غزہ پر اسرائیلی حملوں کی صورتحال غztے وار رہی ہے، جس میں ایک صحافی اور دیگر تین فلسطینی شہید شہدائے ہوئے ہیں۔ انھوں نے اس کا بھاری سا حقدار کیا ہے جس کے باوجود اسرائیلی فوج نے جنگ بندی کے بعد بھی حملوں کا استعمال کئے ہوئے ہیں۔
فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق، اس حملے میں صحافی محمود وادی شہید اور انکی ساتھی زخمی ہوگئے تھے جبکہ صحافی محمود وادی کو دوران رپورٹنگ نشانہ بنایا گیا۔
غزہ میں جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج نے حملوں کا استعمال کیا جس سے ہفتے کے اندر ایک نوجوان شہید ہوا جبکہ انھیں زیتون کے علاقے میں گولی مار کر شہید کردیا گیا۔
اسیرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی غزہ میں ’یلو لائن‘ عبور کر کے فوجیوں کے قریب پہنچنے پر دو افراد کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا لیکن غرض یہ نہیں ہوا جس میں انھوں نے دعویٰ کیا تھا۔
غزہ میں جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کے حملوں کی صورتحال وار ہی رہی ہے جس میں اب تک 350 سے زائد افراد شہید ہوئے ہیں۔
فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق، اس حملے میں صحافی محمود وادی شہید اور انکی ساتھی زخمی ہوگئے تھے جبکہ صحافی محمود وادی کو دوران رپورٹنگ نشانہ بنایا گیا۔
غزہ میں جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج نے حملوں کا استعمال کیا جس سے ہفتے کے اندر ایک نوجوان شہید ہوا جبکہ انھیں زیتون کے علاقے میں گولی مار کر شہید کردیا گیا۔
اسیرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی غزہ میں ’یلو لائن‘ عبور کر کے فوجیوں کے قریب پہنچنے پر دو افراد کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا لیکن غرض یہ نہیں ہوا جس میں انھوں نے دعویٰ کیا تھا۔
غزہ میں جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کے حملوں کی صورتحال وار ہی رہی ہے جس میں اب تک 350 سے زائد افراد شہید ہوئے ہیں۔