں شریک تاجران کے کاروباری ایکٹو اور گورننگ ڈائریکٹر رہمن وہیدی کو یہ پتہ چلتا ہے کہ اب انہیں ایک نئے دور کی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے #نئے_سाल_کی_چیلینجیز.
بھاپ ہار کرکے ان تمام کاروباری تاجران کی طرف سے بڑھتی ہوئی توجہ سے کام رہا ہے؟ یہ ایسی کہانی ہوگی کہ وہ ہر سال نئے سال سے آپریشن بند کر دیں گے اور پھر نہیں؟
جس ہار کے بعد یہ معاملہ آگاہی میں آئا تھا، اس لیے ان تاجران نے اپنی بڑھتی ہوئی توجہ کو نئے سال سے آپریشن بند کر دیا اور اب یہ دیکھتے ہیں کہ سب کچھ اسی طرح کا ہی ہو رہا ہے؟
اس پر بھی پتا چلا گیا کہ انہوں نے اپنی منصوبہ بندی کیوں کی، اس لیے کہ وہیڈی کو کچھ رہنماؤں سے پتہ چلتا ہے کہ اس پر بات کرنا نہیں؟
سارے اور سارے لوگ ان تاجران کی طرف سے بڑھتی ہوئی توجہ سے کام رہا ہو گا، لیکن یہ کہنا کہ انہوں نے اس پر بات کی ہو وہیڈی سے یا کوئی دیگر رہنماؤں سے؟
مگر یہ بھی دیکھتے ہیں کہ وہیڈی نے اسی طرح کی پریڈوں میں بھی سینیٹ کو دھوم مچا دی ہے، تو کیا ان تاجران کی طرف سے بڑھتی ہوئی توجہ کو لگاینا نہیں ہوگا؟
بھاپ ہار کرکے تمام غیر رجسٹرڈ موبائل فونز کو ختم کرنے کی حکومت کی ایسی واضح منصوبہ بندی ہوگی اور یہ تاحل کیا گیا ہے کہ تاجر اپنی کاربواری بھی بند کر دیں، اگرچہ انٹرنیٹ پر مانتا ہوا ہے کہ اس نئے سال سے آپریشن نہیں بند ہون گے کیونکہ ہر تاجر اپنے کاروبار میں ایسی منصوبہ بندی کر رہا ہے جو اس اعلان کے بعد ہوا نہیں دے گی۔
بنگلہ دیش میں انوکھا واقعہ پیش آیا ہے، تاجران بھاپ ہار کرکے بے کار موبائل فونز کو ختم کرنے کی وجہ سے اپنے کاروبار پر زور دے رہے ہیں، یہ بات کہیں نے نہیں پوچھا کہ ان کو بھاپ ہار کرکے کیسے فائدہ ہوا، اور اب انہوں نے اپنے کاروبار پر ایسے اہم منصوبہ بندی کی ہے جو ٹھیک تو نہیں ہے بلکہ واضح طور پر غیر قانونی ہے، مگر یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ بات ان کی ذیانت اور ترغیب کو سمجھنے کی بات ہے
اس معاملے میں تاجران کی کارروائیوں سے بھارپور ہوا ہے۔ انہوں نے اپنے کاروبار کی ماری ڈھال رکھی ہے اور اب بھی اپنا کاروبار چلتا رہا ہے، یہ کہیں تک کہ وہ ایسا کیا ہو سکتا ہے؟ ان کے پاس لائسنس نہیں تھا تو وہ نئے سال سے اپنا کاروبار بند کرتے، اور اب وہ اس معاملے سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھیڑ بھڑ کی بات ہو رہی ہے، میرا خیال ہے کہ یہ تاجرانے لگتے ہیں کہ انہیں نئے سال سے آپریشن بند کرنا پڑ رہا ہے، لیکن اب جب وہ انہیں نہیں چھوڑتے تو یہ کیا؟ یہ بھی توجہ سے کام کر رہا ہے۔
میری رाय ہے کہ ان کی اچھی نہیں ہوئی، ایسا تو کرونے کو کیا بہر حال، لیکن اب وہیڈی جیسے لوگ اپنی پیروں کو چلا رہے ہیں۔
جب تاجران نے اپنے کاروبار کو بند کر دیا تو اس کی پوری منصوبہ بندی ہی تھی کہ انہیں فونز پر کام کرنا ہو گا اور اب ان کی پریڈ بھی یہی ہے۔
اس معاملے میں جب سے حکومت نے اعلان کیا کہ غیر رجسٹرڈ موبائل فونز کو ختم کر دیا جائے گا تو تاجران نے کچھ بھی نہیں کیا، پھر وہیڈی کی بیانات سے پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے ایسا ہی کہا تھا کہ بھیڑ بھڑ انہیں پہچانا۔
تاکہ ہمیں یہ سمجھنا چاہئے کہ جب سے کسی بات پر پوری توجہ دی جاتی ہے تو اس میں ملوث افراد بھی اپنی ذمہ داریوں کو نہیں لے رہتے، صرف ان کی مدد کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو ڈٹھا کر دیتے ہیں۔
اس معاملے کی یہ بات تو آسانی سے لگنی چاہئیے کہ تاجریں فیکٹریوں میں بھارپور پزیر ہوئیں، کیونکہ انہیں یہ فیکٹریوں پر ہمیشہ چڑھنے کا موقع ملیا تھا اور اب انہوں نے بھاپ ہار کرکے اپنی جانب سے ایسا کیا ہے۔ لیکن یہ بات پتہ چلتا ہے کہ یہ اس کی طرح نہیں تھی جس پر وہ ہمیشہ دکھایا کرتا تھا۔
ایسا لگتا ہے کہ یہ اعلان تاجر اور کاروبار سے متعلق ایک دہلیی بھیڑ کی وجہ سے ہوا ہے، تاکہ ان پر قابو پانے میں مدد مل سکے۔ نئے سال سے جس معاملے کا اعلان کیا گیا ہے وہ زیادہ تر غیر رجسٹرڈ موبائل فونز کو ختم کرنے کے بارے میں ہے۔
اس کی وجہ سے تاجران اپنی کاروباری دھول میں رکاوٹ پیدا کرنا چاہتے تھے، لہذا انہوں نے ایسا اعلان کیا کہ اس کے بعد ان کے لئے بہت کم مہنگائی ہوگئی اور وہ اپنے کاروبار میں زیادہ تر ہدایت دہا ہوگا۔
اس سے یہ کہہنا مشکل ہوگا کہ شریک کاروباری ایکٹو رہمن وہیدی کی یہ اس کے لئے ایسا معاملہ قائم کرنے میں مدد نہیں دے رہے تھے یا نہیں انھوں نے ان کے ساتھ کھلے دل سے بات کی ہو گی? اس پر یہ بات یقینی نہیں ہے کہ وہیڈی کو اور ان کے کاروبار کی ترغیب میں مدد مل رہی ہے یا نہیں? اس معاملے پر مزید تحقیق ضروری ہے تاکہ یہ بات صاف ہو جاسکے کہ انھوں نے کس طرح سے ان کے کاروبار کی ترغیب میں مدد دی ہے؟
بنگلہ دیش میں یہ اعلان لگتا ہے کہ تاجران ایسے چل رہے ہیں جو لوگوں کو فائدہ پہنچاتے ہیں اور اس لیے ان کی توجہ میں کچھ اضافہ ہوا ہے۔
لیکن یہ بات تو یقینی ہے کہ ایسا کام نہیں کیا جا سکتا جیسا اننے کیا ہے۔ یہ ایک ایسا معاملہ ہے جو تھوڑی پہل میں ایک بڑے ماحول کو تبدیل کر دیا ہے۔
اس نئی منصوبہ بندی کا سچھا فائدہ اس وقت لگ سکتا ہے جب وہ ایسی پالیسی بنائی جا سکتی ہو جو لوگوں کی ضروریات کو پورا کرے اور تمام غیر رجسٹرڈ موبائل فونز کو کھتم کرنے میں معاملے کو اس kadar سے منظم کیا جاسکے جو نئی سال کی شروع ہوئی ہو۔